محمد علی جواد
سینئر رکن
- شمولیت
- جولائی 18، 2012
- پیغامات
- 1,986
- ری ایکشن اسکور
- 1,553
- پوائنٹ
- 304
حدیث رسول :
’بنی آدم کے دل، رحمن کی انگلیوں میں سے دو انگلیوں کے درمیان ہیں۔‘‘
یہ ادبی عربی زبان میں فرمایا گیا ہے-
جیسے ہم جب کہتے ہیں کہ ہمارا "دل " چاہ رہا ہے - یا "دل" اداس ہے - یا میرا "دل" تو فلاں کے قبضے میں ہے - تو مراد وہ دل کا عضو نہیں ہوتا جو ہمارے بائیں طرف سینے میں پمپ کررہا ہے - بلکہ یہ ہماری ادبی زبان میں کہا جاتا ہے -
مذکورہ بالا حدیث کا مطلب یہ ہے کہ انسانی جذبات و احساسات اللہ رب العزت کے کنٹرول میں ہیں- وہ جب چاہے ان کو تبدیل کردے - وہی انسان کا خالق ہے اور وہ جانتا ہے کہ کب انسان کن جذبات و احساسات کا شکار ہو گا -
اس بنا پر آپ صل الله علیہ و آ له وسلم اکثر اوقات یہ دعا مانگا کرتے تھے
يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَى دِينِكَ
مذکورہ حدیث : ’بنی آدم کے دل، رحمن کی انگلیوں میں سے دوانگلیوں کے درمیان ہیں۔‘‘ کو وھو معکم این ما کنتم سے جوڑنا صحیح نہیں- اس سے الله کے وجود پر سوالات اٹھتے ہیں جو انسان کو کفر کی طرف دھکیلتے ہیں-
الله سب کو ہدایت دے (آمین)
’بنی آدم کے دل، رحمن کی انگلیوں میں سے دو انگلیوں کے درمیان ہیں۔‘‘
یہ ادبی عربی زبان میں فرمایا گیا ہے-
جیسے ہم جب کہتے ہیں کہ ہمارا "دل " چاہ رہا ہے - یا "دل" اداس ہے - یا میرا "دل" تو فلاں کے قبضے میں ہے - تو مراد وہ دل کا عضو نہیں ہوتا جو ہمارے بائیں طرف سینے میں پمپ کررہا ہے - بلکہ یہ ہماری ادبی زبان میں کہا جاتا ہے -
مذکورہ بالا حدیث کا مطلب یہ ہے کہ انسانی جذبات و احساسات اللہ رب العزت کے کنٹرول میں ہیں- وہ جب چاہے ان کو تبدیل کردے - وہی انسان کا خالق ہے اور وہ جانتا ہے کہ کب انسان کن جذبات و احساسات کا شکار ہو گا -
اس بنا پر آپ صل الله علیہ و آ له وسلم اکثر اوقات یہ دعا مانگا کرتے تھے
يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَى دِينِكَ
مذکورہ حدیث : ’بنی آدم کے دل، رحمن کی انگلیوں میں سے دوانگلیوں کے درمیان ہیں۔‘‘ کو وھو معکم این ما کنتم سے جوڑنا صحیح نہیں- اس سے الله کے وجود پر سوالات اٹھتے ہیں جو انسان کو کفر کی طرف دھکیلتے ہیں-
الله سب کو ہدایت دے (آمین)