- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
تناقضات
علی محمد حقانی دیوبندی اپنی ایک پسندیدہ روایت کے بارے میں لکھتے ہیں:
" یزید بن ابی کوفی پر بعض محدثین نے کلام کیا ہے مگر وہ ثقہ ہے۔"
( نبوی نماز مدلل، سنتدی پا گو پھریوں، ص: 355 )
{ یزید بن ابی زیاد کوفی تی توژی جو بعض محدثین کلام کیو آھی مگر اھوثقۃ آھی۔}
اور جب یہی یزید بن ابی زیاد "مخالفین" کی حدیث مسح علی الجوربین میں آ جاتا ہے تو "حقانی" صاحب فرماتے ہیں:
"زیلعی فرماتے ہیں کہ اس کی سند میں یزید بن ابی زیاد ہے اور وہ ضعیف ہے"
{زیلعی فرمائیندو آھی تھ ھن جی سندم یزید بن ابی زیاد آھی۔ء اھو ضعیف آھی۔}
(نبوی نماز، ص:165)
کیا انصاف اسی کا نام ہے!
محدث شام شیخ ناصرالدین البانی رحمہ اللہ سے ایک عجیب سہو ہوا ہے، انھوں نے "صفۃ صلاۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم" ص:80 میں ایک ضعیف اور غیر صریح روایت کی بنیاد پر جہری نمازوں میں قراتِ فاتحہ کو منسوخ قرارد دیا ہے، حالانکہ ان کی مستدل روایت کے راوی سیدنا ابور ہریرہ رضی اللہ عنہ سے جہری و سری دونوں نمازوں میں مقتدی کا سورہ فاتحہ پڑھنا ثابت ہے۔
{دیکھیے: صحیح مسلم، الصلاۃ، باب وجوب قراۃ الفاتحہ فی کل رکعۃ۔۔۔۔۔، حدیث: 395 و صحیح ابی عوانۃ: 128/2 ، و سندہ صحیح۔}
مختصر یہ کہ نماز کے موضوع پر اردو اور دیگر زبانوں کی اکثر کتب پر اندھا دھند اعتماد صحیح نہیں ہے بلکہ ایسی متعدد کتابوں نے عوام کو شکوک و شبہات میں مبتلا کر رکھا ہے۔
ڈاکٹر شفیق الرحمٰن صاحب نے عوام و خواص کے لیے عام فہم اردو میں "نمازِ نبوی" کے نام سے کتاب مرتب کی ہے۔ جس میں انھوں نے کوشش کی ہے کہ کوئی ضعیف حدیث شامل نہ ہونے پائے۔ راقم نے بھی تحقیق و تخریج کے دوران میں اس بات کی بھر پور سعی کی ہے کہ اس میں صرف مقبول احادیث کو لایا جائے اب ماشاء اللہ جدید ایڈیشن میں تحقیق و تخریج کی نظر ثانی کی گئی ہے، لہذا وثوق سے کہا جا سکتا ہے کہ اس میں کوئی ضعیف روایت نہیں ہے۔ لیکن چونکہ انسان غلطی اور خطا کا پتلا ہے، لہذا اہل علم سے درخواست ہے کہ اگر کسی حدیث کی علت پر مطلع ہوں تو راقم کو آگاہ کریں تاکہ آئندہ ایڈیشن میں اس کی تلافی کی جاسکے۔
یہ انتہائی مسرت کی بات ہے کہ کتاب و سنت کی نشرواشاعت کے معروف عالمی ادارے "دارالسلام" کو اسے جدید ترین اور اعلٰی ترین انداز میں شائع کرنے کا اعزاز حاصل ہورہا ہے۔ اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ وہ اس سلسلے میں جناب مولانا عبدالمالک مجاہد ڈائریکٹر دارالسلام، حافظ عبدالعظیم اسد حفظہما اللہ اور دیگر وابستگان دارالسلام کی گراں قدر مساعی قبول فرمائے اور اسے میرے لیے بھی توشہ آخرت بنائے۔ آمین!
علی محمد حقانی دیوبندی اپنی ایک پسندیدہ روایت کے بارے میں لکھتے ہیں:
" یزید بن ابی کوفی پر بعض محدثین نے کلام کیا ہے مگر وہ ثقہ ہے۔"
( نبوی نماز مدلل، سنتدی پا گو پھریوں، ص: 355 )
{ یزید بن ابی زیاد کوفی تی توژی جو بعض محدثین کلام کیو آھی مگر اھوثقۃ آھی۔}
اور جب یہی یزید بن ابی زیاد "مخالفین" کی حدیث مسح علی الجوربین میں آ جاتا ہے تو "حقانی" صاحب فرماتے ہیں:
"زیلعی فرماتے ہیں کہ اس کی سند میں یزید بن ابی زیاد ہے اور وہ ضعیف ہے"
{زیلعی فرمائیندو آھی تھ ھن جی سندم یزید بن ابی زیاد آھی۔ء اھو ضعیف آھی۔}
(نبوی نماز، ص:165)
کیا انصاف اسی کا نام ہے!
محدث شام شیخ ناصرالدین البانی رحمہ اللہ سے ایک عجیب سہو ہوا ہے، انھوں نے "صفۃ صلاۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم" ص:80 میں ایک ضعیف اور غیر صریح روایت کی بنیاد پر جہری نمازوں میں قراتِ فاتحہ کو منسوخ قرارد دیا ہے، حالانکہ ان کی مستدل روایت کے راوی سیدنا ابور ہریرہ رضی اللہ عنہ سے جہری و سری دونوں نمازوں میں مقتدی کا سورہ فاتحہ پڑھنا ثابت ہے۔
{دیکھیے: صحیح مسلم، الصلاۃ، باب وجوب قراۃ الفاتحہ فی کل رکعۃ۔۔۔۔۔، حدیث: 395 و صحیح ابی عوانۃ: 128/2 ، و سندہ صحیح۔}
مختصر یہ کہ نماز کے موضوع پر اردو اور دیگر زبانوں کی اکثر کتب پر اندھا دھند اعتماد صحیح نہیں ہے بلکہ ایسی متعدد کتابوں نے عوام کو شکوک و شبہات میں مبتلا کر رکھا ہے۔
ڈاکٹر شفیق الرحمٰن صاحب نے عوام و خواص کے لیے عام فہم اردو میں "نمازِ نبوی" کے نام سے کتاب مرتب کی ہے۔ جس میں انھوں نے کوشش کی ہے کہ کوئی ضعیف حدیث شامل نہ ہونے پائے۔ راقم نے بھی تحقیق و تخریج کے دوران میں اس بات کی بھر پور سعی کی ہے کہ اس میں صرف مقبول احادیث کو لایا جائے اب ماشاء اللہ جدید ایڈیشن میں تحقیق و تخریج کی نظر ثانی کی گئی ہے، لہذا وثوق سے کہا جا سکتا ہے کہ اس میں کوئی ضعیف روایت نہیں ہے۔ لیکن چونکہ انسان غلطی اور خطا کا پتلا ہے، لہذا اہل علم سے درخواست ہے کہ اگر کسی حدیث کی علت پر مطلع ہوں تو راقم کو آگاہ کریں تاکہ آئندہ ایڈیشن میں اس کی تلافی کی جاسکے۔
یہ انتہائی مسرت کی بات ہے کہ کتاب و سنت کی نشرواشاعت کے معروف عالمی ادارے "دارالسلام" کو اسے جدید ترین اور اعلٰی ترین انداز میں شائع کرنے کا اعزاز حاصل ہورہا ہے۔ اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ وہ اس سلسلے میں جناب مولانا عبدالمالک مجاہد ڈائریکٹر دارالسلام، حافظ عبدالعظیم اسد حفظہما اللہ اور دیگر وابستگان دارالسلام کی گراں قدر مساعی قبول فرمائے اور اسے میرے لیے بھی توشہ آخرت بنائے۔ آمین!
ابو طاہر حافظ زبیر علیزئی محمدی
( اگست 2008 ء)
( اگست 2008 ء)