ضدی
رکن
- شمولیت
- اگست 23، 2013
- پیغامات
- 290
- ری ایکشن اسکور
- 275
- پوائنٹ
- 76
نمازی کو نماز میں ہوا خارج ہونے کی بیماری ہے
کنعان صاحب آپ کہاں کی کہاں ملارہے ہیں
نمازی کو نماز میں ہوا خارج ہونے کی بیماری ہے
نمازی کو نماز میں ہوا خارج ہونے کی بیماری ہے
کنعان صاحب آپ کہاں کی کہاں ملارہے ہیں
اوپر جو صفحہ سکین لگا ھے اس پورے صفحہ کا اردو ترجمہ بھی کر دیں اگر آپ کو عربی سے بخوبی واقفیت ہو تو، کیونکہ مجھے نہیں لگتا کہ مسئلہ پر عربی عبارت میں یہ لکھا ہو کہ کوئی "سلام کی جگہ زور سے پاد مار دے"؟میرے بھائی یہ فتوی اس شخص کے لئے ہیں جو اس بیماری میں مبتلا ھو -
یہاں پر یہ فتوی ہے سلام کی جگہ زور سے پاد مار دے یا بات چیت کرے یا ایسا عمل کرے جو نماز کے منافی ہے تو نماز مکمل ہو جائے گی۔
(ھدایہ کتاب الصلوۃ ، باب الحدث فی الصلوۃ ج۱ ص ۲۸۶)
بھائی دونوں فتوی میں بہت فرق ہے پہلے فتوی میں بیماری کا ذکر ہے اور دوسرے میں آپ خود سمجھ لے -
مِفتاحُ الصلاةِ الطُّهورُ وتحريمُها التكبيرُ وتحليلُها التسليمُکنعان بھائی!
چھوڑئیے ان لوگوں کو،
جو کسی کی اصلاح یا خود کی اصلاح یا سمجھ کے لئے کوئی سوال یا اعتراض کرتا ہے تو احسن انداز میں ان لوگوں سے مخاطب ہونا ضروریاور شرعی فرض سمجھا جاتا ہے۔
یہ کوئی نیا یا انوکھا مسئلہ نہیں ہے ، یہ پہلے بھی ان کے مولوی صاحبان اعتراض کرچکے ہیں اور ان کو جواب دیا جاچکا ہے۔
اب دوبارہ سے ان کی دوسری نسل ایسے تمام اعتراضات دوبارہ کررہے ہیں۔ یہ صرف اور صرف فتنہ میں لوگوں کو مبتلہ کرنے کا ایک آسان راستہ ہے۔
یہاں اعتراض میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ علماء احناف میں یہ عقیدہ ہے کہ سلام کی جگہ نماز کو اس طریقہ سے بھی ختم کیا جائے تو درست ہے۔
حتی کہ یہ مسئلہ ہے عقیدہ نہیں اور نہ ہی سلام سے اس کا کوئی تعلق ہے۔ اس کے ترجمہ اور مفہوم میں انتہائی خیانت اور بددیانتی سے کام لیا گیا ہے۔
یہ ایک مسئلہ ہے کہ نماز میں تشہد مکمل ہونے کے بعد ایسی صورت پیدا ہوجائے، جس سے وضو ختم ہوجاتا ہے تو کیا نماز مکمل ہوجائے گی؟؟؟
اس پر آئمہ میں اختلاف ہوا ہے۔ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا موقف ہے کہ ایسی صورت میں نماز ہوگئی دوبارہ لوٹانے یا وضو کے بعس اس حصے کو مکمل کرنے کی ضرورت نہیں۔
اس ضمن میں ابو داود کی روایت موجود ہے اور ترمذی میں بھی یہ روایت ہے ترمذی کی روایت ضعیف ہے۔
بہر حال کسی مسئلہ کو فتنہ کے انداز میں پیش کرنا اور لوگوں کے جذبات سے کھیلنا کوئی انسانیت نہیں۔
اس دھاگہ کا ٹائٹل دیکھیں پاد مار کرنماز ختم کرنا۔،،،،،،
کتنا گھٹیا لفظ استعمال کیا ہے۔۔۔ لیکن جو شخص جس ماحول اور کیٹگری میں رہتا ہے اس سے کیا توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ اچھے اور مہذب الفاظ کا استعمال کرے۔
اسی لئے میں ایسے دھاگوں میں بات کرنا گوارا نہیں کرتا۔
اللہ ان لوگوں کو ہدایت دے۔
یہ وہ تمام مسائل ہیں جو تیرہ سو سال سے چلے آرہے ہیں کبھی کسی نے اعتراض نہیں کیا، لیکن آج کے غیر مقلدین کے لئے کوئی عجوبہ ہے۔۔۔۔
اللہ تعالی کسی مسلمان کو ایسی جہالت نہ دے۔ واقعی جہالت اللہ تعالی کا بڑا عذاب ہے۔
لولی ساراوقت نے گسا پٹا اعتراض کیا ہے وہ بھی اپنی کسی دلیل کو پیش کئے بغیر کہ ھدایہ کا اقتباسی مسئلہ کس حدیث یا آیت کے خلاف ہے یا صحیح مسئلہ کیا ہے اگر یہی تیر مارنا فرقہ نام نہادجماعت اہل حدیث والوں کا کمال ہے تو پھر کیا خیال ہے میں بھی شروع کردوں ایسے کمال کرنا ؟ پھر لولی ساراوقت کا ایک ہی کام رہ جائے گا اپنے مزھب کے بڑے بڑے مولویوں کا یہ کہہ کر رد کرنا کہ یہ مولوی ایسا تھا اور وہ مولوی ہمارا نہیں یا پھر بقول شخصے ہم اس اس مولوی سے بیزار ہیں ۔پاد مار کر نماز ختم کرنا
ھدایہ میں ہے:
وإن تعمد الحدث فی هذہ الحالة، أو تکلم ، أو عمل عملا ینافی الصلاۃ، تمت صلاته
یعنی اگر سلام کی جگہ زور سے پاد مار دے یا بات چیت کرے یا ایسا عمل کرے جو نماز کے منافی ہے تو نماز مکمل ہو جائے گی۔
(ھدایہ کتاب الصلوۃ ، باب الحدث فی الصلوۃ ج۱ ص ۲۸۶)
کیا ہی خوبصور ت اور دلکش فقہی انداز ہے نماز ختم کرنے کا
اس لولی سارا وقت سے پوچھتا ہوں کہ سرخ رنگ والے الفاظ یعنی "زور سے پاد مار دے" اصل عربی عبارت میں سے کن الفاظ کا ترجمہ ہے ؟یعنی اگر سلام کی جگہ زور سے پاد مار دے یا بات چیت کرے یا ایسا عمل کرے جو نماز کے منافی ہے تو نماز مکمل ہو جائے گی۔
لولی ساراوقت نے گسا پٹا اعتراض کیا ہے وہ بھی اپنی کسی دلیل کو پیش کئے بغیر کہ ھدایہ کا اقتباسی مسئلہ کس حدیث یا آیت کے خلاف ہے یا صحیح مسئلہ کیا ہے اگر یہی تیر مارنا فرقہ نام نہادجماعت اہل حدیث والوں کا کمال ہے تو پھر کیا خیال ہے میں بھی شروع کردوں ایسے کمال کرنا ؟ پھر لولی ساراوقت کا ایک ہی کام رہ جائے گا اپنے مزھب کے بڑے بڑے مولویوں کا یہ کہہ کر رد کرنا کہ یہ مولوی ایسا تھا اور وہ مولوی ہمارا نہیں یا پھر بقول شخصے ہم اس اس مولوی سے بیزار ہیں ۔
یہاں جو عبارت پیش کی ہے جناب لولی ساراوقت صاحب نے وہ ہے
وإن تعمد الحدث فی هذہ الحالة، أو تکلم ، أو عمل عملا ینافی الصلاۃ، تمت صلاته
اور اس کا جو ترجمہ کیا ہے وہ لولی ساراوقت کا دجل اور شیطانی اور رافضیانہ اسٹائیل کا عکاس ہے دیکھیں انہوں نے ترجمہ کیسے پیش کیا ہے
اس لولی سارا وقت سے پوچھتا ہوں کہ سرخ رنگ والے الفاظ یعنی "زور سے پاد مار دے" اصل عربی عبارت میں سے کن الفاظ کا ترجمہ ہے ؟
لولی سارا وقت جب اس سوال کا جواب دے دے گا تو پھر میں ان شاء اللہ تفصیل کے ساتھ اپنا جوابی مراسلہ پیش کردوں گا ۔لیکن وہ صرف اس صورت میں کہ جب لولی ساراوقت اچھے بچوں کی طرح صرف پوچھے گئے سوال کا ہی جواب دیں اور جب وہ اپنے دجالی انداز کے ترجمہ کو درست ثابت کرچکیں گے تو پھر آگے بات چلے گی۔
شکریہ
کنعان
یہ ایک مسئلہ ہے کہ نماز میں تشہد مکمل ہونے کے بعد ایسی صورت پیدا ہوجائے، جس سے وضو ختم ہوجاتا ہے تو کیا نماز مکمل ہوجائے گی؟؟؟
اس پر آئمہ میں اختلاف ہوا ہے۔ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا موقف ہے کہ ایسی صورت میں نماز ہوگئی دوبارہ لوٹانے یا وضو کے بعس اس حصے کو مکمل کرنے کی ضرورت نہیں۔
اس ضمن میں ابو داود کی روایت موجود ہے اور ترمذی میں بھی یہ روایت ہے ترمذی کی روایت ضعیف ہے۔