ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
’اعجاز بلاغی‘
گذشتہ دونوں قراء توں میں سے ہر ایک نے دوسری سے الگ فائدہ دیا ہے، کیونکہ ان میں سے ہر قراء ت میں کئی دلالتوں اور اعتبارات کا احتمال رہتا ہے۔ اگر صرف ایک لفظ کا اعتبار کیا جاتا اور دوسری قراء ت کو چھوڑ دیا جاتا تو پھر ایک آیت سے ایک ہی دلالت ثابت ہوتی لہٰذا قرآن کااعجاز بلاغی کھل کر معترضین کے سامنے آگیا اور یہ ثابت ہوگیا کہ قراء ات قرآن کی معنویت اور حکمت کو مجروح نہیں کرتیں بلکہ مزید تقویت دیتی ہیں اور پڑھنے، سننے والے کے سامنے قرآن کا مقصود اور سیاق و سباق واضح ہوجاتا ہے۔
گذشتہ دونوں قراء توں میں سے ہر ایک نے دوسری سے الگ فائدہ دیا ہے، کیونکہ ان میں سے ہر قراء ت میں کئی دلالتوں اور اعتبارات کا احتمال رہتا ہے۔ اگر صرف ایک لفظ کا اعتبار کیا جاتا اور دوسری قراء ت کو چھوڑ دیا جاتا تو پھر ایک آیت سے ایک ہی دلالت ثابت ہوتی لہٰذا قرآن کااعجاز بلاغی کھل کر معترضین کے سامنے آگیا اور یہ ثابت ہوگیا کہ قراء ات قرآن کی معنویت اور حکمت کو مجروح نہیں کرتیں بلکہ مزید تقویت دیتی ہیں اور پڑھنے، سننے والے کے سامنے قرآن کا مقصود اور سیاق و سباق واضح ہوجاتا ہے۔