difa-e- hadis
رکن
- شمولیت
- جنوری 20، 2017
- پیغامات
- 294
- ری ایکشن اسکور
- 28
- پوائنٹ
- 71
حدثنا هشام بن عمار حدثنا رفدة بن قضاعة الغساني حدثنا الأوزاعي عن عبد الله بن عبيد بن عمير عن أبيه عن جده عمير بن حبيب قال كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يرفع يديه مع كل تكبيرة في الصلاة المكتوبة .
مسند أحمد ط الرسالة (31 / 145):
18853 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْبَخْتَرِيِّ الطَّائِيَّ يُحَدِّثُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْيَحْصُبِيِّ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ الْحَضْرَمِيِّ، " أَنَّهُ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَانَ يُكَبِّرُ إِذَا خَفَضَ، وَإِذَا رَفَعَ، وَيَرْفَعُ يَدَيْهِ عِنْدَ التَّكْبِيرِ، وَيُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ يَسَارِهِ
ان احادیث کے حوالے سے میں اوپر پوسٹ میں بتا چکا کہ یہ ضعیف ہیں اور راوی کی نشاندہی بن کر چکا ہوں رہی بات البانی صاحب کا ان کو صحیح کہنا تو ان سے بھی غلطی ہو سکتی ہے یا انہوں نے اس روایت کے مجموعی طریق کی بنا پر اس کو صحیح کہا ہو بہرحال انفرادی طور پر یہ احادیث ضعیف ہیں اور ضعف کی وجہ بھی میں بیان کر چکا ہوں
دوسری بات آپ نے جو حدیث ابو حمید الساعدی رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نقل کی ہے وہ سنن ابو داود میں تفصیل سے موجود اور اس میں رفع الیدین کا ذکر موجود ہے پیش ہے
یہ وہی ابو حمید الساعدی رضی اللہ عنہ والی روایت تفصیل سے بیان ہوئی ہے اور اس میں رفع الیدین کا ذکر موجود ہے اور یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد کا واقعہ ہے جس میں دس صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے گواہی دی ہے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دنیا سے رخصت ہونے والا آخری علم یہ رفع الیدین ہے اگر آپ باقی رفع الیدین والی روایات کو بھی اپنی جانب سے صحیح مانتے بھی ہوں تو بھی آخری عمل یہ رفع الیدین تھا تو جب ثابت ہو گیا ہے تو اس کو کرنے میں کیا عار ہےاللہ ہدایت دے