عابدالرحمٰن
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 18، 2012
- پیغامات
- 1,124
- ری ایکشن اسکور
- 3,234
- پوائنٹ
- 240
غلط بیانی ہے اللہ حفاظت فرمائے
نہیں اللہ کے بارے میں کہتا ہے کہ قرآن مجید کی تلاوت فرمائیں گےاللہ بھی گانا گائیں گے کیا؟؟؟۔۔۔
ہونے کو تو بہت کچھ ہوسکتا ہے۔۔۔. ہر چیز قرآن اور حدیث میں نہیں ہے-
٢. ہو سکتا ہے یہ بات کہیں فقہ کی کتاب میں لکھی ہو-
٣- طارق جمیل صاھب عالم ہیں، اگر وہ کہہ رہیں ہیں تو انہوں نے پڑھا ہوگا- اپنے آپ سے تو نہیں کہہ رہے ہونگے-
٤- تو کیا گانا سننا اچھی بات ہے جو آپ دلیل مانگ رہے ہو؟ اپ بھی مانتے ہو کہ یا حرام ہے تو پھر دلیل کی کیا بات-
٥-فرعون کو الله نے مہلت دی تھی- ہاں دی ہوگی- اب دلائل تو کوئی جیب میں نہیں گھوم رہا ہوتا-
٦- یہ اپ اہلے حدیث کا پروپیگنڈا ہے- اگر سچے ہو تو سامنے آؤ نہ- انکے ساتھ مناظرہ کرو- تم لوگ تو پیٹھ پیچھے ڈرامے کرتے ہو-
حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَيَّانَ، ثنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الطَّبَرِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ، عَنِ الْمُسَيَّبِ بْنِ شَرِيكٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ الْبَكْرِيِّ، عَنْ صَالِحِ بْنِ حَيَّانَ , ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ، قَالَ: " إِنَّ أَهْلَ الْجَنَّةِ يَدْخُلُونَ كُلَّ يَوْمٍ مَرَّتَيْنِ عَلَى الْجَبَّارِ تَعَالَى فَيَقْرَأُ عَلَيْهِمُ الْقُرْآنَ، وَقَدْ جَلَسَ كُلَّ امْرِئٍ مِنْهُمْ مَجْلِسَهُ عَلَى مَنَابِرِ الدُّرِّ وَالْيَاقُوتِ، وَالزَّبَرْجَدِ، وَالذَّهَبِ وَالزُّمُرُّدِ كُلًّا بِأَعْمَالِهِمْ، فَلَمْ تَقَرَّ أَعْيُنُهُمْ بِذَلِكَ، وَلَمْ يَسْمَعُوا شَيْئًا قَطُّ أَعْظَمَ , وَلَا أَحْسَنَ مِنْهُ، ثُمَّ يَنْصَرِفُونَ إِلَى رِحَالِهِمْ نَاعِمِينَ قَرِيرَةً أَعْيُنُهُمْ إِلَى مِثْلِهَا مِنَ الْغَدِ](صفۃ الجنۃ لابی نعیم الاصفہانی2/114)نہیں اللہ کے بارے میں کہتا ہے کہ قرآن مجید کی تلاوت فرمائیں گے
کیا آپ یا کوئی اور اہل علم بھائی مجھے بتاسکتا ہے کہ یہ جو اس بندے نے کہا ہے ایسی کو ضعیف یا موضوع روایت میں ہی ذکر ہو؟؟
یہ حدیث کی صحت وضعف میں عقلی اورقیاسی گھوڑے دوڑاناہے؟اس بیان کے جھوٹا ہونے میں صرف ایک چیز جہاں پر مولانا طارق جمیل صاحب غلطی کرگئے۔۔۔
وہ یہ کے اللہ جب پوچھے گا کہ میرے وہ بندے کہاں ہیں جنہوں نے دنیا میں گانا نہیں سُنا تھا۔۔۔ ایسا ہونہیں سکتا۔۔۔ بلکہ
اللہ تعالٰی فرمائے گا فرشتوں سے کہ جاؤ اُن تمام لوگوں کو جمع کرو جنہوں نے دنیا میں گانا نہیں سُنا۔۔۔
یہ ہی ہم چاہتے ہیں کے ہر بات کو قرآن وحدیث سے پیش کیا جائے اور جہاں تک بات ماننے کی ہے تو ہم بیٹھے ہیں نا ماننے کے لئے، لیکن جو پھر بھی نہیں مانے اس کے بارے میں آپ کچھ کہنا پسند فرمائیں گے۔۔۔ کیونکہ الفاظ کوٹ کئے تھے میں نے جنکا جواب دیا۔۔۔کیاآنجناب نے ایک نگاہ ان تمام حدیثوں پر ڈال لی ہے جس مین اس طرح کا مضمون مذکور ہے کہ میرے فلاں بندے کہاں ہیں؟ اوران سب کا موضوع ہوناواضح ہوگیاہے؟
درست فرمایا۔۔۔ لیکن آپ کا شکریہ کے آپ نے اسے شدید ضعیف بتا کر میرے اطمنان کو جلابخشی۔۔۔ شکریہ۔۔۔اگرنہیں توپھرکیوں خواہ مخواہ ایک ایسی بات کہہ رہے ہیں جس پر خود جناب کو اطمینان نہیں ہے۔
اندازہ ہے۔۔۔ درست اور صحیح کا امکان موجود ہے۔۔۔ اور امکان کا رد دلیل سے ہی رفع ہوگا۔۔۔ورنہ کہیں ایسانہ ہو کہ آپ دوسری انتہاء پر کھڑے ہوجائیں اورنتیجہ کے طورپر اسی صف مین شامل ہوں جس کی مذمت کررہے ہوں
قصہ سنانے والے تو قصہ خوانی کرکےنکل گے اور سننے والے آپ میں ایک دوسرے سے اختلاف کررہے ہیں۔۔۔ ہونا یہ چاہئے کہ
اس وڈیو کو ان ہی کے مراکز پر بھیج کر ان سے اس قصہ پارینہ کہ سند طلب کرنی چاہئے۔۔۔
لیکن یہ کام کرے گا۔۔۔ کیونکہ اُن کے ایک پیروکار نے الزام پہلے ہی عائد کردیا کے اس طرح کے اعتراض اہلحدیث کرتے ہیں۔۔۔
مگر حیرت ہے کے اعتراض کی حد تک تو اللہ نے عقل دی ہے۔۔۔ لیکن اعتراض کو سمجھنے کے اوپر کا خانہ خالی چھوڑ دیا۔۔۔
بات وہیں آکر رکتی ہے اللہ جس سے محبت کرتا ہے اُسے دین کا علم عطاء فرمادیتا ہے۔۔۔ ہماری دُعاہے اللہ ہم سب سے راضی ہو۔۔۔
اور دین حق کو سمجھنے کی توفیق عطاءفرمائے۔۔۔
(صفۃ الجنۃ لابن ابی الدنیا190)حَدَّثَنِي دَاوُدُ بْنُ عَمْرٍو الضَّبِّيُّ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، قَالَ: إِذَا كَانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ نَادَى مُنَادٍ: أَيْنَ الَّذِينَ كَانُوا يُنَزِّهُونَ أَنْفُسَهُمْ وَأَسْمَاعَهُمْ عَنْ مَجَالِسِ اللَّهْوِ وَمِنْ مَزَامِيرِ الشَّيْطَانِ أَسْكِنُوهُمْ رِيَاضَ الْمِسْكِ، ثُمَّ يَقُولُ لِلْمَلَائِكَةِ: أَسْمِعُوهُمْ تَحْمِيدِي وَتَمْجِيدِي