ابراہیم حنیف
مبتدی
- شمولیت
- اگست 15، 2013
- پیغامات
- 56
- ری ایکشن اسکور
- 130
- پوائنٹ
- 21
او آئی سی کا جنازہ کب اٹھے گا؟
موضوع ہے:
مصری حکومت اور شاہ عبداللہ کا بیان
اس کے متعلق ہی بات کی جائے تو مناسب ہو گی
البتہ
او آئی سی کے لئے الگ تھریڈ قائم کر لیں۔ اس میں جتنی چاہیں بحث فرما لیں
فی الحال شاہ عبداللہ کے ناپسندیدہ بیان پر بات ہی اس تھریڈ کا حق اولین ہے۔
صحیح بخاری و مسلم میں موجود روایت کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے شاہِ روم ہرقل کو لکھا تھا:آل سعود مصر میں فوجی ڈکٹیٹر کو اور شام میں نصیری اور شیعہ کفار کو اور یمن میں زیدی شیعوں جو کہ خالصتاً معتزلہ ہیں سپورٹ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔
اسلم تسلم
تو اسلام (عقیدہ توحید) قبول کر لے (غیراللہ کی پکار و پرستش چھوڑ دے) تو بھی سلامت رہے گا اور تیری بادشاہت بھی قائم و دائم رہے گی۔
لیکن
رعایا کی سرکشی اور خوف کی وجہ سے اس نے ایسا نہیں کیا۔
اسی طرح شاہِ مصر مقوقس کو بھی لکھا تھا۔
ایرانی بادشاہ کو بھی لکھا تھا۔
وغیرہ وغیرہ
سوال یہ ہے کہ جس بادشاہ نے بھی رسول اللہ ﷺ کی بات (اسلم تسلم) کو کسی بھی وجہ سے نہیں مانا، اُس کی سلطنت کتنی دیر اُس کے اپنے پاس رہی؟ یا اس کی اولاد کے پاس رہی؟ یا اس کے قبیلے اور خاندان کے پاس رہی؟ یا اس قوم کے پاس رہی؟
جرم کیا تھا؟
صرف اور صرف یہی کہ
توحید کی دعوت پہنچنے اور اسے سمجھ لینے کے باوجود اس سے رُوگردانی کرنا۔
آج بھی اگر مسلمانوں کی عظیم ریاست سعودیہ کے فرمانروا اپنی مملکت کی بنیادوں سے اپنے اباء و اجداد کی قائم کردہ توحید اور توحید سے محبت کرنے والوں کی نسبت اُنہیں قتل کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہو جائیں گے تو کتنی دیر تک ارض مقدس حرمین الشریفین پر ان کو حکومت حاصل رہے گی۔
شاہ عبداللہ کو سب سے پہلے اللہ تعالی سے توبہ کرنی چاہیے۔ اس کے بعد توحید والوں کی محبت اپنے دل میں رکھتے ہوئے اپنے بیان سے رجوع کرنا چاہیے۔ اور توحید کی خاطر لڑنے والوں کی مدد کرنی چاہیے۔
اگر وہ یہ کام کر لیں تو ٹھیک۔ ورنہ ان کا حساب اللہ کے ذمے ہے۔