• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مذاہب اربعہ کا دنیا میں تناسب

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
اس کے بجائےآپ کو کہنا چاہئے کہ اس کی بھی صلاحیت نہیں تھی وجہ بتا چکا ہوں۔
تسیں خوش ہو لوو ساڈی خیر اے (آپ خوش ہو لیں ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا)۔
اگر آپ ایسی باتوں سے خوش ہوتے ہیں تو یوں ہی سمجھ لیں کیا فرق پڑتا ہے۔
 
شمولیت
جولائی 07، 2014
پیغامات
155
ری ایکشن اسکور
51
پوائنٹ
91
وہ مشاہدہ میں ہے کہ ہر رفع الیدین کرنے والا بچہ اور بے وقوف بھی دعویٰ رکھتا ہے کہ میں ”وافق الحدیث“ ہوں (یاد رہے کہ وافق القرآن کا دعویٰ نہیں وہ اہل قرآن کا ہے) باقی سب غلط۔ اس پر طرفہ تماشہ یہ کہ یہ مدعیان اہلحدیث میں بھی اختلاف ہے۔ جب ” انا وافق السنۃ“ کا دعویٰ رکھنے والے موجود ہوں تو ”کون نہیں“ کی تو بات ہی غلط ہے۔ لہٰذا پوچھا یہی جائے گا کہ اس قضیہ کا فیصلہ ”مدعین“ کریں گے یا ”جج“۔ جج قرآن اور حدیث ہی ہوسکتے ہیں۔ اس میں سے ”قرآن“ سے مطابقت کا آپ دعویٰ نہیں رکھتے۔ حدیث کا نام لے کر منکرین حدیث ولا کام کر رہے ہو کہ صحاح ستہ سے بدظن کرایا، صحیحین پر آئے اور اب اس پر بھی طبع آزمائی جاری ہے۔ اللہ ہمارے دین کو چھُپے دشمنوں سے محفوظ فرمائے۔آمین
یہ سب آئیں بائیں شائیں ہے جو بھی میری اور آپ کی گفتگو کو پڑھےگا وہ خود ہی سمجھ جائے گا کہ یہ آپ کیا کررہے ہیں۔ کیونکہ شریعت جس چیز کو جج بنایا ہے آپ اسے ہی اختصام بنا رہے ہیں۔ یعنی شریعت کتاب و سنت کے موافق ہونے کو ہی فیصلہ کن اور جج کی حیثیت دی ۔ آپ نے اسی کو جھگڑا بنادیا ہے۔ کہ ہر شخص ہی کتاب و سنت کے موافق ہونے کا دعوی کرتا ہے۔
عرض یہ ہے کہ دعویٰ تو نبوت کا بھی کیا جاتا ہے ، الوہیت کا بھی، ہم نے دعویٰ کی بات نہیں کی بلکہ امر واقع میں موافق ہونے کی بات کی ہے۔ اور یہ وہی ہو سکتا ہے۔ جس نے قرآن و سنت کو ہی مرجع بنا لیا ہو۔ وہ تو ہرگز نہیں ہوسکتا جس نے پابندی لگادی ہو کہ کتاب و سنت سے کسی مقلد کے لئے استدلال حرام ہے اور قول امام ہی حرف آخر ہے وہ تو قرآن و سنت کے موافق ہو ہی نہیں سکتا،کیونکہ اس کا مرجع ہی کوئی اور ہے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
جناب یہ تو تقلید ہی کے خلاف ہے کہ وہ تقلید اس لئے کررہا ہے کہ اس میں اجتہاد کی صلاحیت نہیں اور پھر اس میں اجتہاد کی صلاحیت ہے بھی کہ وہ کسی کا انتخاب کررہا ہے۔ فیا للعجب
ہائے افسوس!!!!!!!!!
مجبوراً کہتا ہوں؛
آپ بات سمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
 
شمولیت
جولائی 07، 2014
پیغامات
155
ری ایکشن اسکور
51
پوائنٹ
91
مقلد جس کی تقلید کرتا ہے اس میں یہ صلاحیت تھی کہ وہ بتا سکے کہ ” من وافق الکتاب و السنۃ“ اور ان کی اس صلاھیت کو دنیا نے تسلیم کیا۔
جناب آپ کیا لکھ رہے ہیں؟ مقلد خود بتا سکتا ہے یا جس کی وہ تقلید کرتا ہے وہ بتا سکتا ہے؟؟ سوچ سمجھ کر جواب دینا۔
 
شمولیت
جولائی 07، 2014
پیغامات
155
ری ایکشن اسکور
51
پوائنٹ
91
اختلافی مسائل میں ابو حنیفہ رحمۃ اللہ کو صواب پر سمجھتے ہوئے ان کی پیروی کرتا ہوں
صواب پر سمجھتے ہوئے ، یہ سمجھنے کی صلاحیت تو مقلد میں نہیں ہوتی جیسا کہ خود مقلدین نے واضح کررکھا ہے۔ اور پھر تقلید کا کیا معنیٰ ؟؟؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
عرض یہ ہے کہ دعویٰ تو نبوت کا بھی کیا جاتا ہے ، الوہیت کا بھی، ہم نے دعویٰ کی بات نہیں کی بلکہ امر واقع میں موافق ہونے کی بات کی ہے۔ اور یہ وہی ہو سکتا ہے۔ جس نے قرآن و سنت کو ہی مرجع بنا لیا ہو۔ وہ تو ہرگز نہیں ہوسکتا جس نے پابندی لگادی ہو کہ کتاب و سنت سے کسی مقلد کے لئے استدلال حرام ہے اور قول امام ہی حرف آخر ہے وہ تو قرآن و سنت کے موافق ہو ہی نہیں سکتا،کیونکہ اس کا مرجع ہی کوئی اور ہے۔
ابو حنیفہ رحمۃ اللہ کے مراجع کیا تھے؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
جناب آپ کیا لکھ رہے ہیں؟ مقلد خود بتا سکتا ہے یا جس کی وہ تقلید کرتا ہے وہ بتا سکتا ہے؟؟ سوچ سمجھ کر جواب دینا۔
جس کی تقلید کی جارہی ہے وہ ہستی کتا ب و سنت سے خوب واقف تھی۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
صواب پر سمجھتے ہوئے ، یہ سمجھنے کی صلاحیت تو مقلد میں نہیں ہوتی جیسا کہ خود مقلدین نے واضح کررکھا ہے۔ اور پھر تقلید کا کیا معنیٰ ؟؟؟
آپ بے تکی ہانک رہے ہین۔ کسی سے پوچھ کر لکھو اس میں کوئی حرج نہیں۔
 
شمولیت
جولائی 07، 2014
پیغامات
155
ری ایکشن اسکور
51
پوائنٹ
91
ان اختلافی مسائل میں دوسروں کو ایک اجر کا مستحق یقین رکھتا ہوں۔
جن کو آپ اجر کا مستحق سمجھ رہے ہیں ان کے بارے میں آپ کی کتب فقہیہ نے فیصلہ کیا ہوا ہے کہ لعنۃ ربمنا اعداد رمل علی من رد قول ابی حنیفۃ
 
Top