• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلک یا مذہب کے نام پر اپنے اپ کو اہل سنت والجماعت یا اہل حدیث وغیرہ کا لقب دینا حرام ہے

126muhammad

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 26، 2022
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
16
آپ نے یو ٹیوب کی اس ویڈیو کی بنیاد پر یہ دعویٰ کیا ہے کہ 73 فرقوں والی حدیث کے صحیح ہونے پر ائمہ کا اختلاف ہے
تو اس میں کیا جھوٹ ہے اپ نے خود بھی تو بیان کیا ہی ہے کہ اس حدیث کے ایک حصے پر انہوں نے کلام کیا ہے تو یہ شیخ حسن کی تحقیق ہے میں نے تو یہاں اختلاف کی بات کی ہے میں نے یہ نہیں کہا کہ اپ ضرور اس اختلاف کو مانیں
بہرحال اس ویڈیو میں دیکھیں ، اختلاف تو ہے وہ اس ویڈیو میں حدیث کے ایک حصے کو ضعیف کہہ رہے ہیں وہی حصہ جو اپ کو سب سے زیادہ پریشان کر رہا ہے کہ ایک فرقہ جنت میں جائے گا
 
Last edited:

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
جمعیت اہل حدیث،ایک فرقہ ،مسلک یا مذہب ہے اس پر اپ کے علماء کرام متفق ہیں
باقی باتوں کا جواب تو میں ان شاءاللہ بعد میں کسی وقت تسلی سے دوں گا۔ لیکن فی الحال مجھے اس دروغ گوئی اور کذب بیانی کا ثبوت چاہیے۔ آپ نے تمام علمائے کرام کی جانب اس بات کو منسوب کیا ہے لیکن مجھے صرف پانچ علمائے کرام کے نام بمع ان کے بیانات سنائیے یا دکھائیے کہ جمعیت اہل حدیث ایک فرقہ، مسلک یا مذہب ہے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
تو اس میں کیا جھوٹ ہے اپ نے خود بھی تو بیان کیا ہی ہے کہ اس حدیث کے ایک حصے پر انہوں نے کلام کیا ہے تو یہ شیخ حسن کی تحقیق ہے میں نے تو یہاں اختلاف کی بات کی ہے میں نے یہ نہیں کہا کہ اپ ضرور اس اختلاف کو مانیں
بہرحال اس ویڈیو میں دیکھیں ، اختلاف تو ہے وہ اس ویڈیو میں حدیث کے ایک حصے کو ضعیف کہہ رہے ہیں وہی حصہ جو اپ کو سب سے زیادہ پریشان کر رہا ہے کہ ایک فرقہ جنت میں جائے گا
اس میں جھوٹ ہی جھوٹ اور فریب ہی فریب ہے۔ توجہ فرمائیں کہ حدیث یا تو حسن یا صحیح ہوتی ہے یا پھر ضعیف ہوتی ہے ایسا نہیں ہوتا کہ آدھی حدیث صحیح اور آدھی ضعیف ہو۔ آپ نے اپنی سابقہ گفتگو میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ ائمہ کے درمیان اس حدیث کی تصحیح پر اختلاف ہے۔ اگر آپ کو اس عبارت کا مطلب نہیں معلوم تو میں بتا دیتا ہوں کہ آپکے دعویٰ کے مطابق ائمہ میں سے کچھ اس حدیث کو صحیح اور کچھ ضعیف تسلیم کرتے ہیں۔ لیکن اس دعویٰ کا ثبوت نہ تو آپکے شیخ حسن کی ویڈیو میں ہے نہ آپ نے اس پر کوئی دلیل دی ہے۔رہی بات آپکے شیخ حسن کی تو ان کی ذاتی رائے سے حدیث کی صحت پر کچھ فرق نہیں پڑتا ۔ آپ اپنے اعلان اور دعویٰ کے مطابق کچھ ائمہ حدیث کا کلام پیش کریں جنہوں نے اس حدیث کی تصحیح پر اختلاف کیا ہے یا پھر جھوٹ اور فریب سے اعلانیہ توبہ کیجئے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
لفظ "اھلِ حدیث" کی اصطلاح
اصطلاحِ میں اس سے مراد وہ لوگ تھے جوحدیث روایت کرنے، پڑھانے، اس کے راویوں کی جانچ پڑتال کرنے اور اس کی شرح میں مشتغل رہتے تھے، انہیں محدثین بھی کہا جاتا تھا اور وہ واقعی اس فن کے اہل سمجھے جاتے تھے؛ سواہلِ علم کی اصطلاح قدیم میں اہلِ حدیث سے مراد حدیث کے اہل لوگ تھے، اہلِ ادب، اہلِ حدیث، اہلِ تفسیر سب اسی طرح کی اصطلاحیں ہیں۔۔۔
گویا کہ آپ کہنا چاہتے ہیں کہ اہل حدیث کوئی فرقہ یا جماعت نہیں ہے بلکہ بطور خاص محدثین کے لئے یہ اصطلاح رائج رہی ہے اور حقیقت میں اہل حدیث سے مراد محدثین ہیں کوئی اور نہیں۔اس کا مطلب ہے کہ اہل حدیث کی جماعت محدثین کے ساتھ ہی دنیا سے رخصت ہوگئی اور نہ تو اس کے بعد کوئی اہل حدیث ہوا اور نہ قیامت تک کوئی اہل حدیث ہوگا۔
اس کے برعکس حقیقت یہ ہے کہ اہل حدیث محدثین سے پہلے بھی تھے گو کہ انہوں نے اس وقت یہ لقب اختیار نہیں کیا تھا اور محدثین کے بعد قیامت تک اہل حدیث رہیں گے۔کیونکہ اہل حدیث ایک جماعت اور فرقہ ہے اور محدثین اہل حدیث جماعت اور اہل حدیث فرقے سے تعلق رکھتے تھے۔
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :
ہم اہل حدیث سے صرف حدیث لکھنے اور سننے اور روایت کرنے والا ہی مراد نہیں لیتے ، بلکہ ہر وہ شخص جس نے حدیث کی حفاظت کی اوراس پرعمل کیا اوراس کی ظاہری وباطنی معرفت حاصل کی ، اور اسی طرح اس کی ظاہری اورباطنی طور پر اتباع وپیروی کی تو وہ اہل حديث کہلا نے کا زيادہ حقدار ہے ۔اوراسی طرح قرآن بھی عمل کرنے والا ہی ہے ۔
اوران کی سب سے کم خصلت یہ ہے کہ وہ قرآن مجید اورحدیث نبویہ سے محبت کرتے اوراس کی اور اس کے معانی کی تلاش میں رہتے اوراس کے موجبات پرعمل کرتے ہیں ۔ مجموع الفتاوی ( 4/ 95 ) ۔
اس کا مطلب ہے کہ اہل حدیث فرقے میں صرف محدثین نہیں بلکہ عام عوام بھی داخل ہے کیونکہ ان کا منہج و مذہب بھی وہی ہے جو محدثین کا تھا۔ اہل حدیث روز اوّل سے ہیں اور قیامت تک رہیں گے اس کے ثبوت میں یہ حدیث ملاحظہ فرمائیں:
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، وَأَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِيُّ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ وَهُوَ ابْنُ زَيْدٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ ، عَنْ ثَوْبَانَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي ظَاهِرِينَ عَلَى الْحَقِّ، لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَذَلَهُمْ حَتَّى يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ وَهُمْ كَذَلِكَ "، وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ قُتَيْبَةَ وَهُمْ كَذَلِكَ..
حضرت ثوبان رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے رسول اﷲ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم نے فرمایا ہمیشہ میری امت کا ایک گروہ حق پر قائم رہے گا کوئی ان کا نقصان نہ پہنچا سکے گا یہاں تک کہ اﷲ تعالیٰ کا حکم آوے ( یعنی قیامت ) اور وہ اسی حال میں ہوں گے۔(صحیح مسلم)
سب کے نزدیک اس گروہ سے مراد اہل حدیث ہیں۔ دیکھئے:
1- عبد اللہ بن مبارک رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "میرے نزدیک وہ اہل حدیث ہیں"(شرف أصحاب الحدیث، ص:61).
2- یزید بن ہارون رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:"اگر وہ اہل حدیث نہیں ہیں تو پھر مجھے نہیں معلوم کہ کون ہیں"(شرف اہل الحديث، ص:59).
3- علی بن مدینی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:"حدیث میں مذکورہ گروہ؛ جو حق پر غالب رہے گا، وہ میرے نزدیک اہل حدیث ہیں"(فتح البخاری شرح صحیح البخاری:13/294).
4- امام بخاری رحمہ اللہ اس طائفہ منصورہ کے بارے میں فرماتے ہیں:" یعنی اہل حدیث ہیں"(الحجة في بيان المحجة:1/246).
5- امام أحمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں:" اگر وہ اہل حدیث نہیں ہیں تو پھر مجھے معلوم نہیں کہ وہ کون ہیں"(شرف اہل الحدیث، ص:14).
6- شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:" اہل حدیث وہ لوگ ہیں: جو قرون ثلاثہ میں سے سلف ہیں، اور خلف میں سے جو ان کی راہ پر چلیں"(مجموع الفتاوی:6/355).

یہ تمام حوالہ جات اس بات کا ثبوت فراہم کرتے ہیں کہ اہل حدیث ایک جماعت، گروہ اور فرقہ ہے جو قیامت تک رہے گا جبکہ اگر اہل حدیث سے مراد صرف محدثین لیا جائے تواس طرح کا احادیث کا انکار کرنا پڑے گا۔پس یہی بات آپ کے دعویٰ کو باطل کردیتی ہے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
بھائی یہ فرقہ واریت کا مسئلہ بہت زیادہ ٹیکنیکل ہے یہ اپ کے لیے قابل فہم نہیں ہے

سب سے پہلے تو اپ کو فرقے کا پتہ ہونا چاہیے کہ فرقہ کہتے کیسے ہیں اپ کو فرقے کا مطلب ہی نہیں پتہ کہ فرقہ کیا ہوتا ہے قران میں کئی جگہ پر فرقے کا ذکر کیا کہ فرقے سے مراد ہوتا ہے جماعت یا گروہ یا لوگوں کا جتھا ،تو اگر کسی جگہ مسلمان اکٹھے ہوں تو کیا اپ اسے مسلمانوں کی جماعت یا مسلمانوں کا فرقہ نہیں کہہ سکتے ؟
لہذا اللہ کے رسول نے جو فرمایا ہے کہ ایک گروہ جنت میں جائے گا تو اپ نے ساتھ یہ بھی بتایا کہ وہ گروہ اسی طرح کا ہوگا جس طرح کا میں اور میرے صحابہ ہیں
یعنی جس طرح میں اور میرے صحابہ ایک گروہ یا جماعت کی طرح ہیں
آپ مسئلہ کو الجھانے کی کوشش نہ کریں کبھی تو آپ فرقے کے لغوی معنی لے کر دھوکہ دیتے ہیں اور کبھی فرقے کے اصطلاحی معنوں سے مسئلہ کو خلط ملط کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ فرقے کے لغوی معنی جو بھی ہوں اس سے ہمیں بحث نہیں ہے ۔ اصطلاحی معنوں میں فرقہ اسے کہتے ہیں جو عقائد و اصول میں اختلاف کرکے جماعت حقہ سے علیحدہ ہوجائے ۔کیونکہ رسول اللہ ﷺ اور ان کے اصحاب سے 72 فرقے عقائد اور اصول میں اختلاف کرکے فرقہ بنے ہیں اس لئے وہ جہنم میں جائیں گے جبکہ جنت میں جانے والا گروہ اس لئے فرقہ نہیں بنا کہ اس نے حق کی مخالفت کی ہو بلکہ 72 فرقوں کے اختلاف کے بعد باقی بچا گروہ خودبخود فرقہ بن گیا ہے اس لئے یہ فرقہ قابل مذمت نہیں اور جنتی ہے اور یہ اہل حدیث فرقہ ہے جو محدثین سے پہلے بھی تھا، بعد میں بھی اور قیامت تک رہے گا۔ان شاءاللہ
اور اگر آپ کا فلسفہ مان لیا جائے کہ اہل حدیث سے مراد صرف محدثین ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ محدثین کے سوا تمام امت جہنم میں جائے گی جو کہ سراسر غلط ہے اور آپ کا یہ سمجھنا بھی باطل اور مردود ہے کہ اہل حدیث کا مطلب صرف محدثین ہے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
تنبیہ، اگر اپ یہ سمجھتے ہیں کہ اپ کا مسلک اپ کا مذہب یا فرقہ صرف اسلام ہے اپ ویسے ہی صفاتی طور پر اپنے اپ کو اہل حدیث ( یعنی حدیث سے محبت کرنے والا) اہل شیعہ (اہل بیت سے عقیدت رکھنے والا) وغیرہ کہتے ہیں تو یہ تو کوئی حرام نہیں میں نے کب کہا کہ یہ حرام ہے بلکہ میں نے اپنی تحریر میں کہہ ڈالا ہے کہ صفاتی طور پہ اپنے اپ کو کوئی بھی نام دے سکتے ہیں میں نے اپنی مندرجہ بالا تحریر میں اس کا ذکر کر ڈالا ہے
اگر آپ کا یہی ماننا ہے تو اتنی بحث اور بکواس کی ضرورت کیا تھی؟
آپ کی اس مختصر سی تحریر سے جہالت ٹپک ٹپک کر بہہ رہی ہے۔مجھے بتائیں کہ کس جاہل نے اسلام کو فرقہ کہا ہے؟ اور آپ نے صفاتی نام کے لئے اسلام کوبطور فرقہ ، مذہب اور مسلک تسلیم کرنے کو ضروری قرار دیا ہے۔ یہ فلسفہ کس کا ہے؟ کیا آپ 73 فرقوں میں سے کسی ایسے فرقے کی نشاندہی کرسکتے ہیں جو اسلام کو اپنا مذہب نہیں مانتا اور صفاتی طور پر خود کو اہل حدیث یا اہل شیعہ کہتا ہے؟
آپ کی شدید جہالت دور کرنے کی غرض سے عرض ہے کہ ہر فرقہ خود کو زور شور سے مسلمان کہتا ہے اور اسلام کو اپنا دین مانتا ہے یعنی کہ کسی شخص کا تعلق چاہے کسی بھی فرقے سے ہو مسلمان اس کا ذاتی نام ہے اس کے بعد چاہے اپنے فرقے کا وہ کوئی بھی نام رکھے جیسے شیعہ، اہل حدیث، اہل سنت، دیوبندی، بریلوی وغیرہ وغیرہ یہ تمام صفاتی نام ہیں۔ اور صفاتی نام رکھنا جائز ہے حرام نہیں ہے ۔
 

126muhammad

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 26، 2022
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
16
کیا خیال ہے کہ کوئی گروہ صرف اپنا نیا نام رکھنے کی وجہ سے نیا ہوجاتا ہے جبکہ اسے عقائد و مسائل پرانے ہوں
اس کے برعکس حقیقت یہ ہے کہ اہل حدیث محدثین سے پہلے بھی تھے گو کہ انہوں نے اس وقت یہ لقب اختیار نہیں کیا تھا اور محدثین کے بعد قیامت تک اہل حدیث رہیں گے۔کیونکہ اہل حدیث ایک جماعت اور فرقہ ہے اور محدثین اہل حدیث جماعت اور اہل حدیث فرقے سے تعلق رکھتے تھے۔
میں نے اوپر بڑی وضاحت کے ساتھ بیان کیا ہے کہ محدثین اکرام کا 'اہل حدیث ' لفظ استعمال کرنا اصطلاح میں صفاتی طور پہ تھا وہ مذہبی مسلکی یا فرقہ وارانہ طور پہ نہیں تھا جبکہ اج کی یہ جمعیت اہل حدیث ایک فرقہ (مذہب و مسلک ) ہے جو تقریبا ڈیڑھ سو سال پہلے بنا ہے اس سے پہلے اس کا کوئی نام و نشان اور وجود نہیں تھا۔


جب امام بخاری سے پوچھا گیا کہ وہ کون سا گروہ ہوگا جو قیامت تک حق پر قائم رہے گا تو انہوں نے کہا وہ "اہل علم" ہیں
اب میں اپ سے سوال پوچھتا ہوں کہ وہ کون سی جماعت یا کون سا فرقہ ہے جس کا نام اہل علم ہے کیا آپ پاتے ہیں کوئی فرقہ، مسلک یا مذہب جس کا نام اہل علم ہے لہذا اس بات سے بہت ہی واضح اور بہت ہی عیاں ہو جاتا ہے کہ محدثین و ائمہ کرام اس وقت میں اپنے اپ کو 'اہل حدیث' یا 'اہل علم ' اصطلاح میں کہتے تھے وہ فرقے یا مسلک کے طور پر اپنے اپ کو اہل حدیث، اہل علم نہیں کہتے تھے
IMG_20240613_151820.jpg
IMG_20240613_151730.jpg
 
Last edited:

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
آپ نے میری پچھلی کسی بات کا جواب نہیں دیا۔ آپ انتظار کررہے تھے کہ کوئی ایسی بات ملے جس میں آپ کو مغالطہ دینے کی گنجائش مل جائے اور وہی گھسی پٹی باتیں دہرانا شروع کردیں اور وہی آپ نے کیا۔ میں فی الحال تو جواب دے رہا ہوں لیکن آئندہ آپ کو پرانی باتوں کا جواب دینا ہوگا اس کے بعد کوئی نیا مغالطہ دینے کی اجازت ہوگی
میں نے اوپر بڑی وضاحت کے ساتھ بیان کیا ہے کہ محدثین کرام کا 'اہل حدیث ' لفظ استعمال کرنا اصطلاح میں صفاتی طور پہ تھا وہ مذہبی مسلکی یا فرقہ وارانہ طور پہ نہیں تھا
میں نے بھی عرض کی تھی کہ اہل حدیث ہے ہی صفاتی نام تو پھرمحدثین کا اسے صفاتی طور پر استعمال کرنے کا کیا مطلب ہے؟ کیا اہل حدیث ذاتی نام کے طور پر بھی لوگوں نے استعمال کیا ہے؟ اہل حدیث لقب ہو یا کوئی اور اسے صفاتی طور پر ہی مذہب، مسلک اور فرقے کی پہچان کے لئے استعمال کیا جاتا ہے جبکہ تمام فرقے اپنا ذاتی نام مسلمان ہی بتاتے اور سمجھتے ہیں۔
جبکہ اج کی یہ جمعیت اہل حدیث ایک فرقہ (مذہب و مسلک ) ہے جو تقریبا ڈیڑھ سو سال پہلے بنا ہے اس سے پہلے اس کا کوئی نام و نشان اور وجود نہیں تھا۔
اس بہتان کا ثبوت آپ سے طلب کیا گیا تھا امید ہے آئندہ ضرور فراہم کریں گے۔ میں نے بتایا تھا کہ فرقہ عقائد و اصول میں اختلاف کی بنیاد پر معرض وجود میں آتا ہے جبکہ جمعیت اہل حدیث سندھ ہو یا غربا اہل حدیث ان کے بنیادی عقائد اور اصول وہی ہیں جو جماعت اہل حدیث کے ہیں اس لئے آپ اسے فرقہ نہیں کہہ سکتے انتظامی یا دیگر بنیادوں پر کوئی نیا نام اختیار کرنے سے کوئی فرقہ نہیں بنتا جب تک عقائد میں اختلاف نہ ہو۔ اب آپ مجھے بتائیں کہ نبی کریم ﷺ نے جو فرمایا کہ میری امت 73 فرقوں میں تقسیم ہوجائے گی تو آپ کے خیال میں یہ فرقے مذہبی و مسلکی طور پر اپنا الگ صفاتی نام رکھنے کی وجہ سے آپس میں تقسیم ہوجائیں گے یا اس کی وجہ عقائد میں رسول اللہ ﷺ اور اصحاب سے اختلاف ہوگا۔
جب امام بخاری سے پوچھا گیا کہ وہ کون سا گروہ ہوگا جو قیامت تک حق پر قائم رہے گا تو انہوں نے کہا وہ "اہل علم" ہیں
جب باقی سارے ائمہ و محدثین بتا رہے ہیں کہ حدیث میں قیامت تک حق پر قائم رہنے والا گروہ اہل حدیث ہے تو ان تمام لوگوں کو چھوڑ کر صرف امام بخاری کا قول ہی آپ کو کیوں پسند آیا؟
اگر آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ امام بخاری کے علاوہ دیگر ائمہ اس مسئلہ میں غلط ہیں تو اس کی دلیل چاہیے۔ ہماری نظر میں دیگر ائمہ کے اقوال کی روشنی میں ’’اہل علم‘‘ سے مراد اہل حدیث ہی ہیں۔ کیونکہ اہل علم سے مراد علماء ہیں اور علماء وہی ہیں جن کا عقیدہ سلامت اور درست ہے اور جن کا عقیدہ درست ہے وہ اہل حدیث کے سوا دوسرا کوئی نہیں۔
اور اگر آپ کو ہماری تشریح پسند نہیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ چونکہ حقیقت میں ایسا کوئی گروہ نہیں جس کا لقب یا نام اہل علم ہو اس لئے یہ قول غلط ہے۔
آپ کے نزدیک چونکہ قیامت تک حق پر قائم رہنے والا گروہ نہ تو اہل حدیث ہے اور نہ ہی اہل علم تو وہ کون سا گروہ ہے ؟ اس کا نام بتا کر شکریہ کا موقع دیں۔ اس گروہ کو مسلمان کہنے کی غلطی مت کیجئے گا ورنہ پوری امت مسلمہ ہی وہ گروہ قرار پائے گی کیونکہ ہر گروہ ہرفرقہ ہر جماعت مسلمان اور اسلام کی دعویدار ہے اور اس گروہ کو مسلمان کہنے سے حدیث بھی بے معنی ہوجائے گی ۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
امام بخاری رحمہ اللہ کی اہل علم سے مراد اہل حدیث ہے کیونکہ انہوں نے اس حدیث جس میں مذکور ہے کہ میری امت کا ایک گروہ قیامت تک حق پر رہے گا کی شرح میں اس طائفہ منصورہ کے بارے میں فرمایا ہے کہ:" یعنی اہل حدیث ہیں"(الحجة في بيان المحجة:1/246).
 

126muhammad

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 26، 2022
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
16
آپ کی شدید جہالت دور کرنے کی غرض سے عرض ہے کہ ہر فرقہ خود کو زور شور سے مسلمان کہتا ہے اور اسلام کو اپنا دین مانتا ہے یعنی کہ کسی شخص کا تعلق چاہے کسی بھی فرقے سے ہو مسلمان اس کا ذاتی نام ہے اس کے بعد چاہے اپنے فرقے کا وہ کوئی بھی نام رکھے جیسے شیعہ، اہل حدیث، اہل سنت، دیوبندی، بریلوی وغیرہ
خود کو زور و شور سے مسلمان تو مدینے کے وہ منافقین بھی کہتے تھےجنہوں نے مسجد ضرار بنائی تھی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد ضرار کو کیوں گرانے کا حکم دیا تھا ؟

73 فرقوں والی حدیث جو امام ترمذی اور ابو داؤد نے بیان کی ہے ان کا مقصد فرقہ واریت کا خاتمہ تھا تو پھر اسی حدیث کو لے کے فرقہ واریت کیوں پھیلی اگر اس میں یہ کہا گیا تھا کہ فرقے بناؤ تو خود امام ابو داؤد اور امام ترمذی انہوں نے اپنا اپ کو جمیعت اہل حدیث کیوں نہیں کہا انہوں نے کیوں نہیں کہا ہمارا مسلک ،مذہب اہل حدیث یا اہل سنت ہے ۔ ہم اس کا ثبوت کیوں نہیں ملتا ؟

اپ نے خود کہا ائمہ کرام کی بات ہمارے لیے حجت نہیں یعنی شیخ حسن ددو جو کہا ہے کہ ایک فرقہ جنتی نہیں ہر انسان کا اکیلے اکیلے حساب ہوگا یہ بات انہوں نےقران کی ایت کو لے کہی تو اپ نے کہا کر اس سے رجوع نہ کریں فرقوں والی حدیث ٹھیک ہے علامہ البانی اور زبیر علی زئی نے اس کی توسیح کی ہے تو ہم نے مان لیا۔
اس ویڈیو میں عالم صاحب یہ فرمارہے ہیں کہ حدیث کا یہ جو ٹکڑا ہے کہ یہوی 71 فرقوں میں بٹے، عیسائی 72 فرقوں میں بٹے اور مسلمان 73 فرقوں میں تقسیم ہوں گے یہ بالکل صحیح اور مستند ہے جبکہ حدیث کا وہ حصہ جس میں کہا گیا ہے کہ 72 فرقے جہنم میں جائیں گے یہ مستند نہیں ہے کیونکہ ان عالم کے نزدیک مسلمانوں کے 73 فرقے جنت میں جائیں گے۔ پس واضح ہے کہ عالم صاحب نے حدیث کی صحت پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جیسا کہ آپ نے دعویٰ کیا ہےبلکہ حدیث کے ایک ٹکڑے پر سوال اٹھایا ہے اور کہا ہے کہ آپ کا تعلق مسلمانوں کے جس بھی فرقے سے ہے آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں آپ جنت میں جائیں گے کیونکہ روز حشر انسان کو اسکے اعمال پر جانچا جائے گا ناکہ اسکے مذہب اور فرقے کی بنیاد پر اس کا حساب کتاب ہوگا۔ اس کے لئے انہوں نے قرآن کی آیات پیش کی ہیں جو کہ غیر متعلق ہیں اور جس پر بحث ممکن ہے۔بہر کیف حدیث اپنے مفہوم پر واضح ہے اور قرآن کی کوئی آیت پیش کرکے اس کے کسی حصہ سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔
اب اپ خود ائمہ کرام کی باتیں حجت کے طور پر کیوں لے رہے ہیں فلاں ائمہ نے کہا ہے کہ اہل حدیث وہ گروہ ہوگا جو قیامت تک حق پہ قائم رہے گا فلاں نے کہا ہے وہ ہم اہل حدیث ہیں فلاں محدث نے کہا ہے وہ اہل حدیث ہے یہ سب کیا ہے۔
عبد اللہ بن مبارک رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "میرے نزدیک وہ اہل حدیث ہیں"(شرف أصحاب الحدیث، ص:61).

2- یزید بن ہارون رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:"اگر وہ اہل حدیث نہیں ہیں تو پھر مجھے نہیں معلوم کہ کون ہیں"(شرف اہل الحديث، ص:59).

3- علی بن مدینی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:"حدیث میں مذکورہ گروہ؛ جو حق پر غالب رہے گا، وہ میرے نزدیک اہل حدیث ہیں"(فتح البخاری شرح صحیح البخاری:13/294).

4- امام بخاری رحمہ اللہ اس طائفہ منصورہ کے بارے میں فرماتے ہیں:" یعنی اہل حدیث ہیں"(الحجة في بيان المحجة:1/246).

5- امام أحمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں:" اگر وہ اہل حدیث نہیں ہیں تو پھر مجھے معلوم نہیں کہ وہ کون ہیں"(شرف اہل الحدیث، ص:14).

6- شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:" اہل حدیث وہ لوگ ہیں: جو قرون ثلاثہ میں سے سلف ہیں، اور خلف میں سے جو ان کی راہ پر چلیں"(مجموع الفتاوی:6/355).



یہ تمام حوالہ جات اس بات کا ثبوت فراہم کرتے ہیں کہ اہل حدیث ایک جماعت، گروہ اور فرقہ ہے جو قیامت تک رہے گا جبکہ اگر اہل حدیث سے مراد صرف محدثین لیا جائے تواس طرح کا احادیث کا انکار کرنا پڑے گا۔

جب اپ اہل حدیث ائمہ کرام کی بات کو حجت مانتے ہی نہیں، اپ صرف قران و حدیث کو حجت مانتے ہو تو پھر ائمہ اکرام کے اقوال کیوں نقل کر رہے ہو ۔دکھائیں کس حدیث میں لکھا ہوا ہے کہ وہ ایک فرقہ جو جنت میں جائے گا اس کا نام جمیعت اہل حدیث ہوگا ہم ماننے کو تیار ہیں بات ختم۔

لہذا یہ بحث اور مسئلہ اس وقت تک الجھا رہے گا جب تک اپ نے فرقے کی صحیح تعریف اور اس کے مفہوم کو نہیں سمجھنا فرقے کا لفظی معنی ہوتا ہے گروہ جماعت اسے مذہب اور مسلک بھی کہا جاتا ہے لہذا جمیعت اہل حدیث کو جہاں فرقہ مانا جاتا ہے وہیں اس کو ایک مسلک یا مذہب میں مانا جاتا ہے اپ کی اپنی اہل حدیث مساجد کے اوپر بڑا چمکا چمکا کر لکھا ہوتا ہے مسلک اہل حدیث ، فرقہ اہل حدیث لہذا اپ کو یہ ماننا پڑے گا کہ فرقے کا معنی مذہب ،مسلک اور گروہ یہ تینوں ہوتا ہے میں نے اس کی بڑی تفصیل سے ڈکشنری کے مطابق اپ کو اس کی تعریف بھی دکھائی تھی لیکن اپ نے وہ نہیں مانی
 
Last edited:
Top