میں یہی بات آپ سے کرو کہ حضور کی نورانیت کی نفی کی ایک دلیل دے دیً بات ختم۔ میں نے بشریت کی نہیں نورانیت کی نفی کی دلیل مانگی ہے۔
بھائی! ہمارا موقف یہ ہے کہ نبی کریمﷺ بشر تھے۔ اس تھریڈ کے شروع سے اب تک اس کے دسیوں دلائل پیش کر دئیے ہیں۔ لیجئے آپ کے مطالبے پر پھر ایک دلیل پیش کر دیتا ہوں:
﴿ وَقَالُوا لَن نُّؤْمِنَ لَكَ حَتَّىٰ تَفْجُرَ لَنَا مِنَ الْأَرْضِ يَنبُوعًا ٩٠أَوْ تَكُونَ لَكَ جَنَّةٌ مِّن نَّخِيلٍ وَعِنَبٍ فَتُفَجِّرَ الْأَنْهَارَ خِلَالَهَا تَفْجِيرًا ٩١أَوْ تُسْقِطَ السَّمَاءَ كَمَا زَعَمْتَ عَلَيْنَا كِسَفًا أَوْ تَأْتِيَ بِاللَّـهِ وَالْمَلَائِكَةِ قَبِيلًا ٩٢أَوْ يَكُونَ لَكَ بَيْتٌ مِّن زُخْرُفٍ أَوْ تَرْقَىٰ فِي السَّمَاءِ وَلَن نُّؤْمِنَ لِرُقِيِّكَ حَتَّىٰ تُنَزِّلَ عَلَيْنَا كِتَابًا نَّقْرَؤُهُ ۗ قُلْ سُبْحَانَ رَبِّي هَلْ كُنتُ إِلَّا بَشَرًا رَّسُولًا ٩٣ وَمَا مَنَعَ النَّاسَ أَن يُؤْمِنُوا إِذْ جَاءَهُمُ الْهُدَىٰ إِلَّا أَن قَالُوا أَبَعَثَ اللَّـهُ بَشَرًا رَّسُولًا ٩٤ قُل لَّوْ كَانَ فِي الْأَرْضِ مَلَائِكَةٌ يَمْشُونَ مُطْمَئِنِّينَ لَنَزَّلْنَا عَلَيْهِم مِّنَ السَّمَاءِ مَلَكًا رَّسُولًا ٩٥قُلْ كَفَىٰ بِاللَّـهِ شَهِيدًا بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ ۚ إِنَّهُ كَانَ بِعِبَادِهِ خَبِيرًا بَصِيرًا ٩٦ ﴾
کہہ دیجئے کہ سبحان اللہ!
نہیں ہوں میں مگر بشر رسول۔ (یہ انداز ہی حصر کا ہے۔ جس سے آپﷺ کا صرف بشر ہونے اور کوئی اور جنس نہ ہونے کی صراحت ہو رہی ہے۔)
جب نبی کریمﷺ کا بشر ہونا طے ہو گیا تو نور یا فرشتہ ہونے کی اپنے آپ نفی ہوگئی۔ کیونکہ ایک شخصیت کی ایک ہی جنس ہو سکتی ہے، کئی نہیں! تو درج بالا دلیل آپ کے بشر ہونے کی بھی ہے اور نور یا فرشتہ نہ ہونے کی بھی۔
یہ ایسا ہی ہے کہ جیسے کوئی کہے کہ ہاروت ماروت کے
فرشتہ ہونے اور
بشر نہ ہونے کی دلیل پیش کرو تو ہم سورۃ البقرۃ کی آیت کریمہ پیش کریں گے:
وَمَا كَفَرَ سُلَيْمَانُ وَلَـٰكِنَّ الشَّيَاطِينَ كَفَرُوا يُعَلِّمُونَ النَّاسَ السِّحْرَ وَمَا أُنزِلَ عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوتَ وَمَارُوتَ
کہ درج بالا آیت کریمہ سے ثابت ہے کہ ہاروت ماروت فرشتے تھے۔ اگر وہ شخص دوبارہ کہے کہ یہ تو فرشتہ ہونے کی دلیل ہے۔
بشر نہ ہونے کی دلیل نہیں اب ان کے بشر نہ ہونے کی دلیل پیش کی جائے۔ تو پھر آپ ہی بتائیے کہ کیا اس کی عقل پر ماتم نہیں کرنا چاہئے؟؟!!
یہ تو ہمارے سیدھے سادھے موقف کی دلیل ہوئی۔
آپ حضرات کا مسئلہ یہ ہے کہ آپ لوگوں نے نبی کریمﷺ کی ذات بابرکات میں غلو کرکے نہ جانے کیا بنا دیا ہے؟ جس کا اب آپ کو بھی علم نہیں۔
آپ کا موقف یہ ہے کہ نبی کریمﷺ
عارضی بشر ہیں۔ یعنی صرف بشر نہیں بلکہ عارضی بشر! تو اب ان دونوں باتوں کی دلیل آپ کو پیش کرنی ہے، بلکہ خصوصا عارضی ہونے کی۔ یا تو آپ کہیں کہ صرف بشر ثابت کرنے سے عارضی بشر ہونا خود بخود ثابت ہوجاتا ہے۔ ہرگز نہیں!!!
کبھی آپ کہتے ہیں کہ آپﷺ
ظاہری بشر ہیں۔ یعنی باطن میں نہیں۔ اب یہ آپ کا موقف ہے جو پورا آپ کو ثابت کرنا ہے، ہمیں نہیں۔ آپ کہیں کہ نہیں! بس بشر کی دلیل پیش کرنے سے اپنے آپ ہی ثابت ہوگیا کہ اس سے مراد صرف ظاہر ہے، باطن نہیں۔ ہرگز نہیں!!!
اصل میں آپ ہماری دلیل سے بلاوجہ اپنا اُلّو سیدھا کرنا چاہتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ نبی کریمﷺ کے متعلق آپ کا اصل موقف تو بشر ہونے کا ہے ہی نہیں کہ آپ قرآن کریم کے بشر ہونے کے دلائل پیش کرکے سمجھیں کہ ہم نے دلیل پیش کر دی۔ آپ کا اصل موقف تو عارضی یا ظاہری (اور نہ جانے کیا وغیرہ وغیرہ) کا ہے۔ در حقیقت اس تھریڈ کے شروع سے آپ سے اسی کی دلیل کا تقاضا کیا جا رہا ہے۔ جسے آپ قیامت تک پیش نہیں کر سکیں گے۔ ان شاء اللہ!
میری
@خضر حیات بھائی سے گزارش ہے کہ عید تک انتظار فرمائیں، اگر اس وقت یہ حضرات اپنی دلیل پیش کر دیں تو فبہا ورنہ پھر اس تھریڈ کو مقفل کر دیں تاکہ آئندہ جو بھی اس تھریڈ کو پڑھے اس کے سامنے ان حضرات کی قلعی کھل جائے کہ کس طرح کتاب وسنت کے خلاف موقف اپنا کر تاویلیں کرکے عوام الناس کو بے وقوف بنایا جاتا ہے۔
میرے بھائیو! کتاب وسنت بات ماننے، سر تسلیم خم کرنے کیلئے ہیں، تاویلیں کرنے کیلئے نہیں۔ خدارا ماہِ رمضان المبارک میں درج ذیل آیت کریمہ پر غور کریں!
﴿ وَكَذَٰلِكَ أَنزَلْنَا إِلَيْكَ الْكِتَابَ ۚ فَالَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يُؤْمِنُونَ بِهِ ۖ وَمِنْ هَـٰؤُلَاءِ مَن يُؤْمِنُ بِهِ ۚ وَمَا يَجْحَدُ بِآيَاتِنَا إِلَّا الْكَافِرُونَ ٤٧ ﴾ ۔۔۔ سورۃ العنکبوت
اور ہم نے اسی طرح آپ کی طرف اپنی کتاب نازل فرمائی ہے، پس جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وه اس پر ایمان لاتے ہیں اور ان (مشرکین) میں سے بعض اس پر ایمان رکھتے ہیں اور ہماری آیتوں کا انکار صرف کافر ہی کرتے ہیں (
47)
اللہ تعالیٰ ہمیں کتاب وسنت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائیں!