• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلک یا مذہب کے نام پر اپنے اپ کو اہل سنت والجماعت یا اہل حدیث وغیرہ کا لقب دینا حرام ہے

126muhammad

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 26، 2022
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
16
فرقے، مذہب اور مسلک کا معنی ، مفہوم ایک ہی ہے
،اسی لیے لوگ چاروں ائمہ کرام کے لیے مذہب اور فرقے دونوں کا استعمال کرتے ہیں یعنی حنفی مذہب، شافی مسلک، حنبلی فرقہ وغیرہ
IMG_20240610_202823.jpg
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
73 فرقوں والی حدیث جو امام ترمذی اور ابو داؤد نے بیان کی ہے ان کا مقصد فرقہ واریت کا خاتمہ تھا تو پھر اسی حدیث کو لے کے فرقہ واریت کیوں پھیلی اگر اس میں یہ کہا گیا تھا کہ فرقے بناؤ تو خود امام ابو داؤد اور امام ترمذی انہوں نے اپنا اپ کو جمیعت اہل حدیث کیوں نہیں کہا انہوں نے کیوں نہیں کہا ہمارا مسلک ،مذہب اہل حدیث یا اہل سنت ہے ۔ ہم اس کا ثبوت کیوں نہیں ملتا ؟
یا اللہ کس جاہل بلکہ اجہل سے پالا پڑا ہے۔
یہ اللہ رب العالمین کا اٹل فیصلہ تھا کہ مسلمان یہودیوں اور عیسائیوں کی طرح فرقوں میں بٹ جائیں گے بس یہی خبر اللہ کے رسول ﷺ نے حدیث کے ذریعےمسلمانوں کو دی کہ امت مسلمہ 73 فرقوں میں تقسیم ہوجائےگی۔ میرے بھائی حدیث میں صرف ایک خبر ہے نہ تو اس میں فرقوں کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے اور نہ ہی کسی نے حدیث کی بنیاد پر فرقہ واریت پھیلائی ہے یہ اللہ کی تقدیر ہے جو ہو کر رہنی تھی اور ہوئی بھی۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
میں نے پہلے بھی عرض کی تھی کہ ایک لفظ کے کئی معنی ہوتے ہیں لیکن مواقع کے لحاظ سے ہر جگہ ہر معنی نہیں چل سکتا اس لئے یہ جاہلانہ حرکتیں بند کرو۔ مجھے صرف یہ بتاو کہ حدیث میں جو فرقے کا لفظ استعمال ہوا ہے اس کا کیا مطلب ہے؟
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
خود کو زور و شور سے مسلمان تو مدینے کے وہ منافقین بھی کہتے تھےجنہوں نے مسجد ضرار بنائی تھی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد ضرار کو کیوں گرانے کا حکم دیا تھا ؟
آپ سے پوچھو کچھ جواب کچھ دیتے ہو یعنی سوال گندم جواب چنا
حدیث میں جو 73 فرقوں کا ذکر ہے تو اس میں خود رسول اللہ ﷺ نے میری امت کہہ کر انہیں مسلمان قرار دیا ہے ۔ لیکن کیا منافقین کو بھی نبی ﷺ نے کہیں مسلمان کہا ہے؟ اگر نہیں تو پھر اس غیر متعلق بات کو پیش کرنےکا مقصد کیا ہے؟ کیا اصل بحث سے فرار؟
 
Last edited:

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
اپ نے خود کہا ائمہ کرام کی بات ہمارے لیے حجت نہیں یعنی شیخ حسن ددو جو کہا ہے کہ ایک فرقہ جنتی نہیں ہر انسان کا اکیلے اکیلے حساب ہوگا یہ بات انہوں نےقران کی ایت کو لے کہی تو اپ نے کہا کر اس سے رجوع نہ کریں فرقوں والی حدیث ٹھیک ہے علامہ البانی اور زبیر علی زئی نے اس کی توسیح کی ہے تو ہم نے مان لیا۔
جب حدیث صحیح ہے تو اسے قرآن کی آیت سے رد نہیں کیا جاسکتا بالخصوص اس صورت میں کہ جب ائمہ محدثین میں سے کسی نے ایسا نہیں کیا۔ آپ کے شیخ حسن نے کہیں بھی حدیث کو ضعیف نہیں کہا بلکہ اپنا ذاتی خیال پیش کیا ہے۔اگر آپ علامہ البانی ، زبیرعلی زئی وغیرہم محدثین کی حدیث کی تصحیح نہ مانو گے تو کیا شیخ حسن جیسے کی جنھیں اسماءالرجال کا علم ہی نہیں ان کا کہا مانوگے؟
 

126muhammad

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 26، 2022
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
16
آپ کے نزدیک چونکہ قیامت تک حق پر قائم رہنے والا گروہ نہ تو اہل حدیث ہے اور نہ ہی اہل علم تو وہ کون سا گروہ ہے ؟ اس کا نام بتا کر شکریہ کا موقع دیں۔ اس گروہ کو مسلمان کہنے کی غلطی مت کیجئے گا ورنہ پوری امت مسلمہ ہی وہ گروہ قرار پائے گی کیونکہ ہر گروہ ہرفرقہ ہر جماعت مسلمان اور اسلام کی دعویدار ہے اور اس گروہ کو مسلمان کہنے سے حدیث بھی بے معنی ہوجائے گی
میرا اپ کا اختلاف پتہ ہے کون سے ایک نقطے پہ ہے وہ یہ ہے کہ کہیں اگر مسلمانوں کی کوئی جماعت یا گروہ موجود ہے اور وہ اللہ اور اس کے رسول کے طریقے کے مطابق چل رہے ہیں تو کیا وہ فرقہ ہیں یا نہیں

تو میں کہہ رہا ہوں کہ وہ فرقہ ہیں

اپ کہہ رہے ہو کہ نہیں وہ فرقہ نہیں ہے جب تک کہ وہ اپنے اپ کو کوئی نام نہ دیں



تو بھائی فرقہ کہتے ہیں گروہ یا جماعت کو اب اس جماعت، گروہ کا نام کیا ہونا چاہیے یا کیا رکھنا ہے یہ علیحدہ مسئلہ ہے، نام رکھنے یا نہ رکھنے سے جماعت یا فرقے کے وجود پر کوئی اثر نہیں پڑتا


میرا خیال ہے کہ بہت زیادہ بحث ہو چکی ہے میں نے ہر طرح سے اپ کو دلائل پیش کیے ہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ فرقہ واریت کے خلاف لڑتے لڑتے ہم دونوں اپس میں ہی نہ لڑ پڑے لہذا اس موضوع کو یہاں پہ ختم کرنا چاہیے جی السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
میرا اپ کا اختلاف پتہ ہے کون سے ایک نقطے پہ ہے وہ یہ ہے کہ کہیں اگر مسلمانوں کی کوئی جماعت یا گروہ موجود ہے اور وہ اللہ اور اس کے رسول کے طریقے کے مطابق چل رہے ہیں تو کیا وہ فرقہ ہیں یا نہیں

تو میں کہہ رہا ہوں کہ وہ فرقہ ہیں

اپ کہہ رہے ہو کہ نہیں وہ فرقہ نہیں ہے جب تک کہ وہ اپنے اپ کو کوئی نام نہ دیں

تو بھائی فرقہ کہتے ہیں گروہ یا جماعت کو اب اس جماعت، گروہ کا نام کیا ہونا چاہیے یا کیا رکھنا ہے یہ علیحدہ مسئلہ ہے، نام رکھنے یا نہ رکھنے سے جماعت یا فرقے کے وجود پر کوئی اثر نہیں پڑتا


میرا خیال ہے کہ بہت زیادہ بحث ہو چکی ہے میں نے ہر طرح سے اپ کو دلائل پیش کیے ہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ فرقہ واریت کے خلاف لڑتے لڑتے ہم دونوں اپس میں ہی نہ لڑ پڑے لہذا اس موضوع کو یہاں پہ ختم کرنا چاہیے جی السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
حیرت ہے کیا آپ واقعی اتنے کم عقل ہیں یا آپ مسلسل جھوٹ بول کر مجھے بے وقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔یہ سراسر جھوٹ ہے میرا آپ کا ایسا کوئی اختلاف ہے ہی نہیں۔ زرا گفتگو کو دوبارہ پڑھنے کی کوشش کریں اور اگر سمجھ میں نہ آئے تو مجھ سے پوچھ لیں میں بتاوں گا کہ اصل میں اختلاف ہے کیا۔
آپ بے فکر رہیں میں ہرگز آپ سے نہیں لڑوں گا لہٰذا یہ بہانہ بنا کر بھاگنے کی کوشش نہ کریں بس اتنا کہہ دیں کہ آپ کے پاس اپنے دعووں کے ثبوت نہیں ہیں اس لئے آپ مزید بحث نہیں کرسکتے
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
اگر آپ سے کوئی یہ سوال کرے کہ آپ کا تعلق مسلمانوں کے کس فرقے سے ہے تو آپ جواب میں یہ بتاوں گے کہ میرا تعلق پنجابی، سندھی، بہاری ، بلوچی یا پٹھان قوم سے ہے؟ کیونکہ آپ کے نزدیک تو فرقہ اور قوم ہم معنی ہے۔ اسی طرح اگر کوئی یہ پوچھے کہ آپ کا تعلق کس قوم سے ہے تو آپ جواب میں یہ کہو گے کہ جی میں بریلویت، دیوبندیت، حنفیت، شافعیت، قادیانیت یا منکرین حدیث سے تعلق رکھتا ہوں کیونکہ آپ کے نزدیک تو فرقے اور قوم میں کوئی فرق ہی نہیں ہے۔
پس اسی مثال سے اپنے جواب کی نامعقولیت کا اندازہ کرلیں۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
آپ نے اپنی تحریر کا جو عنوان منتخب کیا ہے وہ یہ ہے:
مسلک یا مذہب کے نام پر اپنے آپ کو اہل سنت والجماعت یا اہل حدیث وغیرہ کا لقب دینا حرام ہے
اس کا دوسرا مطلب یہ ہے کہ مسلک یا مذہب کے بغیر اپنے آپ کو اہل سنت والجماعت یا اہل حدیث وغیرہ کا لقب دینا جائز یا حلا ل ہے۔
لیکن زمینی حقیقت یہ ہے کہ آج تک کسی نے بھی مسلک کے بغیر اہل سنت والجماعت یا اہل حدیث کا لقب اختیار ہی نہیں کیا ان القابات کی بنیاد ہی مسلک ، مذہب اور فرقہ ہے۔ اس طرح تو یہ عنوان ہی سرے سے غلط ہے۔آپ کا عنوان یہ ہونا چاہیے تھا کہ ’’اپنے فرقے یا جماعت کے لئے کوئی بھی لقب جیسے اہل سنت والجماعت یا اہل حدیث وغیرہ اختیارکرنا حرام ہے ۔ آپ کے مطابق فرقے اور جماعتیں بے نام ہونی چاہیں یا پھر سب کو مسلمان نام کو اختیار کرنا چاہیے؟ لیکن جب سب ہی فرقوں کا نام مسلمان ہوگا تو آپ ان میں سے صحیح اور غلط فرقوں کو کیسے علیحدہ کریں گے ؟ لیکن مسئلہ یہ بھی ہے کہ مسلمانوں کا ایک بھی فرقہ ایسا نہیں ہے جس کا نام مسلمان ہو۔ تو پھر اب عام مسلمان کیا کرے؟ وہ کیسے جنتی فرقے سے منسلک ہو؟
کیا آپ کے پاس کوئی دلیل ہے جس سے آپ کی تحریر کا یہ عنوان صحیح قرار پاسکے؟ جب بنیاد ہی ٹیڑھی اور غلط رکھی ہے تو عمارت کیونکر درست ہوگی؟
 
Last edited:
Top