• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مندر 《اور》 مزار !

شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
حضرت علامہ انس کی کتاب مزار اور مندر میں فرق میں آپکی اس فضول بک کا جواب ہے۔وہاں ملاحظہ کریں۔اور ہندو کے سب افعال بطور عبادت ہیں۔وہ معبود سمجھتے ہیں ہم نہیں۔باقی تفصیلا گفتگو مختلف تھریڈز میں ہو رہی ہے
 
شمولیت
مارچ 04، 2015
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
42
پوائنٹ
56
السلام علیکم ورحمۃ اللہ!

اگر ہندو بھی یہ کہنا شروع کردیں کہ بھائی ہم بھی عبادت کے ارادے سے نہیں کرتے، جیسے آپ نے کہا تو پھر ان کے سارے افعال یہ جائز ہوجائیں گے؟
اور وہ بھی کہنا شروع کردیں کہ ہم ان کو معبود نہیں سمجھتے تو پھر یہ جائز ہوجائے گا؟
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
1۔ہندو غیر اللہ کی عبادت کے لئے مندر جاتا ہے۔
جب کہ مسلمان اولیا کو ایصال ثواب کرنے کے لئے مزار جاتا ہے۔
2۔ہندو کا پرساد تقرب الی غیر کے لئے ہے
جب کہ مسلمان کی نیاز ولی کو ایصال ثواب کے لئے ہے۔
اور دیکھو وہ بھی تو گنگا کے پانی کو پاک سمجھتے ہیں اور تم آب زمزم کو۔وہ بھی پتھروں کو چومتے ہیں تم بھی حجر اسود کا بوسے لیتے ہو۔وہ بھی پتھروں کو سجدہ کرتے ہیں تم بھی کعبے کی طرف سجدہ کرتے ہو۔تو کیا ان سب کو بھی ہندوانہ اعمال کہو گئے؟کیا ہندو روزے نہیں رکھتے بلکہ کچھ نے تو ان کے لئے نماز کو بھی تسلیم کیا ہے تو کیا یہ اعمال بھی ہندوانہ ہونگے؟
دیکھو یہودی کہتے ہیں موسی نبی ہیں تم بھی کہتے ہو موسی نبی ہیں کیا تمہارا عقیدہ یہودانہ ہونگا؟
یہ عجیب گپ ہے تم لوگوں کی کسی بدمذہب سے کسی عمل یا عقیدہ کی مماثلت سے وہ عقیدہ خراب نہیں ہوتا۔اور ان سب باتوں کا سادہ جواب یہ کہ ہندوں اگر پتھر کو سجدہ کرتا ہے تو اس کو معبود سمجھ کر ہم کعبے کو معبود نہیں سمجھتے بلکہ وہ تو ایک ذریعہ ہے۔تو پتہ چلا اعمال میں مماثلت کا فرق عقیدہ سے ہوگا۔
لہذا وہ یہ اعمال بطور عبادت اور بتوًں کو معبود سمجھ کر کرتے ہیں۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
1۔ہندو غیر اللہ کی عبادت کے لئے مندر جاتا ہے۔
جب کہ مسلمان اولیا کو ایصال ثواب کرنے کے لئے مزار جاتا ہے۔
2۔ہندو کا پرساد تقرب الی غیر کے لئے ہے
جب کہ مسلمان کی نیاز ولی کو ایصال ثواب کے لئے ہے۔
اور دیکھو وہ بھی تو گنگا کے پانی کو پاک سمجھتے ہیں اور تم آب زمزم کو۔وہ بھی پتھروں کو چومتے ہیں تم بھی حجر اسود کا بوسے لیتے ہو۔وہ بھی پتھروں کو سجدہ کرتے ہیں تم بھی کعبے کی طرف سجدہ کرتے ہو۔تو کیا ان سب کو بھی ہندوانہ اعمال کہو گئے؟کیا ہندو روزے نہیں رکھتے بلکہ کچھ نے تو ان کے لئے نماز کو بھی تسلیم کیا ہے تو کیا یہ اعمال بھی ہندوانہ ہونگے؟
دیکھو یہودی کہتے ہیں موسی نبی ہیں تم بھی کہتے ہو موسی نبی ہیں کیا تمہارا عقیدہ یہودانہ ہونگا؟
یہ عجیب گپ ہے تم لوگوں کی کسی بدمذہب سے کسی عمل یا عقیدہ کی مماثلت سے وہ عقیدہ خراب نہیں ہوتا۔اور ان سب باتوں کا سادہ جواب یہ کہ ہندوں اگر پتھر کو سجدہ کرتا ہے تو اس کو معبود سمجھ کر ہم کعبے کو معبود نہیں سمجھتے بلکہ وہ تو ایک ذریعہ ہے۔تو پتہ چلا اعمال میں مماثلت کا فرق عقیدہ سے ہوگا۔
لہذا وہ یہ اعمال بطور عبادت اور بتوًں کو معبود سمجھ کر کرتے ہیں۔
استغفراللہ العظيم
انا للہ وانا الیہ راجعون
قبرپرستی شرک کی انتہاء
اگر یہ قبر پرستی شرک نہیں ھے تو اور کیا شرک ھوگا آج کے قبرپرستوں کا شرک مشرکین مکہ کے شرک سے بھی سخت شرک ھے مشرک مکہ کچھ بتوں کی پوجا کرتے تھے آج کے مشرک ہر مردے کی قبر کی پوجا کرتے ھین. .


 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
اس ویڈیو کو دیکھ ہمارے نادان بھولے معصوم مدنی منے بھائی کیا جواب دینا پسند کریں گے

دیکھیں اور ایمان کا محاسبہ ضرور کریں

اللہ کی قسم اگر عرس دین ہوتا تو یہ کام نہ ہوتا
جب غیر شرعی کام کو دین بناکر بیان کیا جائے گا
توانجام یہ ہی ہونا ہے
کیونکہ یہ کام کرنے کا طریقہ موجود نہیں
مطلب اگر عرس دین ہوتا تو طریقہ بھی موجود ہوتا
جب طریقہ ہی موجود نہیں تو لوگ اپنے حساب سے اور اپنے نفس کو خوش کرنے کے لیے اپنی مرض سے منا رہے ہیں
اور دلیل یہ دیتے ہیں
* منع کہاں ہے
*جو کام سنت سے ٹکرائے وہ بدعت
یہ ویڈیو اصلاح کے لیے اپلوڈ کی گئی ہے نہ کہ تنقید کے لیے
اللہ ہمیں اور تمام مسلمانوں کو ہدایت دے
شاید ہماری کمزوری کی وجہ سے یہ مسلمان دین سے دور ہوگئے......


 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
جناب جو بات میں نے کہی اس کا تو کوئی جواب نہیں دے پائے تم۔۔۔باقی اسلام علیکم
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
سُوۡرَةُ فَاطِر

يُولِجُ ٱلَّيۡلَ فِى ٱلنَّهَارِ وَيُولِجُ ٱلنَّهَارَ فِى ٱلَّيۡلِ وَسَخَّرَ ٱلشَّمۡسَ وَٱلۡقَمَرَ ڪُلٌّ۬ يَجۡرِى لِأَجَلٍ۬ مُّسَمًّ۬ىۚ ذَٲلِڪُمُ ٱللَّهُ رَبُّكُمۡ لَهُ ٱلۡمُلۡكُۚ وَٱلَّذِينَ تَدۡعُونَ مِن دُونِهِۦ مَا يَمۡلِكُونَ مِن قِطۡمِيرٍ (١٣) إِن تَدۡعُوهُمۡ لَا يَسۡمَعُواْ دُعَآءَكُمۡ وَلَوۡ سَمِعُواْ مَا ٱسۡتَجَابُواْ لَكُمۡۖ وَيَوۡمَ ٱلۡقِيَـٰمَةِ يَكۡفُرُونَ بِشِرۡڪِكُمۡۚ وَلَا يُنَبِّئُكَ مِثۡلُ خَبِيرٍ۬ (١٤) ۞ يَـٰٓأَيُّہَا ٱلنَّاسُ أَنتُمُ ٱلۡفُقَرَآءُ إِلَى ٱللَّهِۖ وَٱللَّهُ هُوَ ٱلۡغَنِىُّ ٱلۡحَمِيدُ (١٥) إِن يَشَأۡ يُذۡهِبۡڪُمۡ وَيَأۡتِ بِخَلۡقٍ۬ جَدِيدٍ۬ (١٦) وَمَا ذَٲلِكَ عَلَى ٱللَّهِ بِعَزِيزٍ۬ (١٧) وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ۬ وِزۡرَ أُخۡرَىٰۚ وَإِن تَدۡعُ مُثۡقَلَةٌ إِلَىٰ حِمۡلِهَا لَا يُحۡمَلۡ مِنۡهُ شَىۡءٌ۬ وَلَوۡ كَانَ ذَا قُرۡبَىٰٓۗ إِنَّمَا تُنذِرُ ٱلَّذِينَ يَخۡشَوۡنَ رَبَّہُم بِٱلۡغَيۡبِ وَأَقَامُواْ ٱلصَّلَوٰةَۚ وَمَن تَزَكَّىٰ فَإِنَّمَا يَتَزَكَّىٰ لِنَفۡسِهِۚۦ وَإِلَى ٱللَّهِ ٱلۡمَصِيرُ (١٨) وَمَا يَسۡتَوِى ٱلۡأَعۡمَىٰ وَٱلۡبَصِيرُ (١٩) وَلَا ٱلظُّلُمَـٰتُ وَلَا ٱلنُّورُ (٢٠) وَلَا ٱلظِّلُّ وَلَا ٱلۡحَرُورُ (٢١)وَمَا يَسۡتَوِى ٱلۡأَحۡيَآءُ وَلَا ٱلۡأَمۡوَٲتُۚ إِنَّ ٱللَّهَ يُسۡمِعُ مَن يَشَآءُۖ وَمَآ أَنتَ بِمُسۡمِعٍ۬ مَّن فِى ٱلۡقُبُورِ (٢٢)

سورة فَاطِر

وہی رات کو دن میں داخل کرتا اور (وہی) دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور اسی نے سورج اور چاند کو کام میں لگا دیا ہے۔ ہر ایک ایک وقت مقرر تک چل رہا ہے۔ یہی خدا تمہارا پروردگار ہے اسی کی بادشاہی ہے۔ اور جن لوگوں کو تم اس کے سوا پکارتے ہو وہ کھجور کی گٹھلی کے چھلکے کے برابر بھی تو (کسی چیز کے) مالک نہیں (۱۳) اگر تم ان کو پکارو تو وہ تمہاری پکار نہ سنیں اور اگر سن بھی لیں تو تمہاری بات کو قبول نہ کرسکیں۔ اور قیامت کے دن تمہارے شرک سے انکار کردیں گے۔ اور (اللہ) باخبر کی طرح تم کو کوئی خبر نہیں دے گا (۱۴)لوگو تم (سب) اللہ کے محتاج ہو اور اللہ بےپروا سزاوار (حمد وثنا) ہے (۱۵) اگر چاہے تو تم کو نابود کردے اور نئی مخلوقات لا آباد کرے (۱۶)اور یہ اللہ کو کچھ مشکل نہیں (۱۷) اور کوئی اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا۔ اور کوئی بوجھ میں دبا ہوا اپنا بوجھ بٹانے کو کسی کو بلائے تو کوئی اس میں سے کچھ نہ اٹھائے گا اگرچہ قرابت دار ہی ہو۔ (اے پیغمبر) تم انہی لوگوں کو نصیحت کرسکتے ہو جو بن دیکھے اپنے پروردگار سے ڈرتے اور نماز بالالتزام پڑھتے ہیں۔ اور جو شخص پاک ہوتا ہے اپنے ہی لئے پاک ہوتا ہے۔ اور (سب کو) اللہ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے (۱۸) اور اندھا اور آنکھ والا برابر نہیں (۱۹) اور نہ اندھیرا اور روشنی (۲۰) اور نہ سایہ اور دھوپ (۲۱) اور نہ زندے اور مردے برابر ہوسکتے ہیں۔ اللہ جس کو چاہتا ہے سنا دیتا ہے۔ اور تم ان کو جو قبروں میں مدفون ہیں نہیں سنا سکتے (۲۲
 
Top