• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسئلہ رفع الیدین ایک علمی و تحقیقی کاوش

شمولیت
مئی 09، 2014
پیغامات
93
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
18
محترم عامر یونس صاحب :آپ کے پاس میری اس بات کا کوئی جواب ہے تو دیں ، اِدھر اُدھر نہ گھومیں !
میرے اہل حدیث بھائی تکبیر تحریمہ کے علاوہ رفع یدین کرتے ہیں ، اور ان اہل حدیث کے دو محقق عالم شَیخ البانی کی کتاب "نماز نبوی "اور شیخ رئیس ندوی کی کتاب " رسول اکرم کا صحیح طریقہ نماز " دونوں نے اپنی نماز کو رسول اللہ ﷺ کی طرف منصوب کر کے کتابیں لکھی ہیں۔اور حضرات کا دعوی بھی یہی ہے کہ ہماری نماز قرآن و سنت سے ثابت ہے؟ اگر یہ حضرات اپنے دعوی میں سچے ہیں تو انہوں نے اِن کتابوں میں لکھا ہے سجدوں میں رفع یدین ثابت ہے بلکہ ہر تکبیر کے وقت رفع یدین کا ثبوت بھی ان کتابوں میں موجود ہے ، اور اہل حدیث کے مایہ ناز فتاویٰ "فتاویٰ علمائے حدیث میں سجدوں کے رفع یدین کو رسول اللہ کا آخری فعل لکھا ہے ،اب ان تمام جگہ رفع یدین کو میرے اہل حدیث بھائیوں کو سنت سمجھ کر کرنا چاہئے اگر نہیں کریں گے تو وہ سنت کے منکر ہوئے ۔
باقی یہ تو آپ نے خود لکھا ہے کہ "اللہ اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی ایک امر کی مخالفت کتنا بڑا گناہ ہے کیا آپ نہیں جانتے"
باقی سجدوں میں رفع یدین کا جواب شیخ رئیس احمد ندوی صاحب نے دیا ہے اُسے بھی پڑھیں آنکھیں روشن ہو جائیں گی
ہر تکبیر کے ساتھ رفع یدین کی احادیث اہل حدیث حضرات کی ان دو کتب اور سجدوں میں رفع یدین کا آخری فعل ہونے کی حدیث فتاوی علمائے حدیث میں موجود ہے ، اور جناب خود تسلیم کر چکے ہیں کہ رفع یدین کا ایک حرف بھی منسوخ نہیں ہے ،تو اس حق سے منہ کیوں موڑے ہوئے ہیں؟؟؟
جناب نے دو فتوے نقل کئے ہیں پہلے فتوے کو نقل کرتا ہوں
اوراس مسئلے کا خلاصہ یہ ہے کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدے میں جاتے ہوئے اور اٹھتے ہوئے کبھی ہاتھ اٹھایا ہے، اور کبھی ہاتھ نہیں اٹھایا ہے، اور ہر راوی نے وہ بیان کیا ہے جو انہوں نے دیکھا ہے
وبالله التوفيق۔ وصلى الله على نبينا محمد، وآله وصحبه وسلم۔علمی تحقیقات اور فتاوی جات کی دائمی کمیٹی۔ممبر نائب صدر برائے کمیٹی صدرعبد اللہ بن قعود عبدالرزاق عفیفی عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز۔
دوسرا فتویٰ
،اور البتہ آپ سجدہ میں ایسا نہیں کرتے تھے۔

وبالله التوفيق۔ وصلى الله على نبينا محمد، وآله وصحبه وسلم۔علمی تحقیقات اور فتاوی جات کی دائمی کمیٹی۔ممبر ممبر نائب صدر برائے کمیٹی صدرعبد اللہ بن قعود عبد اللہ بن غدیان عبدالرزاق عفیفی عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز۔
عامر بھائی پہلے فتویٰ میں سجدوں کے رفع یدین کا اقرار اور دوسرے فتویٰ میں انکار یہ تضاد کیوں؟ دونوں میں سے کون سافتویٰ قرآن و سنت کے مطابق ہے؟
 
شمولیت
مئی 09، 2014
پیغامات
93
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
18
10369904_1447376875505161_6698992363214972960_n (1).jpg

جناب عامر یونس صاحب:
ان سترہ صحابہ کرام کی یہ روایات سند متن کی توثیق کےساتھ الگ الگ نقل کر دیں ۔تاکہ پتہ چلے ان میں صحیح کتنی اور ضعیف کتنی ہیں؟
اس تصویر کے آخر میں جناب نے لکھا کہ"یہ سب رکوع میں جانے اور سر اُٹھانے کے وقت رفع الیدین کرتے تھے۔
اب یہ بات تو صاف ہوگئی کہ یہ سترہ صحابہ کرام صرف رکوع میں جاتے اور اُٹھتے رفع یدین کرتے تھے،لیکن میرے موجودہ اہل حدیث بھائی دو رکعت کے بعد بھی رفع یدین کرتے ہیں ۔
اب صرف اتنا بتا دیں کہ صحابہ کرام صرف دو جگہ رفع یدین کر کے سنت کے مطابق نماز پڑھتے تھے؟یا موجودہ اہل حدیث تین جگہ رفع یدین کر کے سنت کے مطابق نماز پڑھ رہے ہیں؟یا یہ تیسری جگہ کا رفع یدین سنت نہیں ہے؟اگر تیسری جگہ کا رفع یدین سنت ہے تو کیا یہ صحابہ کرام سنت کے خلاف نماز پڑھتے رہے؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
میرے
جناب عامر یونس صاحب:
ان سترہ صحابہ کرام کی یہ روایات سند متن کی توثیق کےساتھ الگ الگ نقل کر دیں ۔تاکہ پتہ چلے ان میں صحیح کتنی اور ضعیف کتنی ہیں؟
اس تصویر کے آخر میں جناب نے لکھا کہ"یہ سب رکوع میں جانے اور سر اُٹھانے کے وقت رفع الیدین کرتے تھے۔
اب یہ بات تو صاف ہوگئی کہ یہ سترہ صحابہ کرام صرف رکوع میں جاتے اور اُٹھتے رفع یدین کرتے تھے،لیکن میرے موجودہ اہل حدیث بھائی دو رکعت کے بعد بھی رفع یدین کرتے ہیں ۔
اب صرف اتنا بتا دیں کہ صحابہ کرام صرف دو جگہ رفع یدین کر کے سنت کے مطابق نماز پڑھتے تھے؟یا موجودہ اہل حدیث تین جگہ رفع یدین کر کے سنت کے مطابق نماز پڑھ رہے ہیں؟یا یہ تیسری جگہ کا رفع یدین سنت نہیں ہے؟اگر تیسری جگہ کا رفع یدین سنت ہے تو کیا یہ صحابہ کرام سنت کے خلاف نماز پڑھتے رہے؟
میرے بھائی جو لوگ حدیث سے محبت کرتے ہیں ان کے لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک صحیح حدیث ہی کافی ہوتی ہیں -

3-بَاب رَفْعِ الْيَدَيْنِ لِلْقِيَامِ إِلَى الرَّكْعَتَيْنِ الأُخْرَيَيْنِ حَذْوَ الْمَنْكِبَيْنِ

۳-باب: آخری دونوں رکعتوں کے لیے اٹھتے وقت دونوں ہاتھوں کومونڈھوں تک اٹھانے کا بیان

1183- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ، قَالَ: سَمِعْتُ عُبَيْدَاللَّهِ - وَهُوَ ابْنُ عُمَرَ - عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَنَّهُ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلاةِ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ، وَإِذَا قَامَ مِنْ الرَّكْعَتَيْنِ، يَرْفَعُ يَدَيْهِ كَذَلِكَ حَذْوَ الْمَنْكِبَيْنِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۶۸۷۶) (صحیح)

۱۱۸۳- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے تھے جب صلاۃ میں داخل ہوتے، اور جب رکوع کا ارادہ کرتے، اور جب رکوع سے اپنا سر اٹھاتے، اور دو رکعتوں کے بعد جب کھڑے ہوتے تو بھی اپنے ہاتھوں کو مونڈھوں کے بالمقابل اٹھاتے تھے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
م
عامر یونس صاحب اگر جناب کے سر میں "دماغ " نام کی کوئی چیز ہو تو سوچ سمجھ کرجواب لکھیں ، ایک مثال لکھتا ہوں بری لگے تو پیشگی معزرت چاہتا ہوں
کہتے ہیں کہ "چھڈو مجھ تھلے ،تے جاندا کٹے تھلے" میں پوچھتا کچھ ہوں جناب جواب کچھ دیتے ہیں ،اصل بات سے بھاگتے کیوں ہیں؟؟؟
میں نے جناب سے دو رکعتوں کے بعد رفع یدین کرنے کی دلیل مانگی ہی نہیں جو بات میں نے پوچھی جناب اُس طرف آئے ہی نہیں آخر کیوں؟میری بات کا جواب دیں
ان سترہ صحابہ کرام کی یہ روایات سند متن کی توثیق کےساتھ الگ الگ نقل کر دیں ۔تاکہ پتہ چلے ان میں صحیح کتنی اور ضعیف کتنی ہیں؟
اس تصویر کے آخر میں جناب نے لکھا کہ"یہ سب رکوع میں جانے اور سر اُٹھانے کے وقت رفع الیدین کرتے تھے۔
اب یہ بات تو صاف ہوگئی کہ یہ سترہ صحابہ کرام صرف رکوع میں جاتے اور اُٹھتے رفع یدین کرتے تھے،لیکن میرے موجودہ اہل حدیث بھائی دو رکعت کے بعد بھی رفع یدین کرتے ہیں ۔
ڈرتے کیوں ہو ان روایات کو نقل کرتے ہوئے
اب صرف اتنا بتا دیں کہ صحابہ کرام صرف دو جگہ رفع یدین کر کے سنت کے مطابق نماز پڑھتے تھے؟یا موجودہ اہل حدیث تین جگہ رفع یدین کر کے سنت کے مطابق نماز پڑھ رہے ہیں؟یا یہ تیسری جگہ کا رفع یدین سنت نہیں ہے؟اگر تیسری جگہ کا رفع یدین سنت ہے تو کیا یہ صحابہ کرام سنت کے خلاف نماز پڑھتے رہے؟
جو پوچھا ہے اس کا جواب دو،اِدھر اُدھر نہ بھٹکو!
میرے بھائی تقلید کی چادر سے نکلے کیا آپ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث نظر نہیں آ رہی ہے - جو میں نے ثبوت کے طور پر پیش کی یے

آپ اس کتاب کا مطالعہ کریں جزء رفع الیدین امام بخاری کی ہے اس میں کون کون رفع الدین کرتا ہے اس کو آپ اطمینان سے پڑھیں - آخر میں اللہ سے دعا کرتا ہو کہ اللہ آپ کو دین کی صحیح سمجھ دے اور حدیث کا بغض آپ کے دل سے نکال دیے - آمین

کیونکہ صحیح حدیث کو جانے لینے کے بعد اس کو جھٹلانا کفر ہیں میرے بھائی - سوچنا ضرور


 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
اور آخر میں معاویہ زین العابدین بھائی: ↑آپ امام اوزاعی رحمہ اللہ کا فتویٰ دیکھ لے کہ وہ اس مسلے میں کیا کہتے ہے -​
امام اوزاعی رحمہ اللہ نے کہا:
ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ جس سنت پر علمائے حجاز، علمائے بصرہ اور علمائے شام کا اجماع ہے وہ شروع نماز، رکوع کے وقت، تکبیر کہتے وقت، سجدہ کو جھکتے وقت (مراد رکوع ہی ہے کیونکہ اس کے بعد رکوع سے سر اٹھانے کا ذکر ہے) اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت رفع الیدین کا کرنا ہے۔ صرف کوفیوں نے امت( مسلمہ) کی اس مسئلے میں مخالفت کی ہے۔
امام اوزاعی سے کہا گیا: پس اگر کوئی اس رفع الیدین میں سے کچھ کمی کرے ؟
تو انھوں نے فرمایا: یہ اس کی نماز میں نقص ہے۔

(الطبری بحوالہ التمہید: 226/9 وسند الطبری صحیح)
—​
میرے بھائی وقت کی قدر کریں اور قرآن و صحیح حدیث پر عمل کریں اسی میں نجات ہیں
10292478_1553436684883107_987168812224140300_n.jpg
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
عامر بھائی موضوع سے فرار نہ ہوں اسکا جواب دیں ،پوسٹیں اور لنک کی بات نہ کریں عامر یونس صاحب اگر جناب کے سر میں "دماغ " نام کی کوئی چیز ہو تو سوچ سمجھ کرجواب لکھیں ، ایک مثال لکھتا ہوں بری لگے تو پیشگی معزرت چاہتا ہوں
کہتے ہیں کہ "چھڈو مجھ تھلے ،تے جاندا کٹے تھلے" میں پوچھتا کچھ ہوں جناب جواب کچھ دیتے ہیں ،اصل بات سے بھاگتے کیوں ہیں؟؟؟
میں نے جناب سے دو رکعتوں کے بعد رفع یدین کرنے کی دلیل مانگی ہی نہیں جو بات میں نے پوچھی جناب اُس طرف آئے ہی نہیں آخر کیوں؟میری بات کا جواب دیں
ان سترہ صحابہ کرام کی یہ روایات سند متن کی توثیق کےساتھ الگ الگ نقل کر دیں ۔تاکہ پتہ چلے ان میں صحیح کتنی اور ضعیف کتنی ہیں؟
اس تصویر کے آخر میں جناب نے لکھا کہ"یہ سب رکوع میں جانے اور سر اُٹھانے کے وقت رفع الیدین کرتے تھے۔
اب یہ بات تو صاف ہوگئی کہ یہ سترہ صحابہ کرام صرف رکوع میں جاتے اور اُٹھتے رفع یدین کرتے تھے،لیکن میرے موجودہ اہل حدیث بھائی دو رکعت کے بعد بھی رفع یدین کرتے ہیں ۔
ڈرتے کیوں ہو ان روایات کو نقل کرتے ہوئے
اب صرف اتنا بتا دیں کہ صحابہ کرام صرف دو جگہ رفع یدین کر کے سنت کے مطابق نماز پڑھتے تھے؟یا موجودہ اہل حدیث تین جگہ رفع یدین کر کے سنت کے مطابق نماز پڑھ رہے ہیں؟یا یہ تیسری جگہ کا رفع یدین سنت نہیں ہے؟اگر تیسری جگہ کا رفع یدین سنت ہے تو کیا یہ صحابہ کرام سنت کے خلاف نماز پڑھتے رہے؟
جو پوچھا ہے اس کا جواب دو،
جس 17 صحابہ کا حوالہ دیا ہے اس کی پوری بک آپ کو دے دی شاہد نذیر بھائی مولدین میں کیا عقل ہوتی ہے

http://forum.mohaddis.com/threads/مسئلہ-رفع-الیدین-ایک-علمی-و-تحقیقی-کاوش.22813/page-3#post-181515

خضر حیات آپ یہاں کچھ کہے گے اس پوسٹ کے بارے میں اس وجہ سے ارسلان بھائی جب ان کو سخت جواب دیتے تو انتیظامیہ ناراض ہو جاتی ہے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
معاویہ زین العابدین
بھائی آپ سے گزارش ہے کہ الفاظ کے استعمال میں احتیاط نہیں کرسکتے تو برائے مہربانی آئندہ کوئی مراسلہ نہ لکھیں ۔
ذرا اپنا طرز عمل دیکھیں اور جو آپ کے ساتھ بحث کر رہے ہیں ان کے الفاظ دیکھیں ۔
بار بار غلط اسلوب استعمال کرنے کا مطلب تو یہی ہے کہ آپ اپنے جیسے کسی کا انتظار کر رہے ہیں ۔؟
 
شمولیت
مئی 09، 2014
پیغامات
93
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
18
معاویہ زین العابدین
بھائی آپ سے گزارش ہے کہ الفاظ کے استعمال میں احتیاط نہیں کرسکتے تو برائے مہربانی آئندہ کوئی مراسلہ نہ لکھیں ۔
ذرا اپنا طرز عمل دیکھیں اور جو آپ کے ساتھ بحث کر رہے ہیں ان کے الفاظ دیکھیں ۔
بار بار غلط اسلوب استعمال کرنے کا مطلب تو یہی ہے کہ آپ اپنے جیسے کسی کا انتظار کر رہے ہیں ۔؟
محترم خضر حیات صاحب تنبیہ کا شکریہ : میری طرف سے کسی بھائی کے لئے جو سخت جملہ نقل ہوا ہو اُسے حزف کر دیں آئندہ لکھنے میں احتیاط سے کام لونگا
 
شمولیت
مئی 09، 2014
پیغامات
93
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
18
محترم عامر یونس صاحب : میرے بار بار اصرار کے باوجود جناب نے میری اس بات کو جواب نہیں لکھا
، ان سترہ صحابہ کرام کی یہ روایات سند متن کی توثیق کےساتھ الگ الگ نقل کر دیں ۔تاکہ پتہ چلے ان میں صحیح کتنی اور ضعیف کتنی ہیں؟
اس تصویر کے آخر میں جناب نے لکھا کہ"یہ سب رکوع میں جانے اور سر اُٹھانے کے وقت رفع الیدین کرتے تھے۔
اب یہ بات تو صاف ہوگئی کہ یہ سترہ صحابہ کرام صرف رکوع میں جاتے اور اُٹھتے رفع یدین کرتے تھے،لیکن میرے موجودہ اہل حدیث بھائی دو رکعت کے بعد بھی رفع یدین کرتے ہیں ۔
ڈرتے کیوں ہو ان روایات کو نقل کرتے ہوئے
اب صرف اتنا بتا دیں کہ صحابہ کرام صرف دو جگہ رفع یدین کر کے سنت کے مطابق نماز پڑھتے تھے؟یا موجودہ اہل حدیث تین جگہ رفع یدین کر کے سنت کے مطابق نماز پڑھ رہے ہیں؟یا یہ تیسری جگہ کا رفع یدین سنت نہیں ہے؟اگر تیسری جگہ کا رفع یدین سنت ہے تو کیا یہ صحابہ کرام سنت کے خلاف نماز پڑھتے رہے؟
میرا بھائی ان روایات کو بمہ توثیق کے نقل کرنے سے کیوں خوف میں مبتلا ہے؟ چلو صرف اتنا بتا دو کہ نماز میں کتنی جگہ رفع یدین کرنا سنت دائمہ ہے،اور ان سترہ صحابہ کرام سے کتنی جگہ رفع یدین کرنا ثابت ہے ۔
(نوٹ) اس دھاگہ میں کسی بھی پوسٹ میں جناب کے لئے کوئی سخت جملہ لکھا ہو تو معزرت چاہتا ہوں
 
Top