محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
محترم عبدہ بھائی آپکی بات اپنی جگہ بالکل درست ہے شروط لا الہ الا للہ میں یہ بھی بات شا مل ہے کہ کلمے کو سمجھ کر پڑھا جائے یعنی کلمہ پڑھنے والے کو ان چیزوں کا علم ہونا چاہیے کہ کلمہ پڑھنے کے بعد اسے کن کن چیزوں کا انکار کرنا پڑے گا اور کن کن چیزوں کا اقرار اگر کوئی بغیر سوچے سمجھے اسے پڑھتا ہے تو اس کا پڑھنا اس کیلئے فائدہ مند ثابت نہیں ہو گا لیکن عبدہ بھائی یہاں بھی ایک بات ہے کہ اب ہمیں کس طرح پتہ چلے گا کہ اس نے کلمہ کو شرائط کوملحوظ خاطر رکھتے ہوئے پڑھا ہے جبکہ سیدنا اُسامہ رضی اللہ تعالی عنہ والی روایت کا آپ کو علم ہو گا لہذا جب کوئی کلمہ پڑھ لے چاہے شروط کے ساتھ یا بغیر شروط سے اُس سے ہاتھ رُوک لینا ضروری ہے جب تک کہ اُس سےایسا فعل سرزد نہ ہو جو اُسے دائرہ اسلام سے خارج کر دیتا ہےکیونکہ دلوں کا حال اللہ سبحانہ وتعالی بہتر جانتا ہے کہ اس نے کلمہ کس نیت سے پڑھا ہے باقی جب کوئی نواقض اسلام کا مرتکب ہے وہ مرتد کے حکم میں ہی آئے گا لیکن اس پر حکم لگانے سے پہلے اسے سمجھایا جائے گا کہ جس چیز کا تم ارتکاب کر رہے ہو اس سے بندہ کافر ہو جاتا ہے اگر وہ بات سمجھ جائے تو ٹھیک و گرنہ اُس پر مرتد والے احکام ہی لا گو ہوں گے۔محترم بھائی کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ کلمہ کو بغیر سمجھے پڑھنے سے انسان مسلمان ہو جاتا ہے یعنی اوباما کو کلمہ کے معنی کا ہی نہیں پتا اور وہ کلمہ پڑھ لیتا ہے تو کیا اسکا کلمہ معتبر ہو گا اگر اس طرح خالی کلمہ پڑھنا ہی معتبر ہوتا تو پھر تو بریلوی یا شیعہ اذکار میں اسکو پڑھتے ہیں پھر تو وہ روزانہ مسلمان ہوتے ہوں گے
آپ نے شروط لا الہ الا اللہ میں اسکی تفصیل پڑھی ہو گی پس اگر کسی شیعہ نے لا الہ الا اللہ میں الہ کا معنی مشکل کشا بگڑی بنانے والا سمجھا اور پھر دل سے مانتے ہوئے پڑھا کہ اللہ کے علاوہ کوئی مشکل کشا نہیں تو پھر تو وہ واقعی ایسا ہی ہے مگر ایک پیدائشی شیعہ کو زندگی کے کسی دور میں ایسا نہیں کروایا جاتا کہ وہ مسلمان ہونے کے لئے اس طرح کلمہ پڑھے
خالی مسلمان ہونے سے نہیں کلمہ پڑھنے سے، اب اگر کوئی بغیر شروط کے کلمہ پڑھتا ہے اور بظاہر شعائر اسلام پر عمل کرتا ہے تو اسے مسلمان ہی تصور کیا جائے گا جس طرح منافقین تھےمحترم بھائی ارتداد میرے خیال میں کم از کم ایک دفعہ کلمہ کی صحیح معنی کو مانتے ہوئے اسلام میں داخل ہونے کے بعد اس سے نکلنا ہے لیکن میں نے علماء سے یہ بھی سنا ہے کہ خالی مسلمان ہونے کا دعوی کرنے کے بعد بھی اس سے پھر جانا ارتداد کہلاتا ہے
محترم بھائی آپ نے آدھ کلو کے آگے خالی جگہ چھوڑی ہوئی ہے یہاں گدھے کا گوشت تو نہیں آئے گا اس طرح تو بازار سے نہ لینے والے اور اپنا ذبیحہ کرنے والے فائدہ میں رہے کیونکہ ہو سکتا ہے ہم اس طرح بازار سے لائیں تو وہ گدھے کا گوشت ہی نہ ہو جیسا کہ آپ نے مندرجہ ذیل نئی پوسٹ لگائی ہےالسلام علیکم
ذبح پر جوابات تو اوپر سکین میں پیش ہیں پھر بھی مزید تحقیق سے اگر آپکو آپکی مرضی کے جوابات منفی میں مل بھی گئے تب بھی آپ نے کونسا، بھینس یا بکرا گھر لا کر ذبح کر کے اس کا گوشت استعمال میں لانا ھے وہی رومال یا پلاسٹک کے لفافے میں کلو، آدھ کلو ۔۔۔۔۔۔۔۔ اور جہاں پکا پکایا مل جائے اسے کھانے سے پرہیز نہ کرنا۔
ضرورت پڑی تو پرکٹیکلی بھی اس مسئلہ کو دیکھیں گے۔
والسلام
محترم@شاہد نذیر بھائی اگر کلمہ گو مشرکین کا ذبیحہ حلال ہے تو کیا ان سے شادی بیاہ بھی جائزاور حلال ہوگی آپ کے نزدیک کہ بس ذبیحہ ہی حلال کروانا ہے اہل کتاب بارآور کروا کریہاں @عبدہ بھائی کی بات درست معلوم ہوتی ہےاب رہی بات کلمہ گو مشرکین یعنی بریلویوں وغیرہ کی تو ان کا ذبیحہ ان کے اہل کتاب ہونے کی وجہ سے جائز اور حلال ہے۔ کلمہ پڑھنے والے مشرکین یعنی بریلوی وغیرہ یہ کئی لحاظ سے اہل کتاب عیسائیوں اور یہودیوں سے بہتر اور افضل ہیں جیسے بریلوی مشرکین نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کو تسلیم کرتے ہیں جبکہ اہل کتاب یہودی اور عیسائی نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان نہیں لاتے۔
اہل کتاب سے شادی کو جائز کہا گیا ہے اب اگر اہل کتاب کو خاص قوم کے علم کی بجائے وصف لیں تو مرزائی اور سلمان رشدی اور گستاخ رسول اور کون کون ان میں شامل ہو کر اپنے ذبیحہ کو حلال نہیں کروا لے گا کیونکہ سب سے بڑا گناہ تو اللہ نے شرک کہا ہے تو جب شرک کی وجہ سے کوئی اہل کتاب کے وصف سے نہیں نکلتا اور مرتد نہیں ہوتا تو باقی کسی کام کی وجہ سے کیسے اہل کتاب کے وصف سے نکل سکتا ہے
اچھا تو جنہوں نے کلمہ پڑھا ہے جیسا کہ مرزائی، رافضی،پرویزی اور نیچری وغیرہ ان کا ذبیحہ حلال ہو گا ؟ کیا بس کلمہ پڑھ لینے سے ہی بندے کا ذبیحہ حلال ہو جاتا ہے جبکہ شرک تو سب سے پہلا نواقض اسلام ہے جس سے بندے کا اسلام جاتا رہتا ہے چہ جائیکہ اُس نے کلمہ پڑھا ہے اگر مرزائی،رافضی وغیرہ بسم اللہ پڑھ کر ذبیحہ کریں تو یہ حلال ہو گا آپ کے نزدیک جیسا کہ @عبداللہ ابن آدم بھائی نے سوال بھی پوچھا ہے شروع میںاسکے علاوہ وہ مشرکین جنھوں نے کبھی کلمہ نہیں پڑھا جیسے ہندو وغیرہ تو ان کا ذبیحہ ہر حال میں حرام اور ناجائز ہے۔واللہ اعلم
(4)اگر کوئی قادیانی،پرویزی،نیچری ،دہریہ جانور پر” بسم اللہ“ پڑھیں یعنی ”بسم اللہ“ پڑھ کر ذبح کریں تو کیا یہ حلال ہو گا؟
محترم بھائی بے نماز کے ذبیحہ پر بات کرنے کی بجائے ہمیں پہلے بے نمازی کے حکم پر بحث کرنا ہو گی کیونکہ بات یہ ہے کہ جو بے نمازی کو کافر سمجھتا ہے اسکے نزدیک تو اسکا ذبیحہ حرام ہو گا جیسا کہ سعودی علماء کا فتوی موجود ہے اور کتاب و سنت ڈاٹ کام میں فتاوی اسلامیہ کی جلد میں موجود ہے@عبدہ بھائی اور@عبداللہ ابن آدم بھائی اگر آپ بے نماز کےذبیحہ کے متعلق بھی تھوڑی گفتگو کرلیں تو ہم جیسے طالب علم کیلئے فائدہ ہو گا