• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وَصَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي

شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
سارے تھریڈ کو غور سے پڑھا کرو پھر بحث کیا کرو۔
آپ نے تو صرف بحث برائے بحث کرنی ہے اور خلط مبحث کرکے بات کو الجھانا مقصود ہے اور اس مقصد کے لئے چند ایک اشخاص ڈیوٹی دیتے ہیں۔ اس فورم کے چیدہ چیدہ معزز حضرات اکثر و بیتر معقول بت کرتے اور خواہ مخواۃ کی بحث نہیں کرتے۔
اپنا انداز بدل لو ۔ جوابات دینا بهی اپنے اوپر فرض ہی سمجها کرو
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
"آﭖ ﻧﮯ ﺗﻮ ﺻﺮﻑ ﺑﺤﺚ ﺑﺮﺍﺋﮯ ﺑﺤﺚ ﮐﺮﻧﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺧﻠﻂ ﻣﺒﺤﺚ ﮐﺮﮐﮯ ﺑﺎﺕ ﮐﻮ ﺍﻟﺠﮭﺎﻧﺎ ﻣﻘﺼﻮﺩ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻣﻘﺼﺪ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﭼﻨﺪ ﺍﯾﮏ ﺍﺷﺨﺎﺹ ﮈﯾﻮﭨﯽ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ- ﺍﺱ ﻓﻮﺭﻡ ﮐﮯ ﭼﯿﺪﮦ ﭼﯿﺪﮦ ﻣﻌﺰﺯ ﺣﻀﺮﺍﺕ ﺍﮐﺜﺮ ﻭ ﺑﯿﺘﺮ ﻣﻌﻘﻮﻝ ﺑﺖ ﮐﺮﺗﮯ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺍﮦ ﻣﺨﻮﺍﺓ ﮐﯽ ﺑﺤﺚ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ-"

ایسا کشف هوا هے؟ یا موکلوں نے خبر پہونچائی هے ؟
بہتان در بہتان!
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک منفرد کی نماز کی قبولیت کی حد کی تفصیل ذکر فرما دی اس سے کسی کو اختلاف کرنا جائز نہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بارہ سو سال بعد ایک طبقہ ایسا اٹھا جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کے خلاف نعرہ بلند کیا اور باجماعت نماز میں بھی کچھ امور کو مقتدی پر بھی لازم قرار دے دیا جس کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منفرد کو بھی حکم نہ دیا۔
محترم -

آئمہ اربعہ کے فقہ سے متعلق باہمی اختلافات کو تو آپ رحمت قرار دیتے ہیں؟؟ اور یہاں فرما رہے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی کو اختلاف کرنا جائز نہیں- جب کہ دیگر مسائل میں بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبولیت کی حد کی تفصیل بیان فرمائی ہے - یعنی اگر بغض ہے تو صرف غیر مقلدوں سے ہے- باقی آئمہ اگر کسی مسئلے میں اختلاف کریں تو وہ رحمت ہے اور آپ کے نزدیک آپ کا امام اجتہادی خطاء پر دوگنا اجر پائے گا - یہ کیسا انصاف ہے بھائی ؟؟-

پھر آپ فرماتے ہیں کہ "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بارہ سو سال بعد ایک طبقہ ایسا اٹھا جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کے خلاف نعرہ بلند کیا اور باجماعت نماز میں بھی کچھ امور کو مقتدی پر بھی لازم قرار دے دیا جس کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منفرد کو بھی حکم نہ دیا۔"

تو محترم اگر آپ کے نزدیک غیر مقلد نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم کے وصال کے بارہ سو سال بعد معارض وجود میں آئے - تو کیا "احناف" بعثت رسول سے ہی اس دنیا میں بنفس نفیس موجود تھے ؟؟ - کہ جن کے اصول عین نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم کے بیان کردہ احکامات کے مطابق تھے اور جن پر عمل امّت کے لئے واجب قرار پایا ؟؟
 
Top