جناب کی علمی حثیت کیا ہے یہ تو مجھے معلوم نہیں لیکن سید نزیر حسین دہلوی اہل حدیث کے مسلمہ محدث و محقق عالم ہیں اور فقہ حنفی کی کتابوں پر اُن کی گہری نظر ہے اُن کا فتاوی اس بات کی گواہی دیتا ہے اکثر مسائل میں وہ فقہ حنفی کے اقوال نقل کرتے ہیں ا اس مسئلہ میں اُن کا امام صاحب کے رجوع کو ثابت کرنا اور جناب جیسے لوگوں کا نہ ماننا سمجھ سے بالا ہے اس لئے پہلے بھی پوچھا تھا اب پھر پوچھ رہا ہوں کہ "لولی صاحب اپنے شیخ الکل فی الکل سید نزیر حسین دہلوی کی اس بات کو آنکھیں کھول کر پڑھو ! کیا شیخ الکل فی الکل صاحب اپنے اس قول میں سچے ہیں یا جھوٹے؟ اسکا جواب عنایت کر دیں@محمد باقر بھائی
پہلے یہ تو بتا دیں کہ آپ کے لیے سید نزیر حسین دہلوی کی بات دلیل ہے - کیا فقہ حنفی سید نزیر حسین دہلوی کی محتاج ہے - کیا آپ لوگوں کے پاس سید نزیر حسین دہلوی کے علاوہ کوئی دلیل ہے- (احناف کے علماء یا کسی حنفی کی کتاب کی دلیل ) جس میں امام صاحب کے رجوع کرنے کا ذکر ھو -
"امام صاحب نے اپنے اس قول سےرجوع کرکے صاحبین کے قول کو اختیار کیا ہے پس اب ائمہ ثلثہ میں سے کسی کے نزدیک غیر لاچاری کی حالت میں نماز کے اندر فارسی وغیرہ زبان میں قرآن پڑھنا درست نہیں ۔"
محدث فورم والوں کے نذدیک شیخ کی اور اُن کے فتاوی کی کیا حثیت ہے اسے بھی پڑھ لیں
برصغیر میں علمائے اہل حدیث کی تجدیدی خدمات بہت زیادہ ہیں۔ انہوں نے عقائد، عبادات، معیشت، معاشرت، سیاست اور اخلاق غرض ہر موضوع پر قرآن و حدیث کی تعلیمات امت تک پہنچانے میں بہت سی سعی کیں اور روز مرہ کے مسائل کا حل نہایت معتدل انداز میں پیش کیا۔ زیر نظر ’فتاویٰ نذیریہ‘ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، جس میں شیخ العرب والعجم مولانا سید نذیر حسین دہلوی اور ان کے تلامذہ کرام کے لکھے گئے فتاویٰ جات کو پیش کیا گیا ہے۔ ان فتاویٰ جات کو جمع کرنے میں مولانا شمس الحق عظیم آبادی اور مولانا عبدالرحمان مبارکپوری رحمہا اللہ کی بھر پور محنت اور لگن شامل ہے۔ جو فتاویٰ جات عربی یا فارسی میں تھے ان کا ترجمہ حاشیہ میں رقم کر دیا گیا ہے۔(ع۔م)
اسی فورم کے علمی نگران جناب خضر حیات صاحب نے لکھا تھا اسے بھی پڑھ لیں (
گویا امام صاحب نے اپنے اس فتوی سے کہ ( فارسی زبان میں بھی نماز ہو جاتی ہے ) سے رجوع کرلیا تھا ۔ اور بعد والوں نے امام صاحب کے رجوع کو قابل اعتبار سمجھا ہے ۔
میرے خیال میں اس لڑی میں جس مسئلہ پر بات شروع ہوئی تھی وہ مکمل ہو چکا ہے ۔ واللہ اعلم
یہاں عمومی بات نہیں ہورہی بلکہ فقہ حنفی کے حوالے سے ہورہی ہے ۔ ہدایہ فقہ حنفی کی معتبر ترین کتاب ہے ۔ اگر فقہ حنفی والے مانتے ہیں کہ امام صاحب نے رجوع کرلیا تھا تو پھر ہمیں اس پر اعتراض کرنے کی کیا ضرورت ہے ؟
لولی بھائی اب آپ کی مرضی رمضان المبارک کی ان برکات والی گھڑیوں میں اپنا ٹائم برباد کرتے رہیں ۔ اللہ آپ کو ہدایت سے نوازے