- شمولیت
- مارچ 08، 2011
- پیغامات
- 2,521
- ری ایکشن اسکور
- 11,555
- پوائنٹ
- 641
اس میں کوءی شک نہیں ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق باغی گروہ نے ہی حضرت عمار رضی اللہ عنہ کو قتل کیا تھا لیکن یہ باغی گروہ کون تھا، پہلے اس کا تعین تو ہو جائے کیونکہ جس طرح حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لشکر میں قاتلان عثمان سے متعلق شرپسند عناصر موجود تھے، اسی طرح حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے گروہ میں بھی ایسے شرپسند عناصر موجود تھے جو دونوں طرف سے لڑائی کی آگ بھڑکانا چاہتے تھے۔
یہ شر پسند عناصر چھوٹی چھوٹی ٹولیوں کی صورت میں ایک بڑے لشکر کا حصہ ہوتے تھے اور عموما انہیں بڑے لشکر سے علیحدہ کرنا مشکل ہوتا تھا تو حضرت عمار رضی اللہ عنہ کو بھی شرپسندوں کی ایک ایسی ہی ٹولی نے شہید کیا تھا۔
اس کو آپ یوں سمجھیں کہ جیسے مجاہدین کے لشکروں میں ایجنسیوں کے لوگ گھس جاتے ہیں اور ایجنسیوں میں جہادی ذہن رکھنے والے لوگ موجود ہیں۔ اور عموما جب بھی کسی دوسرے سیٹ اپ ایسے لوگ داخل ہوتے ہیں تو ان کو مقصد اپنا مشن پورا کرنا ہوتا ہے۔
یہ شر پسند عناصر چھوٹی چھوٹی ٹولیوں کی صورت میں ایک بڑے لشکر کا حصہ ہوتے تھے اور عموما انہیں بڑے لشکر سے علیحدہ کرنا مشکل ہوتا تھا تو حضرت عمار رضی اللہ عنہ کو بھی شرپسندوں کی ایک ایسی ہی ٹولی نے شہید کیا تھا۔
اس کو آپ یوں سمجھیں کہ جیسے مجاہدین کے لشکروں میں ایجنسیوں کے لوگ گھس جاتے ہیں اور ایجنسیوں میں جہادی ذہن رکھنے والے لوگ موجود ہیں۔ اور عموما جب بھی کسی دوسرے سیٹ اپ ایسے لوگ داخل ہوتے ہیں تو ان کو مقصد اپنا مشن پورا کرنا ہوتا ہے۔