حافظ معاویہ سلفی
مبتدی
- شمولیت
- دسمبر 14، 2019
- پیغامات
- 31
- ری ایکشن اسکور
- 1
- پوائنٹ
- 11
لأحاديث المختارة = المستخرج من الأحاديث المختارة مما لم يخرجه البخاري ومسلم في صحيحيهما :
أخبرنَا أَبُو عبد الله مَحْمُود بن أَحْمد بن عبد الرَّحْمَن الثَّقَفِيُّ بِأَصْبَهَانَ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ أَبِي الرَّجَاءِ الصَّيْرَفِي أخْبرهُم قِرَاءَة عَلَيْهِ أَنا عبد الْوَاحِد بن أَحْمد الْبَقَّال أَنا عبيد الله بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ أَنا جَدِّي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ جَمِيلٍ أَنا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ أَنا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى نَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِيُّ عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ أَنَّ عُمَرَ أَمَرَ أُبَيًّا أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فِي رَمَضَانَ فَقَالَ إِنَّ النَّاسَ يَصُومُونَ النَّهَار وَلَا يحسنون أَن (يقرؤا) فَلَوْ قَرَأْتَ الْقُرْآنَ عَلَيْهِمْ بِاللَّيْلِ فَقَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ هَذَا (شَيْءٌ) لَمْ يَكُنْ فَقَالَ قَدْ عَلِمْتُ وَلَكِنَّهُ أَحْسَنُ فَصَلَّى بِهِمْ عِشْرِينَ رَكْعَة (إِسْنَاده حسن)
روایت مذکور کا جواب
روایت مذکور مضطرب ہے کیوں کہ اس میں ایک راوی ہیں جن کا نام ربیع بن انس ہے، ان کی روایت ابو جعفر الرازی سے مضطرب ہوتی ہے۔
چنانچہ امام ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:
"لوگ الربیع بن انس سے ابو جعفر کی روایات سے بچتے ہیں، کیوں کہ ان میں بہت زیادہ اضطراب ہوتا ہے"
[الثقات لابن حبان 228/4]
اور ربیع بن انس کی زیر بحث روایت بھی ابو جعفر سے ہے لہذا مضطرب ہے اور صحیح روایت کے بھی مخالف ہے جس میں گیارہ رکعت کی تعداد مذکور نہیں