• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

منیٰ میں بھگڈر مچنے سے 150 حاجی شہید، 400 زخمی

حسیب

رکن
شمولیت
فروری 04، 2012
پیغامات
116
ری ایکشن اسکور
85
پوائنٹ
75
صبر کریں آپ عمر کے اس حصے میں ہیں جہاں ہر کام میں جلدی کی جاتی ہے اور وہاں جو کیمرے لگے ہوئے ہیں ان سے بھی صورت حال واضح ہو جائے گی
یہی بات تو میں کہہ رہا ہوں کہ ہمیں صورتحال کے واضح ہونے کا انتظار کرنا چاہیے
جبکہ آپ اور فردوس جمال جیسے بھائی ہی جلدی میں ہیں بلکہ ساتھ ساتھ پرانی تصاویر کو استعمال کرکے اپنی جگ ہنسائی کا سامان بھی تیار کیا جا رہا ہے
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
مختصر
العربیہ ڈاٹ نیٹ
جمعرات کے روز منیٰ کے مقام پر بھگدڑ میں 717 حجاج کی شہادت اور 800 کے زخمی ہونے سے متعلق واقعہ کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔
اسی اثنا میں ایرانی حج مشن کے ایک عہدیدار کے حوالے سے کثیرالاشاعت عرب روزنامہ 'الشرق الاوسط' نے اپنی حالیہ اشاعت میں انکشاف کیا ہے کہ "تقریبا تین سو ایران حجاج نے اسمبلی پوائنٹ سے متعلق ہدایات پر عمل نہیں کیا جس کی وجہ سے ان حاجیوں نے جمرات سے الٹے پاؤں واپسی کی کوشش کی جس سے منیٰ کی 204 نمبر شاہراہ حادثہ پیش آیا ہے۔"
'الشرق الاوسط' سے بات کرتے ہوئے ایرانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایرانی حجاج کا گروپ جمعرات کی صبح مزدلفہ سے براہ راست شیطان کو کنکریاں مارنے کو روانہ ہوا۔ اس گروپ نے اپنے لیے مخصوص خیموں میں سامان وغیرہ رکھ کر مخصوص اسمبلی پوائنٹ پر انتظار نہیں کیا۔ یہ حجاج شاہراہ 204 پر مخالف سمت کی طرف چل پڑے۔
ایرانی عہدیدار کے مطابق ان حاجیوں نے رمی ختم ہونے کا انتظار نہیں کیا جو معمول کی ہدایات کی روشنی میں کیا جاتا ہے اور اس کے برعکس الٹے پاؤں واپسی کر دی۔ واپسی کا یہ وقت دوسرے حج مشن کے لئے رمی جمرات سے نکلنے کے لئے مخصوص تھا، جس کی وجہ سے تصادم ہوا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ گروپ کچھ دیر رکا مگر دوسری سمت کو نہیں نکلا جس کی وجہ سے حجاج کا دباؤ بڑھنے پر متعدد افراد صرف 20 میٹر چوڑے راستے سے نکلنے کی کوشش کرنے لگے۔ انہی ذرائع نے بتایا کہ جو کچھ ہوا وہ رش یا بھگدڑ کے زمرے میں نہیں آتا بلکہ الٹنے پاؤں چلنا کہلاتا ہے، جس کے انتہائی منفی نتائج نکلے ہیں۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
جی صبر اس مفہوم میں کہ اس سانحہ میں مجوسیوں کے تعلق پر عالمی میڈیا اور عینی شاہدین کے بعد مزہد شواہد بھی آ جائیں گے لیکن
کوا سفید ہوتا ہے , کا کیا جائے
ویسے حسیب یہ آپ اتنے شدو مد سے ایران کے وکیل صفائی اور دفاع کا کردار کیوں ادا کررہے ہیں
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
بدیر آید درست آید !

تحریر : رعایت اللہ فاروقی
منیٰ سانحے کے بعد حج کے باقی ماندہ مراحل میں سعودی سول ڈیفنس فورس نے ضعیف خواتین اور بچوں کا حج مکمل کرانے کی ذمہ داری اپنے ہاتھ میں لے لی ہے۔ 2005ء میں حج کے موقع پر میری والدہ، میں، میری چچی، اور دو چچا زاد بھائیوں نے طے کیا کہ آخری رمی عصر سے قبل کر کے سیدھا ہوٹل چلے جائینگے۔ ہم نے عصر کا وقت اس خیال سے چنا کہ چونکہ مسلمان طبعا جلد باز واقع ہوا ہے تو آخری رمی والے روز یہ صبح سے ہی رمی پر رش کی کیفیت بنا دیتے ہیں تاکہ جلد از جلد فارغ ہو کر منیٰ سے روانہ ہو جائیں۔ اس روز شام میں رمی پر رش نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔ دن تین بجے منیٰ پر گہرے بادل چھانے لگے جو گزرتے وقت کے ساتھ مزید گہرے ہوتے چلے جا رہے تھے۔ بارش یقینی نظر آ رہی تھی سو ہم اپنے طے کردہ وقت سے بھی نصف گھنٹہ قبل رمی کے لئے نکل لئے تاکہ بارش سے قبل فارغ ہو سکیں۔ ہم خیموں والی قطار سے ابھی نکلے بھی نہ تھے کہ بارش شروع ہو گئی۔ ہم رکے نہیں اور بڑھتے چلے گئے۔ جمرات سے قبل منیٰ کے خالی حصے کے وسط میں بھی نہ پہنچے تھے کہ عام سی نظر آنے والی بارش یکایک طوفانی بارش میں بدل گئی ۔ ہم ایسے پھنسے کہ ایک قدم بھی آگے بڑھنا محال ہو گیا۔ میں نے اتنی شدید بارش اور آندھی اپنی پوری زندگی میں نہ دیکھی۔ ہم بے اختیار زمین پر بیٹھ گئے تھے اور ایک دوسرے کے ہاتھ مضبوطی سے پکڑ لئے تھے تاکہ تیز ہوائیں اڑا نہ لے جائیں۔ بارش اس قدر شدید تھی کہ ایک دو فٹ سے آگے کچھ نظر بھی نہ آرہا تھا جبکہ ہمارے لئے آنکھیں کھلی رکھنا بھی محال ہو گیا تھا۔ اچانک میں نے خود کو ہوا میں یکدم بلند ہوتے محسوس کیا اور پھر بس اتنا سمجھ آیا کہ میں کسی کے بازؤں میں ہوں۔ کچھ ہی دیر میں ہم ایک چھت تلے تھے۔ آس پاس دیکھا تو سعودی سول ڈیفنس کے یہ اہلکار ہمیں گھیرے کھڑے تھے۔ یہی ہمیں اس طوفانی بارش میں سے اٹھا کر لائے تھے۔ گھنٹے بعد بارش رکی تو انہوں نے ہمیں جانے دیا۔ ہم نے حج کے ان آخری مراحل میں ان نوجوانوں کو دل کی پوری گہرائی سے بہت دعائیں دی تھیں۔ اور آج بھی جب وہ واقعہ یاد آتا ہے تو ان کے لئے دل سے خود بخود دعائیں جاری ہو جاتی ہیں۔
 
Last edited:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
دو تصویریں

تحریر : رعایت اللہ فاروقی
ہمارے سرکاری اسپتالوں میں روز مائیں بھی آتی ہیں اور بچے بھی آتے ہیں۔ آپ نے عملے کا ان سے برتاؤ دیکھ رکھا ہے۔ اب ذرا آپ ان دو تصویروں پر غور کیجئے !
doosri tsweer.jpg
پہلی تصویر میں سعودی سپاہیوں نے ایک ماں کی وہیلی چیئر زمین سے کئی فٹ اوپر اٹھا رکھی ہے تاکہ اماں جی سہولت کے ساتھ رمی کر سکیں۔ سپاہیوں کے چہرے پر وقار، متانت اور سنجیدگی صاف بتا رہی ہے کہ وہ اس بات کا مکمل شعور رکھتے ہیں کہ انہوں نے محض ایک انسان کو نہیں بلکہ اس ماں کو اٹھا رکھا ہے جس کی اس وہیل چیئر تلے ہی کہیں جنت موجود موجود ہے۔ کیا آپ کو اعصابی تناؤ یا بیزاری کا نام و نشان بھی ان کے چہروں پر نظر آرہا ہے ؟ دو دن سے فیس بک پر ایک مخصوس فرقے نے طوفان بدتمیزی برپا کر رکھا ہے۔ یقینا اس فرقے کی خواہش ہوگی کہ حرمین ایران کے کنٹرول میں آجائیں لیکن سوال یہ ہے کہ جو پوری امت مسلمہ کی ماں سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو گالی دیتے نہیں تھکتے وہ تصویر میں موجود پندرھویں صدی ہجری کی اس ماں کی ایسی خدمت کر سکتے ہیں ؟
pehli tsweer.jpg
دوسری تصویر میں سپاہیوں نے ایک بچے کو رمی کے لئے اٹھا رکھا ہے تو تینوں سپاہیوں کے چہرے دل لگی اور شفقت کا عکس بنے نظر آ رہے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ ان کے بازؤں میں مسلمانوں کا وہ مستقبل ہے جسے حوصلے، مسکراہٹ اور دل لگی کی ضرورت ہے۔ کیا کسی ایک بھی چہرے پر تھکن یا بیزاری کا شائبہ بھی ہے ؟ گالی دینا بہت آسان ہے لیکن خدمت کرنا بہت مشکل۔ اگر یہ مشکل دیکھنی ہو تو مکہ میں ہی واقع "پاکستان ہاؤس" چلے جایئے جہاں اسلامی جمہوریہ پاکستان کی طرف سے بھیجے گئے نام نہاد "خدام الحج" آپ کے چودہ طبق یوں روشن کرینگے کہ آپ حرم میں ہی انہیں بددعاء دینے سے خود کو بمشکل روک پائینگے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
چیلنج

میں نے جمرات کا یہ کمپاؤنڈ بننے سے پہلے بهی حج کیا اور بعد میں بهی..میں ان تمام لوگوں کو کهلا چیلنج دیتا ہوں جو منی حادثے کا انتظام سعودی حکومت پر ڈال کر عجیب وغریب تجاویز پیش کر رہے ہیں کہ اس سے بہتر اور محفوظ کمپاؤنڈ کا نقشہ ڈیزائن کردیں..جتنے حجاج ہر سال حج کرتے ہیں اگر ان سے دگنے بهی آجائیں ، اس راستے پر چلتے ہوئے رمی کریں البتہ درمیان میں کسی قومی عادت کا اظہار نہ کریں تو مرنے کی صرف ایک ہی صورت ہے..وہ یہ کہ بندہ لیٹ جائے اور خود کہے "بهائی صاحبان للہ مجهے روندتے جائیے."
.اسکے علاوہ روندے جانے کی تو کجا دهکا لگنے کی بهی کوئی صورت ممکن نہیں..اب ایرانی حاجی اجتماعی دهکا مار کر جنگلہ توڑیں اور آنے والے راستے پر جانے کیلئے چل پڑیں اور قصور سعودی حکومت کا...اسے کہتے ہیں کهوتی سے گر کر غصہ کمہار پر نکالنا..
امتیاز خان ، فیس بک
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جس نے بھی جمرات کی تعمیر نو کے بعد حج کیا ہے ، وہ اس بات کی تصدیق کرے گا ، ان شاءاللہ ۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,799
پوائنٹ
1,069
12039609_962665250460627_308339415756812680_n.jpg



اللہ بلد الحرمين اور شاہ سلمان بن عبدالعزيز آل سعود کی حفاظت فرمائے اور شیعہ روافض متعے کی پیداوار کو رسوا اور ذلیل کرے .....


آمین یا رب العالمین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,799
پوائنٹ
1,069


ہم سعودی حکومت اور سکیورٹی فورسز کا دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جو وہ لوگ 2 ملین لوگوں کا ساتھ دیتے ہیں۔


جزاکم اللہ خیر یا خدام ضیوف الرحمٰن۔
اللہ یسعدکم​
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,799
پوائنٹ
1,069
آج یہ بات ببانگ دہل کر دینا چاھتا ہوں کہ یہ ایرانی رافضی ھمیشہ سے ہی اسلام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتے رہے

سب سے پھلے ابولؤلؤفیروز ایرانی نے جناب عمربن خطاب رضی اللہ عنہ کوشہید کیا

اس کے بعد 12 سال بعد پس دیوار پلاننگ کرکے جناب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کوشہیدکیا

اس کے بعد انہیں منافقوں کی جماعت عبداللہ بن سبا کی اولاد نے چال کھیلتے ھوۓ جنگ صفین میں70ہزار مسلمانوں کو شھید کروایا

پھر جناب علی رضی اللہ عنہ کو شہید کیا

پھر میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے جناب حسن رضی اللہ عنہ خون میں طڑپایا حتی کہ نماز پڑھتےہوۓان سےمصلہ تک چھین لیا

اور یہیں پر بس نہیں پھر یھی شیعہ تھے جنھوں نے جناب حضرت حسین رضی اللہ عنہ انہوں نے اپنے مکرو فریب میں پھنسا کر شھید کیا


جو لوگ اتنےجلیل القدر صحابہ اکرام رضی اللہ عنھم کوشھید کرسکتے تو انکے ہاں آج کےحجاج کی کیا حرمت ہے؟؟


مگرکچھ لوگ آج بھی پاکستان میں اھل سنت کہلوا کر ان روافض کا دفاع کر رہےہیں
انکو بھی شرم آنی چاھیۓ
اللہ انکوبھی ھدایت دے .آمین
 
Top