عبداللہ حیدربھائی جان
گزارش ہے کہ میں نے آفتاب بھائی کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ آپ جواب دیں ۔جب آپ نے نام پڑھ لیا تو آپ کو بیچ میں آنے کی ضرورت نہ تھی۔امید ہے کہ آپ برا نہیں منائیں گے ۔کیونکہ مجھے آپ پر یہی توقع ہے۔۔
والسلام
السلام علیکم اچھے مسلمان بھائی!
انس نضر بھائی نے اس کی وضاحت کر دی ہے۔
دوسری گزارش میری پوسٹ میں کتنی باتیں ہیں ۔اگر آپ نے جواب دینے کا سوچا بھی تو ساری باتوں کا جواب دیتے۔یہ کیا کہ میٹھا ہپ ہپ اور کڑوا تھو تھو۔!!!۔برائے مہربانی بحث کے ایک نقطے کو لے کر بحث کا موضوع تبدیل کرنے کی کوشش مت کیا کریں۔
کسی مراسلے کی ساری باتوں کا جواب دینا میں ضروری خیال نہیں کرتا۔
تیسری گزارش کیا آپ اس بات کوبیان کرسکتے ہیں اللہ کو حاضر ناظر جان کا کہ اس مسئلہ میں صحیح موقف کیا ہے۔واضح کریں اللہ کو جواب دینا ہے ۔اور شریعت کا مسئلہ ہے۔۔؟؟؟
اللہ گواہ ہے کہ میرے علم کے مطابق سری نمازوں میں سورۃ فاتحۃ کی قراءت کرنا اور جہری رکعتوں میں خاموشی سے سننا ہی اقرب الی الصواب ہے۔
پانچویں گزارش عامر بھائی کی پیش کردہ کتاب میں آ پ کو صاف اور واضح انداز میں بغیر تاویل کے تمام دلائل ملیں گے لیکن آفتاب بھائی کی کتب میں یہ بات نہیں ہے۔۔کیوں ؟؟؟
یہ بات آپ آفتاب بھائی سے پوچھیں۔
چھٹی گزارش آپ نے علامہ البانی کا موقف پیش کیا تو میری پوسٹ کا بھی ایک جائزہ لیں پوسٹ میں کسی جگہ آپ کو یہ لفظ بھی ملیں گے۔ (الاقلیل شاید۔وہ بھی کسی اجتہادی خطاء پر)۔کیا آپ علامہ صاحب کے اس موقف سے متفق ہیں ؟؟۔
جی ہاں، میں امام البانی کے موقف سے پوری طرح متفق ہوں اور عمل بھی اسی پر کرتا ہوں۔
باقی اس پر ایک او ربات کا اشارہ کردیں کہ اس طرح کی تعداد فریقین میں سے کس کی زیادہ ہے۔۔؟؟؟
تعداد کی زیادتی کیا معیار حق ہوتی ہے؟
چھٹی گزارش آپ نے علامہ البانی کا موقف پیش کیا تو میری پوسٹ کا بھی ایک جائزہ لیں پوسٹ میں کسی جگہ آپ کو یہ لفظ بھی ملیں گے۔ (الاقلیل شاید۔وہ بھی کسی اجتہادی خطاء پر)۔
امام زہری، امام مالک، عبداللہ بن مبارک، امام احمد بن حنبل، امام اسحاق، امام البانی اور ابن تیمیہ رحمہم اللہ جیسے بلند پایہ علماء اور محدثین جہری رکعتوں میں سورۃ الفاتحۃ نہ پڑھنے کے قائل ہیں۔ میرے خیال سے امام البانی جیسے اعلیٰ پائے کے محدث اور شیخ الاسلام ابن تیمیہ جیسے بلند پایہ عالم کی نسبت دور جدید کے "محدثین" سے "اجتہادی غلطی" کی زیادہ توقع کی جا سکتی ہے۔
ساتویں گزارش کہ آپ نے حوالہ پیش نہیں کیا۔
امام البانی کی صفۃ صلاۃ النبی میں جہری نمازوں میں سورۃ الفاتحۃ کی منسوخی کا ذکر متعلقہ جگہ پر موجود ہے، تفصیلی بحث کے لیے اصل صفۃ صلاۃ النبی کی پہلی جلد ملاحظہ کریں۔ اس کتاب کی تلخیص ارد محفل پر پوسٹ کی جا رہی ہے۔ فاتحۃ خلف الامام کی بحث یہاں دیکھیے:
سورۃ الفاتحۃ کی فضیلت اور نماز میں بطور رکن اس کی اہمیت
برائے مہربانی اگر کسی پوسٹ کا جواب دنیا ہو تو مکمل جواب دیا کریں ۔اور ہاں اس بات کا بھی خاص خیال رکھأکریں کہ جس آدمی کا نام لے کر ان سے پوچھا گیا ہے تو پھر دوسرے کا بیچ میں آنا کیا معنی رکھتا ہے۔۔
جب ضرورت محسوس ہوئی تو پورے مراسلے کا جواب دوں گا لیکن عمومی طور پر اس شرط کی بجآوری سے معذرت۔
لگتا ہے کافی سخت باتیں ہوگئی ہیں ۔امید ہے کہ آپ برا نہیں منائیں گے۔اگر کوئی بات بری بھي ہوگی تو آپ اس پر اصلاح فرمائیں گے۔۔والسلام
برا منانا ہوتا تو ادھر آنے کی ضرورت ہی نہ تھی۔
و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ