T.K.H
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 05، 2013
- پیغامات
- 1,123
- ری ایکشن اسکور
- 330
- پوائنٹ
- 156
لگتا ہے آپ نے میری پوری بات سمجھی نہیں براہِ کرم دوبارہ پڑھیں کہ میں نے کیا کہا ہے۔ میں یہاں انسانوں کی بات کر رہا ہوں کیونکہ ” نورانی مخلوق “ میں خواہش نہیں ہوتی جبکہ ” انسانی مخلوق “ میں خواہش کا عنصر موجود ہوتا ہے۔” نورانی مخلوق “ میں ماورائی طاقتیں ہوتی ہیں جبکہ ایک” بشر “ ایسی طاقتوں کا مالک نہیں ہوتا۔ لہذا آپ کی دی ہوئی ” دلیل “ بھی کوئی ”دلیل “ نہیں ہے۔ نبیﷺ ” بشری مخلوق “ سے تعلق رکھتے تھے ، ” نورانی مخلوق “ سے نہیں۔آپ کی اس ساری گفتگو سے میں سمجھ پایا ہوں کہ بشر ہونا کوئی کمال کی بات نہیں اور اگر کوئی بشر ہوتے ہوئے کوئی انقلاب لائے تو یہ کمال ہے لیکن اگر نورانی مخلوق اس طرح کا کوئی کارنامہ انجام دے تو یہ اس کا کمال نہیں ہوگا
انا للہ وانا علیہ راجعون
لیکن جب میں قرآن پڑھتا ہوں تو مجھے معلوم ہوتا ہے ایک بشر کو سجدہ کرنے کا حکم اللہ تعالیٰ نے تمام فرشتوں اور ابلیس کو دیا تھا فرشتے تو بشر کو سجدہ کرکے اللہ کے مقرب بن گئے اور ابلیس نے اس بشر علیہ السلام کو اپنے سے کم تر جانا اور اللہ کی بارگاہ سے دھتکار دیا گیا
ابلیس کی سوچ جیسی صورت حال آپ کی گفتگو سےبھی ظاہر ہورہی ہے اس پر غور فرمالیں
میں نے غور فرمایا لیکن ” ابلیس “ کی سوچ جیسی صورتِ حال مجھے نظر نہیں آئی لہذا یہ آپ کا ” وہم “ معلوم ہوتا ہے۔