یحییٰ بن عبد اللہ بن ماہان کرابیسی کا ترجمہ کردیں
تفصیل کے سات یہ کون تھا
جزاکم اللہ خیرا
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
امام أبو يعلى الخليلي، (المتوفى: 446 ھ) اپنی کتاب
(الإرشاد في معرفة علماء الحديث ) میں لکھتے ہیں :
يحيى بن عبد الله بن ماهان أبو زكريا الكرابيسي روى عن أحمد بن عبد الله بن يونس، ومحمد بن خليل، ومقاتل بن المهلب، حدث عنه أبو الحسن القطان، وابن مهرويه، وأبو داود الفامي، وهو ثقة صدوق أخبرني صالح بن أحمد الحافظ، قال: سمعت أبي يقول: سمعت الحسين بن صالح، يقول: ما رأيت أحدا يحدث لله غير أبي زرعة الرازي، ويحيى الكرابيسي ))
یعنی
یحی بن عبداللہ بن ماھان الکرابیسی نے امام احمد بن عبداللہؒ بن یونس سے علم حدیث حاصل کیا ،( جو امام سفیان الثوری کے شاگرد تھے ،اور بخاری ،مسلم ، ابوداود کے استاد تھے )اور دیگر محدثین سے بھی حدیث کا سماع کیا ،
اور یحی بن عبداللہ ثقہ و صدوق تھے ، امام احمد بن حنبل کے صاحبزادے جناب صالح فرماتے ہیں کہ : میرے والد گرامی فرماتے تھے کہ میں نے
جناب حسین بن صالح کو فرماتے سنا کہ : میں نے دو محدثوں کو صرف اللہ کیلئے حدیث کا علم دیتے دیکھا ، ایک امام ابو زرعہ رازی اور دوسرے یحی بن عبداللہ الکرابیسی ؒ ‘‘ رحمہم اللہ تعالےٰ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس کے علاوہ امام یحی بن عبداللہ کی ایک روایت سنن ابن ماجہ کے مقدمہ میں منقول ہے جسے علامہ البانی ؒ اور شیخ زبیر علی زئی ؒ نے حسن کہا ہے
اور مستدرک حاکم میں ان کی ایک روایت ( نمبر 645 ) کی اسناد کے متعلق امام حاکم نے کہا : یہ حدیث صحیح ہے اور اس کے تمام راوی ثقہ ہیں »
«هذا حديث صحيح تفرد به حماد بن غسان ورواته كلهم ثقات»
اور امام ذھبیؒ نے ایک اور راوی حماد بن غسان کے علاوہ امام حاکم کی موافقت کی ہے »
یعنی ذھبی کے نزدیک بھی الکرابیسی ثقہ راوی تھے