• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز میں ہاتھ سینے پر باندھنے سے متعلق حدیث وائل بن حجر رضی اللہ عنہ

شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
دو حدفیثیں دونوں مدلس سفیان کی عنعنہ سے عاصم بن کلیب سے۔
ایک کے تمام راوی ثقہ۔
دوسری کا مزید ایک راوی مجروح جس پر سیئ الحفظ کا بھی الزام ہے۔
جس کے تمام راوی ثقہ اسے رد کیا جارہا ہے فضول اتہامات کے ساتھ۔
جس میں مجروح راوی بھی موجود اس کو جادو کی ڈبیا سے صحیح ثابت کیا جارہا۔
ہے نا کمال کی بات!!!؟؟؟
لطف کی بات یہ کہ جس کو رد کیا جارہا ا س کا متن صراحت پر مبنی۔
جسے مقبول کرانے کی کوشش وہ پھر بھی اپنے مفہوم میں صریح نہیں۔
لفظ صدر تین معنوں میں مستعمل ہے؛
ایک جسم کے حصہ (سینہ) کے معنیٰ میں۔
مثال: امام نووی رحمہ اللہ صحیح مسلم کا باب باندھتے ہیں وَضْعِ يَدِهِ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى بَعْدَ تَكْبِيرَةِ الْإِحْرَامِ تَحْتَ صَدْرِهِ فَوْقَ سُرَّتِهِ ۔
یہاں صدر کا معنیٰ سینہ کے علاوہ ممکن نہیں۔
دوسرے سمت کے لئے،
مثال: جلباب کسے کہتے ہیں کی وضاحت میں ہے؛
[شرح محمد فؤاد عبد الباقي] (جلباب) ثوب تغطي به رأسها وصدرها وظهرها إذا خرجت.
یہاں صدر کا معنیٰ سامنے کی جانب ہے۔
تیسرے زمانہ کے لئے۔
مثال: برانس کی تشریح میں لکھ؛
[شرح محمد فؤاد عبد الباقي] (البرانس) جمع برنس وهو كل ثوب رأسه منه ملتزق به من دراعة أو جبة أو ممطر أو غيره قال الجواهري هو قلنسوة طويلة كان النساء يلبسونها في صدر الإسلام وهو من البرس وهو القطن

یہیاں لفظ صدر زمانہ کے اظہار کے لئے استعمال ہؤا۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
جو صدر میں تھا وہ باہر آگیا ، جو صدر میں ھے اسی کو مانینگے ۔ یہ فارمولا ھوا اب آپ اس پر مرضی جو ایکویشن رکھ دیں ، جواب ہر حال اسی فارمولا سے لیا جانا ھے ۔
تین جملے لکھ دیں جن سے "صدر" کی تین مختلف معنی نکلتی ہیں ۔ جملے کی مناسبت سے لفظ کی معنی بدل سکتی ھے ، پھر تین روایتں (مستند) ایسی بھی لکھیں جو نماز کی ادائیگی سے متعلق ھوں اور ان میں "صدر" کی تین مختلف معانی سند سے ثابت کر سکیں ۔ یہاں لغت عربی کی وہ ہی معانی لکھی جائیں جو اہل عرب نے سمجھی تھیں "صدر" کے تعلق سے ، خصوصا صحابہ الکرام کے فہم کو ضرور پیش کریں۔ نوازش
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
دو حدیثیں دونوں مدلس سفیان کی عنعنہ سے عاصم بن کلیب سے۔
ایک کے تمام راوی ثقہ۔
دوسری کا مزید ایک راوی مجروح جس پر سیئ الحفظ کا بھی الزام ہے۔
جس کے تمام راوی ثقہ اسے رد کیا جارہا ہے فضول اتہامات کے ساتھ۔
جس میں مجروح راوی بھی موجود اس کو جادو کی ڈبیا سے صحیح ثابت کیا جارہا۔
ہے نا کمال کی بات!!!؟؟؟
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ
نا أبو موسى نا مؤمل نا سفيان عن عاصم بن كليب عن أبيه عن وائل بن حجر قال : " صليت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم ووضع يده اليمنى على يده اليسرى على صدره "
حضرت وائل بن حجر رضی اللہ کہتے ہیں کہ میں نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی آپ ﷺ نے اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں پر رکھ کر سینے پر رکھ لیا
[دیکھیے صحیح ابن خزیمہ حدیث 479 ]
اگر آپ کی حدیث صحیح ہے تو پھر یہ کیوں صحیح نہیں؟
سنن الترمذي: [حكم الألباني] : صحيح
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ: «أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ».

عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے (بہت سے افراد کی موجودگی میں) فرمایا کہ کیا میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سی نماز پڑھ کر نا دکھاؤں؟ پھر انہوں نے نماز پڑھی اور سوائے تکبیر تحریمہ کے اور کہیں بھی رفع الیدین نا کی۔
آپ کی پیش کردہ روایت سند کے اعتبار سے بھی ضعیف ہے
میں نے جو حدیث لکھی اس میں کیا سقم ہے اور جو جناب نے لکھی اس کو کونسا سرخاب کا پر لگا ہؤا ہے؟؟؟
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
اندھوں میں کانا راجہ

قام فكبر ورفع يديه حتى حاذتا أذنيه، ثم وضع يده اليمنى على ظهر كفه اليسرى والرسغ والساعد
کھڑے ہوئے تو تکبیر کہی اور اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھایا حتی کہ وہ آپ کے دونوں کانوں کے برابر ہو گئے پھر دائیاں ہاتھ بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کی پشت، کلائی اور بازو پر رکھا۔
رسغ کا کیا معنیٰ ہے؟
ساعد کا کیا معنیٰ ہے؟
کیا یوں ہاتھ باندھے جائیں تو اس حدیث کے مطابق ہوں گے یا کہ نہیں؟

upload_2019-12-28_11-43-54.png


اس حدیث سے ایک بات تو یہ ثابت ہوئی کہ نماز میں دائیں ہاتھ کی ہتھیلی، کلائی اور ساعد سب پر رکھ سکتے ہیں
مذکورہ حدیث کیا تین طریقوں کے لئے ہے یا کہ ایک ہی طریقہ کا بیان ہے اس میں؟

دوسری بات یہ کہ اگر کوئی شخص اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ کی ساعد (یعنی ہتھیلی سے کہنی تک کے مکمل حصے) پر رکھے گا تو اس کے ہاتھ خود بخود سینے پر آ جائیں گے۔
پہلی بات یہ کہ نارمل انسان کے ہاتھ اور ساعد برابر نہیں ہوتے ناپ کر دیکھ لیجئے گا۔
دوسری بات یہ کہ حدیث میں ہاتھ صرف ساعد پر رکھنے کو نہیں کہا گیا بلکہ الٹے ہاتھ کی ہتھیلی کی پشت رسغ اور ساعد پر رکھنے کی بات ہے، مکمل ساعد پر رکھنے کا ذکر ہی نہیں۔
تیسری بات خود بخود سینہ پر آجانے کی۔
کیا جناب کے خیال میں یوں ہاتھ باندھے جائیں تو خود بخود سینہ پر آجاتے ہیں؟

upload_2019-12-28_11-56-6.png


میرے خیال میں (بلکہ یقیناً) اس طرح ہاتھ باندھے جائیں تو ہاتھ خود بخود نا تو سینہ پر پہنچ سکتے ہیں اور نا ہی ناف سے نیچے۔
اس طرح ہاتھ ایک فکس جگہ پر ہی رہیں گے الا یہ کہ کوئی یوں ہیئت کذائی بنائے؛

upload_2019-12-28_12-1-3.png
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
@اسحاق سلفی صاحب اس حدیث کے بارے جناب کا کیا خیال ہے؟
نا أبو موسى نا مؤمل نا سفيان عن عاصم بن كليب عن أبيه عن وائل بن حجر قال : " صليت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم ووضع يده اليمنى على يده اليسرى على صدره "
حضرت وائل بن حجر رضی اللہ کہتے ہیں کہ میں نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی آپ ﷺ نے اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں پر رکھ کر سینے پر رکھ لیا [دیکھیے صحیح ابن خزیمہ حدیث 479 ]

کیا یہ صحیح حدیث ہے یا کہ ضعیف؟
کیا اس سے دلیل لینا صحیح ہے؟
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
اور اس حدیث کے بارے بھی؟
سنن الترمذي: [حكم الألباني: صحيح]
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ: «أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ».
عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے (بہت سے افراد کی موجودگی میں) فرمایا کہ کیا میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سی نماز پڑھ کر نا دکھاؤں؟ پھر انہوں نے نماز پڑھی اور سوائے تکبیر تحریمہ کے اور کہیں بھی رفع الیدین نا کی۔
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
میں نے جو حدیث لکھی اس میں کیا سقم ہے اور جو جناب نے لکھی اس کو کونسا سرخاب کا پر لگا ہؤا ہے؟؟؟
میری اس پوسٹ کو ایک صاحب نے غیر متفق ریٹ کیا ہے۔
کوئی صاحب عقل و دانش بتا سکتا ہے کہ اس میں کونسی ایسی بات ہے جس سے غیر متفق ہؤا جاسکتا ہے؟
یا پھر یہ صاحب عادت سے مجبور یا عصبیت کا شکار معلوم ہوتے ہیں۔

@خضر حیات صاحب آپ کی توجہ درکار ہے کہ آپ علمی نگراں ہیں۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
جو صدر میں تھا وہ باہر آگیا ، جو صدر میں ھے اسی کو مانینگے ۔ یہ فارمولا ھوا اب آپ اس پر مرضی جو ایکویشن رکھ دیں ، جواب ہر حال اسی فارمولا سے لیا جانا ھے ۔
تین جملے لکھ دیں جن سے "صدر" کی تین مختلف معنی نکلتی ہیں ۔ جملے کی مناسبت سے لفظ کی معنی بدل سکتی ھے ، پھر تین روایتں (مستند) ایسی بھی لکھیں جو نماز کی ادائیگی سے متعلق ھوں اور ان میں "صدر" کی تین مختلف معانی سند سے ثابت کر سکیں ۔ یہاں لغت عربی کی وہ ہی معانی لکھی جائیں جو اہل عرب نے سمجھی تھیں "صدر" کے تعلق سے ، خصوصا صحابہ الکرام کے فہم کو ضرور پیش کریں۔ نوازش


این الجواب ؟
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
احادیث کی غلکط تأویلات کرنے والوں سے سوال؟
کیا اس شخص کے ہاتھ سینہ پر ہیں؟؟؟

 
Top