میرے بھائی آپ اس پوسٹ کو پڑھ لے اس میں سجدوں کے درمیان رفع الیدین کرنے والئ حدیث کی صحت کے بارے میں بات کی گئی ہے اگر آپ کی نظر میں 7 جگہ رفع الیدین ثابت ہے تو آپ کیوں نہیں کرتے کیا یہ تکبر نہیں
اللہ اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی ایک امر کی مخالفت کتنا بڑا گناہ ہے کیا آپ نہیں جانتے
عامر بھائی ہم اہل سنت وجماعت تکبیر تحریمہ کے وقت رفع یدین کے قائل وفائل ہیں ، اس لئے جناب کا یہ لکھنا کہ 7 جگہ رفع یدین کیوں نہیں کرتے ،"چہ معنی دارد"
میرے اہل حدیث بھائی تکبیر تحریمہ کے علاوہ رفع یدین کرتے ہیں ، اور ان اہل حدیث کے دو محقق عالم شَیخ البانی کی کتاب "نماز نبوی "اور شیخ رئیس ندوی کی کتاب " رسول اکرم کا صحیح طریقہ نماز " دونوں نے اپنی نماز کو رسول اللہ ﷺ کی طرف منصوب کر کے کتابیں لکھی ہیں۔اور حضرات کا دعوی بھی یہی ہے کہ ہماری نماز قرآن و سنت سے ثابت ہے؟ اگر یہ حضرات اپنے دعوی میں سچے ہیں تو انہوں نے اِن کتابوں میں لکھا ہے سجدوں میں رفع یدین ثابت ہے بلکہ ہر تکبیر کے وقت رفع یدین کا ثبوت بھی ان کتابوں میں موجود ہے ، اور اہل حدیث کے مایہ ناز فتاویٰ "فتاویٰ علمائے حدیث میں سجدوں کے رفع یدین کو رسول اللہ کا آخری فعل لکھا ہے ،اب ان تمام جگہ رفع یدین کو میرے اہل حدیث بھائیوں کو سنت سمجھ کر کرنا چاہئے اگر نہیں کریں گے تو وہ سنت کے منکر ہوئے ۔
باقی یہ تو آپ نے خود لکھا ہے کہ "اللہ اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی ایک امر کی مخالفت کتنا بڑا گناہ ہے کیا آپ نہیں جانتے"
باقی سجدوں میں رفع یدین کا جواب شیخ رئیس احمد ندوی صاحب نے دیا ہے اُسے بھی پڑھیں آنکھیں روشن ہو جائیں گی