- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,496
- پوائنٹ
- 964
میں سمجھتا ہوں جس انداز میں فورم چھوڑنے کا اظہار کیا گیا اسی انداز میں تعاون کی یقین دہانی کرا دی گئی ۔ میں بعض دفعہ اپنے بھائیوں سے مذاق بھی کرلیتا ہوں اگر اس تناظر میں آپ نے اس کو ’’ غیر سنجیدہ ‘‘ سمجھ لیا ہے تو کچھ کہا نہیں جا سکتا ۔
میں نے جو بات کی تھی وہ سنجیدہ ہی کی تھی ۔ اوپر جو میں نے گزارش کی تھی وہ اس بات کا ایک احتمالی عذر تھا کہ کہ میری ’’ سنجیدہ بات ‘‘ کو غیر سنجیدہ کیوں سمجھ لیا گیا ہے ۔لیکن میں سمجھتا ہوں کہ اس طرح سے فورم چھوڑ کر جانے کی ضرورت قطعی نہیں ہے اگر کوئی خامی ہے تو اس کو دور کیجئے اور اس کے لئے تعاون کی ضرورت ہے اور سنجیدہ معاملات میں مذاق سنجیدہ لوگ نہیں کرتے۔
خیر میں سمجھتا ہوں اس بات کو اتنا بڑھانے کی ضرورت نہیں ۔ کیونکہ یہ میرا اور لولی صاحب کا معاملہ ہے ، ہم آپس میں حل کریں تو زیادہ بہتر ہے ۔
آپ کے لیے اور دیگر اراکین کے لیے صرف اتنی گزارش ہے کہ یہ بات ابتداء نہیں کی گئی بلکہ جوابا کہی گئی ہے ۔
اور اس کے نعم البدل کے طور پر جتنی عبارات معزز اراکین کی طرف سے پیش کی گئی ہیں وہ بھی درست ہوں گی لیکن میرے نزدیک یہ بھی غلط نہیں ۔
جس طرح معزز اراکین کے سینے میں دل دھڑکتے ہیں ، اسی طرح منتظمین میں بھی یہ سہولت موجود ہے ۔
بالا گفتگو میں آپ کے چند اعتراضات سامنے آئے ہیں جو بمع اعذار و گزارشات پیش خدمت ہیں :بصد احترام اور انتہائی معذرت کے ساتھ خضر حیات بھائی ، بطور ’’ علمی نگران ‘‘ آپ کی مجموعی کارکردگی مؤثر نہیں ہے۔پچھلے اتنے عرصے میں اپنے ہی بھائیوں کے ایسے اختلافات اور مسائل اس شدت سے سامنے نہیں آئے تھے ، مجھ سمیت ایسے بیشتر اراکین ہیں ، جو اب ’’ پوسٹ ڈیلیٹ ‘‘ کا خوف ہر وقت ساتھ رکھتے ہیں ، اسی تھریڈ میں ابو عبداللہ بھائی کا ایسا کہنا ، ایک الگ مقام پر مشکوۃ سسٹر کا ان تاثرات کا اظہار کرنا ، یہ خوف ہمیں پہلے نہیں تھا۔
آپ ہر تھریڈ کا انجام ’’ تالا ‘‘ کے ذریعے کر رہے ہیں ، بطور علمی نگران آپ کو مخالفین کے دلائل کا سامنا کرنا چاہیئے ، ہمیشہ سے انس بھائی ، شاکر بھائی ، کلیم حیدر بھائی یہ سب کرتے تھے اور آج بھی ہر ممکن طریقے سے شمولیت کرتے ہیں۔اس ضمن میں ’’ تالا ‘‘ لگانے پر اکتفا کر لینا ، کیا یہ اہل حدیث بھائیوں کو سپورٹ ہے!
آپ کا علم ہمارے لیے استفادہ کے باعث ہے ، بلاشبہ آپ فورم کو علمی واصلاحی اور تعمیری بنیادوں پر استوار کرنا چاہتے ہیں۔لیکن انتظامیہ کے اس عہدہ کے تحت آپ کو ’’ وسعت نظر ‘‘ ہونا چاہیئے ، اگر بات دینی حمیت و غیرت کی کی جائے تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا غصہ اور شدت کسی سے مخفی نہیں ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پس دینی حمیت اور غیرت میں غصہ کی شدت کسی میں کم اور زیادہ ہو سکتی ہے ،ایسے میں آپ کی ’’ سختی ‘‘ کہیں اور ’’ نرمی ‘‘ کا سبب بھی بن رہی ہے۔
اس کے لیے قابل غور نقطہ ہے کہ ہمارے یہاں اس ’’ محاذ ‘‘ پر دیوبندی شیعہ بھائی بھائی بنے ہوئے ہیں اور نشانہ بن رہے ہیں اہل حدیث!
’’ اہل علم دیوبندی ‘‘ نہ شیعوں کی مخالفت کرتے ہیں اور نہ فورم پر موجود شیعہ دیوبندی کی۔یہ خاصی حیران کن ’’ حکمت عملی ‘‘ ہے۔
ہم تو صرف آپس میں ’’ بھائی چارہ ‘‘ کر لیں تو بہت ہے!
آپ سے بصد احترام گزارش ہے کہ آپ ذوق کے تحت یا دیگر وجہ پسندیدگی کی بنا پر کچھ اراکین کی طرف ’’ جھکاؤ ‘‘ کو محسوس نہ کروائیں ، یہ روش اراکین میں فرق پیدا کرتی ہے۔بطور مثال شاکر بھائی ، ہر رکن سے منصفانہ سلوک ، چاہے کتنا ہی پسندیدہ ہو۔واللہ اعلم!
ان تمام باتوں سے مثبت نتیجہ لیجیئے گا بھائی ، مقصد آپ کی دل آزاری نہیں ہے۔۔۔!
1۔ مجھے علمی نگران کا عہدہ ملنے کی وجہ سے اہل حدیث اراکین کے آپسی اختلافات نمایاں ہوئے ہیں ۔
میری گزارش :
اس کا سبب میں کس طرح بنا ہوں ؟ کیا میں نے کسی اہل حدیث رکن کو علی الاعلان تنبیہ کرنے میں پہلی کی ہے ۔؟
جتنے بھی اراکین میرے اس رویے سے متاثر ہوئے ہیں ۔ ذرا ان سے پوچھیں کہ ذاتی پیغامات میں کتنی دفعہ ان کو میری طرف سے یا دیگر اراکین انتظامیہ کی طرف سے سمجھانے کی اور مفاہمت پیدا کرنے کی کوشش کی گئ ہے ۔ یہاں اس حالیہ لڑی میں ہی دیکھ لیں کہ میں نے کب اور کیوں لکھنا شروع کیا ہے ۔؟
اور پھر بتائیں کے کون آپسی اختلافات کو نمایاں کر رہا ہے ۔
2۔ میں مراسلوں کو حذف یا تالا لگانے میں بہت جلدی کرتا ہوں اس لیے اراکین اس خوف میں مبتلا رہتے ہیں ۔
میری وضاحت :
کسی بھی ایک لڑی کا حوالہ دیں جہاں بلا سبب تالا لگایا گیاہو ۔؟ باقی یہ کہا جاسکتا ہے کہ تالا کی بجائے قابل اعتراض مواد کو حذف یا تدوین کیا جائے تو اس کی وضاحت میں اس سے پہلے ایک سے زیادہ دفعہ کر چکا ہوں ۔ بہر صورت جہاں تدوین سے یا ایک دو مراسلے حذف کرنے سے کام چلتا ہے اور امید ہو کہ باقی علمی گفتگو ہی ہوگی وہاں ایسے ہی کرتا ہوں ۔
لیکن جہاں ’’ بد اخلاقی اور واہیات ‘‘ شروع ہو جائیں اور تھمنے کی امید نہ ہو وہاں سوائے تالا کے اور کوئی بات نہیں سوجھتی ۔
ظاہر ہے یہ ایک انتظامی معاملہ ہے اس میں انتظامیہ کے اراکین کو اعتماد میں لینا کافی ہے ۔ ہاں البتہ کسی جگہ کوئی رکن میری نظامت سے متاثر ہوتاہے تو ذاتی پیغام کے ذریعے مجھے اطلاع کریں ( جس کی زحمت عموما کوئی بھی نہیں کرتا ) ان شاءاللہ کسی بھی رکن سے مکمل تعاون کیا جائے گا ۔
3۔ میں بحث و مباحثہ میں علمی جواب نہیں دیتا ۔
میرا عذر :
یہ کمی میں نے خود محسوس کی ہے ۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ میرا پاس وقت کم ہوتا ہے عموما جتنا وقت میں فورم کے لیے نکال سکتا ہوں ، وہ انتظامی نقطہ نظر سے دوسروں کے مراسلے پڑھنے میں ہی گزر جاتا ہے ۔ پہلے جب نگرانی کی ذمہ داری نہیں تھی تو اپنی مرضی کے مراسلے اور لڑیاں پڑھتا تھا اور جہاں ضرورت محسوس ہوتی وہاں لکھتا بھی تھا ۔ خیر اللہ وقت میں برکت دے اور میں اس کمی کو پورا کرسکوں ۔
4۔ میری وجہ سے مخالفین اہل حدیث کو شہ ( نرمی ) مل رہی ہے ۔
عرض ہے :
پتہ نہیں آپ کی اس سے کیا مرادہے ۔؟ میں مسلک اہل حدیث کو درست سمجھتا ہوں اور دیگر کو غلط سمجھتا ہوں ۔ یہ ایک عمومی تاثر ہے ، باقی عین ممکن ہے کہ بعض مسائل میں میں غلطی پر ہوں اور میرا مخالف حق پر ہو ، اس لیے میں کوشش کرتا ہوں کہ میرے اندر ’’ تعصب ‘‘ نہ آئے ، اس بات کو اگر آپ مخالفین کے حق میں لے رہی ہیں تو یہ الزام آپ کا برحق ہے لیکن میں اس الزام سے بری نہیں ہونا چاہتا ۔ لیکن مجھے نہیں یاد کہ میں نے فورم پر کسی جگہ کسی مسئلے میں کوئی ایسا بحث و مباحثہ کیا ہو جس سے یہ تاثر ملتا ہو ۔ کیونکہ یہ باتیں ذوق تحقیق اور قوت استدلال کی متقاضی ہیں جو فی الوقت میرے جیسے ایک گناہ گار طالب علم کے اندر موجود نہیں ، اس لیے میں اپنی پریشان خیالیوں سے کسی دوسرے کو متاثر نہیں کرنا چاہتا ۔
رہا سوء اخلاق اور مخالف پر بے جا لعن طعن ایسی باتوں کی مخالفت میں ذاتی طور پر بھی کرتا ہوں اور بطور نگران کے بھی مجھے کرنی پڑتی ہے ، ایسی بات کوئی بھی کرے چاہے وہ کسی مسلک سے تعلق رکھتا ہو میں اس کو سمجھانے کی کوشش بھی کرتا ہوں اور جہاں تک ممکن ہو روکنے کی سعی بھی کرتا ہوں ۔ اس کے برعکس اگر کوئی حسن اخلاق اور اچھے رویے سے بات کرے تو اس کی حوصلہ افزائی کرنا انصاف اور فورم پر بہترین ماحول مہیا کرنے کے لیے بہت ضروری ہے ۔لیکن اس سے یہ سمجھ لینا کہ میں اس کے حسن اخلاق کی وجہ سے اس کی غلط بات کا بھی حامی ہوں یا متفق ہوں یہ غلط فہمی ہے ۔ ( بلکہ میں سمجھتا ہوں آپسی اختلاف کی ایک بنیادی وجہ یہی غلط فہمی ہے )
اس غلط فہمی کی بنیاد پر انتظامیہ کے ساتھ الجھنے کی بجائے اس بات پر توجہ دینی چاہیے کہ اگر کوئی غلط بات کو اچھے طریقے سے کہہ سکتا ہے تو دوسرا اچھی بات اور حق بات کو اچھے طریقے سے کیوں نہیں کہتا ۔؟
ایک عمومی بات :
ہر ادارے ، مجلے ، فورم کا ایک بنیادی منہج ہوتا ہے ، اس کی کچھ اپنی ترجیحات ہوتی ہیں ـ اسی طرح اس فورم کی انتظامیہ کی اپنی ترجیحات اور مسائل میں گفتگو کرنے کا انداز ہے جس کو انتظامیہ کے اراکین کے مراسلہ جات سے بھی سمجھا جاسکتا ہے یا پھر ماہنامہ مجلہ محدث کا اشاریہ یا مضامین دیکھ کر بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔ اب ان ترجیحی بنیادوں سے کسی اہلحدیث کو اختلاف بھی ہوسکتا ہے ۔ ہماری گزارش یہ ہے کہ ہم کسی کو ان ترجیحات کا زبردستی قائل نہیں کرسکتے لیکن بہر صورت کسی بھی ادارے یا فورم کے نظم و ضبط کو بحال رکھنے کی یہی ایک صورت ہے کہ اختلاف کی صورت میں حتمی فیصلے کا اختیار انتظامیہ کے افراد کو ہی ہونا چاہیے ۔
سیدھی سی بات ہے کہ اگر محدث ادارہ کے تحت چلنے والے مختلف دینی مشروعات ( پراجیکٹس ) میں آپ سمجھتے ہیں کہ کسی طرح حق کی تبلیغ ہو رہی ہے تو اس سلسلے میں ان سے فائدہ اٹھائیں ، ان کے ساتھ تعاون کریں ، اور جن باتوں میں آپ کے نزدیک وہ باطل کی تائید کر رہے ہیں اور حق بات کرنے سے کتراتے ہیں وہاں ان کا ساتھ نہ دیں ، بلکہ اس کے لیے ایسی جگہ استعمال کریں جہاں آپ ایسی باتیں کھل کر کہہ سکتے ہیں ۔ یہ ایک تعمیری سوچ ہے ۔
جب باطل مسالک و مناہج والے آپسی ہزاروں اختلافات کے باجود اکھٹے ہوتے ہیں تو ان کے پیش نظر بھی شاید یہی بات ہوتی ہے ۔
5۔ کچھ اراکین کی طرف میرا جھکاؤ یا میلان زیادہ ہے ۔
میری گزارش :
میلان یا جھکاؤ ہونا یہ فطری چیزیں ہیں ۔ لیکن میں کوشش کرتا ہوں کہ طبیعت کی اس خامی کا اظہار کسی کے ساتھ نا انصافی کی صورت میں ظاہر نہ ہو ۔ پھر بھی اگر کسی جگہ ایسا ہو تو آپ میری گرفت کرسکتے ہیں ، اور میں اپنے آپ کو جواب دہ ہونے کی حیثیت سے پیش کرنے کے لیے تیار ہوں ۔
ویسے آپ کے ذہن میں کوئی ایسی مثال ہو تو پیش فرمادیں ۔