محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
وَاِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ اُولُوا الْقُرْبٰي وَالْيَتٰمٰى وَالْمَسٰكِيْنُ فَارْزُقُوْھُمْ مِّنْہُ وَقُوْلُوْا لَھُمْ قَوْلًا مَّعْرُوْفًا۸ وَلْيَخْشَ الَّذِيْنَ لَوْ تَرَكُوْا مِنْ خَلْفِھِمْ ذُرِّيَّۃً ضِعٰفًا خَافُوْا عَلَيْھِمْ۰۠ فَلْيَتَّقُوا اللہَ وَلْيَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا۹
۲؎ یہ خطاب ان لوگوں سے ہے جو مریض کے پاس بیٹھتے ہیں اورکوشش کرتے ہیں کہ وہ دوسرے لوگوں کے لیے زیادہ سے زیادہ وصیت لکھوا لیں اوراصل ورثا کو محروم رکھیں۔ فرمایا، یہ حرکت نہایت مذموم ہے ۔ ان کو سوچنا چاہیے کہ اگریہی پوزیشن ان کی ہوتو وہ کیا کریں۔ یعنی اگر ان کے چھوٹے چھوٹے بچے ہوں تو کیا یہ گوارا کریں گے کہ ان کے لیے کچھ نہ چھوڑجائیں۔
{قَوْلاً سَدِیْدًا} ڈھب کی بات۔
۱؎ اس آیت میں بتایاہے کہ بانٹتے وقت اگرکچھ لوگ اپنے عزیز یا دوسرے محتاج ومستحق جمع ہوجائیں تو انھیں بھی کچھ نہ کچھ دے دو، تاکہ وہ دل شکستہ نہ ہوجائیں اور ان سے اس طرح پیش آؤ جس سے کہ ان کے وقار اورناموس کوٹھیس نہ پہنچے۔اور تقسیم(میراث) کے وقت جب قرابتی اور یتیم اورمحتاج حاضر ہوں تو اس مال میں سے انھیں کچھ دو اور ان سے اچھی بات بولو۔۱؎ (۸) اورچاہیے کہ ڈریں وہ لوگ کہ اگر پیچھے ناتواں اولاد چھوڑیں تو ان پر اندیشہ کریں (یعنی ہمارے پیچھے ایسا ہی حال ان کا ہوگا) پس چاہیے کہ وہ خدا سے ڈریں اورسیدھی بات بولیں۔۲؎(۹)
۲؎ یہ خطاب ان لوگوں سے ہے جو مریض کے پاس بیٹھتے ہیں اورکوشش کرتے ہیں کہ وہ دوسرے لوگوں کے لیے زیادہ سے زیادہ وصیت لکھوا لیں اوراصل ورثا کو محروم رکھیں۔ فرمایا، یہ حرکت نہایت مذموم ہے ۔ ان کو سوچنا چاہیے کہ اگریہی پوزیشن ان کی ہوتو وہ کیا کریں۔ یعنی اگر ان کے چھوٹے چھوٹے بچے ہوں تو کیا یہ گوارا کریں گے کہ ان کے لیے کچھ نہ چھوڑجائیں۔
حل لغات
{قَوْلاً سَدِیْدًا} ڈھب کی بات۔