difa-e- hadis
رکن
- شمولیت
- جنوری 20، 2017
- پیغامات
- 294
- ری ایکشن اسکور
- 28
- پوائنٹ
- 71
محترم،عنقریب تخریب وفساد رونما ہوں گے لہٰذا جو شخص اس میں تفریق پیدا کرنا چاہے جبکہ امت آپس میں متحد ومتفق ہو تو اس شخص کو تلوار سے اڑا دو خواہ وہ کوئی بھی ہو ۔( صحیح مسلم، حدیث نمبر 1844)
ایک مسلمان کے لیے سمع و اطاعت کرنا لازم ہے، چاہے پسندیدہ امر ہو یاناپسندیدہ امر میں ، الا یہ کہ اسے کسی گناہ کا حکم دیا جائے۔ ایسی صورت میں سمع و اطاعت نہیں ۔ ( صحیح مسلم ، حدیث نمبر1839)
جب تمام اُمت محمدیہ ﷺ امیر یزید ؒ کی بیعت کر چکی تھی تو کیا یہ تعلیمات حضرت حسین ؓ کے ذہن میں نہ تھیں ؟
آپ سے بحث و مباحثہ کوئی مفید ثابت ہوتا نظر نہیں آتا ہے آپ سے میں نے آئمہ کے اقوال مانگے تھے کہ کسی نےکہا ہو کہ یزید کی بیعت بلاکراہ اور بے جبر ہوئی ہو مگر وہی دھاک کے تین پات آپ نے وہی لاگ الاپنے ہیں اور الاپتے رہیں گے اپ کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے جبکہ میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ کے حوالے سے بھی دلیل کی تھی کہ انہوں نے بھی بیعت جبرا کی تھی اور وہ اس پر راضی نہ تھے اپ کے مطابق اگر امت متحد ہو جائے تو جو اس میں تفرقہ ڈالے اس کو تلوار سے اڑا دو اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اپ کی اس دلیل کے مطابق حسین رضی اللہ عنہ کو جو شہید کیا گیا وہ ابن زیاد کا درست عمل تھاکیونکہ حسین رضی اللہ عنہ نے امت میں تفرقہ ڈالا اس لئے ان کا قتل جائز تھا نعوذ باللہ یہ ناصبی سوچ اہلسنت والجماعۃ کی تو نہیں ہو سکتی ہے اہلسنت و الجماعۃ میں سب ہی اس بات پر متفق ہے کہ حسین رضی اللہ عنہ کا یزید کے خلاف کھڑے ہونا حق بجانب تھا حسین رضی اللہ عنہ کو اور اس امت کے تمام اہل علم جو اس پر اتفاق کر چکے ان کو بھی یہ حدیث نہیں معلوم ہوئی نہ انہوں نے صحیح مسلم کی یہ احادیث پڑھی اور نہ صحابی رسول سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کو بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ احادیث معلوم ہوئی ساری امت میں یہ روایات پڑھی تو صرف ناصبیوں نے اور ان کی ذہنیت رکھنے والوں نے جو حسین رضی اللہ عنہ کے اقدام کو اجماع امت سے ہٹ کر غلط جانتے ہیں اور ان کی قتل کو جائز قرار دیتے ہیں نعوذ باللہ
الفت میں تیری کیاکیا ستم ڈھائے
اور رہی بات کے یزید کا فسق و فجور افسانہ ہے تو یہ افسانہ اپ کو ہی مبارک ہو میں نے صحیح بخاری اور مسلم سے روایات پیش کی ہیں اگر یہ بھی اپ کو افسانہ لگتی ہیں تو یہ اس محمود احمد عباسی والی فکر ہے اور اس کی آپ کو فکر کرنی چاہیے کیونکہ وہ محمود احمد عباسی بھی یہی کہتا تھا بخاری نے افسانے لکھے ہیں نعوذ باللہ
میں آپ کے لئے یہ آخری کمنٹس کر رہا ہوں اپ میری طرف سے آپ کے لئے السلام علیکم
اللہ سے دعا ہے کہ جو حسین رضی اللہ عنہ کے اقدام کو غلط اور ان کا قتل جائز سمجھتے ہیں اللہ ان کو انہیں کے ساتھ اٹھائے اور مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے نواسے حسین رضی اللہ عنہ خلفاء راشدین اور اہلسنت والجماعۃ کا ساتھ نصیب کرے اور ہر گمراہ فرقے سے اپنی حفاظت میں رکھے آمین