• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پردہ کے بارے میں

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,128
پوائنٹ
412
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته الشيخ محترم کیا یہ حديث ہے
جیس شخص کی بہن بیٹی ماں بیوی کی زینت کوئی غیر محرم دیکھے تو وہ شخص جہنمی ہیں ۔دیوس
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
ان شاء اللہ شیخ اس سلسلے میں وضاحت کریں گے.
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
ان شاء اللہ شیخ اس سلسلے میں وضاحت کریں گے.
’’ دیوث ‘‘ کی وضاحت میں جو آپ نے لکھا ، وہ بہترین اور مفید ہے ، سوال کا صحیح جواب ہے ، اس لئے مزید لکھنے کی ضرورت نہیں ،
البتہ یہاں اپنے ایک محترم بھائی @مون لائیٹ آفریدی کی ایک تحریر سے اقتباس پیش کرتا ہوں :

بخاری و مسلم کی حدیث میں ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں اللہ سے زیادہ غیرت مند کوئی نہیں اسی لئے اللہ تعالیٰ نے تمام برائیوں کو حرام کیا ہے خواہ ظاہر ہوں خواہ پوشیدہ ۔
اللہ تعالیٰ نے اپنی اسی غیرت کی وجہ سے ظاہری باطنی فحاشی کوحرام قرار دیاہے۔غیرت ہراس ’’حمیت ‘‘اور ’’غصے‘‘ کانام ہے جو اپنے آپ یااپنے گھر والوں کے غلط کاموں اور برائیوں پر آتی ہے ۔جو شخص غیرت مند نہیں ہوتا وہ ’’دیوث‘‘ ہوتا ہے۔’’دیوث ‘‘ اس شخص کو کہتے ہیں جو اپنے گھر میں بدکاری فحاشی اور غلط روش کودیکھتا ہے اور اپنی آنکھیں بند کرلیتا ہے ۔ایسے شخص کے متعلق فرمان نبوی ہے کہ وہ جنت میں نہیں جاسکے گا۔
ہرپاکیزہ دل غیرت مند مؤمن کو چاہیئے کہ وہ اپنے آپ پر اپنے گھر والوں بہنوں ، بیٹیوں پرغیرت کھائے۔ایسے بہت سے گھرانے ہیں جنکے نگران اور نگہبان خواب ِ غفلت میں سوئے رہتے ہیں ۔انکو کچھ خبر نہیں ہوتی کہ ان کی اولادیں ، بہنیں ، بیٹیاں کیاکررہی ہیں ۔اسکول کب جاتی ہیں ؟اسکول و کالج سے آتے جاتے بسوں میں ویگنوں میں انہیں کن مسائل کاسامنا ہے؟۔موبائل فون پر اور انٹرنیٹ پر انکے شب و روز کن سرگرمیوں میں گزر رہے ہیں ۔چھوٹی عمر کی بچی ہویانوجوان لڑکی۔ عموما ً شادی سے پہلے عورت ذات اپنے جذبات پر مشکل سے کنٹرول کرسکتی ہے ۔جب وہ جذبات وخواہشات کوبڑھکانے والےاشیاء دیکھے گی تو اسکے گمراہ ہونے اور بھٹکنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,128
پوائنٹ
412
’’ دیوث ‘‘ کی وضاحت میں جو آپ نے لکھا ، وہ بہترین اور مفید ہے ،
بندہ صرف ناقل تھا. تحریر کسی اور کی تھی.
سوال کا صحیح جواب ہے ، اس لئے مزید لکھنے کی ضرورت نہیں ،
اصل میں انھوں نے حدیث پوچھی تھی. تشریح نہیں. میں نے پہلے دھیان نہیں دیا تھا اس لۓ میں نے تشریح نقل کر دی:
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته الشيخ محترم کیا یہ حديث ہے
جیس شخص کی بہن بیٹی ماں بیوی کی زینت کوئی غیر محرم دیکھے تو وہ شخص جہنمی ہیں ۔دیوس
ملون الفاظ دیکھیں شیخ.
بارک اللہ فی علمک وزہدک.
جزاک اللہ خیرا
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
الشيخ محترم کیا یہ حديث ہے
جیس شخص کی بہن بیٹی ماں بیوی کی زینت کوئی غیر محرم دیکھے تو وہ شخص جہنمی ہیں ۔دیوس
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
محترم بھائی ؛۔ یہ لفظ ۔۔ دیوس ۔۔نہیں ، بلکہ ۔ دَيُّوثٌ ۔ ہے ،

مسند احمد میں حدیث نبوی ہے :
5372 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ، عَنْ قَطَنِ بْنِ وَهْبِ بْنِ عُوَيْمِرِ بْنِ الْأَجْدَعِ، عَمَّنْ حَدَّثَهُ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " ثَلَاثَةٌ قَدْ حَرَّمَ اللهُ عَلَيْهِمُ الْجَنَّةَ: مُدْمِنُ الْخَمْرِ، وَالْعَاقُّ، وَالدَّيُّوثُ "، الَّذِي يُقِرُّ فِي أَهْلِهِ الْخَبَثَ ‘‘
ترجمہ :
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی رسول اللہ صلہ اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
" تین آدمی ایسے ہیں۔جن پر اللہ نے جنت کو حرام کر دیا ہے۔دائمی شرابی،ماں باپ کا نافرمان،اور "دیوث"جو اپنے گھر والوں کی عزت وناموس کے معاملہ میں بے حیائی برداشت کرتا ہے"
اس کی تخریج میں مسند کے محققین لکھتے ہیں :
حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لجهالة الشيخ الذي رواه عن سالم، لكن سيأتي بأطول مما هنا برقم (6180) ، وإسناده حسن ويخرج هناك ‘‘
کہ یہ حدیث تو صحیح ہے ،لیکن یہاں جس سند سے منقول ہے وہ سند ضعیف ہے کیونکہ جناب سالم سے نقل کرنے والا راوی مجہول ہے ، لیکن مسند میں آگے یہی روایت مزید کچھ تفصیل کے ساتھ اور حسن اسناد سے آرہی ہے ، وہیں اس کی تخریج کی جائے گی ‘‘

اور مسند احمد میں یہی حدیث دوسری جگہ درج ذیل سند اور متن سے موجود ہے
6180 - حدثنا يعقوب، حدثنا عاصم بن محمد يعني ابن زيد بن عبد الله بن عمر بن الخطاب، عن أخيه عمر بن محمد، عن عبد الله بن يسار، مولى ابن عمر قال: أشهد لقد سمعت سالما يقول: قال عبد الله: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ثلاث لا يدخلون الجنة، ولا ينظر الله إليهم يوم القيامة: العاق بوالديه (1) ، والمرأة المترجلة - المتشبهة بالرجال -، والديوث، وثلاثة لا ينظر الله إليهم يوم القيامة: العاق بوالديه (2) ، والمدمن (3) الخمر، والمنان بما أعطى "
ترجمہ :
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی رسول اللہ صلہ اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
" تین آدمی ایسے ہیں۔جو جنت میں داخل نہیں ہوسکیں گے اور نہ ہی اللہ انکی طرف دیکھے گا۔ ایک اپنےماں باپ کا گستاخ اوردوسری وہ عورت جو مردوں کی مشابہت کرتی ہے ،اور "دیوث" (جو اپنی عزت کے معاملہ بے غیرت بنا ہوا ہو )

اس کی تحقیق میں علامہ شعیب الارناؤط لکھتے ہیں :
إسناده حسن، رجاله ثقات رجال الشيخين غير عبد الله بن يسار، فقد روى عنه جمع، وذكره ابن حبان في"الثقات"، وصحح حديثه هذا هو والحاكم والذهبي.
يعقوب: هو ابن إبراهيم بن سعد الزهري المدني.

وأخرجه البزار (1876) ، والنسائي 5/80، وأبو يعلى (5556) ، والطبراني فى "الكبير" (13180) ، والبيهقي في"الشعب" (7803) و (7877) ، والمزي في "تهذيب الكمال"16/328 من طرق عن عمر بن محمد، بهذا الإسناد.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور لغت عرب میں (دَيُّوثٌ ) کا معنی درج ذیل ہے ؛؛

دَيُّوثٌ :
[ د ي ث ]. :- رَجُلٌ دَيُّوثٌ :- : رَجُلٌ لا يَغارُ على أَهْلِهِ وَلا يَخْجَلُ .
المعجم: الغني
دَيُوث :
دَيُوث :-
صفة مشبَّهة تدلّ على الثبوت من داثَ : قوَّاد على أهله ، لا يغار عليهم ولا يخجل

(یعنی جو اپنی عزت کے معاملہ میں بے غیرت ہو ، بے شرم ہوجائے ۔ یہ صفت مشبہہ ہے جس کا مطلب ہے کہ یہ بے غیرتی اس کا مزاج بن گئی ہے ، اسے اپنے گھر والوں کی برائی پر شرم و حیا نہیں رہی ۔
دَيُوث ‘‘ اصل میں
داثَ:
داثَ يَدِيث ، دِثْ ، دَيْثًا ودِياثةً ، فهو دَيُوث
1 - فقد الغيرَة والخَجلَ :- دخل عالمَ المجون فداث .
2 - لان وسهُل :- ما كان ليديث لولا تأثير زوجته عليه

یعنی ’’ دَيُّوثٌ ‘‘ اصل میں ’’ داثَ يَدِيث ‘‘ سے ہے جس کا معنی ہے نرم ہونا ۔اور آسان ہونا ، اسی سے ( دَيُّوثٌ ) ہے کیونکہ وہ اپنی عزت وغیرت کے معاملہ میں غیروں کیلئے نرم و ڈھیلا ہوجاتا ہے ،
اردو ڈکشنری میں درج ذیل ہے :
بے غیرت آدمی , جورو کا بھڑوا, زن فروش , عورتوں کا دلال وہ شخص جس کی عورت زانیہ ہو اور وہ چشم پوشی کرے ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Last edited:

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,128
پوائنٹ
412
جزاک اللہ خیرا محترم شیخ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
وطنِ عزیز کے بعض علاقوں میں حجاب کی پابندی کا نوٹیفکیشن جاری ہوا، لیکن فورا ہی واپس لے لیا گیا۔
میں سمجھتا ہوں کہ قوم کی بیٹیوں کو اپنے عمل سے ثابت کرنا چاہیے کہ ہم قرآنی نوٹیفکیشن پر باپردہ ہی رہیں گی، چاہے دنیا کا کوئی نوٹیفکیشن آئے یا نہ آئے۔
ہم اپنے اسلامی ملکوں میں بیگانے نظر آتے ہیں، کیونکہ سیکولر ازم و لادینیت ڈنڈے کے زور پر نافذ کی جارہی ہے۔
اس دوغلی سوچ پر ہزار بار لعنت کریں، جو بے پردگی پر سختی کی حمایت کرتی ہے، جبکہ باپردگی کے متعلق کسی قانون کو شخصی آزادی کے خلاف سمجھتی ہے۔
ٹی وی چینلز پر جو منہ ننگے کرکے بیٹھی ہیں، ان کا کاروبار ہی شکل دکھا کر چل رہا ہے، ان کی تو کوئی مجبوری سمجھ میں آتی ہے، لیکن یہ لنڈے کے دانشوروں کو پردہ سے کیا مسئلہ ہے؟ یہ ٹھرکی قوم کی بیٹیوں کو شاید ہر پل ننگ دھڑنگ دیکھنے کے نشے میں مبتلا ہوچکے ہیں۔
بے پردگی کے حمایتیوں کو اللہ تعالی دنیا و جہان میں ننگا و بے پردہ کرے۔
اور باپردہ خواتین اور ان کی عزت و احترام کرنے والوں کو اللہ تعالی دنیا وآخرت میں کامیابیوں سے نوازے۔
 
Top