- شمولیت
- ستمبر 15، 2018
- پیغامات
- 164
- ری ایکشن اسکور
- 44
- پوائنٹ
- 54
کہا تھا نا کہ مقلد جاھل ہوتا ہے میرا مشورہ ہے کہ صوفیوں کی صحبت اختیار کریں اور فن رجال سے دور رہیں کیونکہ یہ مقلد کے لئے نہیں ہے ۔
1۔ ابواسحاق کبھی اسے ابی سعید سے بیان کرتے ہیں (عمل اليوم والليلة 168)
کبھی
2۔ ہیشم بن حناش سے (عمل اليوم والليلة 170)
کبھی
3۔ کبھی عبدالرحمان ابن سعد سے ( عمل اليوم والليلة 172)
یہ ہے وہابیوں کی تحقیق یعنی ٹرک کی بتی کے پیچھے لگئے ہوئے ہیں اصل میں تقلید جامدتو آپ لوگ کرتے ہیں
نعرے آپکے ہوتے ہیں تحقیق تحقیق کے اور اندر سے آپ کھوکھلے ہیں
آپکی پہلی جہالت یہ ہے کہ علم رجال سے دور رہوں اور صوفیوں میں رہوں
کیا علم رجال آپکی ذاتی جاگیر ہے ؟؟ جو آپ یہ حکم صادر فرما رہے ہیں ؟؟؟؟
دوسری بات کتنے علم اور حدیث کے ماہر محدثین صوفی تھے کبھی پڑھا ہے ؟؟؟ یا اس پر آپ اپنی علیحدہ سے خدمت کروائیں گے مجھ سے ؟؟؟
اور تیسری بات
جو آپ نے لکھا ہے کہ :
ابو اسحاق کبھی حناش سے کبھی کس سے اور اکبھی ابن سعد سے بیان کرتا ہے
تو آپکی جہالت اور علم رجال سے اتنی دوری پر آپکو سلام ہے اور الٹا طعنے مجھے دے رہے ہو کہ میں علم رجال سے دور رہوں ؟؟؟؟ْ
آپ میں جہالت اتنی کوٹ کوٹ کے بھری ہے آپکو ابھی تک یہ تمیز ہی نہیں آئی کہ کسی سند میں اضطراب کیسے ثابت کرتے ہیں ؟؟؟؟؟؟
سند میں اضطراب ثابت کرنے کا مین نے اصول اوپر لکھا تھا جسکو آپ نے پڑھ لیا ہوگا لیکن عقل محدود کی وجہ سے سمجھا نہیں ہوگا
سند میں اضظراب کی شرط یہ ہے کہ تمام اسناد صحیح ہوں اور راویان ثقاہت کے درجے پر ہوں تمام
اب جس سند میں عبدالرحمن بن سعد کے علاوہ جو اور شیوخ نقل کیے ہیں ابو اسحاق کے اسکی متصل اسناد کون دیگا ؟؟؟؟؟؟؟؟
وہ ہڑپ کر لیں ہیں پیچھے اور
آگے دعویٰ کر دیا کہ سند میں اضظراب ہے
اور حاشیہ کے مقلد آپ ہو ہم نہیں
چلیں شابش جو دو مختلف شیوخ کے نام ذکر کیے ہیں آپ نے انکی متصل اسناد یہاں زرہ پیش کریں تاکہ آپکے اس باطل دعویٰ کی اصلیت ظاہر ہو سکے