علی جواد تہاڈے چاچے داپتر ہیں دیکھو
سیدھی جی گل ہے عزت کرو گے تے کراؤ گے،پر وہابی ہوئے اور بے لگام نہ ہوے اے نہیں ہو سکدا ،ادب توں دور،علم تو دور ۔عقل تو پیدل ۔وہابی دی پہچان اے۔
میں آپ کو احناف کی پہچان بتاتا ہو
کسی کے سامنے عریاں غسل جائز !!!
(بہشتی زیور حصہ-11 صحفہ نمبر -533)
جب کہ حدیث رسول صلى اللہ عليہ وسلم میں منع ہیں
پہلی حدیث :
سیدنا یعلیٰ بن امیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ ایک کھلی جگہ میں کپڑا باندھے بغیر نہا رہا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر چڑھے اور اللہ عزوجل کی حمد و ثنا بیان کی، پھر فرمایا "اللہ عزوجل انتہائی حیاء والا اور پردہ پوش ہے' حیاء اور پردہ پوشی کو پسند کرتا ہے' سو تم میں سے جب کوئی غسل کرنے لگے' تو پردہ کر لے۔"(سنن ابو داؤد؛کتاب الحمام، باب: عریاں اور برہنہ ہونا حرام ہے۔حدیث نمبر4012)
دوسری حدیث :
جناب عبدالرحمٰن بن ابو سعید خدری اپنے والد سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "کوئی مرد کسی دوسرے مرد کا ستر نہ دیکھے اور نہ کوئی عورت کسی دوسری عورت کا ستر دیکھے۔ نہ کوئی مرد کسی دوسرے مرد کے ساتھ ایک کپڑے میں لیٹے اور نہ کوئی عورت دوسری عورت کے ساتھ ایک کپڑے میں لیٹے۔"(سنن ابو داؤد؛کتاب الحمام، باب:عریاں ہونے کا مسئلہ۔حدیث نمبر: 4018
تیسری حدیث :
(ابراہیم بن یعقوب، زہیر، عبدالملک، عطاء، حضرت ابویعلی سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے کسی شخص کو سامنے غسل کرتے ہوئے دیکھا (یعنی بغیر کسی آڑ کے غسل کرتے ہوئے دیکھا) تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم مبنر پر چڑھ گئے اور اللہ کی حمد بیان فرمائی پھر فرمایا بلاشبہ خداوند قدوس علم اور شرم والا ہے اور پردہ میں رکھتا ہے اور وہ دوست رکھتا ہے شرم اور پردہ کو پس تمہارے میں سے جس وقت کوئی شخص غسل کرے تو اس کو پردہ کر لینا چاہیے۔سنن نسائی شریف:کتاب الغسل حدیث نمبر٤٠٨)
ابوبکر بن اسحاق، اسود بن عامر، ابوبکر بن عیاش، عبدالملک بن ابوسلیمان، عطاء،حضرت ابویعلی سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا بلاشبہ خداوند قدوس بہت پردہ والا ہے تو تمہارے میں سے جس وقت کوئی شخص غسل کرے تو اس کو چاہیے کہ کسی شئی کی آڑ کر لے۔(سنن نسائی شریف، کتاب الغسل حدیث نمبر٤٠٩)
http://forum.mohaddis.com/threads/کسی-کے-سامنے-عریاں-غسل-جائز-ہے-بہشتی-زیور-حصہ-11-صحفہ-نمبر-533.16162/