• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نور تھے یا بشر؟

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

آزاد

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
363
ری ایکشن اسکور
920
پوائنٹ
125
آزاد صاحب ان کو بھی دیکھیں
۔جی محترم دیکھ رہا ہوں
پہلا حوالہ تو دیوبندی حضرات کا ہے جس کا جواب ان کے ذمہ ہے۔
دوسرا حوالہ فتاویٰ اصحاب الحدیث کا آپ نے دیا ہے۔ لیکن غور نہیں فرمایا کہ میں کیا حوالہ پیش کرنے لگا ہوں۔
محترم! حماد صاحب حفظہ اللہ تو وضاحت فرما رہے ہیں کہ نماز نبوی کے حاشیہ میں لکھا ۔ہے’’اس واقعہ سے یہ غلط فہمی بھی دور ہوجانی چاہیے کہ ۔۔۔‘‘
اگلی عبارت غلط فہمی ہے جسے مذکورہ حدیث درج کرکے نماز نبوی کے مصنف دور کررہے ہیں اور آپ اسے اپنی دلیل سمجھ رہے ہیں۔ سبحان اللہ
تیسرا حوالہ بھی آپ نے غلط فہمی کا شکار ہوکر اور ثناء اللہ صاحب حفظہ اللہ کی مکمل عبارت کو پڑھے بغیر دے دیا ہے۔ نشان زدہ لائن سے تیسری لائن میں حافظ صاحب لکھتے ہیں: ’’تخلیق اور کتابت میں فرق کسی ذی شعور پر مخفی نہیں۔‘‘
۔اب یہ سوچنا قارئین کا کام ہے کہ یہ حوالہ کس کو مفید ہے اور کس کے خلاف ہے۔پھر اس میں نور کا ذکر بھی موجود نہیں!!!
چوتھے حوالے میں بھی ایسی کوئی بات نہیں جو آپ کو مفید ہو۔ فرمایے کہ جو نور نکلا کیا اس سے مراد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں؟
عبارت کو ذرا غور سے پڑھ کر جواب دیجئے گا۔
۔اللہ تعالیٰ مجھے، آپ کو اور سب کو تعصب سے ہٹ کر قرآن وحدیث کا مطالعہ کرنے اور اسی کے مطابق اپنا عقیدہ بنانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
 

آزاد

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
363
ری ایکشن اسکور
920
پوائنٹ
125
بھائی اس میں تیسری لائین میں صاف صاف لکھا ہوا ہے کہ آنحضرت کی ذات کو بر سبیل مبالغہ نور کہا گیا ہے ۔اگر ذات کا لٍفظ نہ ہو تو میں اپنی شکست قبول کرلوں گی ۔نہی تو آپکو ماننا پڑے گا کہ آپ نے مجھ پر خیانت کا جھوٹا الزام لگایا
۔۔
[/QUOTE]
محترمہ! میں نے یہ تو نہیں کہا تھا کہ فتاویٰ نذیریہ میں ذات کا لفظ نہیں ہے۔ میں نے تو یہ کہا تھا کہ
’’محترمہ ذرا اصل الفاظ دیکھیں اور جو آپ نے نقل فرمائے ہیں، انہیں دیکھیں۔‘‘
اب بھی آپ سے یہی درخواست ہے کہ جو الفاظ آپ نے نقل فرمائے ہیں، بعینہ وہی الفاظ کتاب میں دکھا دیجئے ’’
نہی تو آپکو ماننا پڑے گا کہ آپ نے مجھ پر غلط گرفت کرنے کی کوشش فرمائی ہے۔‘‘
 

آزاد

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
363
ری ایکشن اسکور
920
پوائنٹ
125
قادری بھائی جان ان احادیث کے حوالہ جات کتاب کے نام اور حدیث کے نمبر کے ساتھ واضح کر دیں تاکہ اصل کتاب کی طرف رجوع کرنا آسان ہو جائے ساتھ ہی ساتھ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی بھی ہو جائے کہ آیا یہ کونسے اصول والی کتابوں کے زیر سایہ صحیح سند کو پہنچتی ہیں۔ویسے یہ کام کہنا تو نہیں چاہئے تھا چلیں کوئی بات نہیں ہم اپنے بھائی کو یاد کروائے دیتےہیں۔منتظر رہیں گے ان شاء اللہ۔
ٹھیک ہے بھائی اب میں ڈیٹیل کے ساتھ حوالے نقل کرتی ہوں۔
جی نصر اللہ بھائی! سمجھ آئی کہ قادری بھائی جان نہیں بلکہ سسٹر ہیں۔
محترمہ ہم بھی منتظر ہیں اور ایک چھوٹی سی گزارش ہے کہ کوشش کرکے سکین صفحات ضرور ساتھ لگائیے گا۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو تعصب کو چھوڑ حق قبول کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔کیونکہ دنیا میں کامیابی اصل کامیابی نہیں، بلکہ اصل کامیابی آخرت کی ہے۔
 
شمولیت
اگست 23، 2012
پیغامات
188
ری ایکشن اسکور
143
پوائنٹ
70
3609 - حدثنا أبو همام الوليد بن شجاع بن الوليد البغدادي قال: حدثنا الوليد بن مسلم، عن الأوزاعي، عن يحيى بن أبي كثير، عن أبي سلمة، عن أبي هريرة، قال: قالوا يا رسول الله متى وجبت لك النبوة؟ قال: «وآدم بين الروح والجسد"
کچھ صاحب شعور یہاں نبوت سے مراد نور لے رہے ہیں نبوت اور نور میں زمین آسمان کا فرق ہے اور ساتھ میں ہی یہاں سے مراد آپ ﷺ کی پیدائش نہیں تھی۔بلکہ ثابت ہونا تھا اس کی مثال یوں لے لیں جناب کہ "اللہ تعالیٰ نے زمین وآسمان کی پیدائش سے قبل ہی سب کچھ لکھ دیا تھا اور قیامت تک ہونے والے امور لوح محفوظ میں ثابت شدہ ہیں" تو کیا اب اس سے مراد یہ لے لیا جائے کہ قیامت تک ہونے والے امور انجام پا گئے ہیں۔؟
اور کسی بھی صورت اس حدیث سے مراد رسو ل اللہ ﷺ نور ہونا ثابت نہیں ہوتا نہ گرائمر کی روح سے نہ کسی شارح کے خیال سے یہ طرز استدلال حیران کن ہی نہیں سوال کن بھی ہے۔۔
 
شمولیت
جون 09، 2014
پیغامات
130
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
22
۔جی محترم دیکھ رہا ہوں
پہلا حوالہ تو دیوبندی حضرات کا ہے جس کا جواب ان کے ذمہ ہے۔
دوسرا حوالہ فتاویٰ اصحاب الحدیث کا آپ نے دیا ہے۔ لیکن غور نہیں فرمایا کہ میں کیا حوالہ پیش کرنے لگا ہوں۔
محترم! حماد صاحب حفظہ اللہ تو وضاحت فرما رہے ہیں کہ نماز نبوی کے حاشیہ میں لکھا ۔ہے’’اس واقعہ سے یہ غلط فہمی بھی دور ہوجانی چاہیے کہ ۔۔۔‘‘
اگلی عبارت غلط فہمی ہے جسے مذکورہ حدیث درج کرکے نماز نبوی کے مصنف دور کررہے ہیں اور آپ اسے اپنی دلیل سمجھ رہے ہیں۔ سبحان اللہ
تیسرا حوالہ بھی آپ نے غلط فہمی کا شکار ہوکر اور ثناء اللہ صاحب حفظہ اللہ کی مکمل عبارت کو پڑھے بغیر دے دیا ہے۔ نشان زدہ لائن سے تیسری لائن میں حافظ صاحب لکھتے ہیں: ’’تخلیق اور کتابت میں فرق کسی ذی شعور پر مخفی نہیں۔‘‘
۔اب یہ سوچنا قارئین کا کام ہے کہ یہ حوالہ کس کو مفید ہے اور کس کے خلاف ہے۔پھر اس میں نور کا ذکر بھی موجود نہیں!!!
چوتھے حوالے میں بھی ایسی کوئی بات نہیں جو آپ کو مفید ہو۔ فرمایے کہ جو نور نکلا کیا اس سے مراد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں؟
عبارت کو ذرا غور سے پڑھ کر جواب دیجئے گا۔
۔اللہ تعالیٰ مجھے، آپ کو اور سب کو تعصب سے ہٹ کر قرآن وحدیث کا مطالعہ کرنے اور اسی کے مطابق اپنا عقیدہ بنانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
ویسے یہ میں نے نہیں کسی اور نے لھائے ہیں قادری رانا صاحب نے
 
شمولیت
جون 09، 2014
پیغامات
130
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
22
اور جی میں نے فتاوی نذیریہ کی عبارت مفہوما نقل کی تھی مگر پھر بھی میں اپنی غلطی کا اعتراف کرتی ہوں مجھے بعینہ عبارت نقل کرنی چاہے تھی
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
جتنے دلائل احناف (بریلوی) احادیثِ سے دے رہیں ہیں برائے مہربانی سند کے ساتھ دیں
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top