• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا سڑے ہوئے چربی کے سالن کی دعوت قبول کرنا

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108

سیدناانس بن مالک رضی اللہ عنہ سےروایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوجوکی روٹی اور چربی کےخراب
(اورسڑجانےوالےسالن) کی دعوت دی جاتی تھی ،آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کوقبول کرتےتھے۔
سلسلہ احادیث صحیحہ 1149
میرا سوال یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ طاہر و اچھی چیزوں کو پسند کیا ہے تو سڑے ہوئے سالن کو کیسے اختیار کر سکتے ہیں۔ جد ید سائنس کی روشنی میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ ایسا کھانا فوڈ پوائزن کا باعث بن سکتا ہے۔
@ابن داود
@اسحاق سلفی
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
سیدناانس بن مالک رضی اللہ عنہ سےروایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوجوکی روٹی اور چربی کےخراب (اورسڑجانےوالےسالن) کی دعوت دی جاتی تھی ،آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کوقبول کرتےتھے۔
سلسلہ احادیث صحیحہ 1149
میرا سوال یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ طاہر و اچھی چیزوں کو پسند کیا ہے تو سڑے ہوئے سالن کو کیسے اختیار کر سکتے ہیں۔ جد ید سائنس کی روشنی میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ ایسا کھانا فوڈ پوائزن کا باعث بن سکتا ہے۔
@ابن داود
@اسحاق سلفی
@خضر حیات
@مظاہر امیر
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جو کی روٹی اور چربی کے خراب (اور سڑ جانے والے سالن) کی دعوت دی جاتی تھی ، آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو قبول کرتے تھے۔
سلسلہ احادیث صحیحہ 1149

میرا سوال یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ طاہر و اچھی چیزوں کو پسند کیا ہے تو سڑے ہوئے سالن کو کیسے اختیار کر سکتے ہیں۔ جد ید سائنس کی روشنی میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ ایسا کھانا فوڈ پوائزن کا باعث بن سکتا ہے۔


حدیث نمبر: 2069

حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسٍ . حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَوْشَبٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ أَبُو الْيَسَعِ الْبَصْرِيُّ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا هِشَامٌ الدَّسْتَوَائِيُّ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ قَتَادَةَ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏"أَنَّهُ مَشَى إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِخُبْزِ شَعِيرٍ وَإِهَالَةٍ سَنِخَةٍ، ‏‏‏‏‏‏وَلَقَدْ رَهَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏دِرْعًا لَهُ بِالْمَدِينَةِ عِنْدَ يَهُودِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏وَأَخَذَ مِنْهُ شَعِيرًا لِأَهْلِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَلَقَدْ سَمِعْتُهُ يَقُولُ:‏‏‏‏ مَا أَمْسَى عِنْدَ آلِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَاعُ، ‏‏‏‏‏‏بُرٍّ وَلَا صَاعُ حَبٍّ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّ عِنْدَهُ لَتِسْعَ نِسْوَةٍ.
انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں جَو کی روٹی اور بدبودار چربی (سالن کے طور پر) لے گئے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت اپنی زرہ مدینہ میں ایک یہودی کے یہاں گروی رکھی تھی اور اس سے اپنے گھر والوں کے لیے قرض لیا تھا۔ میں نے خود آپ کو یہ فرماتے سنا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گھرانے میں کوئی شام ایسی نہیں آئی جس میں ان کے پاس ایک صاع گیہوں یا ایک صاع کوئی غلہ موجود رہا ہو، حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گھر والیوں کی تعداد نو تھی۔

ح

 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
حدیث کے اندر ’ إهالة سنخة ‘ کے الفاظ استعمال ہوئے ہیں ۔
جس کا مطلب ہے : ایسا گوشت ، چربی یا سالن جس کی بو تبدیل ہو جائے ۔
علماء کرام نے اس کی یہ توجیہ کی ہے ، کہ وہ سالن تھوڑا بہت تبدیل ہوا ہوگا ، اس حد تک خراب نہ ہوا ہوگا کہ اس کا کھانا نقصان دہ ہو ۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک واضح حدیث ہے کہ جب گوشت بدبودار ہوجائے ، تو اسے کھانا منع ہے ۔ علماء کرام نے ان دونوں احادیث کو ملا کر یہ مسئلہ اخذ کیا ہے ، کہ اگر زیادہ خراب ہوجائے کہ نقصان دہ ہو تو پھر نہیں کھانا چاہیے ، البتہ اگر تھوڑا بہت تبدیلی آئے تو کھانے میں کوئی حرج نہیں ۔ دونوں قسم کی احادیث تطبیق اسی صورت ممکن ہے ۔ واللہ اعلم بالصواب ۔
( عربی میں تفصیل یہاں دیکھ لیں )
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
محترم
اپنے علم کیلئے پوچھ رہا ہوں کیا علم حدیث میں ایسا ضابطہ ہے ایسی حدیثوں کی تطبیق کی جائے جس کی نسبت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کر نا مناسب معلوم نہ ہو جب کہ سند صحیح ہو۔۔ جب کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی واضح حدیث موجود ہے جو شک میں ڈال دے اسے چھوڑ دو جو واضح ہو اسے اختیار کرو۔ کیا ایسی حدیث سے انکار کیا جاسکتا ہے ۔ جیسے یہ حدیث کہ ٹیکس جمع کرنے والا جہنمی ہے ۔ یا ہر اس حدیث کی تاویل کی جائے گی جس کی سند صحیح ہو۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
محترم
اپنے علم کیلئے پوچھ رہا ہوں کیا علم حدیث میں ایسا ضابطہ ہے ایسی حدیثوں کی تطبیق کی جائے جس کی نسبت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کر نا مناسب معلوم نہ ہو جب کہ سند صحیح ہو۔۔ جب کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی واضح حدیث موجود ہے جو شک میں ڈال دے اسے چھوڑ دو جو واضح ہو اسے اختیار کرو۔ کیا ایسی حدیث سے انکار کیا جاسکتا ہے ۔ جیسے یہ حدیث کہ ٹیکس جمع کرنے والا جہنمی ہے ۔ یا ہر اس حدیث کی تاویل کی جائے گی جس کی سند صحیح ہو۔
جو ثابت ہو جائے ، کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ، اسے واضح یا غیر واضح یا شک و عدم شک کی بنا پر چھوڑنا جائز نہیں ۔
 
Top