• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز میں ہاتھ سینے پر باندھنے سے متعلق حدیث وائل بن حجر رضی اللہ عنہ

شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
جی حدیث کی صحت کا معیار اس کی سند اور متن پر ہوتا ہے۔
آپ کی پیش کردہ روایت سند کے اعتبار سے بھی ضعیف ہے اور متن کو تو محدثین کی ایک بڑی جماعت نے ضعیف قرار دیا ہے۔ اس متعلق تفصیلی مضمون اسی فورم پر لکھ چکا ہوں
اس کی سند میں کیا سقم ہے جو تمہاری پیش کردہ حدیث میں نہیں؟
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ: «
أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ
».
لکھو؟
منکرین حدیث کے معاون مت بننا۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
جو رفع الیدین سے ، آمین سے حد درجہ تعصب رکھتے ہوں ، وہ کسطرح ایسی کسی معذرت کی درخواست کر سکتے ہیں ؟

عجیب لوگ ہیں ، انکے غریب انداز ہیں ، قریہ کی حدود سے پرے نظریں ہی کام کرتیں ، انکی بصارتیں محض ان کے قریہ تک ہی کام کرتی ہیں ۔ جہاں کوئی شافعی نہیں ، حنبلی بھی نہیں ، فقط دو اہل حدیث موجود ہیں ، وہ بھی عام سے ۔ شاید اسی لیئے انداز فاخرانہ ھو گیا ھے ۔

معلوم ہوتا ہے کہ یہ اہل قریہ علمی دلائل کو "تعصب" گردانتے ہیں اور اہل علم کو "متعصبین" ۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
جو رفع الیدین سے ، آمین سے حد درجہ تعصب رکھتے ہوں ، وہ کسطرح ایسی کسی معذرت کی درخواست کر سکتے ہیں ؟

عجیب لوگ ہیں ، انکے غریب انداز ہیں ، قریہ کی حدود سے پرے نظریں ہی کام کرتیں ، انکی بصارتیں محض ان کے قریہ تک ہی کام کرتی ہیں ۔ جہاں کوئی شافعی نہیں ، حنبلی بھی نہیں ، فقط دو اہل حدیث موجود ہیں ، وہ بھی عام سے ۔ شاید اسی لیئے انداز فاخرانہ ھو گیا ھے ۔

معلوم ہوتا ہے کہ یہ اہل قریہ علمی دلائل کو "تعصب" گردانتے ہیں اور اہل علم کو "متعصبین" ۔
 
شمولیت
مارچ 04، 2019
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
29
اس کی سند میں کیا سقم ہے جو تمہاری پیش کردہ حدیث میں نہیں؟
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ: «
أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ
».
لکھو؟
منکرین حدیث کے معاون مت بننا۔
سفیان ثوری مدلس ہیں اور معنعن بیان۔کر رہے ہیں۔
اور یہ تو مسلم اصول ہے مدلس کا عنعنہ بغیر سماع کی تصریح کے غیر مقبول ہوتا ہے۔
رہء بات صحیح ابن خزیمہ والی روایت کی
تو وہاں میں نے سفیان ثوری کے عنعنہ کی مقبولیت کے تین جواب دیئے ہیں
پڑھ لیجیے



Sent from my SM-J510F using Tapatalk
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ

حدثنا هناد حدثنا وكيع عن سفيان عن عاصم بن كليب عن عبد الرحمن بن الأسود عن علقمة قال قال عبد الله بن مسعود ألا أصلي بكم صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم فصلى فلم يرفع يديه إلا في أول مرة قال وفي الباب عن البراء بن عازب قال أبو عيسى حديث ابن مسعود حديث حسن وبه يقول غير واحد من أهل العلم من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم والتابعين وهو قول سفيان الثوري وأهل الكوفة

عبد اللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ کیا میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز نا پڑھاؤں تو انہوں نے نماز پڑھائی اور شروع میں پہلی دفعہ کے علاوہ رفع الیدین نہیں کیا۔

[دیکھیے سنن ترمذی حدیث 257، سنن نسائی حدیث 1027 وغیرھما ]


یہ روایت ضعیف ہے
امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ
نا أبو موسى نا مؤمل نا سفيان عن عاصم بن كليب عن أبيه عن وائل بن حجر قال : " صليت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم ووضع يده اليمنى على يده اليسرى على صدره "
حضرت وائل بن حجر رضی اللہ کہتے ہیں کہ میں نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی آپ ﷺ نے اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں پر رکھ کر سینے پر رکھ لیا
[دیکھیے صحیح ابن خزیمہ حدیث 479 ]
سفیان ثوری مدلس ہیں اور معنعن بیان۔کر رہے ہیں۔
اور یہ تو مسلم اصول ہے مدلس کا عنعنہ بغیر سماع کی تصریح کے غیر مقبول ہوتا ہے۔
رہء بات صحیح ابن خزیمہ والی روایت کی
تو وہاں میں نے سفیان ثوری کے عنعنہ کی مقبولیت کے تین جواب دیئے ہیں
دونوں جگہ سفیان ثوری کا عنعنہ عاصم بن کلیب سے ہے۔
ایک جگہ مقبول اور دوسری جگہ رد کیوں؟؟؟
{تِلْكَ إِذًا قِسْمَةٌ ضِيزَى} [النجم: 22]
If so, it is a bizarre division

upload_2019-12-22_11-20-22.png
 

اٹیچمنٹس

شمولیت
مارچ 04، 2019
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
29
دونوں جگہ سفیان ثوری کا عنعنہ عاصم بن کلیب سے ہے۔
ایک جگہ مقبول اور دوسری جگہ رد کیوں؟؟؟
{تِلْكَ إِذًا قِسْمَةٌ ضِيزَى} [النجم: 22]
If so, it is a bizarre division

21644 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
لگتا ہے شاید آپ نے میری تحریر اوپر پڑھی ہی نہیں

پہلے پڑھ لیں پھر اعتراض کریے گا
سفیان ثوری کا عنعنے کا میں نے جواب دیا ہے
لگتا ہے آپ کچھ پڑھتے ہی نہیں تب ہی فضول اعتراض کرتے ہیں
میری تحریر اوپر جا کر پڑھیں جہاں تیسرے اعتراض کے تحت جواب دیا ہے

Sent from my SM-J510F using Tapatalk
 
شمولیت
مارچ 04، 2019
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
29
حق کے سامنے سر تسلیم خم کرنے میں ہی بہتری ہے۔
جی جو کہ آپ نہیں کر رہے
حد ہو گئی آپ نے میری تحریر پڑھی بھی نہیں اور تبصرہ ہر رہے ہیں
اب اس کو میں جہالت نا کہوں تو کیا کہوں

Sent from my SM-J510F using Tapatalk
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
جی جو کہ آپ نہیں کر رہے
حد ہو گئی آپ نے میری تحریر پڑھی بھی نہیں اور تبصرہ ہر رہے ہیں
اب اس کو میں جہالت نا کہوں تو کیا کہوں

Sent from my SM-J510F using Tapatalk
خوب کہا ۔
 
Top