• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاد مار کر نماز ختم کرنا

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
نمازی کو نماز میں ہوا خارج ہونے کی بیماری ہے
کنعان صاحب آپ کہاں کی کہاں ملارہے ہیں

السلام علیکم

میں نے تو اضافی معلومات کے لئے فتوٰی پیش کیا ھے ملانے والی بات تو تب تھی جب میں تھریڈ کو کوٹ کر کے اس فتوٰی کے ساتھ ملا کر تھریڈ میں جو تمہید باندھی گئی ھے اس پر اپنی رائے بھی پیش کرتا۔

والسلام
 
شمولیت
ستمبر 12، 2013
پیغامات
143
ری ایکشن اسکور
227
پوائنٹ
40

میرے بھائی یہ فتوی اس شخص کے لئے ہیں جو اس بیماری میں مبتلا ھو -

یہاں پر یہ فتوی ہے سلام کی جگہ زور سے پاد مار دے یا بات چیت کرے یا ایسا عمل کرے جو نماز کے منافی ہے تو نماز مکمل ہو جائے گی۔ (ھدایہ کتاب الصلوۃ ، باب الحدث فی الصلوۃ ج۱ ص ۲۸۶)

بھائی دونوں فتوی میں بہت فرق ہے پہلے فتوی میں بیماری کا ذکر ہے اور دوسرے میں آپ خود سمجھ لے -
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

محترم! یہی سوال پہلے بھی کسی بھائی نے کیا تھا جس کا جواب بھی اوپر درج ھے، اب سوال کو دوباہ پیش کرنے کا مقصد؟ خیر

میرے بھائی یہ فتوی اس شخص کے لئے ہیں جو اس بیماری میں مبتلا ھو -

یہاں پر یہ فتوی ہے سلام کی جگہ زور سے پاد مار دے یا بات چیت کرے یا ایسا عمل کرے جو نماز کے منافی ہے تو نماز مکمل ہو جائے گی۔
(ھدایہ کتاب الصلوۃ ، باب الحدث فی الصلوۃ ج۱ ص ۲۸۶)

بھائی دونوں فتوی میں بہت فرق ہے پہلے فتوی میں بیماری کا ذکر ہے اور دوسرے میں آپ خود سمجھ لے -
اوپر جو صفحہ سکین لگا ھے اس پورے صفحہ کا اردو ترجمہ بھی کر دیں اگر آپ کو عربی سے بخوبی واقفیت ہو تو، کیونکہ مجھے نہیں لگتا کہ مسئلہ پر عربی عبارت میں یہ لکھا ہو کہ کوئی "سلام کی جگہ زور سے پاد مار دے

والسلام
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
کنعان بھائی!
چھوڑئیے ان لوگوں کو،
جو کسی کی اصلاح یا خود کی اصلاح یا سمجھ کے لئے کوئی سوال یا اعتراض کرتا ہے تو احسن انداز میں ان لوگوں سے مخاطب ہونا ضروریاور شرعی فرض سمجھا جاتا ہے۔
یہ کوئی نیا یا انوکھا مسئلہ نہیں ہے ، یہ پہلے بھی ان کے مولوی صاحبان اعتراض کرچکے ہیں اور ان کو جواب دیا جاچکا ہے۔
اب دوبارہ سے ان کی دوسری نسل ایسے تمام اعتراضات دوبارہ کررہے ہیں۔ یہ صرف اور صرف فتنہ میں لوگوں کو مبتلہ کرنے کا ایک آسان راستہ ہے۔
یہاں اعتراض میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ علماء احناف میں یہ عقیدہ ہے کہ سلام کی جگہ نماز کو اس طریقہ سے بھی ختم کیا جائے تو درست ہے۔
حتی کہ یہ مسئلہ ہے عقیدہ نہیں اور نہ ہی سلام سے اس کا کوئی تعلق ہے۔ اس کے ترجمہ اور مفہوم میں انتہائی خیانت اور بددیانتی سے کام لیا گیا ہے۔
یہ ایک مسئلہ ہے کہ نماز میں تشہد مکمل ہونے کے بعد ایسی صورت پیدا ہوجائے، جس سے وضو ختم ہوجاتا ہے تو کیا نماز مکمل ہوجائے گی؟؟؟
اس پر آئمہ میں اختلاف ہوا ہے۔ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا موقف ہے کہ ایسی صورت میں نماز ہوگئی دوبارہ لوٹانے یا وضو کے بعس اس حصے کو مکمل کرنے کی ضرورت نہیں۔
اس ضمن میں ابو داود کی روایت موجود ہے اور ترمذی میں بھی یہ روایت ہے ترمذی کی روایت ضعیف ہے۔
بہر حال کسی مسئلہ کو فتنہ کے انداز میں پیش کرنا اور لوگوں کے جذبات سے کھیلنا کوئی انسانیت نہیں۔
اس دھاگہ کا ٹائٹل دیکھیں پاد مار کرنماز ختم کرنا۔،،،،،،
کتنا گھٹیا لفظ استعمال کیا ہے۔۔۔ لیکن جو شخص جس ماحول اور کیٹگری میں رہتا ہے اس سے کیا توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ اچھے اور مہذب الفاظ کا استعمال کرے۔
اسی لئے میں ایسے دھاگوں میں بات کرنا گوارا نہیں کرتا۔
اللہ ان لوگوں کو ہدایت دے۔
یہ وہ تمام مسائل ہیں جو تیرہ سو سال سے چلے آرہے ہیں کبھی کسی نے اعتراض نہیں کیا، لیکن آج کے غیر مقلدین کے لئے کوئی عجوبہ ہے۔۔۔۔
اللہ تعالی کسی مسلمان کو ایسی جہالت نہ دے۔ واقعی جہالت اللہ تعالی کا بڑا عذاب ہے۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
کنعان بھائی!
چھوڑئیے ان لوگوں کو،
جو کسی کی اصلاح یا خود کی اصلاح یا سمجھ کے لئے کوئی سوال یا اعتراض کرتا ہے تو احسن انداز میں ان لوگوں سے مخاطب ہونا ضروریاور شرعی فرض سمجھا جاتا ہے۔
یہ کوئی نیا یا انوکھا مسئلہ نہیں ہے ، یہ پہلے بھی ان کے مولوی صاحبان اعتراض کرچکے ہیں اور ان کو جواب دیا جاچکا ہے۔
اب دوبارہ سے ان کی دوسری نسل ایسے تمام اعتراضات دوبارہ کررہے ہیں۔ یہ صرف اور صرف فتنہ میں لوگوں کو مبتلہ کرنے کا ایک آسان راستہ ہے۔
یہاں اعتراض میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ علماء احناف میں یہ عقیدہ ہے کہ سلام کی جگہ نماز کو اس طریقہ سے بھی ختم کیا جائے تو درست ہے۔
حتی کہ یہ مسئلہ ہے عقیدہ نہیں اور نہ ہی سلام سے اس کا کوئی تعلق ہے۔ اس کے ترجمہ اور مفہوم میں انتہائی خیانت اور بددیانتی سے کام لیا گیا ہے۔
یہ ایک مسئلہ ہے کہ نماز میں تشہد مکمل ہونے کے بعد ایسی صورت پیدا ہوجائے، جس سے وضو ختم ہوجاتا ہے تو کیا نماز مکمل ہوجائے گی؟؟؟
اس پر آئمہ میں اختلاف ہوا ہے۔ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا موقف ہے کہ ایسی صورت میں نماز ہوگئی دوبارہ لوٹانے یا وضو کے بعس اس حصے کو مکمل کرنے کی ضرورت نہیں۔
اس ضمن میں ابو داود کی روایت موجود ہے اور ترمذی میں بھی یہ روایت ہے ترمذی کی روایت ضعیف ہے۔
بہر حال کسی مسئلہ کو فتنہ کے انداز میں پیش کرنا اور لوگوں کے جذبات سے کھیلنا کوئی انسانیت نہیں۔
اس دھاگہ کا ٹائٹل دیکھیں پاد مار کرنماز ختم کرنا۔،،،،،،
کتنا گھٹیا لفظ استعمال کیا ہے۔۔۔ لیکن جو شخص جس ماحول اور کیٹگری میں رہتا ہے اس سے کیا توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ اچھے اور مہذب الفاظ کا استعمال کرے۔
اسی لئے میں ایسے دھاگوں میں بات کرنا گوارا نہیں کرتا۔
اللہ ان لوگوں کو ہدایت دے۔
یہ وہ تمام مسائل ہیں جو تیرہ سو سال سے چلے آرہے ہیں کبھی کسی نے اعتراض نہیں کیا، لیکن آج کے غیر مقلدین کے لئے کوئی عجوبہ ہے۔۔۔۔
اللہ تعالی کسی مسلمان کو ایسی جہالت نہ دے۔ واقعی جہالت اللہ تعالی کا بڑا عذاب ہے۔
مِفتاحُ الصلاةِ الطُّهورُ وتحريمُها التكبيرُ وتحليلُها التسليمُ
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
پاد مار کر نماز ختم کرنا

ھدایہ میں ہے:

وإن تعمد الحدث فی هذہ الحالة، أو تکلم ، أو عمل عملا ینافی الصلاۃ، تمت صلاته

یعنی اگر سلام کی جگہ زور سے پاد مار دے یا بات چیت کرے یا ایسا عمل کرے جو نماز کے منافی ہے تو نماز مکمل ہو جائے گی۔

(ھدایہ کتاب الصلوۃ ، باب الحدث فی الصلوۃ ج۱ ص ۲۸۶)
کیا ہی خوبصور ت اور دلکش فقہی انداز ہے نماز ختم کرنے کا


لولی ساراوقت نے گسا پٹا اعتراض کیا ہے وہ بھی اپنی کسی دلیل کو پیش کئے بغیر کہ ھدایہ کا اقتباسی مسئلہ کس حدیث یا آیت کے خلاف ہے یا صحیح مسئلہ کیا ہے اگر یہی تیر مارنا فرقہ نام نہادجماعت اہل حدیث والوں کا کمال ہے تو پھر کیا خیال ہے میں بھی شروع کردوں ایسے کمال کرنا ؟ پھر لولی ساراوقت کا ایک ہی کام رہ جائے گا اپنے مزھب کے بڑے بڑے مولویوں کا یہ کہہ کر رد کرنا کہ یہ مولوی ایسا تھا اور وہ مولوی ہمارا نہیں یا پھر بقول شخصے ہم اس اس مولوی سے بیزار ہیں ۔
یہاں جو عبارت پیش کی ہے جناب لولی ساراوقت صاحب نے وہ ہے
وإن تعمد الحدث فی هذہ الحالة، أو تکلم ، أو عمل عملا ینافی الصلاۃ، تمت صلاته
اور اس کا جو ترجمہ کیا ہے وہ لولی ساراوقت کا دجل اور شیطانی اور رافضیانہ اسٹائیل کا عکاس ہے دیکھیں انہوں نے ترجمہ کیسے پیش کیا ہے

یعنی اگر سلام کی جگہ زور سے پاد مار دے یا بات چیت کرے یا ایسا عمل کرے جو نماز کے منافی ہے تو نماز مکمل ہو جائے گی۔
اس لولی سارا وقت سے پوچھتا ہوں کہ سرخ رنگ والے الفاظ یعنی "زور سے پاد مار دے" اصل عربی عبارت میں سے کن الفاظ کا ترجمہ ہے ؟

لولی سارا وقت جب اس سوال کا جواب دے دے گا تو پھر میں ان شاء اللہ تفصیل کے ساتھ اپنا جوابی مراسلہ پیش کردوں گا ۔لیکن وہ صرف اس صورت میں کہ جب لولی ساراوقت اچھے بچوں کی طرح صرف پوچھے گئے سوال کا ہی جواب دیں اور جب وہ اپنے دجالی انداز کے ترجمہ کو درست ثابت کرچکیں گے تو پھر آگے بات چلے گی۔

شکریہ
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
لولی ساراوقت نے گسا پٹا اعتراض کیا ہے وہ بھی اپنی کسی دلیل کو پیش کئے بغیر کہ ھدایہ کا اقتباسی مسئلہ کس حدیث یا آیت کے خلاف ہے یا صحیح مسئلہ کیا ہے اگر یہی تیر مارنا فرقہ نام نہادجماعت اہل حدیث والوں کا کمال ہے تو پھر کیا خیال ہے میں بھی شروع کردوں ایسے کمال کرنا ؟ پھر لولی ساراوقت کا ایک ہی کام رہ جائے گا اپنے مزھب کے بڑے بڑے مولویوں کا یہ کہہ کر رد کرنا کہ یہ مولوی ایسا تھا اور وہ مولوی ہمارا نہیں یا پھر بقول شخصے ہم اس اس مولوی سے بیزار ہیں ۔
یہاں جو عبارت پیش کی ہے جناب لولی ساراوقت صاحب نے وہ ہے
وإن تعمد الحدث فی هذہ الحالة، أو تکلم ، أو عمل عملا ینافی الصلاۃ، تمت صلاته
اور اس کا جو ترجمہ کیا ہے وہ لولی ساراوقت کا دجل اور شیطانی اور رافضیانہ اسٹائیل کا عکاس ہے دیکھیں انہوں نے ترجمہ کیسے پیش کیا ہے


اس لولی سارا وقت سے پوچھتا ہوں کہ سرخ رنگ والے الفاظ یعنی "زور سے پاد مار دے" اصل عربی عبارت میں سے کن الفاظ کا ترجمہ ہے ؟

لولی سارا وقت جب اس سوال کا جواب دے دے گا تو پھر میں ان شاء اللہ تفصیل کے ساتھ اپنا جوابی مراسلہ پیش کردوں گا ۔لیکن وہ صرف اس صورت میں کہ جب لولی ساراوقت اچھے بچوں کی طرح صرف پوچھے گئے سوال کا ہی جواب دیں اور جب وہ اپنے دجالی انداز کے ترجمہ کو درست ثابت کرچکیں گے تو پھر آگے بات چلے گی۔

شکریہ


پہلے یہ تو بتاؤ کہ اصل ترجمہ کیا ہے - امید ہے کہ آپ صحیح ترجمہ کر دیں گے -




۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
کنعان


یہ ایک مسئلہ ہے کہ نماز میں تشہد مکمل ہونے کے بعد ایسی صورت پیدا ہوجائے، جس سے وضو ختم ہوجاتا ہے تو کیا نماز مکمل ہوجائے گی؟؟؟
اس پر آئمہ میں اختلاف ہوا ہے۔ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا موقف ہے کہ ایسی صورت میں نماز ہوگئی دوبارہ لوٹانے یا وضو کے بعس اس حصے کو مکمل کرنے کی ضرورت نہیں۔
اس ضمن میں ابو داود کی روایت موجود ہے اور ترمذی میں بھی یہ روایت ہے ترمذی کی روایت ضعیف ہے۔





میں نے جو شرح ہدایہ کا پیج پیش کیا ہے
وہ یہ ہے

ھدایہ میں ہے
وإن تعمد الحدث فی هذہ الحالة، أو تکلم ، أو عمل عملا ینافی الصلاۃ، تمت صلاته
یعنی اگر سلام کی جگہ زور سے پاد مار دے یا بات چیت کرے یا ایسا عمل کرے جو نماز کے منافی ہے تو نماز مکمل ہو جائے گی۔
(ھدایہ کتاب الصلوۃ ، باب الحدث فی الصلوۃ ج۱ ص ۲۸۶)

اس میں تین باتیں کہی گئی ہیں
نمبر ایک
اگر نماز میں سلام کی جگہ
زور سے پاس پاد مار دے
نمبر دو
بات چیت کرے
نمبر تین
ایسا عمل کرے جو نماز کے منافی ھو

آپ نے جو ضعیف حدیث پیش کی کیا اس میں یہ تینوں عمل کرنے والے کی بات کی گئی ہے یا کسی ایک عمل کی
کیا نماز کے دوران آپس میں بات چیت کرنے سے نماز ھو جاتی ہے یا ٹوٹ جاتی ہے
نماز کے منافی امور کون سے ہیں جن سے نماز نہیں ٹوٹتی اور وہ منافی امور کون سے ہیں جن سے نماز ٹوٹ جاتی ہے
اور یہ بھی بتا دیں کہ کیا بغیر سلام پھیرے کیا نماز ھو جاتی ہے
اور اس حدیث کے بارے میں کیا خیال ہے آپ کا

سنن ابوداؤد

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ ابْنِ عَقِيلٍ عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ
صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِفْتَاحُ الصَّلَاةِ الطُّهُورُ وَتَحْرِيمُهَا التَّکْبِيرُ وَتَحْلِيلُهَا التَّسْلِيمُ


عثمان بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان، ابن عقیل، محمد بن حنفیہ، حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ نماز کی کنجی طہارت ہے اس کی تحریم تکبیر ہے اور اسکی تحلیل سلام ہے۔









 
Top