• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مشکوٰۃ المصابیح ... کے شروح و تراجم

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
مشکوٰۃ المصابیح ... کے شروح و تراجم

جناب ابوحمزہ پروفیسر سعید مجتبیٰ السعیدی​

الامام' العلامہ حسن بن محمد الطیبی رحمہ اللہ المتوفی ۷۴۳ھ اپنے دور کے جلیل القدر عالم اور عالی قدر محدث گزرے ہیں۔ امت محمدیہ کی راہ نمائی کے لئے آپ حدیث کے ایک جامع اور مستند مجموعے کی ضرورت محسوس کرتے تھے۔ آپ نے اس سلسلے میں اپنے ایک لائق تلمیذ ولی الدین ابوعبداللہ محمد بن عبداللہ الخطیب التبریزی رحمہ اللہ سے مشاورت کی۔ بالآخر طے پایا کہ نئے سرے سے کوئی مجموعہ حدیث مرتب کرنے کی بجائے پہلے سے موجود امام بغویؒ کی مرتب کردہ ''مصابیح السنہ'' کی ہی تہذیب و تکمیل کر کے اسے منقح اور مفید بنا دیا جائے۔
امام بغوی رحمہ اللہ نے اختصار کو ملحوظ رکھتے ہوئے ''مصابیح السنہ'' میں احادیث کی اسانید حتیٰ کہ اسماء صحابہ کو بھی محذوف کر دیا تھا۔ نیز یہ بھی ذکر نہیں کیا تھا کہ اس حدیث کو کس محدث نے اپنی کتابِ حدیث میں روایت کیا ہے۔ وہ کتاب اگرچہ ازحد اہمیت، جامعیت اور افادیت کی حامل تھی، تاہم اس میں مذکورہ بالا اصلاح و تکمیل کی گنجائش باقی تھی۔
چنانچہ علامہ طیبی اور امام ولی الدین تبریزی کی باہمی مشاورت سے طے پایا کہ اس کتاب (مصابیح السنہ) کی ہر حدیث کے آغاز میں حدیث کے راوی صحابی اور اس حدیث کے آخر میں اس محدث کا نام ذکر کر دیا جائے جس نے اس حدیث کو اپنی کتاب میں روایت کیا ہو اور جو شخص حدیث کی پوری سند دیکھنے کا خواہاں ہو وہ اصل کتاب کی طرف مراجعت کر سکتا ہے۔ امام طیبی نے یہ ذمے داری اپنے لائق شاگرد امام ولی الدین تبریزی کے سپرد کی۔ جو اللہ کے فضل سے حدیث کے ماہر اور عالی قدر امام تھے، انہوں نے خوب محنت اور پوری ذمے داری کے ساتھ اس فریضے کو انجام دیا۔
امام طیبی نے اپنے تلمیذ کی اس خدمت حدیث کو نہ صرف سراہا بلکہ اپنے شاگرد کی مرتب کردہ کتاب کی شرح لکھ کر اس کو مزید مفید بنایا۔
''مصابیح السنہ'' کی وجہ تسمیہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین و احادیث امت کے لئے چونکہ روشن چراغ کی مانند ہیں۔ اس مناسبت سے امام بغوی نے اپنے مرتب کردہ مجموعہ حدیث کا نام المصابیح یا مصابیح السنہ رکھا۔ مگر احادیث کے راویوں اور ماخذ کے عدم ذکر کی وجہ سے اس میں ایک تشنگی باقی تھی۔ جس طرح روشن چراغ کو ہوا سے بجھ جانے سے بچانے کے لئے اسے دیوار میں بنائے گئے طاقچے میں رکھا جاتا ہے تا کہ وہ بجھ نہ جائے اور اس کی روشنی سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔ امام تبریزیؒ کی علمی محنت ''مصابیح السنہ'' کے لئے طاقچے یعنی محافظ کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس عمل سے مصابیح السنہ سے یعنی سنت کے چراغوں سے استفادہ مزید آسان ہوگیا۔ دیوار میں بنائے گئے طاقچے کو عربی میں ''مشکوٰۃ'' کہتے ہیں، یہ علمی محنت ''المصابیح'' پر ہوئی تھی، اس لئے اسے ''مشکوٰۃ المصابیح'' کا نام دیا گیا۔
امام تبریزی رحمہ اللہ نے ہر حدیث کے راوی صحابی اور ماخذ حدیث کا ذکر کرنے کے ساتھ مزید یہ کیا کہ ہر باب کے آخر میں ایک تیسری فصل کا اضافہ کر دیا تا کہ ہر باب کی فصل اول اور دوم میں مذکورہ احادیث کے ساتھ ساتھ اسی موضوع سے متعلقہ مزید احادیث بھی قاری کے علم میں آسکیں۔ گویا مشکوٰۃ المصابیح، مصابیح السنہ کی منقح اور مہذب شکل ہے۔
اہمیت:
مشکوٰۃ المصابیح کو ہر دور میں اہل اسلام کے ہاں غیرمعمولی شہرت، اہمیت اور مقبولیت حاصل رہی ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ کتاب جملہ مکاتبِ فکر کے مدارس کے نصاب میں شامل ہے۔ یہ اس قدر جامع ہے کہ ایک طالب علم اور عالم دین کو یہ اکیلی کتاب دیگر کتب حدیث سے مستغنی کرتی ہے۔
مؤلف مشکوٰۃ
مشکوٰۃ المصابیح کے مؤلف و مرتب شخصیت کا نام و نسب یہ ہے: ولی الدین، ابوعبداللہ محمد بن عبداللہ الخطیب، العمری، التبریزی۔
العمری
یہ امیرالمومنین سیدنا عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ کی طرف نسبت ہے۔ امیرالمومنین سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی طرف نسبت نہیں کیونکہ ان کی طرف کسی کی نسبت ہو تو اسے 'الفاروقی' لکھا جاتا ہے۔ آپ آٹھویں صدی کے ممتاز صاحب علم تھے۔ آپ کے تفصیلی احوال پردۂ اخفاء میں ہیں۔ آپ ماہ رمضان ۷۳۷ھ میں اپنی اس کتاب کی تالیف سے فارغ ہوئے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی وفات اس سے بعد کی ہے۔ آپ نے مشکوٰۃ المصابیح کی صورت میں امت کو جو علمی تحفہ دیا ہے۔ وہ رہتی دنیا تک کے لئے صدقہ جاریہ ہے۔ اللہ کریم آپ کو اپنی رحمت سے نوازے اور جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔آمین!
مشکوٰۃ المصابیح کی شروح
متعدد اہل علم نے مشکوٰۃ المصابیح کی شروح لکھی ہیں، ان میں سے بعض کے نام درج ذیل ہیں:
1. الکاشف عن حقائق السنن از علامہ حسن بن محمد الطیبیؒ۔ آپ، مؤلفِ مشکوٰۃ کے استاذ ہیں جن کی مشاورت اور رہنمائی میں یہ کتاب مرتب ہوئی۔
2. مرقاۃ المصابیح شرح مشکوٰۃ المصابیح، از ملا علی القاریؒ
3. لمعات التنقیح شرح مشکوٰۃ المصابیح، مولانا عبدالحق محدث دہلویؒ
4. مرعاۃ المفاتیح فی شرح مشکوٰۃ المصابیح، مولانا عبیداللہ رحمانی مبارک پوریؒ
5. التعلیق الصبیح علی مشکوٰۃ المصابیح، مولانا محمد ادریس کاندھلویؒ
6. منہاج المشکوٰۃ، از عبدالعزیز بن محمد الابھری
7. شرح مشکوٰۃ، امام خلیل بن مقبل العلقمی الحنفیؒ
8. شرح مشکوٰۃ، علامہ محمد بن عبداللطیف بن الملک الرومیؒ
9. اشعۃ اللمعات، شیخ عبدالحق محدث دہلوی (فارسی شرح)
10. مظھر النکات، حافظ محمد عبداللہ محدث روپڑیؒ
11. مظاہرِ حق، علامہ قطب الدین خان دہلویؒ
تخریجات
بعض اہل علم نے مشکوٰۃ کی احادیث کی تخریجات لکھیں، مثلاً
1. ہدایۃ الرواۃ الی تخریج احادیث المصابیح والمشکوٰۃ شیخ الاسلام حافظ ابن حجر العسقلانیؒ
2. تنقیح الرواۃ فی تخریج احادیث المشکوٰۃ، مولانا احمد حسن محدث دہلویؒ
اختصارات
متعدد اہل علم نے مشکوٰۃ المصابیح کے اختصارات بھی کئے ہیں، مثلاً
1. سراج الہدایۃ، مولانا سراج الدین حسین بن بہائوالدین شاہ جہان آبادی
2. الرحمۃ المھداۃ تکملۃ المشکوٰۃ، مولانا نورالحسن خان
3. جامع البرکات منتخب شرح المشکوٰۃ، مولانا عبدالحق محدث دہلویؒ۔
اردو تراجم و شروح
1. الملتقات علی ترجمۃ المشکوٰۃ، شیخ محی الدین قصوریؒ
2. طریق النجات ترجمۃ الصحاح من المشکوٰۃ، مولانا محمد ابراہیم آرویؒ
3. الرحمۃ المھداۃ الی من یرید زیارۃ العلم علی احادیث المشکوٰۃ نواب صدیق حسن خاںؒ
4. سواء الطریق، مولانا عبدالعزیز رحیم آبادیؒ
5. الرحمۃ المھداۃ الی من یرید ترجمۃ المشکوٰۃ، مولانا عبدالاول بن امام عبداللہ غزنویؒ
6. ترجمۃ المشکوٰۃ، مولانا محمد اسمٰعیل سلفیؒ
7. مرأۃ الناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح مفتی احمد یار خان نعیمیؒ
8. انوار المصابیح ترجمۃ مشکوٰۃ المصابیح مولانا عبدالسلام بستویؒ
9. سطعات التلقیح ترجمہ و فوائد مشکوٰۃ المصابیح مولانا محمد صادق خلیلؒ
10. حاشیہ علی مشکوٰۃ المصابیح، شیخ الحدیث مولانا محمد رفیق الاثری حفظہ اللہ
11. اردو ترجمہ و فوائد مشکوٰۃ المصابیح مولانا شیخ الحدیث محمد رفیق الاثری حفظہ اللہ
12. ترجمہ المشکوٰۃ، مولانا عبدالتواب محدث ملتانیؒ
13. اردو ترجمہ مشکوٰۃ، مولانا محمد یونس گوہر حفظہ اللہ
رجالِ مشکوٰۃ
یعنی مشکوٰۃ المصابیح میں مذکورہ شخصیات کے تراجم و معارف
1. الاکمال فی اسماء الرجال از مؤلف مشکوٰۃ
2. اسماء الرجال والرواۃ المذکورین فی المشکوٰۃ، عبدالحق محدث دہلویؒ
3. اردو ترجمہ الاکمال، حافظ محمد ابوالحسن سیالکوٹی، تلمیذ سید نذیر حسین دہلویؒ
4. اردو ترجمہ الاکمال، مولانا مشتاق احمد
5. اردو ترجمہ الاکمال، مولانا معراج الحق
6. اردو ترجمہ الاکمال، ابو حمزہ سعید مجتبیٰ السعیدی

نقل کردہ
مرکزی جمعیت اہل حدیث آفیشل ویب سائٹ
مشکوٰۃ المصابیح ... کے شروح و تراجم
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
جامعہ سلفیہ کے کسی استاد نے اردو زبان میں بہت بہترین کتاب تصنیف کی ہے بنام ’’ انباق الینابیع فی مقدمۃ مشکاۃ المصابیح ‘‘
جس میں مشکاۃ المصابیح کے متعلق تمام ضروری معلومات کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
علامہ قطب دہلوی کی کتاب ’’ مظاہر حق ‘‘ سے مراد شاید وہی کتاب ہے جو بازار میں ’’ مظاہر حق جدید ‘‘ کے نام سے اردو زبان میں دستیاب ہے ۔
چار پانچ سال پہلے پتہ کیا تھا بازار کے اندر اس کے دو طبعے ہیں ایک بہت اچھے کاغذ پر ہے اور دوسرے کا کاغذ ذرا ہلکا ہے ۔ بہر صورت اردو زبان میں ایک بہترین ( حنفی ) شرح ہے ۔
 

zahra

رکن
شمولیت
دسمبر 04، 2018
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
48
jazak Allah
 
Last edited by a moderator:
Top