- شمولیت
- جنوری 08، 2011
- پیغامات
- 6,595
- ری ایکشن اسکور
- 21,397
- پوائنٹ
- 891
اب ھذہ کی ضمیر کس عضو کی جانب راجح ہے وہ بھی بتا دیں۔ ہاتھوں کے علاوہ کوئی اور بھی جسم کا حصہ سینے پر رکھا جا سکتا ہے؟حدیث کا مفہوم؛
فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ وہ (نماز میں سلام کے بعد) دائیں اور باتےں طرف سے مڑتے تھے اور میں نے ان کو (یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو) دیکھا کہ وہ اس کو سینہ پر رکھتے۔
اگر نہیں اور یقیناً نہیں تو یہاں درست ترجمہ یہ ہوگا کہ وہ ہاتھوں کو سینہ پر رکھتے تھے۔
اب رہا یہ سوال کہ یہ عمل سلام کے بعد کا ہے یا قیام کا۔ تو عرض ہے کہ یہاں حدیث میں وہ کون سا لفظ ہے جو ترتیب ارکان پر دال ہے؟
اگر فقط کسی ایک عمل کا دوسرے سے قبل ذکر کر دیا جانا ترتیب کے لئے ہے تو ایسی کئی احادیث ہیں جن میں ارکان نماز وغیرہ کا بیان ترتیب کے الٹ بیان کیا گیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہاں راوی فقط نماز کے تعلق سے دو اعمال کا تذکرہ کر رہا ہے ۔ ایک تو یہ کہ نماز میں سلام کے بعد امام فقط دائیں جانب سے مڑنے کو ضروری نہ سمجھے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دونوں جانب سے مڑتے تھے اور دوسرا یہ کہ ہاتھ سینے سے نیچے نہ رکھے کیونکہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ رکھا تھا کہ وہ ہاتھوں کو سینہ پر رکھتے تھے۔
چلئے برسبیل تنزل مان بھی لیا جائے کہ یہاں سلام پھیرنے کے بعد کا ذکر ہے تو سوال ہے کہ سلام پھیرنے کے بعد ہاتھوں کو سینے پر کون رکھتا ہے؟ احناف اس صحیح حدیث کی مخالفت کیوں کرتے ہیں ۔ ہم تو چلیں اس حدیث سے یہ سجھے کہ نماز میں بحالت قیام ہاتھ سینے پر رکھنے کی بات ہو رہی ہے ، لہٰذا ہم اس حدیث پر عمل پیرا ہیں۔ آپ احناف کیوں اس حدیث پر عمل نہیں کرتے؟