• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

يوم الجمعہ !

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
نماز كى تيار كے ليے جمعہ كا غسل كرنا سنت ہے

كيا جمعہ كے ليے نماز فجر سے قبل واجب غسل كرنا ہى كافى ہے يا نہيں ؟

الحمد للہ :

جمعہ كے دن نماز جمعہ كى تيارى كے وقت غسل كرنا سنت ہے، اور افضل يہ ہے كہ يہ مسجد جانے كے وقت كيا جائے، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

اور اگر اس نے دن كى ابتدا ميں غسل كر ليا ہو تو كافى ہے، كيونكہ جمعہ كے روز غسل كرنا سنت مؤكدہ ہے، اور بعض اہل علم اسے واجب كہتے ہيں، اس ليے جمعہ كے روز غسل كرنے كا اہتمام كرنا چاہيے، اورافضل يہ ہے كہ جب جمعہ كے ليے جانے لگے تو غسل كرے، جيسا كہ اوپر بيان ہو چكا ہے.
كيونكہ ايسا كرنا صفائى كے ليے زيادہ بہتر ہے، اور كريہہ قسم كى بدبو كو ختم كرنے كے ليے زيادہ صحيح ہے، اس كے ساتھ ساتھ خوشبو اور بہتر لباس كا اہتمام كيا جائے، اسى طرح اسے چاہيے كہ وہ جب جمعہ كے ليے جائے تو خشوع كا خيال ركھے، اور چھوٹے چھوٹے قدم اٹھائے، اس ليے كہ قدموں كے ساتھ خطائيں معاف ہوتيں اور اللہ تعالى درجات بلند فرماتا ہے.

لہذا اسے خشوع كا خيال ركھنا چاہيے، اورجب مسجد پہنچے تو داياں پاؤں اندر ركھ كر نبى كريم صلى اللہ عليہ پر درود پڑھ اور بسم اللہ كہہ كر يہ دعا پڑھے:

پھر اس كے مقدر ميں جتنى نماز ہو وہ ادا كرے، اور دو اشخاص كے مابين تفريق نہ كرے، اس كے بعد بيٹھ كر تلاوت كرے يا پھر ذكرو استغفار كرتے ہوئے يا پھر خاموشى كے ساتھ امام كا انتظار كرے، اور جب امام خطبہ دے تو بالكل خاموشى سے سنے، اور پھر امام كے ساتھ نماز ادا كرے.

" جس نے غسل كيا اور جمعہ كے ليے آيا اور اللہ تعالى نے اس كے مقدر ميں جتنى نماز ركھى تھى وہ ادا كى پھر خاموشى سے امام كا خطبہ سنا حتى كہ خطبہ سے فارغ ہوا اور پھر اس كے ساتھ نماز ادا كى تو اس جمعہ اور اس سے قبل جمعہ كے مابين اس كے گناہ معاف كر ديے جاتے ہيں، اور اس سے تين يوم كے زيادہ "

ديكھيں كتاب: مجموع فتاوى ومقالات متنوعۃ فضيلۃ الشيخ علامہ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ ( 12 / 404 ).
 
Top