قیامت تو آپ کے ’’مذہب‘‘ پر ٹوٹے گی جب آپ ’’شرعی مستحب‘‘ کی تعریف بیان کریں گے۔۔۔
دعوی ہے صرف قرآن و حدیث کا ، تو اب بیان کریں تعریف قرآن و حدیث سے۔۔ میرے دیگر 2 سوالوں کی طرف بھی نظر کر لیتے!!
آپ پڑھے لکھے محسوس ہوتے ہیں ، اتنی کچی باتیں نہ کریں ، اگر آپ کو ہمارا ’’ کتاب وسنت ‘‘ والا دعوی سمجھ نہ آرہا ہو تو اپنے ’’ ایک امام کی تقلید ‘‘ والے دعوی پر غور و فکر کر لیا کریں ۔
جو مطالبات آپ ہم سے کریں ، اس کا آپ عشر عشیر بھی ثابت نہیں کر سکیں گے ۔
چند دن پہلے ایک ویڈیو دیکھنے کا اتفاق ہوا ، جس کا بریلوی خطیب صاحب نے مرکزی خیال ہی یہ بنایا ہوا تھا کہ : صرف حدیث کی بات کرو گے تو پھنس جاؤ گے ۔
مثال دی کہ : ایک اہل حدیث جہاز میں سفر کر رہا ہے ، نماز کا وقت ہو گیا ، اب نماز کہاں ؟ کیسے ؟ پڑھے گا وغیرہ وغیرہ ، اب یہ حدیث والا پھنس جائے گا ، کیونکہ حدیث میں تو ہوائی جہاز کا ذکر ہی نہیں ۔۔۔ الخ
سب لوگ واہ واہ ماشاءاللہ کرنے لگے ۔
لیکن کسی کے ذہن میں یہ سوال نہیں آیا کہ حضرت اس مسئلے کا حل حدیث میں تو نہیں ملا چلیں آپ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے تو پیش کردیں ، کہ جب وہ ہوائی جہاز میں ہوتے تو عبادت کیسے کیا کرتے تھے ؟