• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پسند کریں کا ’’بے جا‘‘ استعمال

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
جب کسی دھاگے میں کسی ’’ مسئلہ‘‘ پر بحث ہو رہی ہو اور دو متضاد آراء پیش کی جارہی ہوں تو ایسی صورتحال میں کچھ لوگ (یا کوئی ایک فرد) ایک رائے کی وکالت کرتا ہے تو کوئی دوسرا (یا کئی لوگ) دوسری رائے کی حمایت کرتا ہے۔ کبھی کبھی بلکہ اکثر یہ ہوتا ہے کہ ہر گروپ اپنی رائے پر قائم رہتا ہے ۔۔۔ اس قسم کی صورتحال میں میں ذمہ داران تک کو دیکھا گیا ہے ہے کہ بیک وقت دونوں گروپوں کی رائے کو ’’پسند‘‘ بھی کر رہے ہوتے ہیں اور اپنے جواب کے ذریعہ کسی ایک رائے کی حمایت ( یعنی دوسری رائے کی مخالفت ) بھی کر رہے ہوتے ہیں۔ اس صورتحال میں مجھ جیسا کم علم ایک عجب مخمصہ کا شکار ہوجاتا ہے۔’’ جزاک اللہ ‘‘ کا آپشن تو خیر ہر دو کے استعمال کیا جاسکتا ہے کہ یہ ایک دعا ئیہ کلمہ ہے، لیکن ’’پسند‘‘ کا آپشن تو آپ صرف انہی جواب کے لئے استعمال کرسکتے ہیں، جس جواب کی رائے سے آپ متفق ہوں۔
پتہ نہیں میری اس رائے سے کون کون متفق ہوتا ہے، اور کون کون غیر متفق۔ اگر آپ ’’ میری اس رائے‘‘ سے غیر متفق ہیں ہیں تو اس جواب کو ’’پسند‘‘ کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ۔ آپ کا کیا خیال ہے؟
 
شمولیت
جون 23، 2011
پیغامات
187
ری ایکشن اسکور
977
پوائنٹ
86
السلام علیکم یوسف ثانی بھائی میں آپکی بات سے متفق ہوں آپکی بات کا اپنی جگہ پہ وزن بھی ہے پھر بھی شاکر بھائی کے جواب کا انتظار رہے گا کہ وہ ذرا رہنمائی فرمائیں کہ اصل میں اس "پسند"سے مراد ہے کیا ؟
کیا "پسند" کا بٹن دبانے سے یہ تاثر قائم ہوتا ہے کہ ہم اس مضمون کہ متن سے متفق ہیں؟
اگر اس سے مراد یہی ہے تو میری تجویر یہ ہے کہ "پسند" کے لفظ کو "متفق" کے لفظ سے تبدیل کیا جائے تو بہتر رہے گا.
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم و رحمۃاللہ وبرکاتہ!
دراصل "پسند" کے اظہار کا معنی یہ نہیں ہوتا کہ انسان اس تحریر کی تمام جزئیات سے متفق ہے، اور کبھی صرف بنیاد پسند کی جاتی ہے اور اس بنیاد پر بناء انتہائی ناپسند بھی ہوتی ہے۔ کبھی کوئی تحریر اس لئے بھی پسند کی جاتی ہے کہ آگے کی بات سمجھنے کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے۔ یا کبھی پسند اس لئے بھی کی جاتی ہے کہ صاحب مراسئلہ خود نہیں جانتا کہ کیا کہہ گیا !!اور اس کی تحریر میں ہی دوسرے فریق کے موقف کی تائید ہوتی ہے۔
ویسے آخری والی "پسند" بہت "پسندیدہ" ہوتی ہے!! جو صاحب مراسئلہ کو بہت "نا پسند" ہوتی ہے!!
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
السلام علیکم یوسف ثانی بھائی میں آپکی بات سے متفق ہوں آپکی بات کا اپنی جگہ پہ وزن بھی ہے پھر بھی شاکر بھائی کے جواب کا انتظار رہے گا کہ وہ ذرا رہنمائی فرمائیں کہ اصل میں اس "پسند"سے مراد ہے کیا ؟
کیا "پسند" کا بٹن دبانے سے یہ تاثر قائم ہوتا ہے کہ ہم اس مضمون کہ متن سے متفق ہیں؟
اگر اس سے مراد یہی ہے تو میری تجویر یہ ہے کہ "پسند" کے لفظ کو "متفق" کے لفظ سے تبدیل کیا جائے تو بہتر رہے گا.
یہ مناسب نہیں کہ پسند کے لفظ کو متفق سے تبدیل کیا جائے! کیونکہ اس بٹن کو دبانے سے انسان مباحثہ میں پابند ہوجائے گا کہ اس نے دوسرے فریق کے کسی موقف سے اتفاق کر لیا ہے، جبکہ وہ اس تحریر سے کلی متفق نہ ہو!! پھر ہمارے "فنکار" گیت گاتے پھریں گے!!

ما اہل حدیثیم دغا را نشناسیم
صد شکر کہ در مذہب ما حیلہ و فن نیست
ہم اہل حدیث ہیں، دھوکہ نہیں جانتے، صد شکر کہ ہمارے مذہب میں حیلہ اور فنکاری نہیں۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
السلام علیکم،سوال تو بہت دلچسپ ہے۔ اور درست بات یہ ہے کہ درست جواب تو مجھے بھی نہیں معلوم۔ لیکن میری رائے اس معاملے میں یہ ہے کہ لائک یا پسند کے بٹن کا کسی بھی طرح مطلب ’مکمل متفق‘ تو نہیں لیا جانا چاہئے۔ اس کو عام زندگی پر منطبق کر کے بھی جائزہ لیا جا سکتا ہے کہ جب ہم مثلاً کسی کتاب کو پسند کرتے ہیں، تو اس سے مراد کتاب کے سارے متن کے ساتھ صد فیصدی اتفاق نہیں ہوتا بلکہ صرف کسی ایک پہلو سے پسندیدگی مراد ہو سکتی ہے۔ میں اپنی بات کرتا ہوں کہ اگر کسی کی پوسٹ سے مجھے سو فیصد اتفاق نہ بھی ہو تب بھی اس شخص کی ’محنت‘ پر اسے داد دینے کے لئے پسند کا بٹن دبا دیتا ہوں، تاکہ اس کی حوصلہ افزائی ہوتی رہے۔ کیونکہ اس کی پوسٹ کے متن سے اختلاف کے باوجود بہرحال وہ شخص گفتگو کا حصہ بن کر ہمارے علم میں اضافہ کا باعث تو بن ہی رہا ہوتا ہے۔ جزاک اللہ خیرا والے بٹن سے یہ کام اس لئے نہیں لیا جا سکتا کہ وہ بٹن دبانے سے یوزر کو داد کا پیغام نہیں پہنچتا۔ اب مثلاً میں نے آپ کی اوپر والی پوسٹ کو پسند کیا ہے تو اس کا مطلب میرے نزدیک یہ نہیں ہے کہ آپ نے جو یہ کہا ہے کہ پسند کا بے جا استعمال کیا جا رہا ہے، یہ رائے درست ہے۔ بلکہ آپ کی پوسٹ کے متن سے اختلاف کے باوجود اس کو میں نے اس لئے پسند کیا ہے کہ آپ نے ایک اچھا سوال اٹھایا ہے جو بات کچھ مبہم تھی ، شاید اس دھاگے میں اس کی وضاحت ہو جائے۔ لہٰذا میرے خیال سے کسی یوزر کا پسند کا بٹن دبانے کا مطلب فقط اتنا ہے کہ اس کے نزدیک اس پوسٹ میں کوئی اچھا پہلو موجود ہے جو اسے پسند آیا ہے۔ اس بنیاد پر تو متضاد آراء میں سے ہر ایک کو پسند کر لینا کچھ غلط معلوم نہیں ہوتا۔ کیونکہ پسند مکمل متن سے اتفاق کی بنیاد پر بھی ہو سکتی ہے اور بعض متن کی بنیاد پر بھی یا کسی اور ایسے پہلو کی بنیاد پر بھی جو دوسروں کی نظر سے اوجھل ہو، اور پھر یہ بھی یاد رہے کہ دقیق علمی گفتگو پڑھنے والے کچھ لوگ مجھ جیسے کم علم بھی ہوتے ہیں جو متضاد آراء میں سے پہلے فریق کی بات سنتے ہیں تو دل کہتا ہے کہ یہ بندہ بہت مدلل گفتگو کر گیا ہے اس کی بات ٹھیک ہوگی اور اسے پسند کر بیٹھتے ہیں پھر جب فریق ثانی کا زیادہ مدلل جواب سامنے ہوتا ہے تو دل کہتا ہے کہ بات تو یہ بھی ٹھیک معلوم ہوتی ہے۔۔۔لہٰذا یہ پسندیدگیاں متضاد آراء پر بھی متوازی چلتی رہتی ہیں۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
تو گویا یہاں ’’پسند کریں‘‘ سے مراد جواب لکھنے والے کی ’’حوصلہ افزائی‘‘ کرنا یا انہیں ’ ’داد دینا ‘‘ ہے تاکہ ان کے ’’داد اسکور‘‘ میں اضافہ ہو اور وہ اسی طرح فورم پر فعالیت کا مظاہرہ کرتے رہیں۔ اس مفہوم میں تو ’’پسند کریں‘‘ کا بٹن دبانا ٹھیک ہے۔ میں اصل میں اسے ’’کلی یا جزوی متفق ہونا‘‘ سمجھ رہا تھا۔ چلیں اب بات واضح ہوگئی ہے۔ اب میں بھی زیادہ سے زیادہ لوگوں کو داد دے سکوں گا۔ پسند کو متفق کے بٹن سے تبدیل کرنے کی تجویز سے میں ذاتی طور پرمتفق نہیں۔ لیکن اگر بہت سے لوگ متفق ہوں تو انتظامیہ اس پر غور کرسکتی ہے۔ بہت بہت شکریہ
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
ما شاء اللہ شاکر بھائی اور دوسرے بھائیوں نے اچھی وضاحت کی ہے کہ

پسند کا مطلب اس تحریر سے کلی اتفاق بھی ہو سکتا ہے
اس سے جزوی اتفاق بھی ہو سکتا ہے
اور اس کی محنت، شوق اور جذبے کو داد دینا بھی ہو سکتا ہے۔

اگر یہ ممکن ہو کہ لائک کے تین بٹن بنا لیے جائیں یعنی جیسا ڈگری یا اسناد وغیرہ میں ہوتا ہے کہ گریڈز ہیں اور ان کے لیے الگ الگ الفاظ ہیں اور ایسا کرنا آسانی سے ممکن ہو یعنی

اچھا اور بہتر اور بہترین تو
پسند کی زیادہ وضاحت ہو جاتی کہ کس درجے کی پسند ہے
یا
پسند اور متفق کے علیحدہ علیحدہ بٹن ہوتے
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!

واقعی یہ بہت مشکل امر ہے کہ اس بات کا اندازہ کیا جاسکے کہ جس شخص نے آپ کی پوسٹ کو پسند کیا ہے اس سے اسکی اصل مراد کیا ہے۔ عام طور پر جو شخص ہمارا ہم مزاج ہو اس کے لائک کے بٹن دبانے پر ہم سمجھتے ہیں کہ وہ ہم سے متفق ہے چاہے وہ ہم سے اس مسئلہ پر اختلاف ہی کیوں نہ رکھتا ہو اور وہ شخص جو عموما ہم سے اختلاف رکھتا ہو اس کے لائک کے بٹن دبانے پر ہم کبھی اس خوش فہمی میں مبتلا نہیں ہوتے کہ اس نے ہم سے اتفاق کیا ہوگا چاہے وہ اس مسئلہ میں ہم سے متفق ہی کیوں نہ ہو۔ بہرحال یوسف ثانی بھائی کی بات بہت درست ہے کہ پسند کا بٹن مغالطے کا باعث بنتا ہے۔ اس سلسلے میں ابن داود بھائی کی بات درست ہے کہ لائک کے بٹن کو متفق سے بدل دیا جائے لیکن ابوالحسن علوی بھائی کی بات سب سے بہترین ہے کہ متفق کا بٹن الگ ہو اور لائک کا الگ جس میں تین درجے ہوں۔
 

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
یہ ایسا ہی ہے جیسے ہم کسی سے بحث کرتے ہیں یا کوئی بات پڑھتے ہوں اور اس سے متفق نہیں ہوتے لیکن دل سے آواز اتی ہے کہ بندے نے بات کی بڑے طریقے سے ہے . . .. . جن لوگوں نے تہذیبی نرگسیت پڑھ رکھی ہے شاید وہ اس کی تائید کریں کہ اس کے کچھ حصوں میں یہ تاثر واضح ہوتا ہے.

دوسری بات یہ ہے کہ احسن انداز میں بات کرنا بھی بڑی بات ہے آج کل تو، لوگ تھوری دیر بعد اول فول بکنے سے بھی نہیں چوکتے اکثر جگہ،

تو پسند کیا جانا ملٹی ڈائمنشنل چیز ہے اپ ٹینشن نہ لیں.

والسلام
 

طارق بن زیاد

مشہور رکن
شمولیت
اگست 04، 2011
پیغامات
324
ری ایکشن اسکور
1,719
پوائنٹ
139
وعلیکم السلام محترم اچھا سوال ہے آپکا۔
میں جب بھی کوئی پوسٹ کرتا۔تو اس پر چند اک ممبر اسے پسند کرتے ہیں۔اور یہ دیکھ کر مجھے خوشی ہوتی ہے۔کہ میری پوسٹ کو اتنے لوگوں نے پسند کیا۔اور یہ اک اچھی چیز ہے۔کسی کی ہمت افزائی کرنے کیلئے۔لیکن ہاں جزاک اللہ خیر کا استعمال محتاط انداز میں کرنا چاہئے۔اور پسند کریں ہی کافی ہے اسمیں مزید اضافے کا میں قائل نہیں ہوں۔
 
Top