• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی کریم ﷺ کا اونٹنی کا پیشاب پلوانا اور جدید میڈیکل سائنس

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
یہ کول اللحم کیا ہے
ماکول اللحم جانوروں سے مراد وہ جانور ہیں جو ہمارے لئے حلال کیے گئے ہیں۔ جنہیں ذبح کرکے ان کا گوشت کھانا جائز ہے۔
 

وقار احمد

مبتدی
شمولیت
جولائی 03، 2015
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
10
سلام وعلیکم ورحتہ ﷲ و بر کاتہ
مسئلہ اب تک ایک مخصوخ عینک کی وجہ
سے تنگ نظری کا شکار ہو گیا ہے۔ ۔ ۔

مختصراً یہ کہ اصول میں تمام دلائل و مصادرِ شریعت کو بروئے کار لاتے ھوئے پہلے یہ طے کر لینا چاہئے کہ

‛‛ کیا حلال جانور کا پیشاب حلال ہے ؟ حرام ہے ؟ یا اس سے بڑھکر نجس بھی ؟ "


اگر حلال ہے تو اسکے پینے میں کوئی اعتراض نہیں ھونا چاہئے ! پھر
چاھے وہ تبّرکاً ہو یا تکلّفاً - اونٹ کا ھو بینس کا یا دُلدُل کا ؟

اور اگر یہ نجس العین ھے تو کوئی اِستَثناء ھی اس کے استعمال کو جواز فراہم کرے گی مگر پھر بھی اسے خرونوش کا جواز فراہم کرنے کے لئے محض اخبارِ احاد کا سہارا کافی نہ ہوگا ! دلائل کا متواتر و متّفق علیہ یا معقولِ عام ہونا لازمی ہے ۔ ۔ ۔

اب ذرا اس تعصب سے کہ
" جو کام ھمارے مسلک میں نہ ھو وہ بدعت اور جو شخص ھمارے معلوم مسالک میں نہ ھو وہ منکرِ حدیث ! ! ! ! "

سے دور ھو کر اعادۂِ تحقیق کریں اور یہاں پوسٹ کریں ۔ انشاء ﷲ
ﷲ رہنمائی فرمائیں گے ۔
وسلام ورحمت
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
اور اگر یہ نجس العین ھے تو کوئی اِستَثناء ھی اس کے استعمال کو جواز فراہم کرے گی مگر پھر بھی اسے خرونوش کا جواز فراہم کرنے کے لئے محض اخبارِ احاد کا سہارا کافی نہ ہوگا ! دلائل کا متواتر و متّفق علیہ یا معقولِ عام ہونا لازمی ہے ۔ ۔ ۔
کسی شے کا حکم ثابت کرنے کیلئے صرف متواتر ؍ متفق علیہ حدیث کیوں ضروری ہے؟؟؟

کیا اخبار آحاد وحی نہیں؟ کہ ان سے کسی شے کا جواز، سنیت اور فرضیت (حکم تکلیفی) کا علم ہو سکے؟ عہد نبوی میں تو اخبارِ آحاد سے عقائد، حلال وحرام سب کا ثبوت ہوتا تھا۔ آج کیوں نہیں ہو سکتا؟؟

دلائل کا متواتر و متّفق علیہ یا معقولِ عام ہونا لازمی ہے ۔ ۔ ۔
یہ سمجھ نہیں آئی کہ کیا ہر معقول شے وحی ؍ حجت ہوتی ہے؟؟؟ کہ اس سے تو کسی شے کا حکم ثابت ہو سکتا ہے لیکن حدیث (خبر واحد) سے نہیں؟؟؟

کیا عقل کی اہمیت وحی سے بڑھ کر ہے؟؟؟
 

وقار احمد

مبتدی
شمولیت
جولائی 03، 2015
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
10
کیا انکار حدیث بوجہ عدمِ اعتبار صحت کفر ھے ؟


خیرِقرون کے لئے صحتِ حدیث کا جاننا کسی علمِ رجال کی محتاج نھیں تھا .... اسکے باوجود ھم انھیں محض درایتاً اور عقلاً اور مزاج شناسائی ِرسول کی بنیاد پر بہت سی احادیث کا منکر پاتے ھیں ۔

خصوصاً قرآن کے لغوی مطالیب کے خلاف تو حدیث کا انکار عام ھے
خواہ معترض خود وھاں موقع پر موجود ھو یا نہ ھو ؟ یا

اس حدیث کا بیان کرنے والا کیسی ھی جلالتِ شان کا حامل کیوں نہ ھو؟

اسکی چند مثالیں سیّدہ عائشہ کی مرویات سے پیشِ خدمت ھیں
 

وقار احمد

مبتدی
شمولیت
جولائی 03، 2015
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
10
یہ تھا خیرِقرون کا عمل ۔ ۔ ۔ اور موضوع بنا عدالتِ صحابہ۔ ۔ ؟

جبکہ

آج کا محقق واقعہ کے ساڑھے چودہ سو برس بعد ± ھزار سال پرانے قلمی نسخوں میں تلاشِ حق میں گر چند احادیث پر عدم اعتبار کا اظہار کر کے انکا رد کر بیٹھے ۔ ۔ ۔ تو وہ خارج از ملت ۔ فتنہ ۔ منکرِ حدیث و رسالت ۔ ۔ ۔

اور اسکی تمام تر کاوِش جمود پسند مفلوج ازھان کے طعن وتشنیع کی نزر ۔ ۔ ۔ ۔؟؟؟

میرا سوال اب بھی وھی ھے کہ
‛ منکرِ حدیث ‛ کون ھے ؟

کیا بدعت کی طرح اسکی بھی عملی تعریف یہی ھے کہ جو کام ھمارے مسلک میں نہ ھو وہ بدعت اور جو شخص ھمارے معلوم مسالک میں نہ ھو وہ منکرِ حدیث ! ! ! !

وقار احمد صدیقی
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

محترم وقار اگر آپ کیمسٹری کے علم سے کوئی واقفیت رکھتے ہیں تو بتائیں میں آپکو اس پر تفصلی سے آگاہی کر سکتا ہوں، اگر نہیں تو پھر آپ حلال و حرام پر گفتگو کرتے ہیں۔

والسلام
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میرا سوال اب بھی وھی ھے کہ
‛ منکرِ حدیث ‛ کون ھے ؟
جو کوئی بھی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن کے علاوہ نازل کردہ وحی کو دین اسلام میں حجت نہیں مانتے ، بلکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن کے علاوہ نازل کردہ وحی کا انکار کرتے ہیں، وہ منکر حدیث ہیں۔ یعنی یہ منکر حدیث منکر وحی ہیں!!
خیرِقرون کے لئے صحتِ حدیث کا جاننا کسی علمِ رجال کی محتاج نھیں تھا .... اسکے باوجود ھم انھیں محض درایتاً اور عقلاً اور مزاج شناسائی ِرسول کی بنیاد پر بہت سی احادیث کا منکر پاتے ھیں ۔
اب اگر کوئی اختلاف استدلال کو انکار سمجھ بیٹھے تو کیا کیا جا سکتا ہے!!
 
Last edited:

وقار احمد

مبتدی
شمولیت
جولائی 03، 2015
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
10
السلام علیکم

محترم وقار اگر آپ کیمسٹری کے علم سے کوئی واقفیت رکھتے ہیں تو بتائیں میں آپکو اس پر تفصلی سے آگاہی کر سکتا ہوں، اگر نہیں تو پھر آپ حلال و حرام پر گفتگو کرتے ہیں۔

والسلام
 

وقار احمد

مبتدی
شمولیت
جولائی 03، 2015
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
10
السلام علیکم

محترم وقار اگر آپ کیمسٹری کے علم سے کوئی واقفیت رکھتے ہیں تو بتائیں میں آپکو اس پر تفصلی سے آگاہی کر سکتا ہوں، اگر نہیں تو پھر آپ حلال و حرام پر گفتگو کرتے ہیں۔

والسلام
‏میرے محترم بھائی آپ کی خیر خواہی کا مشکور ہوں
‏مگر بات میری کیمیاء شناسی کی نہیں حلال و حرام کے تعیّن کی ہے جس میں حتمی فیصلہ اللہ کا اور وضاحت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہی قبول کی جائے گی۔
‏یعنی اگر آج کوئی شخص سائنسی اصولوں پر یہ ثابت کر دے کہ لحم الخنزیر میں وہ اجزاءِ کیمیاء پائے جاتے ھیں ایڈز جیسے ھنوز لا علاج مرض کا بہترین دافع
‏ہے تو میں ایسی بہت سی احادیثِ نبوی و آثار مثلاً


‏اِنَّ اللَّهَ خَلَقَ الدَّاءَ وَالدَّوَاءَ فَتَدَاوَوْا وَلا تَتَدَاووا بِحَرَامٍ
‏بے شک اللہ نے بیماری بنائی اور دواء بنائی لہذا تُم لوگ عِلاج کیا کرو لیکن حرام کے ساتھ عِلاج مت کرو
‏ المعجم الکبیر /حدیث /باب الحا/باب خیرۃ بنت حدرد اُم الدرداء، امام الھیثمی رحمہ اللہ نے """مجمع الزوائد """ میں کہا کہ """ اس روایت کے سارے ہی راوی با اعتماد ہیں """، اور امام الالبانی نے بھی اسے "حَسن" قرار دیا ہے ۔

‏عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ ُ کا فرمان ہے
‏(إنَّ اللَّهَ تَعَالَى لَمْ يَجْعَلْ شِفَاءَكُمْ فِيمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمْ
‏بے شک اللہ تعالیٰ نے تُم لوگوں پر جو کچھ حرام کیا ہے اُس میں تُمہارے لیے شِفاء نہیں رکھی)
‏صحیح البخاری/کتاب الاشربہ /باب 14

‏کی تاویل کرنا یا اس میں استثناء تلاش کرنا یا اسکی سند میں کیڑے نکالنے کی جسارت کو ھرگز قبول نہ کروں گا اس لئے نہیں کہ یہ روایت بخاری و مسلم کی ہے بلکہ اس لئے کہ یہ قرآنِ مبین کی رھنمائی میں کھڑی ھے اور دینِ حنیف کے مزاج کے عین مطابق ھے ۔!!

‏اس تمہید کے بعد
‏روایتِ زیرِ بحث کے قبول کرنے میں تردد محض اس وجہ سے ھے دین کے فلسفۂِ تزکیہ اور دیگر احادیثِ نبویہ سےتعارض اس میں وہ سقم پیدا کرتا ہے کہ کوئی محبِ رسول تو اسکی نسبت بنیِٔ طیّب و طاہر کی طرف سوچ بھی نہیں سکتا !!!
‏البتہ جو شخص یا گروہ اس خوف میں مبتلا ہو کہ کہیں دل ودماغ کی آواز پر لبیک کے نتیجے اسے منکرِینِ حدیث کی ھمنوائی کی تہمت سہنی پڑے گی تو وہ جان لے کہ ان فرقوں سے وابسکتگی اور ذکات و صدقات و فطرانہ کی روٹی اسے روزِ محشر عاشقانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیثیت سے نہیں بلکہ مدافعیانِ رواتِ حدیث متعارف کروائے گی ۔ ۔ ؟

‏آپ ذرا لوگوں کے اس مخالفانہ طرزِ عمل پر تدبّر کریں تو جان لینگے کہ یہ سب حبِ علی میں نہیں بلکہ بغضِ معاویہ میں اختیار کیا گیا ہے !!!

‏ذرا کوئی یہ تو بتلائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خونِ مبارک کا ابنِ زبیر سے پینا حدیث کی کتابوں میں منقول ہے جنہیں تبلیغی نصاب ۔ فضائلِ صحابہ میں بھی نقل کیا گیا ۔ ۔

‏کیا آپ انہیں مانتے ھیں ۔؟؟؟

‏بحرحال

‏میرا موضوع وہی ھے جو دین کا ھے جو رسالت کا ھے یعنی تزکیہ نہ کہ طب اور جدید علمِ کیمیاء کیوںکہ اس کےلئے رسول فرما گئے
‏انتم اعلمُ فی امورِ دنیٰکم


‏سوال پھر دھراتا ہوں کیا

‏ جِس جانور کا گوشت کھانا حلال ہے اُس جانور کے منہ ُ کا لُعاب اور پیشاب نجس یعنی پلید نہیں ہوتا ؟

‏تو پھر کیا خرونوش کے لئے بھی اسکی حرمت ساقط ہو جائے گی ؟

‏حیرت مجھے اس بات پر ہے کہ اس فورم پر پیشاب پینے پلانے کی بحث چھڑی ہے اور دوسری جگہ الکوحلک ادوایات حرام ھونے نہ ھونے کی ‏ ؟ ۔
 

وقار احمد

مبتدی
شمولیت
جولائی 03، 2015
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
10
ر قرآن کے علاوہ نازل کردہ وحی کو دین اسلام میں حجت نہیں مانتے !
‏ برائے مہربانی اس بحث
‏کو کسی منطقی انجام تک پہچنے دیں اسے اھلحدیث اور منکرِ حدیث کی روائیتی بحث نہ بننے دیں شکریہ

اب اگر کوئی اختلاف استدلال کو انکار سمجھ بیٹھے تو کیا کیا جا سکتا ہے!!
‏بھائی جان یہ کوئی اختلافِ رائے کا مسئلہ نہیں واضح جرح فی الحدیث ھے؟
‏جسکے بعد حدیث کا انکار بھی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ مگر آپ تو راویوں کذب و وہم کو وحیِٔ الٰہی اور کتابتِ حدیث اور ضبطِ حدیث کے ظنیِٔ محض اور انسانی کام کو قرآنِ محفوظ باور کروانے پر تلے ھیں ۔ ۔ ۔ آپ کو یہ نظر نہیں آئے گا ۔ ۔ ۔ آباؤ اجداد کی تقلیدی عینک اتارئے ۔ ۔ ۔ ۔ انکی غلط بنیادوں پر مذید ردے نہ رکھئے ۔ ۔ ۔ قلب کو سلیم کیجئے ۔ ۔ ۔ اور اللہ سے ھدایت مانگئے ۔ ۔ ۔ یں
‏آپ کو انکار حدیث بھی نظر آئے گا اور حق کا برملا اظہار کرتا ہوا منکرِ حدیث بھی ۔ ۔ ۔
 
Top