• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

منکرین استمداد غیر اللہ سے چند سوالات

شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
رانا جی نے لکھا ہے کہ "یہ دس کی قید اپنے پاس رکھیں اور جائیں آپ صرف ایک سے ہی دیکھا دیں کہ اس نے شرک کہا ہو"
یہ لیجئے منہ مانگی موت

حضرت شاہ ولی الله رحمہ الله لکھتے ہیں
ذارا میری عبارت تو پڑھو پھر دینا منہ مانگی موت
ور اگلی بات اگر میری بات جھوٹ ہے تو پیش کرو کس صحابی نے اس کو شرک کہا ہے؟زمین پھٹ سکتی ہے آسمان پھٹ سکتا ہے حضرت صاحب آپ زہر بھی پی سکتے ہو مگر کسی ایک صحابی سے یہ ثابت نہیں کر سکتے کہ اس نے وسیلہ کو شرک کہا ہو۔تم دس کی بات کرتے ہو جاو ایک سے ثابت کرو۔میں اس سے دستبدار ہو جاتا ہوں۔مگر؎
نہ خنجر اٹھے گا نہ تلوار ان سے
یہ بازو میرے آزمائے ہوئے ہیں
 
شمولیت
مئی 05، 2014
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
81
بھائی مجھے سے خیر القرون کی دلیلیں مانگنے والے 13 صدی میں آگئے ؟کہاں گیا صحابی کا قول ۔شاہ صاحب نے بھی مستقل مانگنے کو شرک کہا ہے۔اس کی وضاحت شاہ عبد العزیز نے اپنے فتاوی میں بھی کی ہے۔استعانت بمعنی توسل کو شرک ثابت کرو۔
اور ہاں اس کو علامہ آلوسی نے بدعت کہا ہے شرک نہیں۔جب تمہاری دلیل دعوی کے مطابق نہیں تو نقض کیا کرو۔
ملمع کی انگوٹھی میں یہ عارضی ہے رونق
جب تاؤ دیا جائے گا ، مُنہ ہو جائے گا فَق
رانا جی : مدعی آپ ہیں بندہ نہیں؟ دلیل مدعی کے ذمہ ہوتی ہے منکر کے نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ابھی تک جناب " غیر اللہ سے استمداد و استعانت " پر اپنا دعوی نہیں لکھ سکے ۔ سارا زور جناب لگا رہے ہیں کہ استمداد و استعانت سے مراد وسیلہ و تبرک ہوتا ہے ۔ اور اپنے اس دعوی( استعانت و استمداد سے مراد وسیلہ و تبرک ہوتا ہے) پر ابھی تک قرآن مجید حدیث صحیح اور صفہ سے لیکر تمام محدثین سے ایک حوالہ بھی نقل نہیں کر سکے اور ان شاء اللہ نہ کر سکیں گے ۔
بندہ غیر اللہ سے استمداد و استعانت کا منکر ہے ۔ منکر سے دلیل کا مطالبہ چہ معنی دارد۔۔۔۔۔۔
بندہ نے جناب کی پوسٹ نمبر 162کی اس بات( آپ صرف ایک ہی سے دیکھا دیں کہ اس نے شرک کہا ہو) پر جناب کو منہ مانگی موت دی ہے ۔
حضرت شاہ ولی الله رحمہ الله لکھتے ہیں:
”ومنھا انہم کانوا یستعینوں بغیر الله فی حوائجہم من شفاء المریض وغناء الفقیر، وینذرون لہم ویتوقعون انجاح مقاصدہم بتلک النذور، ویتلون أسمائہم رجاء برکتھا، فأوجب الله تعالیٰ علیہم أن یقولوا فی صلواتھم:﴿ایاک نعبدوایاک نستعین﴾․

وقال الله تعالیٰ:
﴿فلاتدعوا مع الله احداً﴾

ولیس المراد من الدعاء العبادة، کما قال بعض المفسرین، بل ھو الاستعانة، لقولہ تعالیٰ: ﴿بل ایاہ تدعون فیکشف ماتدعون﴾․ (حجة الله البالغہ، ص:62، طبع مصر)


ترجمہ: اقسام شرک میں سے ایک یہ ہے کہ مشرکین اپنی حاجتوں میں غیر الله سے استعانت کرتے تھے، مثلاً بیمار کی شفا اور فقیر کی مال داری وغیرہ اوران کے لیے نذریں مانتے تھے اور ان کی وجہ سے وہ اپنی مرادیں پوری ہونے کی امید رکھتے تھے۔

سوالله تعالیٰ نے ان پر یہ واجب کر دیا کہ وہ اپنی نمازمیں ﴿ایاک نعبدو وایاک تستعین﴾ پڑھیں اور نیز الله تعالیٰ نے فرمایا کہ تم الله کے ساتھ کسی کو مت پکارو او رمذکورہ آیت میں دعا سے مراد عبادت نہیں، جیسا کہ بعض مفسرین نے کہا ہے، بلکہ استعانت مراد ہے، جیسا کہ ارشاد خدا وندی ہے ”بلکہ تم صرف اسی کو پکارو گے سو وہ تمہاری تکلیف کو رفع کرے گا۔“

اس صاف اور صریح عبارت سے واضح ہو جاتا ہے کہ غیر الله سے استعانت شرک ہے اور مشرکین مکہ اسی شرک میں مبتلا تھے۔

ایک او رجگہ حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں:
”وکفرالله سبحانہ مشرکی مکة بقولہم لرجل سخی کان یلت السویق للحجاج أنہ نصب منصب الألوھیة، فجعلوا یستعینون بہ عندالشدائد“․ ( البدورالبازغة:106)

ترجمہ: اور الله تعالیٰ نے مکہ کے مشرکوں کو اس لیے کافر فرمایا کہ انہوں نے ایک سخی آدمی کو جو ستو گھول کر حجاج کو پلاتا تھا( جس کا نام لات تھا) حاجت روائی کا منصب دے رکھا تھا او رتکالیف ومصائب کے موقع پر وہ اس سے استعانت کیا کرتے تھے۔
اب ادھر اُدھر نہ بھٹکیں صاف صاف اقرار کریں کہ غیر اللہ سے استعانت شرک ہے شرک ہے شرک ہے
اس پوسٹ میں وسیلہ یا تبرک پر بحث نہیں ہے
 
شمولیت
مئی 05، 2014
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
81
بھائی مجھے سے خیر القرون کی دلیلیں مانگنے والے 13 صدی میں آگئے ؟کہاں گیا صحابی کا قول ۔شاہ صاحب نے بھی مستقل مانگنے کو شرک کہا ہے۔اس کی وضاحت شاہ عبد العزیز نے اپنے فتاوی میں بھی کی ہے۔استعانت بمعنی توسل کو شرک ثابت کرو۔
اور ہاں اس کو علامہ آلوسی نے بدعت کہا ہے شرک نہیں۔جب تمہاری دلیل دعوی کے مطابق نہیں تو نقض کیا کرو۔
قادری جی:بندہ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی سے اس کا شرک ہونا ثابت کر چکا ہے اور علامہ الوسی کا حوالہ صرف بدعت دیکھانا مقصود نہیں اصل دیکھانا مقصود تھا کہ علامہ الوسی نے بدعت کے ساتھ یہ بھی فرمایا ہے کہ"
اور مردوں سے استغاثہ ان بدعات میں سے ہے جن کو سلف میں سے کسی نے نہیں کیا۔''
مردوں سے استغاثہ ایسی بدعت ہے کہ سلف صالحین میں سے کسی نے نہیں کی۔ صفہ سے لیکر کس زمانے تک کے لوگ " سلف صالحیں " کہلاتے ہیں؟
چلو جناب اس استغاثہ کو شرک نہ سہی بدعت تو مان لیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
کسی کے ماننے یا نہیں ماننے سے شرک کی تعریف تو نہیں بدل جائیگی، شرک کو شرک ہی کہا جائیگا بدعت نہیں ۔ یہ وہ حد فاصل ہے ہے جو امت مسلمہ کو متمیز کرتا هے ، شرک کرنیوالوں سے ۔
دراصل قرآن نے تفصیلی وضاحت کر دی ہے اوراحادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں اس موضوع پر انتباہ و احکام موجود ہیں ۔ شاید اسی خوف سے واضح شرک کو بہی حرام ، بدعت یا جاہل (کم فہم عام سے مسلمان) عوام کے فعل میں شمار کرتے ہیں ۔ وہ مسلم کیونکر ہوا جو شرک باللہ سے غافل ہو؟ وہ عالم کیونکر ہوا جس نے شرک جیسے عمل کے خلاف جہاد نہیں کیا؟ وہ طالب علم بہی نہیں ہوسکتا جو یہ سب مشرکانہ اقوال و افعال کو خاموشی سے دیکہتا رہے ۔
دراصل یہ سب شرک کو بڑہاوا دیتے ہیں ، ایسے کاموں میں جوش و خروش سےحصہ لیتے ہیں ۔ یہ جانتے ہوئےبهی کہ اللہ تعالی شرک معاف کرنیوالا نہیں ہے ۔
اب جو غضب الہی سے نہ ڈرے اسکا علاج بهلا کون کر سکتا ہے اور جسے اسلام کی سب سے پہلی شرط توحید ہی پتہ نا ہو اور اسے جاہل ہونے کا سرٹیفکٹ دیتے رہیں مزید ستم کہ اسکی بخشش کی بهی گارنٹی دلواتے ہیں ۔ یہ جن کو جاہل رکہا گیا دہوکا دے کر کل روز محشر اللہ کے حضور گواہی پیش کرینگے تو اللہ ان کا کیا حشر کریگا ؟
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
قادری جی:بندہ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی سے اس کا شرک ہونا ثابت کر چکا ہے اور علامہ الوسی کا حوالہ صرف بدعت دیکھانا مقصود نہیں اصل دیکھانا مقصود تھا کہ علامہ الوسی نے بدعت کے ساتھ یہ بھی فرمایا ہے کہ"
اور مردوں سے استغاثہ ان بدعات میں سے ہے جن کو سلف میں سے کسی نے نہیں کیا۔''
مردوں سے استغاثہ ایسی بدعت ہے کہ سلف صالحین میں سے کسی نے نہیں کی۔ صفہ سے لیکر کس زمانے تک کے لوگ " سلف صالحیں " کہلاتے ہیں؟
چلو جناب اس استغاثہ کو شرک نہ سہی بدعت تو مان لیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دنیا میں اور بھی دیکھے ہیں ہم نے ہٹ دھرم
مگر سب پر سبقت لے گئی بے حیا ئی آپ کی
جناب پہلی بات تو میں نے کہا تھا کہ صحابی سے دیکھاو جو تم نے مجھ سے مانگا تھا میں نے دیکھایا۔اگلی بات قرآن کی آیت پیش کی۔جس کی تشریح میں تمنے خود اس مفہوم کو تسلیم کیا کہ نبی اکرم نے نماز کے ذریعے سے مدد مانگی۔جبکہ اللہ نے نماز کو مددگار قرار دیا۔تو ثابت ہوا کہ توسل بمعنی استعانت قرآن سے ثابت ہے۔حدیث پیش کی سل ربیعہ والی جواب نہیں آیا۔میں نے کہا تھا کہ کسی صحابی نے اس کو شرک کہا کو جواب نہیں آیا۔شاہ صاحب نے مسقل سمجھ کر مانگنے کو شرک کہا توسل کو نہیں۔اگلی بات جو لوگ صحابہ کے قول کو حجت نہیں مانتے وہ علامہ الوسی کا قول پیش کرنے لگے۔فی الحال صرف ایک سوال ہے کہ کیا علامہ الوسی آپ کے نزدیک حجت ہیں؟دوسری بات انہوں نے بدعت کہا ہے شرک نہیں۔کیا یا نہ کیا کی بحث الگ ہے۔اور تم نے میری کس دلیل کا جواب دیا ہے؟اب اگر میری باتوں کا جواب آئے گا تو ہی میں پوسٹ کروں گا
 
شمولیت
مئی 05، 2014
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
81
دنیا میں اور بھی دیکھے ہیں ہم نے ہٹ دھرم
مگر سب پر سبقت لے گئی بے حیا ئی آپ کی
جناب پہلی بات تو میں نے کہا تھا کہ صحابی سے دیکھاو جو تم نے مجھ سے مانگا تھا میں نے دیکھایا۔اگلی بات قرآن کی آیت پیش کی۔جس کی تشریح میں تمنے خود اس مفہوم کو تسلیم کیا کہ نبی اکرم نے نماز کے ذریعے سے مدد مانگی۔جبکہ اللہ نے نماز کو مددگار قرار دیا۔تو ثابت ہوا کہ توسل بمعنی استعانت قرآن سے ثابت ہے۔حدیث پیش کی سل ربیعہ والی جواب نہیں آیا۔میں نے کہا تھا کہ کسی صحابی نے اس کو شرک کہا کو جواب نہیں آیا۔شاہ صاحب نے مسقل سمجھ کر مانگنے کو شرک کہا توسل کو نہیں۔اگلی بات جو لوگ صحابہ کے قول کو حجت نہیں مانتے وہ علامہ الوسی کا قول پیش کرنے لگے۔فی الحال صرف ایک سوال ہے کہ کیا علامہ الوسی آپ کے نزدیک حجت ہیں؟دوسری بات انہوں نے بدعت کہا ہے شرک نہیں۔کیا یا نہ کیا کی بحث الگ ہے۔اور تم نے میری کس دلیل کا جواب دیا ہے؟اب اگر میری باتوں کا جواب آئے گا تو ہی میں پوسٹ کروں گا
نہیں ہے علم اُن میں جھل کی مستی کا جھگڑا ہے
یہ باتیں غیر ثابت ہیں ، زبر دستی کا جھگڑا ہے
ہٹ دھرم کون ہے یہ پوسٹیں پڑھنے والے خود جان لیں گے :
پوسٹ نمبر 162میں جناب نے یہ مطالبہ کیا تھا ( آپ صرف ایک ہی سے دیکھا دیں کہ اس نے شرک کہا ہو) اس مطالبہ میں " صحابی " کا لفظ دیکھا دیں؟
بندہ نے جناب کا یہ مطالبہ پورا کر دیا ہے اسے نہ مان کر جناب ہٹ دھرم بنے ہوئے ہیں ۔
قادری جی :
توسل: توسل إلی اللہ بعمل أو وسیلة یعنی اللہ تک تقرب حاصل کرنا

الواسلہ والوسیلة یعنی ذریعہ تقرب، مرتبہ، درجہ (منجد عربی؍اردو)

توسل بمعنی نزدیکی جتن بچیزے و بکارے (منتہی الادب)

توسل بمعنی رغبت (مفردات القرآن) توسل بمعنی حاجت (لسان العرب)

استغاثة: غوث سے، بمعنی مدد کے لئے چلانا اور استغاث یعنی مدد چاہنا (منجد)

غوث یعنی فریاد و فریاد رس۔

استغاثة یعنی فریاد خواستن (منتہی الادب)

مذکورہ حوالہ جات سے معلوم ہوا کہ توسل و استعانت میں واضع فرق ہے۔
اور جناب اسے ایک بنانے پر تلے ہوئے ہیں؟؟؟

بندہ نے جو " واستعینو الخ کی تشریح نقل کی جناب نے اس پر لکھا ہے کہ اس میں تو نے
لفظ " نماز کے ذریعہ " لکھ کر مان لیا ہے کہ توسل و استعانت ایک چیز ہیں؟
اپنی عقل پر ماتم کریں : کیا رسول اللہ ﷺ نماز سے یہ کہتے تھے میری مدد کر؟ یا اللہ کو نماز کا واسطہ دیتے تھے کہ یا اللہ نماز کے واسطے یا وسیلہ سے میرا کام کر دے؟
نماز کے زریعہ کا صاف مطلب ہے کہ نماز میں اللہ سے مانگتے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور اسی کی اپنی امت کو تعلیم بھی دی
رانا جی : مدعی آپ ہیں بندہ نہیں؟ دلیل مدعی کے ذمہ ہوتی ہے منکر کے نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ابھی تک جناب " غیر اللہ سے استمداد و استعانت " پر اپنا دعوی نہیں لکھ سکے ۔ سارا زور جناب لگا رہے ہیں کہ استمداد و استعانت سے مراد وسیلہ و تبرک ہوتا ہے ۔ اور اپنے اس دعوی( استعانت و استمداد سے مراد وسیلہ و تبرک ہوتا ہے) پر ابھی تک قرآن مجید حدیث صحیح اور صفہ سے لیکر تمام محدثین سے ایک حوالہ بھی نقل نہیں کر سکے اور ان شاء اللہ نہ کر سکیں گے ۔
بندہ غیر اللہ سے استمداد و استعانت کا منکر ہے ۔ منکر سے دلیل کا مطالبہ چہ معنی دارد۔۔۔۔۔۔
چلو " واستعینو " کی تفسیر صفہ سے لیکر تمام محدثین میں سے صرف دس محدثین سے نقل کردو کہ ( استعانت و استمداد سے مراد وسیلہ و تبرک ہوتا ہے) آؤ میدان میں ؟؟؟
بندہ شاہ ولی اللہ مفسر محدث دہلوی سے استعانت کا شرک ہونا ثابت کر چکا ہے ۔
دلیل دعوی پر ہوتی ہے غیر اللہ سے استمدا و استعانت دعوی ہی جناب کا موجود نہیں دلیل کیسی؟
اس پوسٹ سے فرار ہی جناب کو بچا سکتا ہے اور اب جناب فرار کے لئے پر تول رہے ہیں جبھی تو جناب نے لکھا ہے کہ
اب اگر میری باتوں کا جواب آئے گا تو ہی میں پوسٹ کروں گا
نہ نو من تیل ہوگا اور نہ رادھا ناچے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

کشمیر خان

مبتدی
شمولیت
اگست 22، 2015
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
25
علی معاویہ بھائی بھائی صاحب!
اس تھریڈ کا عنوان چیک کریں ’’منکرین استمداد غیر اللہ سے چند سوالات‘‘
ہم تو محض سائل تھے ، مگر آپ نے ہمیں مدعی بنا ڈالا ۔ ۔ ۔ کیا کہنے آپکی فہم کے!!
دلائل آپکے ذمے تھے اور ہیں
مگر
مسلمانوں کو مشرک کہنے والوں کے پلے کچھ بھی نہیں اور ہوگا بھی نہیں!!
 
شمولیت
مئی 05، 2014
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
81
علی معاویہ بھائی بھائی صاحب!
اس تھریڈ کا عنوان چیک کریں ’’منکرین استمداد غیر اللہ سے چند سوالات‘‘
ہم تو محض سائل تھے ، مگر آپ نے ہمیں مدعی بنا ڈالا ۔ ۔ ۔ کیا کہنے آپکی فہم کے!!
دلائل آپکے ذمے تھے اور ہیں
مگر
مسلمانوں کو مشرک کہنے والوں کے پلے کچھ بھی نہیں اور ہوگا بھی نہیں!!
کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے
جناب کشمیر خان صاحب : اس پوسٹ سے 4 فروری سے لاپتہ تھے اور آج مورخہ 3 مارچ کو ظاہر ہوئے ۔
جناب نےلکھا ہے کہ
اس تھریڈ کا عنوان چیک کریں ’’منکرین استمداد غیر اللہ سے چند سوالات‘‘ ہم تو محض سائل تھے ، مگر آپ نے ہمیں مدعی بنا ڈالا ۔ ۔ ۔ کیا کہنے آپکی فہم کے!!
خان صاحب " رشیدیہ " تو پڑھی ہوگی ؟ اگر نہیں پڑھی تو کسی اچھے استاد سے پڑھ لیں اور پھر بتائیں کہ " منکر " سائل ہوتا ہے یا " مدعی " ؟؟؟ دلائل منکر کے ذمہ ہوتے ہیں یا مدعی کے؟؟؟
جناب نے یہ بھی لکھا ہے کہ(مسلمانوں کو مشرک کہنے والوں کے پلے کچھ بھی نہیں اور ہوگا بھی نہیں)
خان صاحب ہم کون ہوتے ہیں کسی مسلمان کو مشرک کہنے والے؟ ہم تو شرک کے رسیا لوگوں کا شرک آشکارہ کرتے ہیں اور شرک کی گھاٹی میں ڈوبے ہووں کو مشرک کہتے ہیں وہ بھی اپنی طرف سے نہیں بلکہ احناف کے بہت بڑے عالم محدث و مفسر جناب شاہ ولی اللہ دہلوی کی عبارت پیش کر کے بتاتے ہیں کہ استعانت شرک ہے شرک ہے شرک ہے ۔ ا ور جو شرک کا مرتکب ہوگا اسے مشرک کہیں گے کسی کو اچھا لگے یا بُرا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب فتوی لگانا ہے تو شاہ ولی اللہ پر لگائیں ہم پر نہیں؟
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
پوسٹ نمبر 162میں جناب نے یہ مطالبہ کیا تھا ( آپ صرف ایک ہی سے دیکھا دیں کہ اس نے شرک کہا ہو) اس مطالبہ میں " صحابی " کا لفظ دیکھا دیں؟
پہلی بات تو یہ میری کس پوسٹ میں ہے کہ صحابی کا لفظ دیکھائیں۔صحابی کا قول دیکھاو اس نے اس کو شرک کہا ہو۔
نماز کے زریعہ کا صاف مطلب ہے کہ نماز میں اللہ سے مانگتے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور اسی کی اپنی امت کو تعلیم بھی دی
رانا جی : مدعی آپ ہیں بندہ نہیں؟ دلیل مدعی کے ذمہ ہوتی ہے منکر کے نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ابھی تک جناب " غیر اللہ سے استمداد و استعانت " پر اپنا دعوی نہیں لکھ سکے ۔ سارا زور جناب لگا رہے ہیں کہ استمداد و استعانت سے مراد وسیلہ و تبرک ہوتا ہے ۔ اور اپنے اس دعوی( استعانت و استمداد سے مراد وسیلہ و تبرک ہوتا ہے) پر ابھی تک قرآن مجید حدیث صحیح اور صفہ سے لیکر تمام محدثین سے ایک حوالہ بھی نقل نہیں کر سکے اور ان شاء اللہ نہ کر سکیں گے ۔
استعینو مدد حاصل کرو اور آپ خوداس کو ذریعہ مان چکے ہو لہذا اپنی عقل پرماتم کی ضرورت آپکو ہے۔
بندہ شاہ ولی اللہ مفسر محدث دہلوی سے استعانت کا شرک ہونا ثابت کر چکا ہے ۔
میں پہلے بھی کہہ چکا کہ انہوں نے مستقل سمجھ کر مانگنے کو شرک کہا ہے۔اور توسل اور ندا خود شاہ صاحب سے ثابت ہے
اور میں جو شاہ عبد العزیز سے استمداد کامعنی توسل و دعا پیش کیا تھا اس کا کوئی جواب نہیں۔آپ کے گھر کے دو حؤالے دیے جناب اس کو بھی سعودی ریال سمجھ کر کھا گئے۔
خان صاحب ہم کون ہوتے ہیں کسی مسلمان کو مشرک کہنے والے؟ ہم تو شرک کے رسیا لوگوں کا شرک آشکارہ کرتے ہیں اور شرک کی گھاٹی میں ڈوبے ہووں کو مشرک کہتے ہیں
جناب ہم آپ کے علما کی عبارتوں کی روشنی میں آپ کے علما کا شرک پیش کرتے ہیں۔آپ اتنا بتائیں کیا آپ ان کو مشرک کہیں گئے۔
اور یہ بات کہ دعوی نہیں لکھا میں نے اپنے اکابریں کے جو حوالے دیے وہ دعوی نہیں تو اور کیا ہے۔اعلی حضرت اور دوسرے علما نے استعانت بمعنی توسل لیا ہے۔یہی معنی
شفا السقام
شواہد الحق
فتاوی عزیزی وغیرہ میں موجود ہے۔
اب ایک اور حدیث سنئیے حضور نے کہا تمہاری مدد ضعفا کے زریعے کی جاتی ہے۔(بخاری)کیا ضعیف لوگ مدد کرتے ہیں۔نہیں بلکہ ان کے توسل سے مدد کیجاتی ہے۔
رہ گئی یہ بات کے آپ منکر ہیں۔کیا بغیر دلیل کے منکر ہو؟؟؟اب تک تم نے استعانت کو شرک ثابت کرنے کے لیے نہ قرآن کی آیت پیش کی نہ کوئی حدیث۔رہ گئی بات علامہ آلوسی کی تو یہ بات ہم کئے دیتے ہیں اگر ہم نے ان سے توسل ثابت کر بھی دیا تو ماننا آپنے پھر بھی نہیں۔
 

imran shahzad tarar

مبتدی
شمولیت
اگست 30، 2016
پیغامات
56
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
16
استمداد غیر اللہ کا جو عقیدہ ہندو مت جین مت بدھ مت اور عیسائیوں کا وہی عقیدہ آج کے ددباری ملاوں اور ان کے پیروکاروں کا ہے صرف نام میں فرق ہے نظریہ و عقائد ایک ہی ہے۔۔۔۔
وہ اپنے آپ کو مشرک نہیں کہتے ۔۔۔
اور غیر اللہ سے مدد مانگنا ان کے نزدیک دین کا اہم جز ہے۔۔۔حقیقی مجازی کا چکر انہی کا ایجاد کردہ ہے
میرا سوال ہے اگر غیر اللہ سے مدد مانگنا مسلمانوں کے ہاں جائز ہے تو پهر عیسائیوں یہودیوں بدمتوں جین متوں سکهوں وغیرہ پر مشرک ہونے کے فتوے کیوں لگائے جاتے ہیں. ۔۔۔۔
 
Top