• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز میں رفع الیدین کی اختلافی احادیث کی کثرت کیوں؟

شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
یہ صاحب 4 سالوں سے زیادہ اس فورم پر مسلسل تکرار کئیے جارہے ہیں ، کبھی دنیائے اسلام کے اتحاد کی دہائیاں دیتے ہیں ، کبھی انکے ملک کے لیے خطرہ ظاہر کرتے ہیں ۔ یہ دینی عربی عبارتوں کا بزبان اردو ترجمہ بھی فرما سکتے ہیں ، بقول انکے وہ کسی ٹیوٹر سے عربی سیکھ رھے ہیں ۔ احادیث کےمفہوم صحیح وہ ہی ھونگے جیسا انہوں نے کشید کیا ھو ۔ فورم پر موجود اساتذہ نے اور دیگر طلباء علم نے انہیں بتایا کہ علم الحدیث ماہر اساتذہ کے زیر نگرانی حاصل کرنا چاہیئے تاکہ بھٹکنے کا خوف نہ رھے ۔ خیر ، بقول ان کے رفع یدین کرنے سے مسلمانوں کا اتحاد ختم ھو جاتا ھے ، خوف اس درجہ بھی دلا دیتے ہینکہ اس عمل (رفع یدین) سے جو انتشار ھوتا ھے اس کا راست فائدہ سرحدوں پر کھڑے دشمنوں کو ھوگا ۔ اپنے ساتھ سرٹیفکٹوں کا کافی بڑا ذخیرہ رکھتے ہیں اور مفت تقسیم کرتے ہیں ۔ وعیدیں تو ایسی ایسی کہ دو سمندر پار بھی کانپ کانپ جاتا ہوں ۔

دیکہیں یہ تو لازمی ھے کہ انہوں نے ھماری نہیں سننی ھے (ماننے کا معاملہ تو بعید از تصور ھے) ، یقین مانیں انہوں نے اہل علم احناف کی بھی نہ سنی نہ مانی ۔ ھمارے ایک معزز حنفی ممبر نے جھنجھلا کر ان صاحب سے انکی علمی قابلیت دریافت کرلی ۔ اب آپ خود اندازہ لگا لیں ھم سب کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ کیا نکلنا ھے ؟

آخر اس تکرار مسلسل کا فائدہ کیا ھونا ھے ؟ کسے ھونا ھے ؟ ھمارے ایک دوست نے تو مخلصانہ رائے یہ بھی دی تھی کہ اگر احناف صرف رفع الیدین کرنے لگیں اور آمین کہنے لگیں تو دنیائے اسلام کی آدھی تعداد سے اتحاد ھو جائیگا ، اچھا مجھے یاد آیا موصوف اتحاد بین المسلمین پر ہی گل افشانیاں فرما رھے تھے اپنے انداز میں ۔

سابقہ مراسلات سے محض اقتباسات ہی جوابا ارسال کیئے جاتے رھے اس صورت میں بھی 4 سال مزید گذر ہی جائینگے اللہ نے چاہا تو ۔
ہو سکے تو اس کا مدلل جواب دو:
نماز میں رفع الیدین کی ان احادیث سے صرف نظر کیوں (یا ان سے انکار کیوں) کیا جاتا ہے جن میں رفع الیدین کے بارے صراحت ہے کہ صرف تکبیر تحریمہ کے وقت رفع الیدین کی جائے گی اس کے علاوہ کہیں نہیں۔
سنن الترمذي : حکم : صحیح
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ: «أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ» .
علقمہ کہتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا:' کیا میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح نماز نہ پڑھاؤں؟ توانہوں نے نماز پڑھائی اورصرف پہلی مرتبہ اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے۔

اوپر مذکور حدیث کی وضاحتی حدیث
السنن الكبرى للنسائي :
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «فَقَامَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ أَوَّلَ مَرَّةٍ ثُمَّ لَمْ يَرْفَعْ»
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
426
پوائنٹ
197
"طحطاوی حنفی" نے امام صاحب کے "طلب علم" کی کیفیت میں لکھا ہے
کہ جب آپ نے "صرف و نحو اور عربیت" سیکھنے کا ارادہ کیا اور اس کے نتیجے پر غور کیا تو فرمایا "وهذا لا عاقبة له" "یعنی اس کا کچھ فائدہ نہیں ہے"
[حاشية الطحطاوي على الدر المختار ج ۱ ص ۲۶]
@سلطان ملک
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
نماز میں رفع الیدین کی ان احادیث سے صرف نظر کیوں (یا ان سے انکار کیوں) کیا جاتا ہے جن میں رفع الیدین کے بارے صراحت ہے کہ صرف تکبیر تحریمہ کے وقت رفع الیدین کی جائے گی اس کے علاوہ کہیں نہیں۔
سنن الترمذي : حکم : صحیح
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ: «أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ» .
علقمہ کہتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا:' کیا میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح نماز نہ پڑھاؤں؟ توانہوں نے نماز پڑھائی اورصرف پہلی مرتبہ اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے۔

اوپر مذکور حدیث کی وضاحتی حدیث
السنن الكبرى للنسائي :
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «فَقَامَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ أَوَّلَ مَرَّةٍ ثُمَّ لَمْ يَرْفَعْ»
 
Top