• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

منکرین تصوف

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
"محمد علی جواد, post: 88584, member: 2540"]

محترم -
یہ استغراق کی کیفیت یہ مجذوبیت یہ طریقت و شریعت یہ فنا فی اللہ کی باتیں یہ وصل صنم اور باطنی علوم کے حامل لوگ اگر یہ سب خرافات آپ کے نزدیک اہل زہد کا شعار ہیں - تو کم سے کم میں آپ کو گمراہی میں گرنے سے نہیں بچا سکتا - کیا زہد و تقویٰ حاصل کرنے کا الله اور اس کے رسول صل الله علیہ وسلم نے یہی راستہ بتایا تھا؟؟ اہل حدیث تو لوگوں کو واپس حق کی طرف لے کر آے
[/QUOTE]

-میرے خیال میں آپ بات سمجھنے سے قاصر ہیں،اور آپ کسی ایسی دلدل میں گر چکے جس بظاہر خوشنما اہلحدیث دے دیا گیا ،ورنہ حقیقت میں اسکا تعلق قرآن و حدیث سے کچھ نہیں ،میں نے آپ کے سامنے ظاہر و باطن پر قرآن وھدیث سے مولانا امین اللہ پشاوری صاحب کی تحقیق رکھی،مگر آپ پھر اسی ڈگری پر جا رہے ہیں ،آپ یہ سمجھ لے کہ امین اللہ پشاوری کے دلائل میری طرف سے ہیں ،اور آپ اگر علم ظاہر و باطن کو نہیں مانتے تو انکا رد کریں۔ دوسرا جن چیزوں کو آپ نے خرافات لکھا ہے بوجہ کم علمی،ان میں ایک علم باطنی پر آپ نے تنقید کی ہے ،میرے دلائل یہاں پر موجود ہیں۔
حصولِ علم اور فضائل اُمتِ محمدیہﷺ
اہل حدیث کون ہیں آپ نے صرف انکا نام سنا ہوا ہے ،اور آپ نے جتنابھی مباحثہ کیا ہے،کسی ایک جگہ آپ ٹھہر نہ سکے اور بے پیندے لوٹے کی طرح کبھی ادھر کبھی ادھر۔ایک بات پکڑو اور اس پر دلیل دو۔ابھی آپ نے صرف قرآن وھدیث سے ثابت کرنا ہے کہ باطنی علوم نہیں سکتے اور ہونے کے دلیل میں دے چکا ہوں مزید آپ اس لنک میں آپ نمبر۳ پر جو نکات اٹھائے گئے ہیں انکے جواب دے۔
اہل زہد (جو صوفیا ) مشہور ہیں -نے اسلام کی تاریخ میں کیا انقلاب برپا کیے یہ علم و حکمت رکھنے والے لوگ اچھی طر ح جانتے ہیں -آج ہمارے معاشرے میں پھیلی یہ قبر پرستی، شخصیت پرستی یہ دین میں طر ح طر ح کی بدعات ان ہی صوفیا کی مرہون منّت ہیں -
صوفیا کا آپ نے صرف نام سنا ہے ،آپ کو کیا پتہ کہ برصغیر میں مجد دالف ثانی ؒ کا کیا کردار ہے ،شاہ ولی اللہ کون تھے ،شاہ اسماعیل شہید ؒ کیا کارنامے ہیں۔آپ کا حساب وہی ہے جو پنجابی میں کہتے ہیں توں کن میں خواہ مخواہ۔اسی طرح صوفیا اہلحدیث کا تذکرہ میرے دسخط میں موجو دہے ،مگر آپ کتنے غبی ہیں کہ بس اللہ ہی حافظ ہے۔
جہاں تک امام ابن تیمیہ رحمللہ کا تعلق ہے تو انھوں نے صوفیت پر صرف ایک تحقیق کی ہے - اور ہرحال وہ ایک انسان تھے ان سے خطا ء ممکن ہے حیرت ہے کہ ان کی صوفیت پر تحقیق کے باوجود آپ نے انھیں اپنی صوفیا کی لسٹ سے خارج کیا ہوا ہے - شید اس کی وجہ ان کی باقی کتب تو نہیں جو بدعات و خرافات کے مخلافت میں لکھی گئیں ؟؟-
آپ کو کس نے بتایا ہے کہ وہ صوفیا کی لسٹ سے خارج ہیں؟انکے صوفی ہونے پر تو ؑعثمانی گروپ انکو کافر کہتا ہے، دوسرا آپ نے لکھا کہ ان سے خطا ہو سکتی ہے ،اگر ان سے ہو سکتی ہے تو آپ کس باغ کی مولی ہیں ،اگر انکی کوئی خطا ہے تو علمی طور پر اسکا رد پیش کرو۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
-میرے خیال میں آپ بات سمجھنے سے قاصر ہیں،اور آپ کسی ایسی دلدل میں گر چکے جس بظاہر خوشنما اہلحدیث دے دیا گیا ،ورنہ حقیقت میں اسکا تعلق قرآن و حدیث سے کچھ نہیں ،میں نے آپ کے سامنے ظاہر و باطن پر قرآن وھدیث سے مولانا امین اللہ پشاوری صاحب کی تحقیق رکھی،مگر آپ پھر اسی ڈگری پر جا رہے ہیں ،آپ یہ سمجھ لے کہ امین اللہ پشاوری کے دلائل میری طرف سے ہیں ،اور آپ اگر علم ظاہر و باطن کو نہیں مانتے تو انکا رد کریں۔ دوسرا جن چیزوں کو آپ نے خرافات لکھا ہے بوجہ کم علمی،ان میں ایک علم باطنی پر آپ نے تنقید کی ہے ،میرے دلائل یہاں پر موجود ہیں۔
حصولِ علم اور فضائل اُمتِ محمدیہﷺ
۔[/quote]

نبی کریم صل الله علیہ وسلم کا فرمان ہے جس کا مفہوم ہے -
"قیامت کے نزدیک انسان کے اعمال اس پر مشتبہ ہو جائیں گے - (یعنی حلال اور حرام کی تمیز کرنا مشکل ہو جائے گا ) - تیس یا اس سے کچھ اوپر تعداد میں دجال ظاہر ہونگے -اور لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کریں گے -

آج اگر ہم اپنے معاشرے پر نظر ڈالیں تو کے یہ دجالی فتنے ہمارے چاروں طرف موجود ہیں - نبی کریم صل الله علیہ وسلم کے فرمان کے عین مطابق گمراہ عالم حضرات کی بڑی تعداد آج انسانوں کو گمراہی کے گڑھے میں دھکیل رہی ہے -صوفیت یا تصوف بھی ایک دجالی فتنہ ہے جو لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو گمراہ کرنے کا سبب بنا ہوا ہے - تصوف کے دلدادہ لوگوں کا موقف ہے کہ الله رب العزت نے اپنے انبیا کرام پر دو طر ح کے علوم نازل فرما ے - ایک ظاہری علم ہے اور ایک باطنی علم ( یعنی پوشیدہ علم ) ہے -ان صوفیا کے نزدیک ظاہری علم تو با آسانی قرآن و حدیث اور فقہ کے ذریے کے حاصل کیے جا سکتے ہیں - لیکن باطنی علوم (یعنی پوشیدہ علوم ) حاصل کرنے کے لئے انسان کو خاص قسم کی ریاضت و عبادت مراقبہ اور اور بہت سے خرافاتی اعمال کی ضرورت ہوتی ہے باطنی علم اتنی آسانی سے حاصل نہیں ہوتے -ان صوفیا کے نزدیک حضرت علی رضی الله عنہ وہ پہلی شخصیت ہیں جنھوں نے براہ راست نبی کرم صل اللّہ علیہ وسلم سے باطنی علم حاصل کیا -اس کے بعد حضرت حسن بصری رحمللہ نے حضرت علی رضی الله عنہ سے اس کو حاصل کر کے آ گے اپنے معتقدین میں تقسیم کیا -یہی وجہ ہے کہ صوفیا کے نزدیک جو مقام حضرت علی رضی الله عنہ کا ہے وہ کسی اور صحابی کا نہیں ہے-

قرآن میں الله نے اپنے نبی کرم صل الله علیہ وسلم کو حکم دیا -
يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ مِنْ رَبِّكَ ۖ وَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ ۚ وَاللَّهُ يَعْصِمُكَ مِنَ النَّاسِ ۗ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ سوره المائدہ
٦٧
اے رسول جو تجھ پر تیرے رب کی طرف سے اترا ہے اسے پہنچا دے اور اگر تو نے ایسا نہ کیا تو اس کی پیغمبری کا حق ادا نہیں کیا اور الله تجھے لوگوں سے بچائے گا بے شک الله کافروں کی قوم کو راستہ نہیں دکھاتا-

اس آیت کریمہ سے یہ بات واضح ہے کے جو بھی الله نے نبی کریم صل الله علیہ وسلم پر نازل کیا وہ شریعت ہے اور اس کا تمام لوگوں تک پہچانا نبی صل الله علیہ وسلم پر واجب تھا -لہذا یہ کہنا کہ الله کے نبی نے بعض احکامات صرف حضرت علی رضی الله عنہ کو بتا اے یہ نبی صل الله علیہ وسلم پر ایک بڑا بہتان ہے -

اس میں کچھ شک نہیں کہ کچھ چیزیں ایسی ہیں جو الله رب العزت نے صرف اپنے انبیا کے لئے خاص کیں - ان کو معجزات کہا جاتا ہے -لیکن صوفیا کا دعوا ہے کہ کچھ خاص عبادات ریاضات اور مجاہدے کی بدولت ایک غیر نبی (ولی) بھی اس مقام پر پہنچ جاتا ہے جس پر الله کا ایک نبی ممتکن ہوتا ہے- اور یہی وجہ ہے کہ یہ اپنے نصاب میں باطنی علوم کو خاص اہمیت اور ترجیح دیتے ہیں - ظاہری علوم ان کے نزدیک کوئی خاص اہمیت نہیں رکھتے -اسی بنا پر اکثر صوفی غیب کا دعوا کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے - جب کہ قرآن میں الله واضح طو ر پر فرماتا ہے

وَمَا كَانَ لِرَسُولٍ أَنْ يَأْتِيَ بِآيَةٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ ۗ لِكُلِّ أَجَلٍ كِتَابٌ سوره الرعد ٣٨
اور کسی رسول کے اختیار میں نہ تھا کہ وہ الله کے حکم کے سوا کوئی معجزہ لاتا- یہ سب کچھ ایک کتاب میں لکھا ہوا ہے

قُلْ لَا أَمْلِكُ لِنَفْسِي نَفْعًا وَلَا ضَرًّا إِلَّا مَا شَاءَ اللَّهُ ۚ وَلَوْ كُنْتُ أَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْرِ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوءُ ۚ إِنْ أَنَا إِلَّا نَذِيرٌ وَبَشِيرٌ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ سوره الاعراف ١٨٨

که دو (اے نبی ) میں اپنی ذات کے نفع و نقصان کا بھی مالک نہیں مگرجو الله چاہے اور اگر میں غیب کی بات جان سکتا تو بہت کچھ بھلائیاں حاصل کر لیتا اور مجھے تکلیف نہ پہنچتی میں تو محض ڈرانے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں ان لوگوں کو جو ایمان دار ہیں -

لیکن صوفیوں پر شیطانوں کا ایسا غلبہ ہو تا ہے کہ کبھی تو وہ اپنے باطنی علم کے ذریے نبی کا ہمسر بننے کی کوشش سے بھی گریز نہیں کرتے تو کبھی فنا فی الله کے باطل عقیدے کے ذریے خدائی کا دعوا تک کر بیٹھتے ہیں- حسین بن منصور حللاج اس کی ایک روشن مثال ہے - اس کا 'انا الحق' کا نعرہ ایسا پر اثر تھا کہ بڑے بڑے الله کے متقی بندے اس کے اس نعرے کے جھانسے میں آ گئے -آج بھی اہل سنّت کے عالموں کی ایک بڑی تعداد اس کو صوفیوں کا جد امجد مانتی ہے-
(جاری ہے)
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119

( اقتباس از دبستان اہلحدیث)
منکرین تصوف ،جو یہ بات کہتے ہیں کہ تصوف گالی ہے ،غلاظت ہے،شرک وبدعت ہے،کیا نواب صدیق حسن صاحب نے سترہ کتابیں لوگوں کو مشرک ،بدعتی اور غلیظ بنانیں کے لئے لکھتے رہئے ہیں؟۔
ہے کوئی ایسا منکر تصوف جو اس بات کا جواب دے سکے۔
ثابت ہوا جو اہلحدیث ہے وہ تصوف اسلامی کا منکر نہیں اور جو منکر ہے وہ اہلحدیث نہیں۔کیونکہ اہلحدیث اہلسنت ولجماعت ہیں اور منکرین تصوف بدعتی و خارجی ہیں ،اور معتزلہ کی ایک جدید شکل ہے۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
آیے اب دیکھتے ہیں ان صوفیہ کی خرافاتی اعمال کیا ہیں جن کو یہ باطنی علم کہتے ہیں -اور اس ہر وقت اس کی مالا جھپتے ہیں -

حضرت جنید بغدادی ایک جگہ بیٹھے ہوے تھے - ایک کتا ان کے آگے سے گزرا اور پھر ایسا صاحب کمال ہو گیا کہ شہر کے دوسرے کتے بھی اس صحاب کرامت کتے کے پاس آ کر بیٹھتے ہے اور مراقبہ کرتے (امداد المشتاق مولف اشرف علی تھانوی ١٠٢ )

نبی کریم صل الله علیہ وسلم کے متعلق مجدد الف ثانی کا قول :
تمام عالم میں کسی کی پیدائش آنحضرت صل الله علیہ وسلم سے نسبت نہیں رکھتی -باوجود عنصری پیدائش کے آنحضرت صل الله علیہ وسلم حق تعالیٰ کے نور سے پیدا کیے گئے - (یعنی نبی کریم صل الله علیہ وسلم نعوز و باللہ ال تعالیٰ کا جزو ہیں ) - (مکتوبات امام ربانی مجدد الف ثانی ٢٦٦ )

جب کہ الله کا قرآن میں واضح فرمان ہے :
قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ يُوحَىٰ إِلَيَّ أَنَّمَا إِلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ ۖ سوره الکھف ١١١
.کہہ دو کہ میں بھی تمہارے جیسا ہی آدمی ہوں- میری طرف وحی کی جاتی ہے کہ تمہارا معبود ایک ہی ہے (الله رب العزت )

حضرت علی ہجویری اپنی کتاب کشف المحجوب میں فرماتے ہیں -
"ابو یزید منا بمنزلہ جبرئیل و الملائکته ترجمہ : ابو یزید (با یزید بسطامی ) حضرت جبرئیل اور دوسرے ملائکہ کی مانند ہیں (نعو ز و باللہ )
کشف المحجوب مولف علی بن عثمان ھجویری ٤٤٨ )

حضرت شاہ والی الله فرماتے ہیں ان کے تایا ابو الرضا محمّد حضرت با یزید بسطامی سے بھی بزرگی میں بہت آگے ہیں -با یزید تو جسم سے روحیں نکال تو لیتے تھے -لیکن دوبارہ نہیں ڈال پاتے تھے لیکن رسول الله صل علیہ وسلم نے اپنے قلب اطہر کے زیر سایہ ایسی تربیت کی کہ جب چاہوں کسی کی روح کھینچ لوں اور جب چاہوں روح واپس جسم میں لوٹا دوں (انفاس العا رفین ٩٦ ٩٥)

ابن عربی کا قول ہے
"مقام نبوۃ فی برزخ فویق الرسول و دو ن الولی " ترجمہ : نبوت کا مقام بیچ میں ہے رسول سے کچھ اوپر ولی سے کچھ نیچے (فتوحات مکیه جلد ١ ١٢ )
یعنی نبی اور رسول بھی مقام ولی تک نہیں پہنچ سکتے ( نعو ز و باللہ )

(جاری ہے)
 
شمولیت
جولائی 20، 2013
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
2
آیے اب دیکھتے ہیں ان صوفیہ کی خرافاتی اعمال کیا ہیں جن کو یہ باطنی علم کہتے ہیں -اور اس ہر وقت اس کی مالا جھپتے ہیں -

حضرت جنید بغدادی ایک جگہ بیٹھے ہوے تھے - ایک کتا ان کے آگے سے گزرا اور پھر ایسا صاحب کمال ہو گیا کہ شہر کے دوسرے کتے بھی اس صحاب کرامت کتے کے پاس آ کر بیٹھتے ہے اور مراقبہ کرتے (امداد المشتاق مولف اشرف علی تھانوی ١٠٢ )

نبی کریم صل الله علیہ وسلم کے متعلق مجدد الف ثانی کا قول :
تمام عالم میں کسی کی پیدائش آنحضرت صل الله علیہ وسلم سے نسبت نہیں رکھتی -باوجود عنصری پیدائش کے آنحضرت صل الله علیہ وسلم حق تعالیٰ کے نور سے پیدا کیے گئے - (یعنی نبی کریم صل الله علیہ وسلم نعوز و باللہ ال تعالیٰ کا جزو ہیں ) - (مکتوبات امام ربانی مجدد الف ثانی ٢٦٦ )

جب کہ الله کا قرآن میں واضح فرمان ہے :
قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ يُوحَىٰ إِلَيَّ أَنَّمَا إِلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ ۖ سوره الکھف ١١١
.کہہ دو کہ میں بھی تمہارے جیسا ہی آدمی ہوں- میری طرف وحی کی جاتی ہے کہ تمہارا معبود ایک ہی ہے (الله رب العزت )

حضرت علی ہجویری اپنی کتاب کشف المحجوب میں فرماتے ہیں -
"ابو یزید منا بمنزلہ جبرئیل و الملائکته ترجمہ : ابو یزید (با یزید بسطامی ) حضرت جبرئیل اور دوسرے ملائکہ کی مانند ہیں (نعو ز و باللہ )
کشف المحجوب مولف علی بن عثمان ھجویری ٤٤٨ )

حضرت شاہ والی الله فرماتے ہیں ان کے تایا ابو الرضا محمّد حضرت با یزید بسطامی سے بھی بزرگی میں بہت آگے ہیں -با یزید تو جسم سے روحیں نکال تو لیتے تھے -لیکن دوبارہ نہیں ڈال پاتے تھے لیکن رسول الله صل علیہ وسلم نے اپنے قلب اطہر کے زیر سایہ ایسی تربیت کی کہ جب چاہوں کسی کی روح کھینچ لوں اور جب چاہوں روح واپس جسم میں لوٹا دوں (انفاس العا رفین ٩٦ ٩٥)

ابن عربی کا قول ہے
"مقام نبوۃ فی برزخ فویق الرسول و دو ن الولی " ترجمہ : نبوت کا مقام بیچ میں ہے رسول سے کچھ اوپر ولی سے کچھ نیچے (فتوحات مکیه جلد ١ ١٢ )
یعنی نبی اور رسول بھی مقام ولی تک نہیں پہنچ سکتے ( نعو ز و باللہ )

(جاری ہے)
برائے مہربانی ’’ جہالت ‘‘ کا ثبوت بھی دے۔
 
Top