• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز تراویح کی رکعات کی تعداد ۔۔۔ مقلدین کے نزدیک

شمولیت
دسمبر 14، 2019
پیغامات
31
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
11
لأحاديث المختارة = المستخرج من الأحاديث المختارة مما لم يخرجه البخاري ومسلم في صحيحيهما :
أخبرنَا أَبُو عبد الله مَحْمُود بن أَحْمد بن عبد الرَّحْمَن الثَّقَفِيُّ بِأَصْبَهَانَ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ أَبِي الرَّجَاءِ الصَّيْرَفِي أخْبرهُم قِرَاءَة عَلَيْهِ أَنا عبد الْوَاحِد بن أَحْمد الْبَقَّال أَنا عبيد الله بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ أَنا جَدِّي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ جَمِيلٍ أَنا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ أَنا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى نَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِيُّ عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ أَنَّ عُمَرَ أَمَرَ أُبَيًّا أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فِي رَمَضَانَ فَقَالَ إِنَّ النَّاسَ يَصُومُونَ النَّهَار وَلَا يحسنون أَن (يقرؤا) فَلَوْ قَرَأْتَ الْقُرْآنَ عَلَيْهِمْ بِاللَّيْلِ فَقَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ هَذَا (شَيْءٌ) لَمْ يَكُنْ فَقَالَ قَدْ عَلِمْتُ وَلَكِنَّهُ أَحْسَنُ فَصَلَّى بِهِمْ عِشْرِينَ رَكْعَة (إِسْنَاده حسن)
روایت مذکور کا جواب


روایت مذکور مضطرب ہے کیوں کہ اس میں ایک راوی ہیں جن کا نام ربیع بن انس ہے، ان کی روایت ابو جعفر الرازی سے مضطرب ہوتی ہے۔
چنانچہ امام ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:
"لوگ الربیع بن انس سے ابو جعفر کی روایات سے بچتے ہیں، کیوں کہ ان میں بہت زیادہ اضطراب ہوتا ہے"
[الثقات لابن حبان 228/4]
PicsArt_02-09-09.11.01.png



اور ربیع بن انس کی زیر بحث روایت بھی ابو جعفر سے ہے لہذا مضطرب ہے اور صحیح روایت کے بھی مخالف ہے جس میں گیارہ رکعت کی تعداد مذکور نہیں
 
شمولیت
دسمبر 14، 2019
پیغامات
31
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
11
اصول حدیث سے دو آدمیوں پر جمع کرنے والی حدیث شاذ کہلائے گی کہ وہ صحیح بخاری کی صحیح حدیث (جس میں ایک آدمی ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر جمع کیا ) کے مخالف ہے۔


شاذ کی تعریف لکھیں صحیح طرح
اور پھر اس تعریف کی رو سے اس موطا امام مالک والی روایت کو شاذ ثابت کرئیے
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
اس روایت میں علت یہ ہے کہ یہ روایت منقطع ہے کیوں کہ عبد العزیز بن رفیع نے ابی بن کعب کا دور نہیں پایا اور جب دور نہیں پایا تو ظاہر سی بات ہے کہ ان سے کچھ سنا بھی نہیں ہے۔ لہذا روایت منقطع ہے۔
عبد العزیز بن رفیع راوی پر کیا کوئی جرح ہے؟
اگر ہے تو وہ لکھ دو؟
اگر نہیں تو کیا اس نے جھوٹ بولا؟
روایت منقطع ہونے سے کیا فرق!؟
یا تو راوی کو جھوٹا ثابت کرو کہ اس کی ثقاہت باقی نا رہے یا اس کی بات کو مانو۔

کسی راوی کو ثقہ بھی کہا جائے اور اس کو جھوٹا بھی باور کرانے کی مذموم کوشش کیجائے یہ فریب کاروں ہی کو زیب دیتا ہے۔
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
روایت مذکور کا جواب
جناب نے صرف مسند ابن ابی شیبہ والی روایت پر اعتراض کیا اور کہا کہ وہ منقطع روایت ہے۔
جبکہ اس کی تائید میں بھی ایک اور حدیث لگھی تھی اس کا بھی رد کرتے!؟

لأحاديث المختارة = المستخرج من الأحاديث المختارة مما لم يخرجه البخاري ومسلم في صحيحيهما :
أخبرنَا أَبُو عبد الله مَحْمُود بن أَحْمد بن عبد الرَّحْمَن الثَّقَفِيُّ بِأَصْبَهَانَ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ أَبِي الرَّجَاءِ الصَّيْرَفِي أخْبرهُم قِرَاءَة عَلَيْهِ أَنا عبد الْوَاحِد بن أَحْمد الْبَقَّال أَنا عبيد الله بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ أَنا جَدِّي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ جَمِيلٍ أَنا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ أَنا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى نَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِيُّ عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ أَنَّ عُمَرَ أَمَرَ أُبَيًّا أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فِي رَمَضَانَ فَقَالَ إِنَّ النَّاسَ يَصُومُونَ النَّهَار وَلَا يحسنون أَن (يقرؤا) فَلَوْ قَرَأْتَ الْقُرْآنَ عَلَيْهِمْ بِاللَّيْلِ فَقَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ هَذَا (شَيْءٌ) لَمْ يَكُنْ فَقَالَ قَدْ عَلِمْتُ وَلَكِنَّهُ أَحْسَنُ فَصَلَّى بِهِمْ عِشْرِينَ رَكْعَة (إِسْنَاده حسن)
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
منکرین حدیث نا بنو بلکہ احادیث کو سمجھنے والے بنو!
 
شمولیت
دسمبر 14، 2019
پیغامات
31
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
11
جناب نے صرف مسند ابن ابی شیبہ والی روایت پر اعتراض کیا اور کہا کہ وہ منقطع روایت ہے۔
جبکہ اس کی تائید میں بھی ایک اور حدیث لگھی تھی اس کا بھی رد کرتے!؟


جی اس روایت کا بھی اوپر رد کیا ہے
غالباً آپ نے پڑھا نہیں، میرا خیال

أحادیث المختارہ والی جو روایت ہے اس میں ایک راوی ہے ربیع بن انس اس کی ابو جعفر سے روایات میں اضطراب یے۔
چنانچہ امام ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:
"لوگ الربیع بن انس سے ابو جعفر کی روایات سے بچتے ہیں، کیوں کہ ان میں بہت زیادہ اضطراب ہوتا ہے"
[الثقات لابن حبان 228/4]


یہ لیجیے پیارے بھائی اس کا جواب دوبارہ سے دے دیتا ہوں
 
شمولیت
دسمبر 14، 2019
پیغامات
31
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
11
منکرین حدیث نا بنو بلکہ احادیث کو سمجھنے والے بنو!
نہیں بھائی میں منکر حدیث نہیں بن رہا
میں تو آپ کو آپ کے دلائل کا جواب دے رہا ہوں۔
آپ غصہ کر کے مجھ پر فتوے کیوں لگا رہے ہیں۔
واللہ مقصد آپ کی دل آزاری نہیں بلکہ اصلاح تھا۔

پھر بھی اگر آپ کی دل آزاری ہوتی ہے تو اس موضوع پر میں آپ سے کلام نہیں کروں گا
جیسے آپ کی مرضی

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
 
Top