• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے والدین کا قبول اسلام

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
برائے مہر بانی اس بحث کو اسی جگہ روک دیں فتنہ کا ڈر ہے

کون سے فتنہ جناب - صحیح احادیث سامنے ہیں - - پلیز یہاں فتنہ کا ذکر کر دیں - تا کہ ہمارے علم میں اضافہ ہو جا ے - شکریہ
 
Last edited:

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
خاصاں دی گل عامہ اگے نہی مناسب کرنی

برائے مہر بانی اس بحث کو اسی جگہ روک دیں فتنہ کا ڈر ہے

بھائی لوگوں اسلام کی پہچان کراؤ اگر رب تعالی کے لیے کام کرنا چاہتے ہو تو اس رب تعالی کی پہچان کراؤ یہاں لوگ رب تعالی کو نہیں جانتے اور آپ لوگ یہ باتیں لے بیٹھیں ہیں

کل آپ یہ بھی کہہ دیں گے کہ ابو طالب کے ایمان کے بارے میں بھی بات نہ کرو - فتنہ کا ڈر ہے -


لیکن ان احادیث کا کیا کریں - یہ آپ ہی بتا دیں - شکریہ


a1.jpg
a2.jpg



ایک عدد فتویٰ بھی دیکھ لیں - کیا یہ اس فتویٰ سے بھی آپ کو فتنہ کا ڈر ہے

http://darulifta-deoband.org/showuserview.do?function=answerView&all=ur&id=2522



۔​
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
السلام علیکم -

نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم کے والدین حضرت عیسی علیہ سلام کی شریعت پر ایمان لانے کے مکلف تھے کیوں کہ وہ نبی کریم صل اللہ علیہ و آله وسلم کی بعثت سے پہلے ہی اس دار فانی سے کوچ کر گئے تھے -

اوپر دی گئیں دونوں احادیث نبوی سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ وہ حضرت عیسی علیہ سلام کی شریعت پر کار بند نہیں تھے جس کی بنا پر الله نے ان کی بخشش کی اجازت نبی کریم کو بھی نہیں دی -

قرآن مجید میں ارشاد ہے۔
ما كانَ لِلنَّبِىِّ وَالَّذينَ ءامَنوا أَن يَستَغفِر‌وا لِلمُشرِ‌كينَ وَلَو كانوا أُولى قُر‌بىٰ
''ترجمہ: نبی اور مسلمانوں کو جائز نہیں کہ مشرکوں کےحق میں دعا بخشش مانگیں۔ چاہے وہ قریبی رشتہ دار ہی کیوں نہ ہوں

لیکن بہتر ہے کہ اس معاملے میں زیادہ بحث مباحثہ نہ ہی کیا جائے-قرآن میں الله کا ارشاد ہے -

تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ ۖ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُمْ مَا كَسَبْتُمْ ۖ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ سوره البقرہ ١٤١
وہ ایک جماعت تھی جو گزر چکی ان کے لیے ان کے اعمال ہیں اور تمہارے لیے تمہارے اعمال ہیں اور تم سے ان کے اعمال کی نسبت نہیں پوچھا جائے گا-
کیا نبی کریم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے والدین کے دور میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شریعت محفوظ تھی؟ اور یہ جو آیت آپ نے لکھی ہے وہ ابوطالب کے لیے بخشش کی دُعا کرنے کے متعلق ہے۔
بعض علماء نے باپ کا مطلب چچا بھی لیا ہے
 
شمولیت
جنوری 27، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
137
پوائنٹ
94
ابی لفظ عربی میں چچا کی لئے بھی بولا جاتا ہے - لیکن پیش کردہ احادیث نبوی سے یہ بات عیاں ہو رہی ہے کہ یہاں "ابی" سے مراد باپ ہے
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
عربی میں باپ کیلئے "اب" بولا جاتا ہے اور ابی کا مطلب میرا باپ اور چچا کیلئے "عم" اور عمی کا مطلب میرا چچا۔
 

ذید ملک

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 13، 2017
پیغامات
1
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
18
کیا آپ اس حدیث کا حوالہ دے سکتے ہیں؟
ج 2: اہل فترہ کے سلسلے میں علماء کے مابین اختلاف ہے، ان کے سلسلےمیں راجح قول یہ ہے کہ قیامت کے دن ان کا امتحان لیا جائیگا، جوصحیح جواب دے دیگا وہ نجات پاجائیگا، اور جو انکار کردیگا وہ ہلاک یافتہ ہوگا، اسکی وضاحت الاسود بن سریع التمیمی السعدی کی حدیث کررہی ہے۔ رہی بات رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے والدین کی، تو یہ لوگ اہل فترہ میں سے نہیں ہیں، کیونکہ عرب قوم ملت ابراہیمی پر تھی، بالخصوص حجاز کی سرزمین میں رہنے والی قوم، ان کے یہاں شرک عمرو بن لحی خزاعی کے زمانے میں آیا، لیکن انکے پاس دین ابراہیمی کا باقی ماندہ حصہ مثلا حج وغیرہ موجود تھا، لہذا یہ لوگ اہل فترہ میں سے نہیں ہوئے، کیونکہ اہل فترہ اس قوم کو کہتے ہیں جن کے پاس کسی نبی کی دعوت نہ پہنچی ہو، اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ سے جب ایک شخص نے انکے والد کے سلسلے میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا:
یقیناً آپ کے اور میرے والد جہنم میں ہیں ۔
اس حدیث کوامام مسلم نے اپنی صحیح میں روایت کیا ہے، اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے اللہ تعالی سے اپنی والدہ کی قبر کی زیارت کرنے کی اجازت مانگی تواللہ نے اجازت دےدی، اورجب انکے لئے مغفرت کی دعاء مانگنے کی اجازت چاہی، تواللہ نے اسکی اجازت نہیں دی، چنانچہ اللہ تعالی نے فرمایا:

( جلد کا نمبر 2، صفحہ 500)
ﭘﯿﻐﻤﺒﺮ ﻛﻮ ﺍﻭﺭ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﻛﻮ ﺟﺎﺋﺰ ﻧﮩﯿﮟ ﻛﮧ ﻣﺸﺮﻛﯿﻦ ﻛﮯ ﻟﯿﮯ ﻣﻐﻔﺮﺕ ﻛﯽ ﺩﻋﺎﻣﺎﻧﮕﯿﮟ ﺍﮔﺮﭼﮧ ﻭﮦ ﺭﺷﺘﮧ ﺩﺍﺭ ﮨﯽ ﮨﻮﮞ ﺍﺱ ﺍﻣﺮ ﻛﮯ ﻇﺎﮨﺮ ﮨﻮﺟﺎﻧﮯ ﻛﮯ ﺑﻌﺪ ﻛﮧ ﯾﮧ ﻟﻮﮒ ﺩﻭﺯﺧﯽ ﮨﯿﮟ ۔
یہ آیت ابوطالب وغیرہ دیگرمشرکین کے سلسلے میں دعوت نبوی پہنچنے کے بعد نازل ہوئی ہے۔

وبالله التوفيق۔ وصلى الله على نبينا محمد، وآله وصحبه وسلم۔
 
شمولیت
ستمبر 29، 2013
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
43
خاصاں دی گل عامہ اگے نہی مناسب کرنی

برائے مہر بانی اس بحث کو اسی جگہ روک دیں فتنہ کا ڈر ہے

بھائی لوگوں اسلام کی پہچان کراؤ اگر رب تعالی کے لیے کام کرنا چاہتے ہو تو اس رب تعالی کی پہچان کراؤ یہاں لوگ رب تعالی کو نہیں جانتے اور آپ لوگ یہ باتیں لے بیٹھیں ہیں
بڑی عجیب بات اللہ کی صفات بیان کرو تو کہتے ہو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان کم کردی۔ ادھرفتنے کا ڈر ہے

Sent from my SM-G611F using Tapatalk
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
کسی بھی مسئلہ میں قرآن وسنت کے فیصلہ کو ماننا ضروری ہے۔
لیکن بہت سارے مسائل ایسے ہیں، جو علی الاعلان کہنے یا تقریریں گرمانے کےلیے نہیں ہوتے۔
پاکستان صوبہ پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں اس مسئلہ کی وجہ سے بہت بڑا فتنہ بپا ہوا تھا، لوگ آمنے سامنے لڑنے کو آگئے، پھر اکابرین کے حوالے وغیرہ دے کر معاملہ رفع دفع کیا گیا۔
تلاش حق کے مصنف ارشاد اللہ مان، جو شیخوپورہ کے ہی رہائشی ہیں، غالبا اسی قسم کے مسائل کی وجہ سے قاتلانہ حملہ کا شکار ہوئے، لیکن بچ گئے تھے۔
 
شمولیت
دسمبر 10، 2013
پیغامات
386
ری ایکشن اسکور
136
پوائنٹ
91
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے پہلے کچھ لو گ دین ابراہیم پر موجود تھے اور خؤد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی ۔ دوسرے لوگ زید بن عمرہ بن نفیل اور کچھ اور تھے جو بت پرست نہیں تھے اور اللہ تعالی سے دعا کرتے تھے کہ ہمیں ابراہیم علیہ السلام کا صحیح دین معلوم نہیں ورنہ اسی طرح آپ کی اطاعت کرتے ۔۔ بعض لوگ پھر عیسائیوں کے ساتھ میل جول مین آئے تو ان میں سے کچھ عیسائی ہوگئے کیوں وہ بھی ابراہیمی دین ہی تھا لیکن وہ اسرائیلیوں کے لئے تھا۔

اس لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے والدین بھی دین ابراہیمی پر ہی تھے جو کہ اس وقت صحیح دین تھا اگر آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کہتے کہ آپ کے والدین کافر ہین تو انہیں یقنن ازیت ہوگی بس جو ازیت اس وقت ہوتی وہ اب بھی ہوتی ہے اس لیے اس میں حق پرست ہونے کی ضرورت نہیں ہے انشاءاللہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے والدین جنت میں جائیں گے
 
شمولیت
ستمبر 29، 2013
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
43
اگر آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کہتے کہ آپ کے والدین کافر ہین تو انہیں یقنن ازیت ہوگی بس جو ازیت اس وقت ہوتی وہ اب بھی ہوتی ہے اس لیے اس میں حق پرست ہونے کی ضرورت نہیں ہے انشاءاللہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے والدین جنت میں جائیں گے
کسی کے بھی سامنے اس کے باپ کا بڑا تذکرہ کیا جائے تو بیٹے کو بڑا ہی لگتا ہے۔ اسی لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو جہل کے بیٹے کے سامنے باپ کا تذکرہ کرنے سے منع فرمایا تھا۔
حق پرستی نہ کریں تو کیا باطل پرستی کریں۔ ؟

Sent from my SM-G611F using Tapatalk
 

zahra

رکن
شمولیت
دسمبر 04، 2018
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
48
beshuk hme aise mozooh pr baat nai krni chahiye Allah sb ka hami aur mududgar ho
 
Top