ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
مولانا تقی عثمانی نے مصحف کے بارے میں لکھا ہے کہ اس کی تیاری کے وقت بنیادی طور پر انہی صحیفوں کو سامنے رکھا گیا جو حضرت ابو بکر صدیقکے زمانے میں لکھے گئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی مزید احتیاط کے لئے وہی طریقہ اختیار فرمایا جو حضرت ابوبکر صدیق کے عہد میں کیا گیا تھا۔ چنانچہ حضور کے زمانے کی جو متفرق تحریریں مختلف صحابہ کرام کے پاس موجود تھیں انہیں دوبارہ طلب کیاگیا اور مصحف لکھتے وقت ان کا از سر نو مقابلہ کیا گیا۔ اس مرتبہ سورۃ الاحزاب کی ایک آیت ’’ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ رِجَالٌ صَدَقُوْا… ‘‘(الاحزاب :۲۳) کے علیحدہ لکھی ہوئی صرف حضرت ابو خذیمہ کے پاس ملی۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ آیت کسی کویاد نہ تھی، کیونکہ زید بن ثابتفرماتے ہیں:’’ مجھے مصحف لکھتے وقت سورۃ احزاب کی آیت نہ ملی جو حضور کو پڑھتے ہوئے سنا کرتا تھا ہم نے اسے تلاش کیا تو وہ حضرت حذیفہ بن ثابت انصاریکے پاس سے ملی۔(تقی عثمانی،مولانا :علوم القرآن:۱۹۱)