• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلہ برائے پوسٹ اپروو

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
”پوسٹ“ لکھنے میں کوئی حرج نہیں کہ اب یہ معروف ہوچکا ہے۔ مگر ”پوسٹوں“ لکھنا درست نہیں۔
یعنی ’’ پوسٹوں ‘‘ کے معروف ہونے کا انتظار کیا جائے ؟ یا اسے معروف کرنے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جائے ؟ ! :)
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
دلچسپ اور معلوماتی تھریڈ ہے ،
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

جہاں تک میں جانتا ہوں پوسٹ منظور کرنا (اپروو کرنا) اس پر 24 گھنٹہ یا شائد اس سے زیادہ تک کا وقت ہوتا ہے کیونکہ یہ ایک ناظم نہیں بلکہ ناظمین کی رائے کے بعد منظور کی جاتی ہے اور اس کے لئے وقت درکار ہوتا ہے اور پھر تمام ناظمین 24 گھنٹے فورم پر نہیں بیٹھے ہوتے بلکہ انہیں فورم کے علاوہ اور بھی بہت کام ہیں۔

والسلام
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
یعنی ’’ پوسٹوں ‘‘ کے معروف ہونے کا انتظار کیا جائے ؟ یا اسے معروف کرنے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جائے ؟ ! :)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ صاحب!
دراصل پوسٹوں کی بجائے پوسٹس لکھنا ہی بہتر ہے.. اس لیے کہ انگلش میں اسی طرح مستعمل ہے .اور اردو میں بھی اس کو لکھنا مشکل نہیں. اس کو صحیح طریقے سے لکھنے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ جب کبھی اس کو گفتگو میں استعمال کیا جائے گا تو عادتا بھی منہ سے پوسٹس ہی نکلے گا اور جس صاحب علم سے گفتگو ہو رہی ہو گی اُسے بھی اچھا معلوم ہو گا..اور وہ آپ کے علم کا کم از کم دل میں تو معترف ہو گا...وغیرہ وغیرہ....ابتسامہ!
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ صاحب!
دراصل پوسٹوں کی بجائے پوسٹس لکھنا ہی بہتر ہے.. اس لیے کہ انگلش میں اسی طرح مستعمل ہے .اور اردو میں بھی اس کو لکھنا مشکل نہیں. اس کو صحیح طریقے سے لکھنے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ جب کبھی اس کو گفتگو میں استعمال کیا جائے گا تو عادتا بھی منہ سے پوسٹس ہی نکلے گا اور جس صاحب علم سے گفتگو ہو رہی ہو گی اُسے بھی اچھا معلوم ہو گا..اور وہ آپ کے علم کا کم از کم دل میں تو معترف ہو گا...وغیرہ وغیرہ....ابتسامہ!
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آپ کا مشورہ صائب ہے ، لیکن جس طرح کئی لوگوں کی زبان پر عربی کے کئی الفاظ نہیں چڑھتے ، ہمیں ’’ پوسٹس ‘‘ کہنا (البتہ لکھنے میں کوئی مسئلہ نہیں) مشکل ہے ۔ اور ’’ پوسٹوں یا پوسٹیں ‘‘ ہمیں اس لیے درست لگتا ہے کہ بقول یوسف ثانی صاحب اب اس لفظ پر اردو کی اجارہ داری ہوچکی ہے ، لہذا جب ہمارے گھر آگیا تو ہم اسے اپنے رسم و رواج کے مطابق استعمال کرنے کا پورا پورا حق رکھتے ہیں ۔
زبانوں کے اتار چڑھاؤ میں ، اس طرح کے ’ گھاٹے وادھے ‘ قبول کیے جانے کی کئی ایک مثالیں موجود ہیں ۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
یعنی ’’ پوسٹوں ‘‘ کے معروف ہونے کا انتظار کیا جائے ؟ یا اسے معروف کرنے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جائے ؟ ! :)
ہاہاہا
ہم لوگ لفظ ”پوسٹ“ کو بطور ”اسم“ استعمال کرتے ہیں۔ اور اردو زبان کا ”قاعدہ“ ہے کہ اگر کوئی ”غیر اردو“ کا لفظ بطور اسم اردو میں رائج ہوجائے تو اس کی جمع اردو کے قاعدہ سے نہیں بنائی جاسکتی۔ جیسے:
ریلوے اسٹیشن سے ریلوے اسٹیشنوں، ٹیلی ویژن سے ٹیلی ویژنوں، ایئر پورٹ سے ایئر پورٹوں اور پوسٹ سے پوسٹوں وغیرہ

ویسے تو لسانیات کے بحث میں کوئی بھی اپنا ”اختلافی نوٹ“ لکھ سکتا ہے۔ لیکن وہی موقف تسلیم کیا جاتا ہے، جسے اس زبان کے ادیبوں کی بھاری اکثریت تسلیم کرکے، کلیہ قاعدہ بنالے۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
عربی میں اس کو ’’ مشارکۃ ‘‘ یعنی ’’ مشارکت ‘‘ بھی کہتے ہیں ، اردو والے کچھ لوگ اس کو ’’ شراکت ‘‘ سے تعبیر کرتے ہیں ۔
انگریزی زبان سے تعلق ہونے کے باوجود، اردو میں بھی ”پوسٹ“ کوئی غیر معروف لفظ نہیں ہے۔ اردو بولنے والے عوام الناس ”ڈاکخانہ“ سے زیادہ ”پوسٹ آفس“ بولتے ہیں۔ لیکن ”ڈاکخانوں“ کی طرح ”پوسٹ آفسوں“ بولنا یا لکھنا ”غیر فصیح“ ہی ہے۔ ۔ ۔ ۔ بات لفظ ”پوسٹ“ کی ہورہی تھی کہ گو کہ یہ اردو زبان کی بول چال اور لکھت پڑھت میں غیر معروف نہیں ہے، لیکن سوشیل میڈیا میں اس لفظ کا اس طرح کا استعمال ”نیا“ ضرور ہے۔ ابتدا میں تمام آن لائن فورمز (”فورموں“ نہیں) انگریزی زبان میں بنے، جہاں ہر لکھنے والا ”پوسٹ“ اور ”پوسٹس“ ہی لکھا کرتا تھا (اور ہے)

جب سے آن لائن فورمز اور سوشیل میڈیا میں اردو لکھنے کی سہولت میسر ہوئی ہے، بہت سے انگریزی اصطلاحات کو اسی طرح ”قبول“ کرلیا گیا۔ چنانچہ میرے مشاہدے کے مطابق اکثر اردو فورمز اور فیس بک وغیرہ میں لوگ اس قسم کی ”مختصر تحریروں“ کو پوسٹ (یا پوسٹس) ہی کہتے اور لکھتے ہیں۔ لفظ ”مراسلہ“ اردو زبان و ادب کے ساتھ ساتھ اردو اخبارات و جرائد اور ”دفتری زبان“ میں پہلے سے معروف ہے اور آن لائن فورمز اور فیس بک وغیرہ میں ”پوسٹ“ کا بہترین نعم البدل بھی۔ لفظ ”شراکت“ انگریزی لفظ ”شیئرنگ“ کا ترجمہ ہے۔ چونکہ ہم کبھی کبھی اپنی پوسٹ کو ”مائی شیئرنگ“ بھی کہہ دیتے ہیں، لہٰذا اس ”تصور“ میں پوسٹ کو ”شراکت“ بھی کہا جاسکتا ہے۔ لیکن اصطلاحاً اسے ”مراسلہ“ کہنا زیادہ بہتر ہے اور اکثر لوگ یہی کہتے ہیں۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
جس سے جان چھڑانا ہو اس کے ساتھ ایسا ہی کیا جاتا ہے۔ مگر کچھ بہت ہی ڈھیٹ ہوتے ہیں۔۔۔ابتسامہ
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
ان کے پیشِ نظر دین کی سربلندی کا عزم ہوتا ہے جسے ہر حال میں نبھانا ہے۔
 
Top