• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ویلنٹائن ڈے "حلال" کر دیں۔۔۔جاوید چوہدری!

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
بے هودہ ویلنٹائن ڈے کی وکالت کرتے اور قرآن پاک کی نفی کرتے هوئے حسن نثار صاحب کا کہنا ہے کہ " گلوبل ویلج میں کوئی تہوار کسی کی زاتی ملکیت نہیں هے " یعنی اس کو منانا چاهئے .. حسن نثار صاحب کیا آپ آپنی بیٹی کو اجازت دیں گے کہ وہ آوارہ لڑکوں کے ساتھ جو مرضی کرے ؟؟ کیا آپ فیملی سمیت کرسمس بهی مناوگے ؟ هندووں کی دیوالی بهی مناوگے ؟ آگے ایسٹر آرها هے وہ بهی منا لیجئے گا ... آپنی بیوی اور بیٹی کو اکیلے ویک اینڈ پر ڈسکو کلب وغیرہ میں بهی بهیج دیا کیجئے .. تاکہ غیر مردوں کے ساتھ ناچیں شراب پیئیں موج مست کریں .... کیا خیال هے حسن نثار صاحب؟؟ دنیا گلوبل ویلج ہی تو هے دوسروں کی نقالی کرنے میں کیا حرج هے ؟؟؟

اقتباس ۔۔۔از اوریا مقبول جان
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
"حلال ویلنٹائن ڈے "​
جاوید چوہدری صاحب نے لکها کہ ویلنٹائن ڈے کو ہم اپنے ہاں حلال کردیں . اور نیوائیرنائٹ کو مسلمان کردیں .صورت اس حلال کی یہ بتائی کہ اس دن کو ہم میاں بیوی کی محبت کا دن قرار دیں .جگہ جگہ میلوں کا انعقاد کریں .رات دس بجے پورے ملک میں تلاوت قرآن پهر نامور گلوکاروں کا میوزک پروگرام .لو جی ہوگیا حلال .
جب شاہدہ منی ، حدیقہ کیانی ، مدیحہ شاہ ،اسٹیج پہ تهرائیں گی تو اس کی حلت میں کیا شک رہ جائے گا .! ہمارے ہاں "دانشور " بهی بڑی مختلف قسم کی مخلوق ہے .گوروں کو کلمہ پڑهانے کی بات کوئی کرے تو انہیں سخت بخار چڑهتا ہے .مگر خود روز روز ان کے تہواروں کو کلمہ پڑهانے کی بات کرتے ہیں .دراصل یہ لوگ ان تہواروں کو کلمہ کی آڑ میں دیسی سٹائل میں منانا کر مولوی سے بچنا چاہتے ہیں . پهر لکھتے ہیں اس دن میاں اپنی بیوی کو ریسٹورنٹ میں لے جاکر کھانا کھلائیں .بخدا ایسی صورت ممکن بهی ہوتی تو ہم چوہدری صاحب سے کہتے . اس دن بیوی اپنے شوہر کو اپنے ہاتھوں سے بناکر گهر میں کھانا کھلائیں . اس لیے کہ انہیں یہ خوبصورت لمحات سال بهر میں کہاں نصیب . شوہر گهر لوٹتا ہے تو بیوی کسی پارٹی میں ڈسکو کر رہی ہوتی ہے . بیوی گهر پہ ہوتی ہے تو شوہر کسی فرینڈ کی راتیں رنگین کررہا ہوتا ہے . اتفاق سے دونوں گهر پہ ہوں تو دو صورتیں بنتی ہیں -ڈارلنگ آج ڈنر باہر کرتے ہیں . یا پهر وہی "غفورے " کی بنی بے زائقہ ڈشیں .! ان اشرافیہ میں دراصل جو مغربی تہواروں کے علمبردار ہیں .انہیں تو مشرقی تہذیب سال میں کم ازکم ایک دن اپنانے کی ضرورت ہے .سال بهر تو یہ لوگ مغربی تہذیب ہی تو اپنا اور منا رہے ہوتے ہیں .!
مسلمانو ! ہماری اپنی روشن تہذیب ، خوبصورت کلچر اور حیا و حسن کے امتزاج سے بھرپور تہوار اور دن ہیں . ہمیں اغیار کی نقالی اور تقلید کی کیا ضرورت ہے .؟!
اپنی ملت کو قیاس اقوام مغرب سے نہ کر
خاص ہے ترکیب میں قوم رسول ہاشمی
-------
فردوس جمال
مدینہ منورہ​
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
ویلنٹائن ڈے منانے والے
کتوں کو اپنے ساتھ سلاتے ہیں
اور اپنےماں باپ کو اولڈ ہاؤس چھوڑ کر آتے ہیں
یہ محبت کاعالمی دن
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
اگر چیزیں اسی طرح "حلال" ہوتی رہیں تو پھر شراب بھی حلال ہو جائے گی۔مجھے تو خدشہ ہے کہ یہ اسی حدیث کے مصداق ہو گی کہ مفہوم حدیث "میری امت کے کچھ لوگ شراب حلال کر لیں گے، اور نام بدل دیں گے"۔کیونکہ آخر کار ہمیں "جن" سے ڈر جو ہے! اخلاقیات پس پشت ہی ٹھیک ہے۔
 

بیبرس

رکن
شمولیت
جون 24، 2014
پیغامات
132
ری ایکشن اسکور
69
پوائنٹ
43
بزعم خود مفکر بننے والوں کی ذہنی پستی وگراوٹ کا کیا عالم ہے۔۔۔
جاوید چوہدری بے چارہ ذہنی طور پر شدید تضاد اور احساس غلامی کا شکار ہے۔
اس پر مستزاد دینی معاملات پر اس کی خیال آرائی اور اجتہاد کی جاہلانہ کوششیں۔۔۔
 

قاضی786

رکن
شمولیت
فروری 06، 2014
پیغامات
146
ری ایکشن اسکور
70
پوائنٹ
75
جب تک اس ملک میں زنا کرنا آسان
اور شادی کرنا مشکل ہے، ویلنٹائن ڈے یا کوئی بھی تقریب اسی طرح منائی جائے گی

بجائے اس کے، کہ شادی کو آسان بنانے پر بات ہو، یہ لوگ ویلنٹائن کے حق میں شروع ہو گئے

آفرین ہے

دوسری بات یہ، کہ جن شادی شدہ کوپلز نے ویلنٹائین ڈے منانا ہوتا ہے
وہ مناتے ہیں۔ میں خود ایسے لوگوں کو جانتا ہوں جو کہ شادی شدہ ہیں، اور اس روز باہر جا کر کھانا کھاتے ہیں
پھر جاوید چودھری یہ بات کیوں کر رہا ہے؟
صرف اس لیے کہ اس کی آڑ لے کر اسے غیر شادی شدہ لوگوں کے لیے جائز بنایا جا سکے؟

موصوف مزید لکھ بیٹھے کہ جناب ماون کا دن، والد کا دن وغیرہ اچھے ہیں کیونکہ ہم بہت مصروف ہیں

شاباش ہے

بجائے اس کے کہ وہ یہ لکھتے کہ جناب، اب تو اگر آپ دنیا کے کسی کونے میں ہوں، وائبر، سکائپ وغیرہ سے آپ روز اپنے والدین کو کال کر سکتے ہیں

فرماتے ہیں کہ ہم یہ دن منانا شروع کر دیں۔۔۔۔۔۔۔

گویا ہم انتظار کریں کہ جناب یہ دن آئے گا تو والدین کو ایک کارڈ بھیجا
اور حق پورا۔۔۔۔۔۔۔۔
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
اگر چیزیں اسی طرح "حلال" ہوتی رہیں تو پھر شراب بھی حلال ہو جائے گی۔مجھے تو خدشہ ہے کہ یہ اسی حدیث کے مصداق ہو گی کہ مفہوم حدیث "میری امت کے کچھ لوگ شراب حلال کر لیں گے، اور نام بدل دیں گے"۔کیونکہ آخر کار ہمیں "جن" سے ڈر جو ہے! اخلاقیات پس پشت ہی ٹھیک ہے۔
یہ اس وقت اس معاشرہ میں ہورہا ہے
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
یہ نام نہاد دانشور شعوری یا لاشعوری طور پر الحادکے پرچار میں مصروف عمل ہیں۔
 
Top