• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مذاہب اربعہ کا دنیا میں تناسب

شمولیت
جولائی 07، 2014
پیغامات
155
ری ایکشن اسکور
51
پوائنٹ
91
مجبوراً کہتا ہوں؛
آپ کو لکھ کر مجبوری کا اظہار کرنے کی ضرورت نہیں آپ کی مجبوری کا اندازہ آپ کی پوسٹس سے ہورہا ہے۔ اور صلاحیت کا تو ویسے ہی معلوم ہے۔
 
شمولیت
جولائی 07، 2014
پیغامات
155
ری ایکشن اسکور
51
پوائنٹ
91
اللہ آپ کو عقل بھی دے دے۔
آمین یہ دعا اگرچہ آپ نے طنزاً کہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ بندہ اس دعا کا ہر حال محتاج کیونکہ ’’ عقل نہیں تے موجاں ہی موجاں ‘‘ جیسا کہ آپ کررہے ہیں۔
لیکن جناب یہ میرے اعتراض کا جواب نہیں پہلے تو آپ آئیں بائیں شائیں کررہے تھے اب اس سے بھی گئے!!
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
جناب خیر ساڈی ہووے یا تہاڈی خیر دی اساس ما وافق الکتاب والسنۃ ہے اور ایہی اساس ساڈی خوشی دی ہووے گی ان شاء اللہ ۔ بس تسی وی ما وافق الکتاب والسنۃ تے ہی راضی تے خوش ہون دا اظہار کرو خیر دے وعدے رب دی طرفوں۔ کسے ہور پاسیوں خیر تے خوشی نہ لبو۔
جناب محدث فورم تے جیڑی بھی دلیل میں دتی اوہو قرآن تے حدیث توں ای دتی۔
میں نے محدث فورم پر جو بھی دلائل دیئے قرآن و حدیث ہی سے دیئے۔
جبکہ ”حدیث“ کے ٹھیکیدار اقوال پیش کرتے ہیں، بات کو گھماتے ہیں اور قع آن ان سے ”اہلِ قرآن“ نے چھین لیا ہے۔
 
شمولیت
جولائی 07، 2014
پیغامات
155
ری ایکشن اسکور
51
پوائنٹ
91
اصول سے مطلب؟ اصول حدیث یا اصول فقہ وغیرہ یا قرآن و حدیث؟
جوبھی مراد لیں برابر سب کے لئے یا مختلف؟؟
اگر مراد قرآن و حدیث ہیں اور وہ اتنے ہی واضح ہیں کہ ہر عامی بھی ان سے ہر مسئلہ اخذ کر کے تقلید سے بچ سکتا ہے تو پھر امام احمد, امام بخاری, امام شافعی وغیرہ کیا عامیوں سے بھی گئے گزرے تھے جو ساری زندگی اختلاف ہی کرتے رہے؟ اور اگر ہر کسی کا قرآن و حدیث سے استدلال معتبر ہے تو پھر بیچارے معتزلہ وغیرہ کا کیا قصور تھا؟
آپ خود اس مسئلہ "کوئی کسی کی تقلید بالکل نہ کرے" میں تقلید سے احتراز فرماتے ہوئے غور و فکر کر کے فیصلہ کیجیے.
ایک مزدور کو دو متعارض روایات اور دونوں کی تائید میں الگ الگ مسالک کے علماء کے دلائل پکڑائیے اور پھر دیکھیے کہ کیا وہ صحیح و غلط کا فیصلہ کر سکتا ہے؟
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : فاسئلوا اھل الذکر ان کنتم لا تعلمون اس آیت پر عمل کرے گا۔جوکہ تقلید نہیں ہے۔ بلکہ اس کی ضد ہے۔
میں اس سے زیادہ اس موضوع پر کچھ نہیں کہوں گا. والسلام
بہت نوازش اگر کہیں بھی تو خیال یہ رکھئے گا کہ مدلل ہو اور خلطِ مبحث نہ ہو۔ اور جس طرف ابھی بات جارہی ہے اصل تھریڈ کے موضود سے بہت دور چلی گئی ہے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
آمین یہ دعا اگرچہ آپ نے طنزاً کہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ بندہ اس دعا کا ہر حال محتاج کیونکہ ’’ عقل نہیں تے موجاں ہی موجاں ‘‘ جیسا کہ آپ کررہے ہیں۔
لیکن جناب یہ میرے اعتراض کا جواب نہیں پہلے تو آپ آئیں بائیں شائیں کررہے تھے اب اس سے بھی گئے!!
خوش رہیں ۔۔۔۔ ابتسامہ
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
آپ کی کتب فقہیہ نے فیصلہ کیا ہوا ہے کہ لعنۃ ربمنا اعداد رمل علی من رد قول ابی حنیفۃ
ہرغیرمقلد اس لعنۃ ربنا کا ورد کرتا نظرآتاہے لیکن کسی میں شاید یہ صلاحیت نہیں ہے کہ اس قول کو سنجیدگی سے سمجھ سکے اور نہ ہی اتنی وسعت نظر ومطالعہ ہے کہ وہ دیکھ سکے کہ وہ خود کو جن محدثین کی جانب منسوب کرتے ہیں اورجن کا وہ رات دن نام لیتے ہیں ان سے بھی کچھ ایساہی منقول ہے۔اب یہ تو بڑی بری بات ہوگی کہ اپنے لئے کچھ اور دوسروں کیلئے کچھ اور،اگر لعنت کے قول کی وجہ سے بے چارے احناف مطعون ہوتے ہیں تو آپ کے ممدوح کیوں نہیں ہوں گے؟

قال يعقوب الفسوي - وبلغه قول يحيى: من فضل عبد الرحمن على وكيع، فعليه اللعنة(سیر اعلام النبلاء 9؍153)

بات واضح ہے
یحیی بن معین کہتے ہیں کہ جو وکیع پر ابن مہدی کو ترجیح دے فضیلت دے اس پر لعنت ہو۔
اب محدثین میں بہت سارے حضرات ہیں جو ابن مہدی کو وکیع سے بہتر مانتے ہیں،اب سوال ہے کہ کیاایسے لوگوں کو بقول ابن مہدی ملعون کہاجائے ،یااس قول کی وجہ سے ابن معین پر لعن طعن کیاجائے؟

قال خلف بن محمد: سمعت أبا عمرو أحمد بن نصر الخفاف يقول: محمد بن إسماعيل أعلم بالحديث من إسحاق بن راهويه وأحمد بن حنبل وغيرهما بعشرين درجة، ومن قال فيه شيئا فمني عليه ألف لعنة.(سیر اعلام النبلاء۱۰؍۱۰۲)


احمد بن نصر الخفاف کہتے ہیں کہ جو محمد بن اسماعیل کے بارے میں کچھ کہے تو اس پر ہزار لعنت ہو۔
اب امام بخاری کے بارے میں ابوحاتم اورابوزرعہ متروک کہتے ہیں تویہ اس لعنت کے حقدار ہوئے یانہیں ہوئے، یاپھر اس قول کی وجہ سے احمد بن نصر الخفاف مطعون ہوتے ہیں یانہیں ہوتے ہیں؟
ان دونوں حوالوں کے بارے میں جو بھی توجیہ غیرمقلدین حضرات کریں گے وہی توجیہ
لعنۃ ربمنا اعداد رمل
کی کرلیں۔
 
Last edited:

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
تناسب ہی کی تھریڈ میں یہ بات بھی آنی چاہئے کہ بنیادی طور پر اس تناسب کی شرعی طور پر کیا حیثیت ہے۔ ورنہ اب تک کئی ایک حلقوں میں کثرت کو حق کی دلیل بنایا جاتا ہے۔
کثرت حق کی دلیل ہے یانہیں،اس سے قطع نظر بہت سارے غیرمقلدین ضروراپنی بڑھتی تعداد کو اپن حق پر ہونے کی دلیل سمجھتے ہیں، جب بڑھتی تعداد حق پر ہونے کی کوئی دلیل بناسکتاہے تو پھر کثرت توبہرحال اس سے بہتر ہے، کیونکہ بڑھتی تعداد کا انجام بھی کثرت ہی ہے۔
کچھ سوچئے شاید کچھ سمجھ میں آجائے۔
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
اس کی مشہور مثال کے لئے سمجھیں کے امام ابو حنیفہ اللہ تعالیٰ کے عرش پر مستوی ہونے کے قائل تھے،بلکہ ان سے پوچھا گیا کہ اگر کوئی شخص یہ کہے کہ میرا رب ہے لیکن نہ آسمان میں ہے نہ زمین میں تو انہوں نے اسے کافر قرار دیا۔ ان کے اس فتوی کو فقہ اکبر، شرح عقیدۃ الطحاویہ از ابن عبدالعز الحنفی کو بھی ملاحظہ فرمائیں۔
کچھ مطالعہ وسیع کریں، آپ حضرات ایک جانب رات دن اس کی تکرار کررہے ہوتے ہیں اور خوداسی فورم پر بہت سے قابل اورفاضل حضرات (آپ کے خیال میں)لکھ رکھاہے کہ امام ابوحنیفہ سے کوئی کتاب ثابت نہیں ،امام ابوحنیفہ کی کوئی کتاب نہیں اور جب ضرورت آن پڑی تو پھر وہی فقہ اکبر امام ابوحنیفہ کی کتاب ہوگئی۔فقہ اکبر میں یہ بات موجود ہے لیکن اس کو آپ حضرات نہیں مانتے ،امام طحاوی نے اپنے عقیدہ میں اس طرح کی کوئی بات نہیں لکھی اور ابن ابی العز کا حال یہ ہے کہ وہ اس کا فقہائے احناف میں کہیں کوئی تذکرہ نہیں ملتا،ان کا حال کسی حد تک شاید آپ کے مولوی اسحاق جھال والا کی طرح ہے،وہ بھی خود کو اہل حدیث کہتے ہیں مگر آپ حضرات ان کو اہل حدیث نہیں مانتے اوراگرکوئی اس کی بات سے استشہاد کرے تواس کی بات بھی تسلیم نہیں کرتے ۔
اگرکسی حد تک ابن ابی العز کوحنفی مان بھی لیں توان کی اس بات کا ماخذ کیاہے وہی فقہ اکبر جس کو آپ پہلےبھی ناقابل تسلیم اورناقابل اعتبار قراردے چکے ہیں۔
آپ کہیں گے کہ تم تومانتے ہو تواس کے دو جواب ہیں،ایک تو یہ کہ یہ الزامی جواب ہے اور الزامی جواب سے کوئی بات ثابت نہیں ہوتی،تحقیقی جواب سے بات ثابت ہوتی ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ فقہ اکبر کے امام ابوحنیفہ کی کتاب ہونے میں علمائے احناف میں زبردست اختلاف ہے، بہت سارے حضرات بشمول علامہ انورشاہ کشمیری اس کو امام ابوحنیفہ کی تصنیف نہیں بلکہ ابومطیع بلخی کی تصنیف مانتے ہیں،لہذا الزامی دلیل میں بھی کوئی ایسی چیز پیش کیجئے جو احناف کیلئے متفقہ ہو۔
کچھ سوچئے شاید کچھ سمجھ میں آجائے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
کچھ لوگوں کا دن رات کا وظیفہ ابوحنیفہ رحمۃ اللہ کی تحقیر سے سروکار رکھنا ہے۔ آپ انہیں مجتہد فقیہ نہ بھی مانیں مسلم تو یقین رکھتے ہو کہ نہیں؟ اب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان سنیئے؛
صحيح البخاري (3 / 20):
فَمَنْ أَخْفَرَ مُسْلِمًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ، لاَ يُقْبَلُ مِنْهُ صَرْفٌ، وَلاَ عَدْلٌ
 
Top