aqeel
مشہور رکن
- شمولیت
- فروری 06، 2013
- پیغامات
- 300
- ری ایکشن اسکور
- 315
- پوائنٹ
- 119
میرے بھائی آپ جو اجماع کہہ رہئے ذرا یہ ثابت کر کے دکھائے ،بندہ آپکا ممنون ہو گابھیا - یہاں دو لفظ جاننے یا چار لفظ جاننے کی بات نہیں - اس پر تو امّت کے اکابرین اور محدثین کا اجماع ہے کہ صوفیوں کی بعض عبادت بدعات پر مشتمل ہیں اور بعض صریح کفر پر مبنی ہیں
یہ ایسا ہی ہے جیسے میں کہہ دوں کہ نبی اکرم ﷺ کے دور سے لیکر چودہ صدیوں تک کوئی ،اثری،کوئی سلفی ،کوئی غرباء اہلحدیث ،کوئی جمعیت اہلحدیث وغیرہ وغیرہ کچھ نہیں تھا ،بس یہ سب بعد کی پیدوار ہیں اور بدعتی ہیں۔-اس کا ثبوت یہ ہے کہ نبی کریم صل الله علیہ وسلم اور اس کا بعد ٢ صدیوں تک دین صوفیت کا کوئی وجود نہیں تھا
لوجی پہلے دو صدیوں میں کوئی صوفی نہیں تھا،اور اب بنیاد رکھنے والا ابن عربی تھا،ان للہ و انا الیہ راجعون ابن عربیؒ دو صدیوں بعد پیدا ہوئے تھے؟-اگر چہ عبدللہ بن سبا (یہودی منافق ) کے کچھ نظریات ایسے تھے جن کو صوفیوں نے بخوشی قبول کیا - جیسے الله تعالیٰ کا حضرت علی رضی الله عنہ کی ذات میں حلول کر جانا (نعو ز باللہ ) یہی وجہ ہے کہ صوفیوں کے ہاں حضرت علی رضی الله عنہ کا وہ خاص مقام ہے جو کسی اور صحابی رسول کا نہیں ہے - لیکن صوفیت کی بنیاد رکھنے والا اصل میں ا ابن عربی تھا -
یہ لون تصوف پر کچھ نہیں لکھ سکتے،کیونکہ تصوف کے معاملے میں خود کورے ہیں،تصوف ایک عملی دنیا ہے،اسکا تعلق برکات نبوتﷺسے ہے،کفیات سے ہے،لون وغیرہ اپنی حدوں سے باہر ہیں۔مزید معلومات کے لئے یہ کتاب پڑھیں "حقیقت صوفیت " مصنف : غلام قادر لون
لو یہ بات آشکار ہوئیآپ کا یہ کہنا کہ حفظ قرآن کا طریقہ مسنون ہے یا نہیں؟؟ تو میں یہ کہوں گا کہ آپ پہلے بدعت کا صحیح مفہوم سمجھیے - بدعت دین اسلام میں ہر اس نئی چیز یا طریقے کو کہتے ہیں -جو نبی کرم صل الله علیہ وسلم کے دور میں رائج ہو سکتا تھا لیکن الله کے حکم سے نبی کریم صل الله علیہ وسلم نے اس کو دین اسلام میں رائج نہیں کیا - اکثر بدعت میں ملوث جاہل لوگ اپنے آپ کو بچانے کو یہاں تک کہتے ہیں کہ کیا لاؤڈ اسپیکر بھی بدعت ہے -
حفظ قرآن کا مروجہ طریقہ اس لئے بدعت نہیں کہ نبی کریم صل الله علیہ وسلم کے دور میں قرآن اس ترتیب سے نازل نہیں ہوا جس طر ح آج ہمارے سامنے ہے -لہذا حفاظ کرام نے قرآن کو آسانی سے حفظ کرنے کے لئے مختلف طریقے وضع کیے -
۱۔کہ قرآن کی موجودہ ترتیب منشا نبویﷺ کے برعکس ہے،جو آج ہمارے سامنے ہے یہ عہد نبوی میں ایسا نہیں تھا۔کیسا تھا وہ بھی ذرا بتا دے اور یہ بھی بتا دے کہ موجودہ ترتیب کس نے بنائی ہے؟
۲۔نبی اکرم ﷺ کے دور بھی جو ترتیب قرآن کی تھی ،اس وقت قرآن تو حفظ ہوا ہے،سینکڑوں صحابہ قرآن کے حافظ ہیں۔وہ طریقہ حفظ جو مسنون ہیں وہ ازرہ کرم مجھے بتا دے۔تا کہ ہم اپنے مدرسوں میں مسنون طریقہ حفظ رائج کر سکے۔
۳۔میرا یہ دعوی ہے کہ گو نزول کے لحاظ سے قرآن پاک کی ترتیب مختلف تھی ،مگر ساتھ آپ ﷺ نے خود موجودہ ترتیب جس میں ہم مسلمان قرآن تلاوت کرتے ہیں ،یہ آپ ﷺ کی دی ہوئی ترتیب ہے ،کسی اور کی وضع کردہ نہیں۔لہذا ٓپ اپنے دعوی کی دلیل پیش کریں۔کہ قرآن موجودہ ترتیب ترتیب نبویﷺ نہیں۔
جی مگر آپ کے مدارس کو جو نظام ہے یہ تو باقاعدہ رائج شدہ ہے ،خیر یہ بات تو بعد میں ہو گی،آپ ذرا میرے اوپر دے گئے سوالوں کے جواب دے لے۔جب کہ صوفیوں کے ہاں مروجہ عبادت و ریاضت کے طریقے اس لئے بدعت ہیں کہ یہ طریقے نبی کرم صل الله علیہ وسلم بھی اپنی امّت کے لئے دین میں رائج کر سکتے تھے -لیکن الله کے حکم سے انھوں نے ان عبادات کے طریقوں کو دین کا حصّہ نہیں بننے دیا -
مرے دوست میرے دسخط میں کچھ تحریریں موجود ہیں ان میں ایک وحدت الوجود بھی ،وہاں سے استفادہ کریں۔باقی جسظرح علماء ظواہر میں اچھے اور برے موجود ہیں ،ایسے ہی تصوف میں حقیقت بھی اور جہلا کی گمراہی بھی ،صوفیا کہ جو طریقہ ذکر ہیں وہ مسنون نہیں اور نہی کوئی صوفی انکو مسنون کہتا ہے،اس مضوع پر صوفیا اہلحدیث کا طریق السلوک مطالعہ فرمائیں۔؟.آپ کا یہ کہنا کہ اسطرح آیات قرآنی کو اپنا رنگ دینا اچھی بات نہیں- تو کیا صوفیہ حضرات ہی قرآن کا صحیح مفہوم سمجھیے ؟؟؟ وحد ت الوجود اور وحد ت الشہود کے نظریے جو صوفیوں کے پیش کردہ ہیں کیا قرآن کی رو سے کفر و شرک نہیں ہیں؟؟ - کیا صوفیوں کے علاوہ جید محدثین اور ائمہ کرام اور عالم قرآن حضرات اب تک قرآن کی غلط تفسیر کرتے رہے -؟؟؟ کیا قرآن کی صرف وہی تفسیر قابل قبول ہے جو صوفیوں نے کی ؟
اثر عبد اللہ ابن مسعود ثابت نہیں ،یہ ایک ضعیف رویت ہے،محدثین کی اس پر جرح ہے،اثر ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی تفصیل یہ ہے
سنن الدارمی
كتاب المقدمة
باب : في كراهية اخذ الراي
حدیث : 206
اور اآخر میں اآپ سے درخواست ہے کہ آپ بھلے آدمی معلوم ہوتے ہیں ،اگر آپ تصوف پر مباحثہ کرنے کے بجائے اور کوئی اور مشغلہ اپنا لے ،تو آپکے سود مند رہے گا،کیونکہ
لذت بادہ ناصح کیا جانے ،ہائے کم بخت تو نے پی ہی نہیں
[/QUOTE]نوٹ:۔تصوف اسلامی کو جاننے کےلئیے سراجآمنیرا کا مطالعہ فرمائیں۔