mominbachaa
مبتدی
- شمولیت
- جنوری 01، 2016
- پیغامات
- 66
- ری ایکشن اسکور
- 7
- پوائنٹ
- 18
وحدت_الوجود.
جس کو انگریزی میں پینتھیزم اور ینیٹی آف ایگزیسٹنس کہتے ہیں .
.
.
لغت کی کتابوں میں اسے صوفیس کی اصطلاح کہا گیا جس کا معنی ہوتا ہے کہ بندہ اور معبود ایک ہی وجود ہیں اور مخلوق خالق ہی کی مختلف شکلیں ہیں .
.
.اب خاکسار چاہتا تو لغت کی کتابوں سے سکین دیتا لیکن ملا یاسر کی باتوں پر یقین کرنے والے بھائی لغت کی کتاب کو ماننے سے صاف انکار کر دیتے لحاظہ ان کے اکابرین ہی کی کتب سے سکین حاظر ہیں .
.
1-مولوی زکریا وحدت الوجود ان الفاط میں زکر کرتے ہیں "اے اللہ جو میں ہوں وہ تو ہے اور ہم خود شرک در شرک ہیں"
2_ضامن علی جلال آبادی جو کہ دیوبندی اکابر رشید گنگوہی کہ مطابق توحید میں غرق تھے ، اپنی زانیہ مریدنی سے فرماتے ہیں کہ اس فعل پر ندامت کیسی اس کا کرنے والا اور کروانے والا تو وہ ہی ہے )یعنی اللہ ہی ہے(
.
3-حاجی امدادللہ مہاجر صاحب فرماتے ہیں کہ پھر اسکو زکر کرتے کرتے روح کا درجہ ملے گا پھر روح سے اوپر جا کر وہ سر بن جائے گا یہاں تک کہ اسے ہو ہو کا ذکر کرتے ہوئے خود مذکور )یعنی اللہ( ہو جانا چاہئے .
4-حاجی امدادللہ فرماتے ہیں کہ توحید ذات کا مراقبہ سے گرچہ محققین منع کرتے ہیں (بیشک محقق کفر و ارتداد سے روکے گا ہی( لیکن اس کے کرنے خا طریقہ خار یہ بتاتے ہیں کہ دنیا کے تمام وجود کو اللہ ہی کا وجود جانے .
اور شروع میں اس مراقبہ سے اجتناب کرنا چاہئے ) کیونکہ ایمان اتنا کمزور نہیں ہوا ہوتا مبادا کہیں اس شرک کو ترک ہی نہ کردے(
.
.
یہ بات بھی یاد رکھیں کہ دیوبندی عالم جو کہ کلیات امدادیہ کے مولف بھی ہیں انھوں نے امدادللہ مھاجر مکی خو رشید احمد گنگوہی ، قاسم نانوتوی ، اشرف علی تھانوی،،و دیگر اکابرین کے شیخ ہیں اور انکا عقیدہ بھی ظاہر سی بات ہے ایک ہی ہے .
جس کو انگریزی میں پینتھیزم اور ینیٹی آف ایگزیسٹنس کہتے ہیں .
.
.
لغت کی کتابوں میں اسے صوفیس کی اصطلاح کہا گیا جس کا معنی ہوتا ہے کہ بندہ اور معبود ایک ہی وجود ہیں اور مخلوق خالق ہی کی مختلف شکلیں ہیں .
.
.اب خاکسار چاہتا تو لغت کی کتابوں سے سکین دیتا لیکن ملا یاسر کی باتوں پر یقین کرنے والے بھائی لغت کی کتاب کو ماننے سے صاف انکار کر دیتے لحاظہ ان کے اکابرین ہی کی کتب سے سکین حاظر ہیں .
.
1-مولوی زکریا وحدت الوجود ان الفاط میں زکر کرتے ہیں "اے اللہ جو میں ہوں وہ تو ہے اور ہم خود شرک در شرک ہیں"
2_ضامن علی جلال آبادی جو کہ دیوبندی اکابر رشید گنگوہی کہ مطابق توحید میں غرق تھے ، اپنی زانیہ مریدنی سے فرماتے ہیں کہ اس فعل پر ندامت کیسی اس کا کرنے والا اور کروانے والا تو وہ ہی ہے )یعنی اللہ ہی ہے(
.
3-حاجی امدادللہ مہاجر صاحب فرماتے ہیں کہ پھر اسکو زکر کرتے کرتے روح کا درجہ ملے گا پھر روح سے اوپر جا کر وہ سر بن جائے گا یہاں تک کہ اسے ہو ہو کا ذکر کرتے ہوئے خود مذکور )یعنی اللہ( ہو جانا چاہئے .
4-حاجی امدادللہ فرماتے ہیں کہ توحید ذات کا مراقبہ سے گرچہ محققین منع کرتے ہیں (بیشک محقق کفر و ارتداد سے روکے گا ہی( لیکن اس کے کرنے خا طریقہ خار یہ بتاتے ہیں کہ دنیا کے تمام وجود کو اللہ ہی کا وجود جانے .
اور شروع میں اس مراقبہ سے اجتناب کرنا چاہئے ) کیونکہ ایمان اتنا کمزور نہیں ہوا ہوتا مبادا کہیں اس شرک کو ترک ہی نہ کردے(
.
.
یہ بات بھی یاد رکھیں کہ دیوبندی عالم جو کہ کلیات امدادیہ کے مولف بھی ہیں انھوں نے امدادللہ مھاجر مکی خو رشید احمد گنگوہی ، قاسم نانوتوی ، اشرف علی تھانوی،،و دیگر اکابرین کے شیخ ہیں اور انکا عقیدہ بھی ظاہر سی بات ہے ایک ہی ہے .